Tag: Activity

  • اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    بیروت : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، حزب اللہ کا اسلحہ غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارے کی ششماہی رپورٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے اور شام میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ وہ قومی تزویراتی اور دفاعی حکمت عملی کو بھی تبدیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ صرف لبنانی ریاست کے پاس ہونا چاہیے اور اسلحے کے استعمال کا حق بھی ریاست ہی کے پاس ہو، لبنان کے سیاسی استحکام کے لیے مسلح گروپوں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

    یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے پاس اسلحہ اور ملک میں مسلح ملیشیاﺅں کی سرگرمیاں لبنان کے امن استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا عسکری آلات، ہتھیار اور اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ لبنان میں ریاست سے ہٹ کر کسی گروپ کا اسلحہ رکھنا بڑی تشویش کا باعث ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ شام کی خانہ جنگی میں پوری طرح شریک ہے، اس نے لبنان کو علاقائی خانہ جنگی میں دھکیل کر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر تمام جماعتوں کو اندرون اور بیرون ملک اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کر کے ”معاہدہ طائف“ اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1559 مجریہ 2004ءپر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔

  • امریکا کی پابندیوں کے بعد ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر

    امریکا کی پابندیوں کے بعد ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر

    واشنگٹن: امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد خطے میں ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنا شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کو مشرقی وسطیٰ کے لیے خطرناک قرار دے کر اس کی سرگرمیوں اور حکمت عملی پر خصوصی توجہ مرکوز کرلی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں ایرانی سرگرمیوں کے خلاف امریکی دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، پابندیوں کے بعد ایران نئی حکمت عملی اپنا سکتا ہے۔

    امریکی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا تہران پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے بعد اب شام، عراق اور یمن میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل بھی متعدد بار امریکا، سعودی عرب اور اسرائیل متعدد مرتبہ ایران کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

    ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا تھا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں جس سے ایرانی تیل کی برآمدات شدید متاثر ہیں۔

    دوسری جانب دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔