Tag: Address via video link

  • قمر باجوہ نے چوروں کو اوپر بٹھانے کا تحفہ دیا، عمران خان

    قمر باجوہ نے چوروں کو اوپر بٹھانے کا تحفہ دیا، عمران خان

    تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب سے قمر باجوہ نے چوروں کو اوپر بٹھانے کا تحفہ دیا تب سے ملکی معاشی حالات سری لنکا سے بھی برے ہوگئے

    یہ بات انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ کوئی دشمن بھی اس قوم کے ساتھ وہ سلوک نہ کرتا جو باجوہ کرکے گیا، ان چوروں نے اپنے1100ارب روپے معاف کروائے اور ملکی معیشت تباہ کردی،

    عمران خان نے کہا کہ گزشتہ روز ملک بھر کے 4 ہزار 200 مقامات پر لوگ گھروں سے باہر نکلے، کبھی ملکی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کیونکہ لوگ کسی خاص شخصیت کے لیے نہیں ملکی آئین کی حفاظت کرنے نکلے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا آئین یہ طے کرتا ہے کہ ہر ادارے کا کیا کردار ہے اور ہرانسان کے بنیادی حقوق کیا ہیں، ملک چلتا ہی آئین سے ہے، آئین ختم ہونے کا مطلب ملک کا ختم ہونا ہے،

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نظریہ ضرورت غلام معاشروں میں آئین کو ختم کرکے آتا ہے، انگریز نے بھی یہاں اپنے لیے الگ اور عوام کیلئے الگ قانون بنا رکھا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئین90روز میں الیکشن کا کہتا ہے، اس لیے پی ڈی ایم حکومت کھل کر سپریم کورٹ پر حملے کررہی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جانے کو تیار ہیں، اس وقت ملک کے 70فیصد لوگوں کے منتخب نمائندے ایوان میں ہی موجود نہیں ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ ایک دیانت دار چیف جسٹس تھے، سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کرکے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو بھگادیا گیا، پیسوں کے بریف کیس سے ججز کو تقسیم کیا گیا اور سجاد علی شاہ کو ہٹادیا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ 70کی دہائی میں منتخب وزیر اعظم بھی ڈکٹیٹر کی طرح ملک چلاتا تھا ، اس وقت لوگوں کو مارنے پیٹنے کیلئے ایف ایس ایف بنائی ہوئی تھی، جو الیکشن سے بھی حکومت میں آتے تھے وہ بھی خود کو قانون سے اوپر سمجھتے تھے۔

    نواز شریف اور مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ابھی بھی آپ دیکھتے ہیں کہ نواز شریف اور اس کی بیٹی کیا کہتے پھرتے ہیں؟ وہ کہتے ہیں کہ دیکھیں جی نواز شریف سے بڑا غلط ہوگیا اب کیس ختم کرو۔

    عمران خان نے کہا کہ وہ ایک بار بھی یہ نہیں بتاتے کہ جس وجہ سے نوازشریف کو ہٹایا گیا وہ پانامہ انٹرنیشنل کا انکشاف تھا، پانامہ کیس میں انکشاف ہوا کہ مہنگے ترین لندن اپارٹمنٹس کی مالکہ مریم نواز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو سال تک عدالتی انکوائری چلی، جے آئی ٹی بنی پھر ثابت ہوا کہ ان کے پاس منی ٹریل ہی نہیں تھی، دبئی میں ملک کا وزیر اعظم نوکری کر رہا ہے اور تنخواہ لے رہا تھا، اس کا کبھی جواب نہیں دیا کہتے ہیں جرأت کیسے ہوئی کسی نے ہمیں سزا دی۔

    اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم نے لکھا کہ علی امین کو ایک ماہ حراست میں رکھ کر تشدد کیا گیا لیکن ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) نے اس کا تاریخی استقبال کیا۔ فسطائیت کے ذریعے آپ عوام کے دلوں میں سرائیت کرنے والی تحریک کو روک نہیں سکتے۔

  • نون لیگ چاہتی ہے تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہوجائے، عمران خان

    نون لیگ چاہتی ہے تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہوجائے، عمران خان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ نون پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہوجائے جبکہ ہمارا مفاد اس میں ہے کہ فوج مضبوط ہو۔

    سابق وزیراعظم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "دی رپورٹرز” میں خصوصی انٹرویو دیا اور ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    اپنے پچھلے بیان کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے وضاحت دی کہ میں نے یہ کہا تھا کہ ملک کی خاطر میرے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں، اس بات کو غلط طور پر لیا گیا، میں چوروں سے کبھی ہاتھ نہیں ملاؤں گا، ہم ملک دشمن نہیں ہیں، ہمیں فکر ہے کہ ملک چوروں کے ہاتھوں میں ہے، انہوں نے کہا کہ نون لیگ چاہتی ہے کہ تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہوجائے جبکہ ہمارا مفاد اس میں ہے کہ پاک فوج مضبوط ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ہوتے ہوئے وہ طاقت پولیس کو کنٹرول کررہی تھی، میں پوچھتا ہوں کہ کس نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کو آنے نہیں دینا، مجھے سیکیورٹی خدشات رانا ثناءاللہ اور دیگر لوگوں سے ہیں، اگر میں آج یہ کہہ دوں کہ ان کو این آر او دے دوں گا تو مجھے لاحق سیکیورٹی کا خطرہ کم ہوجائے گا۔

    موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت ضیاءالحق کے زمانے جیسا خوف کا نظام بنا دیا گیا ہے سیاسی کارکنان پر ایسا ظلم کبھی نہیں دیکھا، میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ملک میں ایسے حالات ہوں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے خلاف قتل، دہشت گردی اور توہین مذہب کے الزامات کے تحت 80مقدمات درج کرادیے گئے، ان کی کوشش ہے کہ میں عدالتوں میں پھرتا رہوں اور انتخابی مہم نہ چلا پاؤں، پہلے یہ ظلم کرتے ہیں اور پھر بعد میں کوراپ کرتے ہیں، بےشرمی دیکھیں کہ ظل شاہ کے قتل کا کیس مجھ پر کیا اور چار دن بعد کہا کہ یہ حادثہ ہے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ مریم نواز نے نیب میں پیشی پر پتھراؤ کیا، ان لوگوں کا پھر بھی کچھ نہیں ہوا، مریم ساری جگہ کہتی پھر رہی ہے کہ عمران خان کو جیل میں ڈالو اور نوازشریف کے کیسز ختم کرو، ملک میں یہ کوئی قانون ہے یا اس ملکہ کے حکم پر ہی اسے چلنا ہے؟ مریم نواز کو ریاستی پروٹوکول مل رہا ہے اور ہمیں جلسوں کی بھی اجازت نہیں ،کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

    میرا بھی لندن میں فلیٹ تھا، نوازشریف مجھے عدالت لے کر گیا، میں نے اپنے فلیٹ سے متعلق ایک ایک دستاویزات پیش کیں اور پوری منی ٹریل دی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں لوگ کیوں ملک کے خلاف جارہے ہیں؟ وہاں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں، کیوں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ سیاسی لوگ سیٹلمنٹ کرتے ہیں، 71میں سب سے بڑی جماعت کو دیوارسے لگادیا گیا تو آخر میں کیا ہوا؟ قوم اور سیاسی جماعتیں ہی ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہیں،اس وقت پاکستان میں پی ٹی آئی ہی سب سے بڑی وفاقی پارٹی ہے۔