Tag: Additional note

  • ذوالفقار علی بھٹو کیس میں فیئر ٹرائل تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا: چیف جسٹس کا اضافی نوٹ جاری

    ذوالفقار علی بھٹو کیس میں فیئر ٹرائل تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا: چیف جسٹس کا اضافی نوٹ جاری

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھٹو ریفرنس پر اضافی نوٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ 5 جولائی 2024 کو جاری ہوا تھا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ آج ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

    اضافی نوٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا کہ مجھے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت دیگر ججز کے نوٹس پڑھنے کا اتفاق ہوا لیکن جسٹس منصور کے نوٹ سے ایک حد تک اتفاق کرتا ہوں۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا کہ ریفرنس میں دی گئی رائے میں کیس کے میرٹس پر کسی حد تک بات کی گئی ہے، آرٹیکل 186 سپریم کورٹ صرف ایڈوائزری دائرہ اختیار رکھتی ہے تاہم فیر ٹرائل کے سوال پر فیصلے کے پیراگراف سے اتفاق کرتا ہوں۔

    اضافی نوٹ میں چیف جسٹس نے لکھا ہے کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس میں ٹرائل کورٹ اور اپیلٹ عدالت کی جانب سے فیئر ٹرائل تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔

    چیف جسٹس نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ یہ ریفرنس شاید ہمارے سامنے نہ آتا مگر کچھ واقعات اس کا موجب بنے، جسٹس نسیم حسن شاہ کے انٹرویو کے کچھ نکات کو ایڈریس کرنا ضروری ہے جس میں مرحوم نے کہا تھا کہ اس وقت کی غیر معمولی سیاسی فضا میں دباؤ نے انصاف کے عمل کو  متاثر کیا۔

    چیف جسٹس نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ یہ سب عدالتی آزادی کے نظریات سے متصادم تھا، آئینی طرز حکمرانی سے انحراف سیاسی مقدمات میں عدالتی کارروائیوں پر غیر ضروری اثر ڈالتا ہے، ایسےحالات میں جسٹس دراب پٹیل، جسٹس محمد حلیم، جسٹس صفدر شاہ نے جرات مندانہ اختلاف کیا، ، ان ججز سے اختلافی نوٹس سے صورتحال تبدیل نہیں ہوئی لیکن عدلیہ کی ساکھ اور غیر جانبداری برقرار رہی۔

    اضافی نوٹ میں چیف جسٹس نے واضح کیا کہ مجھے چیف جسٹس فائز عیسیٰ سمیت دیگر ججز کے نوٹس پڑھنے کا اتفاق ہوا، جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ سے ایک حد تک اتفاق کرتا ہوں، میں فیئر ٹرائل کے سوال پر فیصلے کے پیراگراف سے اتفاق کرتا ہوں کہ میری رائے میں ذوالفقار علی بھٹو کو شفاف ٹرائل سے محروم رکھا گیا۔

  • سویلینز ٹرائل کیلئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے، جسٹس یحییٰ آفریدی

    سویلینز ٹرائل کیلئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے، جسٹس یحییٰ آفریدی

    اسلام آباد : سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کی 23 جون کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا گیا، جس میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے۔

    اپنے اضافی نوٹ میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدالتی نظام کا انحصار عوامی اعتماد پر ہے،
    فل کورٹ بنا کر سویلینز ٹرائل سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی جائے۔

    انہوں نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ عدالت میں ہم آہنگی، سالمیت،عوامی اعتماد کیلئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے، جسٹس قاضی فائز کے بینچ پر اعتراضات سے نہ اختلاف کرتا ہوں نہ ہی اتفاق۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں لکھا ہے کہ سینئر ترین جج کا نوٹ پبلک ہوچکا ہے، عدالتی کارروائی کے مرحلے پر سینئرترین جج کے اعتراضات پر کچھ نہیں کہنا چاہتا۔

    حکومتی وزراء مدت پوری کرنے جبکہ عوام الیکشن کی تیاری کررہے ہیں، موجودہ سیاسی ماحول میں بینچ کے حوالے سے ہونے والی سیاسی باتیں دلچسپ ہیں، سنجیدہ بات یہ ہے کہ بینچ کی تشکیل پر ممبران کو ہی اعتراض ہے۔

    چیف جسٹس کو بینچ کی دوبارہ تشکیل پر غور کرنا چاہیے، سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے مقدمات فل کورٹ بھجوائے جائیں، نظام عدل کی ساکھ کی عمارت عوامی اعتماد پر کھڑی ہے، ایک سینئر جج کے اعتراض پر اس وقت مناسب نہیں کہ میں رائے دوں۔