Tag: address to public meeting

  • اسلام آباد مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان کرنا ہے، عمران خان

    اسلام آباد مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان کرنا ہے، عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پشاور میں کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسلام آباد مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان پرسوں کیا جائے گا تاہم یہ مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے اہم اعلان کردیا انہوں نے جلسے میں عوام کے سمندر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسلام آباد مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان پرسوں کیا جائے گا تاہم یہ مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہوگا اور اس میں صرف ایک ہی مطالبہ ہوگا کہ اسمبلی تحلیل اور فوری الیکشن کرائے جائیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آج ایک نئی پیشرفت ہوئی ہے، لوٹوں کو ڈس کوالیفائی کیا گیا ہے، جس پر ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں، عوام کا جو سمندر آنے والا ہے کیا ملتان آپ اس کیلئے تیار ہو۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ حقیقی آزادی کیلئے سوچا تھا تنہا بھی نکلنا پڑا تو نکلوں گا، میں نے سوچا نہیں تھا کہ ساری قوم میرے ساتھ کھڑی ہوجائے گی، یہ بھی اندازہ نہیں تھا کہ ہماری باشعور اور دلیر خواتین بھی نکلیں گی، آج ہر شعبے سے قوم نے کہا کہ ہم بھی عمران خان کیساتھ نکلیں گے، پولیس والوں نے کہا ہماری ڈیوٹیاں ہیں لیکن ہماری فیملیز نکلیں گی، سول سروینٹس نے بھی کہا ہے کہ ہماری فیملیز نکلیں گی، ایکس سروس مین اور فوجیوں کے اہل خانہ بھی میرے ساتھ نکلیں گے، ہمارے ریٹائرڈ فوجی بھی تیار ہیں، اسلام آباد میں عوام کا سمندر دیکھ رہا ہوں، پاکستان تو چھوڑیں دنیا میں کبھی کسی نےعوام کا اتنا بڑا سمندر نہیں دیکھا ہوگا، اب سیاست سے بات اوپر چلی گئی ہے اب انقلاب آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی انقلاب کامیاب نہیں ہوتا جب تک نوجوان اور خواتین شرکت نہ کریں، ملک میں جو انقلاب آرہا ہے انشااللہ ضرور کامیاب ہوگا، ہمیشہ اللہ سے دعا کرتا تھا کہ میری قوم کو جگا دے اور شعور بیدار کردے، دعا کرتا تھا کہ میری قوم کبھی مافیا، چور،  ڈاکو یا سپرمافیا کے سامنے سر نہ جھکائے، اللہ نے میری دعا قبول کرلی ہے جس پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ جلسے سے آنے سے پہلے بار بار پیغام آیا، عمران خان آپ کی جان خطرے میں ہے بلٹ پروف شیشہ لگالو، اللہ کہتا ہے جو لوگ ایمان لے آئیں اللہ ان کا خوف دور کردیتا ہے جب کہ مرنے، ذلت اور رزق کا خوف انسان کو چھوٹا بنا دیتا ہے، پاکستانیوں آپ نے بڑے بڑے کام کرنے ہیں،جب تک خوف کے بت کو نہیں توڑیں گے ہم عظیم قوم نہیں بن سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ نے ریاست مدینہ میں لوگوں کو خوف سے آزاد کیا تھا، لالچ اور میں کی ضد سے آزاد کرایا پھر انہوں نے دنیا کی امامت کی، ہمارے ملک میں ایسے حکمران رہے جنہوں نے سپر پاور کے سامنے گھٹنے ٹیکے جس سے ہم نے اپنے ملک کی آزادی اور عزت کھوئی اور ہمیں ذلت ملی، ہمارے کرپٹ اور بزدل حکمرانوں نے ہمیں خوف دلوایا ہوا ہے، کہا جاتا ہے جب تک امریکا کے جوتے پالش نہیں کرینگے آگے نہیں بڑھ سکتے، ان لوگوں نے امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہماری آزادی کو قید کیا، ان کی وجہ سے ہماری قوم کو ذلت اٹھانا پڑی، ہمیشہ تکلیف ہوتی تھی کہ ہم عظیم قوم ہیں لیکن ایسے حکمران ہیں جنہوں نےعظیم نہیں بننے دیا۔

    عمران خان نے کہا کہ مشرف نے ان کے 11 سال کے کرپشن کیسز معاف کیے، دونوں باہر بھاگے ہوئے تھے این آر او ملنے کے بعد واپس آئے اور مل کر 10 سال ملک کو پھر لوٹا، ان دونوں کے دور میں ملک کا قرضہ 4 گنا بڑھا، انہوں نے باریاں لی ہوئی تھیں، 30 سال سے ملک لوٹنے والوں نے پوری کوشش کہ کسی طرح این آراو مل جائے، کبھی لانگ مارچ، کبھی اسمبلی میں بلیک میلنگ، ذاتیات، گھٹیا زبان استعمال کی گئی، ان لوگوں کا صرف ایک ہی مقصد تھا کہ کسی طرح کرپشن کے کیسز معاف کردوں، انہوں نے مجھے پورا بلیک میل کرنے کی کوشش کی، کیسز بھی بنائے، میڈیا میں میرے خلاف گھٹیا قسم کی زبان استعمال کی گئی، اگر میں ان کے کرپشن کے کیسز معاف کردیتا تو میں پھر انصاف کی تحریک تو چلانے نہیں آیا تھا بلکہ میں بھی ان کی طرح کرسی بچانے آیا تھا۔

    پی ٹی آئی سربراہ نے ن لیگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والوں اگر سن رہے تو ایک جواب دے دو، کبھی بھی کوئی انسانی معاشرہ کبھی گیدڑ کو بھی لیڈر مانتا ہے، آج تک کوئی بڑا بزنس مین نہیں بنا جو نقصان سے ڈرتا ہوا، کسی ایسے فوجی نے بڑے تمغے نہیں لیے جو موت سے ڈرتا ہو، نوازشریف کو جیل میں ڈالا گیا تو زرداری نے کہا نواز شریف نے اٹک جیل میں رُو رُو کر ٹشو پیپرختم کر دیے تھے، مشرف نے ظلم کیا کہ ان کو این آر او دیا، باہر جاکر جھوٹ بولا کہ کوئی معاہدہ نہیں کیا،

    عمران خان نے کہا کہ اس مرتبہ پھر ڈراما کرکے کہ میں بہت بیمار ہوں، باہر چلا گیا، ہمیں بتایا گیا نواز شریف اتنا بیمار ہے شاید جہاز میں بھی نہ بیٹھ سکے،شیریں مزاری کابینہ اجلاس میں رونا شروع ہوگئی کہ نواز شریف کو جانے دیں بہت بیمارہے لیکن نواز شریف جیسے ہی جہاز پر چڑھا نیا نواز شریف آگیا، وہ جہاز کی سیڑھیوں پر ایسے چڑھا جیسے اولمپکس کیلیے تیاری کررہا تھا، شدید بیمار نواز شریف لندن کی ہوا لگتے ہی سیاستدان بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں جواب دو کیا لیڈر ایسے ہوتے ہیں، چھوٹا بھائی چیری بلاسم لاہور ہائیکورٹ میں بڑے بھائی کی ضمانت دیتا ہے، شہبازشریف کو اس پر سزا دینی چاہیے جو نواز شریف کی جھوٹی گارنٹی دی، انہوں نے سازش کی، آصف زرداری بھی ان کیساتھ مل گیا، آج کل جس کی قیمت بڑھانے کی بات ہورہی ہے وہ بھی ان کیساتھ مل گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف سے حساب مانگو تو کہتا ہے بیٹوں سے جواب لو، بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی شہری نہیں اسی لیے اربوں کے گھر کے جواب  دہ نہیں، ن لیگ والو، کیسے آپ نواز شریف کے پیچھے چل سکتے ہو؟

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اتنی ڈرپوک حکومت ہے کہ فیصلہ نہیں کرپارہی کہ فضل الرحمان اور پٹرول کی قیمت بڑھائی جائے یا نہیں، کہتےہیں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلاؤ اور پھر پٹرول کی قیمت بڑھاؤ، یہ چاہتے ہیں پٹرول کی قیمتوں کا ردعمل فوج کو پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا تو پاکستان کو معاف کردینگے، میں بتادوں کہ پاکستان کو کسی سے معافی کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ خوددار قوم ہے، یہ حضورﷺکی امت ہے صرف وہ ہی دنیا کےعظیم لیڈر ہیں ان کے علاوہ اور کوئی عظیم نہیں ہے، ملک میں بدقسمتی سےاشرافیہ ہے وہ ڈر گئے، ایلیٹ نے 22 کروڑ عوام کے منتخب کردہ وزیراعظم کیلئے سازش رچائی، نواز شریف نے باہر بیٹھ کر سازش کی، یہاں سے زرداری ساتھ مل گیا، یہ سمجھے پی ٹی آئی اور عمران خان کی قبر کھودی گئی ہے انہیں اللہ حافظ کہہ دو۔

    سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ انسان ایک پلان بناتا ہےاور اسے ناکام اللہ تعالیٰ کرتا ہے، انہوں نے کچھ اور پلان بنایا تھا لیکن اللہ نے کچھ اور کردیا، ان لوگوں نے جو سازش رچائی اسے پاکستانی قوم نے ناکام بنا دیا، عوام سے کہتا ہوں جو آج آپ شرکت کر رہے ہیں یہ پاکستان کا سب سے بڑا انقلاب آرہا ہے، 30سال سے جو بیٹھے ہوئے ملک کو لوٹ رہے ہیں ان کی سیاسی قبر کھودی جارہی ہے، اب دو خاندانوں کی سیاست کا وقت ختم ہوگیا، فضل الرحمان کی بھی سیاست ختم ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کہتا تھا قومی حکومت بننی چاہیے، ان کا منصوبہ تھا سب مل کر حکومت بنائیں گے، الیکشن کمیشن پہلے ہی ان کے ساتھ ہے،یہ امپائروں کو اپنے ساتھ ملانا چاہتے تھے، یہ سرکاری افسران اپنے پسند کے رکھنا چاہتے تھے، ان کا پلان تھا ہر قسم کی دھاندلی کرکے اگلا الیکشن جیت جائیں ، آج ان سے سوال پوچھتا ہوں سازش کرکے بڑا زور لگایا، اب حکومت مل گئی ہے تو ملک کیوں نہیں سنبھل رہا ہے، کبھی لندن بھاگتے ہیں جہاں سزا یافتہ بیٹھا ہے اور وہ ملک کے فیصلے کررہا ہے، کبھی کہتے ہیں قومی سلامتی کمیٹی چیزوں کی قیمتیں بڑھائے، کبھی آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں، جنہوں نے اس ملک کو مقروض کیا وہ اس کے مسئلے حل نہیں کرسکتے۔

    عمران خان بولے کہ قوم کو یہ بتاتے تھے کہ یہ بہت تجربہ کار ہیں معیشت کو اٹھا دیں گے، جب سے یہ آئے ہیں 6 ہفتے ہو گئے، کہتے ہیں شہباز شریف صبح 7 بجے جاگ جاتا ہے، میرا مالی تو صبح 6 بجے جاگ جاتا ہے، شہبازشریف صبح جلدی جاگنے سے کیا ہوتا ہے ڈالر تو 200 کراس کرگیا ہے، حمزہ شہبازآیا ہے تو مرغیوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

    عمران خان نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے پوچھتا ہوں آپ لوگوں کو مجھ پر اتنا زیادہ کیوں غصہ ہے، میں نے ان کا کیا بگاڑا ہے کیسز تو ہمارے آنے سے پہلے کے بنے ہوئے ہیں، تمام کیسز ان کے دور میں ہی بنے اور یہ لوگ باہر بھاگے، شہباز شریف اور مقصود چپڑاسی کے علاوہ تمام کیسز پرانے ہیں لیکن مجھ سے یہ شکوہ ہے کہ میں کیس معاف نہیں کرتا، شکوہ یہ ہے کہ میں ان کو قانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہا ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ نبیﷺنے کہا تھا جو قوم بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑتی وہ تباہ ہوجاتی ہے، آج دنیا کے غریب ممالک دیکھ لیں وہاں بڑے ڈاکوؤں کو انصاف کا نظام نہیں پکڑسکتا، ہمارے ملک کا بھی یہ ہی المیہ ہے کہ بڑے ڈاکو ایوانوں تک پہنچ جاتے ہیں، وکلا تحریک میں جیل گیا تو کوئی طاقتور ڈاکو نظر نہیں آیا سب چھوٹے چور تھے جبکہ قومی اسمبلی میں جاتا تھا تو بڑے بڑے مجرم اور ڈاکو نظر آتے تھے۔

    انا کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ چھوٹا ملک ہے لیکن دنیا کا امیر ترین ملک ہے، اس لیے کہ اس ملک کا ایک قانون ہے وہاں ڈاکو طاقتور بھی ہو تو جیل جاتا ہے، یہاں شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو سزا ہونی تھی سازش کرکے اسے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنا دیا گیا، ایسے لوگوں کے پاس اقتدار ہوگا تو ملک کبھی ترقی نہیں کرے گا، ایسے لوگوں کیخلاف نکلا ہوں، ہم ایسے لوگوں کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔

  • ‘محنت کرکے اس ملک کا بھکاری پن ختم کریں گے’

    ‘محنت کرکے اس ملک کا بھکاری پن ختم کریں گے’

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم ساری عمر بھیک نہیں مانگ سکتے عوام بتائیں کیا محنت کرکے اس ملک کا بھکاری پن ختم کرو گے؟

    وزیراعظم شہباز شریف نے بشام میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد پاکستان کے عوام سے محبت کرتے ہیں، انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی اور پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہیں لیکن اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر کہیں کب تک کشکول لیکر پھریں گے؟ پاکستان کا پرچم سب سے اونچا ہوگا مگرسو کر نہیں چھو منترسے نہیں آئیں تگڑے ہوں کھڑے ہوں آگے بڑھیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ وہ نظام نہیں ہے جس کے لیے پاکستان بنا تھا، یہ پاکستان 75 بعد بھی اپنے مقام کو ڈھونڈ رہا ہے، ایسا پاکستان جہاں تعلیم اور علاج سب کے لیے فری ہو اور یہ سب کا حق ہے لیکن یہاں غداری اور وفاداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جارہے ہیں۔ پاکستان آج بھی اپنی منزل کو ڈھونڈ رہا ہے، ہم اپنی جان لڑا دیں گے لیکن اس ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنا کر رہیں گے، خیبر پختونخوا کی تاریخ عظیم قربانیوں سے بھری پڑی ہے، یہاں کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کا پرچم تھامے رکھا میں کے پی کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت رہی آپ بتائیں کتنے اسپتال بنائے؟ کتنے لوگوں کا مفت علاج کیا، میں آپ سے کبھی جھوٹ نہیں بولوں گا، جھوٹے وعدے نہیں کروں گا، میں دن رات آپ کے لیے کام کروں گا، غلطی ہوئی تو آپ کو گواہ بنا کر معافی مانگوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ امیر آدمی باہر مہنگا علاج کراتا ہے لیکن غریب نہیں، میں خادم پنجاب تھا تو ہر اسپتال میں غریبوں کا مفت علاج ہوتا تھا، اب پنجاب  کے اسپتالوں میں دوبارہ مفت علاج شروع کیا ہے، میں نے رمضان میں آٹا اور چینی سستا کرائی، 11،11 ماہ میں میٹرو بسیں چلائی ہیں اب پنجاب کے ساتھ ساتھ دیگر صوبےبھی ترقی کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ  اللہ نے موقع دیا تو خیبرپختونخوا کے ہر اسپتال میں مفت علاج ہوگا، میں خیبرپختونخوا کے مسائل حل کرنے کےلیے جان لڑا دوں گا۔ بشام میں10کلو آٹے کا تھیلا 720 روپے میں مل رہا ہے، لیکن اب جس قیمت پرآٹا پنجاب میں مل رہا ہے اس پر ہی کے پی میں بھی ملےگا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی اسپتالوں میں علاج اور ادویات مفت کریں، صوبے میں آٹا سستا کریں، وزیراعلیٰ کےپی آٹا سستا نہیں کرتے تو مجھے ہر دکان پر سستا آٹا پہنچانا آتا ہے، میں خیبرپختونخوا کے عوام کو سستا آٹا پہنچا کر رہوں گا، اگر وزیراعلیٰ کے پی سستا آٹا نہیں دیں گے تو میں اپنے کپڑے بیچ کر بھی سستا آٹا دوں گا، صوبہ پنجاب اپنے پیسوں سے آٹا سستا کرے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیے، 4 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا مگر ایک اینٹ نہیں لگائی، پی ٹی آئی حکومت میں آٹا اور چینی غریبوں کے پہنچ سے دورہوگئی، 4 سالوں میں مہنگائی سب سے اوپر گئی، انہوں نے وقت پر گیس اور آئل نہ منگوایا جس سے معیشت تباہ ہوگئی، ان کے دور میں نواز شریف کے منصوبوں پر تختیاں لگتی رہیں،

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس عہدے پر رہنے والے شخص نے4 سال عوام کودھوکا دیا، وہ کیا بتائےگا قوم کو کہ میرے دور میں آٹا چینی مہنگی ہوگئی، وہ چار سال میں اپنی کارکردگی پر بات نہیں کرتا، وہ شخص کیا بتائے گا کہ میں سوتا رہا اس لیے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، شہباز شریف جاگتا رہے گا اور آپ کو مسائل سے نکالے گا

    وزیراعظم نے کہا کہ میں جو اعلان کروں گا اس پر عملدرآمد شروع ہوجائے گا، انہوں نے بشام میں میڈیکل کالج کے قیام  اور پوران گرڈ اسٹیشن بنانے ا اعلان رتے ہوئے پانی اور دیگر مسائل کے حل کیلیے 2 ارب روپے گرانٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کو3 ماہ میں بنانے کی کوشش کروں گا جب کہ بشام انٹرچینج پر بھی کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بجلی کے بہترین منصوبے بنائے ہیں۔

  • نواز شریف آتے ہی عدلیہ پھر فوج پر حملہ کرے گا،وزیراعظم

    نواز شریف آتے ہی عدلیہ پھر فوج پر حملہ کرے گا،وزیراعظم

    وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز ختم ہوتے ہی لندن بیٹھا بھگوڑا واپس آئے گا اور آتے ہی پہلےعدلیہ اور پھر پاک فوج پر حملہ کریگا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کمالیہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارباران چوہوں کوپیغام دےرہاہوں،حکومت آنی جانی معمولی چیزہے، میری جان بھی چلی جائےان لوگوں کوکبھی نہیں چھوڑوں گا، انہوں نےاربوں کی کرپشن کی،عالمی سطح پران کےثبوت آئے ان کیخلاف عالمی سطح پرثبوت آئےاور یہ الزام عمران خان پر لگاتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ایک اسلام کے نام پر سیاست کرتے ہیں اور ڈیزل کے پرمٹ پر بک جاتے ہیں، دوسری اس ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری ہے جس پر اربوں روپےکرپشن کے کیسزہیں، ایک چیری بلوسم شریف ہیں جس کے چپڑاسی مقصود کے اکاؤنٹ میں 375 کروڑ روپے آجاتے ہیں، تمام نوکروں کے اکاؤنٹس میں 16 ارب روپے آجاتے ہیں، شہبازشریف کا کیس لگا ہوا ہے لیکن اب تک بچا ہوا ہے، کبھی کمردرد، کبھی وکیل بیمارہوجاتا ہے اس کو بھی پتہ ہےعمران خان تھوڑااورچل گیا تو شہباز شریف نے جیل میں جانا ہے، چوتھا فنکار لندن میں بیٹھا ہوا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ حکومت گرائیں اور اقتدا رمیں آئیں اور اقتدار میں آتے ہی ان کی کوشش ہےنیب کو ختم کریں تاکہ کرپشن کیسزختم ہوں، کرپشن کیسز ختم ہونگےتو لندن میں بیٹھا بھگوڑا واپس آئے گا، الیکشن کمیشن تو ویسے ہی ان کے کنٹرول میں ہے، لندن میں بیٹھا بھگوڑا پاکستان واپس آکر لفافہ صحافت چلائے گا اور سب سے پہلے عدلیہ اور پھر پاک فوج پر حملہ کریگا۔ یہ شخص ابھی سےعدلیہ کوتقسیم کررہاہے،ججز کوساتھ ملارہاہے۔

    وزیراعظم کا مزید کہن تھا کہ یہ شخص کبھی آزادعدلیہ نہیں چلنےدےگا کیونکہ کیسزختم کراناچاہتاہے، عدلیہ کےبعد یہ شخص پاکستان کی مسلح افواج پر حملہ کرے گا کیونکہ یہ آج تک اس شخص کی پاک فوج کیساتھ نہیں چلی، یہ خود آرمی چیف بناتا ہےاور پھر اس سے ہی لڑتا ہے وجہ اس کی یہ ہے کہ آرمی چیف کو اس کی چوری کا سب سے پہلے پتہ چلتا ہے، آرمی چیف سےاختلاف کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یہ کنٹرول چاہتا ہے، پاکستان کے دیگر اداروں کو یہ کنٹرول کرچکا ہوتا ہےفوج پر کنٹرول چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس شخص نے سپریم کورٹ پرحملہ کیا، جسٹس سجادعلی شاہ پرحملہ کرایا،عدلیہ میں بریف کیس چلائے، نواز شریف کواس وقت سے جانتا ہوں جب یہ کرکٹ کھیلتا تھا، اس شخص نےسیاست میں پیسے چلائے، چھانگا مانگا کی سیاست کی، گزشتہ دورمیں یہ شخص مودی سےچھپ چھپ کرمل رہا تھا، یہ چھپ کراس لیے مل رہا تھا کہ اسے پاک فوج سے ڈر لگ رہا تھا، ڈان لیکس میں بھارت کوپیغام دیاگیامیں تودوستی چاہتاہوں فوج نہیں مانتی۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ان چوروں کوخوف ہے کورونا میں بھی پاکستان بہترانداز میں نکل گیا، معیشت بھی بہترہوگئی، کسانوں کو ان کی محنت کی اصل رقم دی گئی،آج بھی  برصغیرمیں سب سے کم بےروزگاری پاکستان میں ہے، عالمی مہنگائی کےمقابلےپاکستان میں مہنگائی کم ہے، ریکارڈ ایکسپورٹ، ریکارڈ ٹیکسٹائل پروڈکشن ریکارڈ فصلیں ہوئیں، اللہ کاشکر ہے ملک سیدھے راستے پر ہے یہ یہ لوگ اسی لیےسازش کرکےحکومت گراناچاہتےہیں۔ اب یہ سارےمل کرسوچ رہے ہیں کہ عمران خان کو کیسے نکالیں کیونکہ یہ سمجھ رہے تھے کہ عمران خان ملک کو مسائل سے نہیں نکال سکےگا لیکن ہم نےمعیشت کو بہتر کیا، پھر کورونا آگیا ہم نےعوام کا خیال رکھا، کورونا میں نوازشریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار اور ان سب کے بچے باہر تھے ایسا لگتا ہے کہ یہ گوالمنڈی میں نہیں بلکہ کوئین الزبتھ کے گھرمیں پیدا ہوئے تھے، شریف فیملی کی پنکچرکی دکان تھی آج رہن سہن دیکھ لیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کاشکریہ اس کے بعد جس کی قیمت نیچے آگئی ڈیزل اس کا بھی شکریہ اور سب سے زیادہ شکریہ پاکستان کے سب سے زیادہ جوتے پالش کرنے والے ایکسپرٹ کا کہ ان کی شکلیں دیکھ کر لوگوں کو خوف ہوا کہ یہ پھر سے واپس نہ آجائیں اور ان کے آنے کے خوف سے عوام کے دل میری طرف پھر گئے، جب تک قوم اچھےبرے کی تمیز نہیں کرتی وہ مرجاتی ہے، اللہ نے نیوٹرل کا فیصلہ انسان کو نہیں دیا، انسان کو اچھائی کیساتھ کھڑا ہونا ہے یا برائی کیساتھ کھڑا ہونا ہے، ان لوگوں پرنیب کےکیسزہیں،  ایک شخص کا نام لیں تو ڈیزل ڈیزل کے نعرے کیوں لگتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میمو گیٹ اسکینڈل میں حسین حقانی کہتا ہے کہ زرداری کو پاک فوج سےبچالو، یہ پیسوں کےغلام کبھی عوام کیلئے آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتے،  شہباز شریف کہتےہیں یورپی یونین کے سفیروں پر تنقید نہیں کرنی چاہیےتھی، میں پوچھتا ہوں کیوں تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی، یورپی یونین کےسفیروں نےپروٹوکول توڑاتھا، شہبازشریف جوتے پالش کرنے والوں کی یورپ عزت نہیں کرتا، شہبازشریف کہتےہیں عمران خان کو ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہیے تھا، کیوں نہیں کہنا چاہیے تھا ہم نے دہشت گردی کیخلاف امریکی جنگ میں شرکت پر 80 ہزارجانیں قربان کیں، 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی،100 ارب ڈالرسےملکی نقصان ہوا، امریکی جنگ میں شرکت سےپاکستان کوکیافائدہ ہوا، افغانستان میں جنگ نہیں جیتی گئی تو پاکستان کو ذمے دار ٹھہرایا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ کسی ملک کیساتھ اپنے تعلقات خراب کریں لیکن میں شہباز شریف سے کہتا ہوں کہ تعلقات اور جوتے پالش میں بڑا فرق ہے، شہبازشریف، ان کا بڑا بھائی اور زرداری ہمیشہ یورپی کی غلامی کرینگے، یہ لوگ غلامی اس لیےکرینگے کیونکہ ان کا اربوں روپے وہاں پڑا ہے، یہ لوگ کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنائیں گےکیونکہ ان کاپیسہ وہاں ہے، میں قوم سے کہتا ہوں کہ کبھی اس شخص کوووٹ نہ دو جس کا پیسہ بیرون ملک رکھا ہوا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کل سب نےاسلام آباد پہنچنا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ امربالمعروف ونہی عنی المنکر یعنی برائی کیخلاف اور اچھائی کیساتھ کھڑے ہو، ان چوروں کےملک میں لوٹ مار کے دن ختم ہوگئےہیں، عوام میں جذبہ اورجنون ہےاور اسی جذبے اور جنون کے ساتھ کل اسلام آباد میں عوام بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔

  • عمران خان اکثریت کھوچکا، عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے، بلاول  بھٹو

    عمران خان اکثریت کھوچکا، عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ عمران خان اکثریت کھوچکا ہے، حکومت کو عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مالاکنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اکثریت کھوکر سابق وزیراعظم بن چکا، حکومت کو عدم اعتماد کے معاملے پر شکست نظر آرہی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری عدم اعتماد کا جمہوری حق پورا کیا جائے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد 14 دن کے اندر سیشن بلانا ہوتا ہے لیکن یہ بزدل سیشن سے بھاگنے کیلیے آئین توڑ بیٹھا ہے اور بیچارے اسپیکر کو آرٹیکل 6 میں پھنسا رہا ہے۔ چیلنج کرتے ہیں بھاگنے کا سلسلہ بند کرو، کل عدم اعتماد لے کر آؤ، جلسہ جلسہ کررہے ہو،آپ 172ممبرز کا قومی اسمبلی میں جلسہ کرکے دکھا دو۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ 2018کے الیکشن میں ہرادارہ متنازع بنا لیکن عوام پہچان چکے ہیں اب کوئی سلیکشن نہیں ہوگی، یہ کہتے ہیں منحرف ارکان شادی میں اورنہ انکےبچے اسکول نہیں جاسکتےہیں، میں کہتاہوں جو وقت کے یزید کا مقابلہ کرےگا اس کانام تاریخ میں رقم ہوگا، اب ہم نےجمہوریت سےاحتساب لیناہے، ہمیں اپنےووٹ سےاحتساب لیناہے، عدم اعتمادمیں اپنےووٹ سےحساب لیں گے، اگلی بار مالاکنڈ آؤں گا تو نیا وزیراعظم منتخب ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آپ صرف گالی دے سکتے کیوں کہ یہ توہارے ہوئے شخص کی نشانی ہے، تین سال گزرچکے ہیں اور ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے، یہ ملک میں جنگل کا قانون چاہتا ہے، ہر ادارے کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے آج میری ٹوٹی پھوٹی اردو پر وزیراعظم اردو سکھانے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم کو سمجھانا چاہتا ہوں اردو سیکھیں اوراچھے سے بولیں اور ہمیں اردو سکھانے سے پہلے اپنے بچوں کو اردو سکھائیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہاکہ کٹھ پتلی سلیکٹڈ کا مقابلہ جیالے پہلے دن سے کررہے ہیں، ہم نے اس حکومت پر وار پہلے دن سے کیا، پارلیمنٹ کے اندر سلیکٹڈ کہہ کر دنیا میں اس کی پہچان کرائی، ہم نے کوشش کی آخری وقت تک احتجاج کرکے معاملہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی کے جیالوں کو مبارکباد دیتاہوں آپ کامیاب ہوچکے ہو۔

    بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ عمران خان کے ہر مخالف سے گلے ملوں گا مگر غیرجمہوری عمل کا حصہ نہیں بنوں گا، ہم کسی ادارے پر حملہ نہیں کرسکتے، کالا کوٹ پہن کر عدالت نہیں جاؤں گا، گیٹ نمبر 4پر نہیں جاؤں ،قائد عوام نے سکھایا ہے طاقت کاسرچشمہ عوام ہیں ہم غیرجمہوری شخص سے جمہوریت کا انتقام لے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فضل الرحمان کیخلاف جو زبان استعمال کی وہ وزیراعظم کے منہ سے اچھی نہیں لگتی، شہباز شریف پربوٹ پالش کا الزام لگاتے ہو آپ چاہتے ہو کہ آپ نہ کھیلو تو کسی اور کو بھی کھیلنے نہیں دو گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاکنڈ آکر ایسا لگتا ہے جیسےشہید بینظیر بھٹو کے گھر آگیا ہوں، لاڑکانہ آگیا ہوں، ہمارا اس دھرتی کے عوام سے تین نسلوں کا ساتھ ہے، ملاکنڈ کے لوگوں نے قائدعوام کاساتھ دیکر پاکستان کی قسمت بدلی یہاں کے عوام کی بینظیر نے خدمت کی، کے پی عوام کی آصف زرداری نے خدمت کی۔