Tag: address

  • جب ضروری ہوگا تب ہی عدالت سو موٹو نوٹس لے گی: چیف جسٹس

    جب ضروری ہوگا تب ہی عدالت سو موٹو نوٹس لے گی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ کسی کے مطالبے پر لیا جانے والا سوموٹو نوٹس نہیں ہوتا، جب ضروری ہوا عدالت سو موٹو نوٹس لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سوسائٹی کا ایک طبقہ جوڈیشل ایکٹو ازم میں عدم دلچسپی پر ناخوش ہے اور وہی طبقہ چند ماہ پہلے جوڈیشل ایکٹو ازم پر تنقید کرتا تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ عدالتی عمل میں دلچسپی رکھنے والے درخواست دیں، سن کر فیصلہ ہوگا۔ تقریر میں کہہ چکا ہوں سوموٹو کا اختیار قومی اہمیت کے امور پر استعمال ہوگا۔ جو کسی کے مطالبے پر لیا جائے وہ سوموٹو نوٹس نہیں ہوتا۔ جب ضروری ہوا عدالت سو موٹو نوٹس لے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے گھر کو درست کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سو موٹو پر عدالتی گریز زیادہ محفوظ ہے اور کم نقصان دہ ہے۔ جوڈیشل ایکٹو ازم کے بجائے جوڈیشل ازم کو فروغ دے رہے ہیں۔ گزشتہ عدالتی سال کے آغاز پر زیر التوا مقدمات کی تعداد 1.81 ملین (18 لاکھ 10 ہزار) تھی۔ لا اینڈ جسٹس کمیشن کے مطابق یہ تعداد کم ہو کر 1.78 ملین (17 لاکھ 80 ہزار) رہ گئی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سپریم کورٹ میں 19 ہزار 751 مقدمات کا اندراج ہوا، گزشتہ سال عدالت عظمیٰ نے 57 ہزار 684 مقدمات نمٹائے۔ دنیا بھر میں پہلی بار سپریم کورٹ نے ای کورٹ سسٹم متعارف کروایا۔ ای کورٹ سے سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ اور رجسٹریاں منسلک ہوئیں۔ امریکا میں سول ججز کی تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس دنیا کا مستقبل ہے۔ از خود نوٹس سے متعلق مسودہ آئندہ فل کورٹ میٹنگ تک تیار کر لیا جائے گا۔ مسئلے کو بھی ایک دفعہ ہمیشہ کے لیے حل کر لیا جائے گا۔

    چیف جسٹس نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو مشکل ترین کام قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ آئین صدر کو کسی جج کے کنڈکٹ کی تحقیقات کی ہدایت کا اختیار دیتا ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل اس طرز کی آئینی ہدایات سے صرف نظر نہیں کر سکتی۔ صدر کی کسی جج کے خلاف شکایت جوڈیشل کونسل کی رائے پر اثر انداز نہیں ہوتی، دوسری جانب کونسل اپنی کارروائی میں آزاد اور با اختیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سپریم جوڈیشل کونسل میں نجی درخواستوں کی تعداد 56 تھی، گزشتہ سال کونسل میں 102 شکایات کا اندراج ہوا۔ گزشتہ عدالتی سال میں کونسل میں 149 شکایات نمٹائی گئیں۔ اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں صرف 9 شکایات زیر التوا ہیں۔ 9 شکایات میں صدر مملکت کی جانب سے دائر 2 ریفرنس بھی شامل ہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ صدر کی جانب سے بھجوائے گئے دونوں ریفرنسز پر کونسل کارروائی کر رہی ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے تمام ارکان اور چیئرمین اپنے حلف پر قائم ہیں۔ کونسل کسی بھی قسم کے خوف، بدنیتی یا دباؤ کے بغیر کام جاری رکھے گی۔ انصاف کی فراہمی کے علاوہ کونسل سے کوئی توقع نہ رکھی جائے۔

  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے: وزیر خارجہ

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔ بھارت نے 6 ہفتوں سے کرفیو لگا کر کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ برطانوی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے ظلم و بربریت 21 ویں صدی میں کیا جا رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔ بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں پر بیہمانہ تشدد کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا دعویٰ غلط ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں خاموشی طوفان سے پہلے کی سی ہے۔ بھارت مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم روانڈا اور گجرات جیسے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت ایل او سی پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دیتا ہے۔ دنیا کی توجہ دنیا کی 2 جوہری طاقتوں میں کشیدگی کی طرف دلانا چاہتا ہوں، بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے جعلی آپریشن کر سکتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل میں مقبوضہ کشمیر کےعوام کا مقدمہ لے کر آیا ہوں، بھارت نے پاکستان کی مذاکرات کی تمام پیشکشوں کو مسترد کیا۔ کشمیریوں کو مظالم سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔ بھارت کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو پاؤں تلے روند رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کی شدت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، 80 لاکھ سے زائد کشمیری دہائیوں سے بھارتی جبر کا شکار ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کو غیر قانونی آپریشن کے ذریعے 6 ہفتے سے قید کر رکھا ہے۔ یکطرفہ اقدامات نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔ بھارت جمہوری اور سیکیولر ہونے کا ڈھونگ رچاتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کس قانون کے تحت بھارت نے 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا؟ مقبوضہ کشمیر میں انسانی پامالیوں کے خلاف پوری دنیا بول رہی ہے۔ وادی میں آزادی کا سورج طلو ع ہونے تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور کلسٹراور ہیوی بم استعمال کیے۔ کالے قوانین کی آڑ میں کشمیریوں کو بھارت منتقل کر دیا گیا۔ بڑی تعداد میں کشمیری بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔

  • اپنی نیلگوں فضاؤں کی حفاظت کے لیے ہم ہر دم تیار ہیں: سربراہ پاک فضائیہ

    اپنی نیلگوں فضاؤں کی حفاظت کے لیے ہم ہر دم تیار ہیں: سربراہ پاک فضائیہ

    اسلام آباد: پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کا کہنا ہے کہ اپنی نیلگوں فضاؤں کی حفاظت کے لیے ہم ہر دم تیار ہیں۔ ہمارے اسلاف کی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ ہم اپنی صفوں میں اتفاق اورحب الوطنی کے جذبوں کوفروغ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پاک فضائیہ نے اپنے تمام ایئر بیسز اور تنصیبات پر 7 ستمبر یوم شہدا کے طور پر منایا۔ اس سلسلے میں ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نے شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    تقریب میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز، افسران اور ایئر مین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دن کا آغاز 1965 اور 1971 کی جنگوں کے شہدا اور ان تمام افراد کے لیے خصوصی دعاؤں اور قرآن خوانی سے کیا گیا جنہوں نے پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے لے کر اب تک مادر وطن کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نے کہا کہ پاک فضائیہ نے حالیہ آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ میں دشمن پر واضح فتح حاصل کر کے ایک مرتبہ پھر دنیا کو دکھلایا کہ اپنی نیلگوں فضاؤں کی حفاظت کے لیے ہم ہر دم تیار ہیں۔

    مسئلہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ایئر چیف نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف کی قربانیاں اور اس ملک کے دفاع کی خاطر شہدا کا خون اس امر کے متقاضی ہیں کہ ہم اپنی صفوں میں اتفاق و اتحاد پیدا کر کے وطن سے محبت اور اپنائیت کا رشتہ استوار کریں اور لسانی، علاقائی اور فرقہ وارانہ سوچ سے بالا تر ہو کر ملک کی اقتصادی، معاشرتی اور تعلیمی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

    اس دن کی مناسبت سے پاک فضائیہ کے ایک دستے نے ایئر وائس مارشل غلام عباس گھمن، ایئر آفیسر کمانڈنگ، سدرن ایئر کمانڈ کی سرکردگی میں پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کی جانب سے پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

    یوم شہدا کے موقع پر ملک بھر میں پاک فضائیہ کے شہدا کی قبروں پر بھی پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔

  • سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    انقرہ :ترکی کے سابق وزیراعظم احمد دﺅد اوگلو نے حکمران جماعت آق اور صدر رجب طیب ایردوآن کی پالیسیوں کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں احمد داﺅد اوگلو کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی کے ریکارڈ کھل گئے تو بہت سے پارسا چہرے عوام الناس کے سامنے شرمسار ہوں گے۔

    ان کا اشارہ ترک عہدیداروں کی طرف تھا جن پر دہشت گردی کی پشت پناہی کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    سابق ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جون سے نومبر 2015ءترکی کی تاریخ میں سب سے مشکل اور خطرناک دور تھا۔

    ان کا اشارہ آق پارٹی کے دور اقتدار کی طرف تھا جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان پر دہشت گردی کے الزامات عاید کرکے ان کے خلاف مقدمات قائم کیے جا رہے تھے۔

    ترک خبر رساں ادارے ’احوال‘ سےرواں ماہ کے اوائل میں خبر دی تھی کہ سابق ترک وزیر اعظم اپنے سیاسی حامیوں کے ساتھ ملکر کر ملک کے 81 میں 70 صوبوں میں نئی سیاسی جماعت متعارف کرانے کےلیے تیار ہیں۔

    یاد رہے کہ احمدداؤد اوگلونے سنہ 2014 میں رجب طیب اردگان کے ملک کا صدر منتخب ہونے کے وقت وزارت عظمی کا منصب سنبھالا تاہم سنہ 2016 میں انہوں نے تعلقات میں خرابی کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں: وزیر خارجہ

    پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاک امریکا دو طرفہ تعلقات معیشت، تجارت و دیگر شعبوں پر محیط ہیں، پاک امریکا تعلقات میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پالیسی اسٹڈیز میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات ہماری خارجہ پالیسی میں اہمیت رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات معیشت، تجارت و دیگر شعبوں پر محیط ہیں، پاک امریکا تعلقات میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ مجموعی طور پر تعاون دونوں ممالک کے لیے اہم اور سود مند رہا۔ پاک امریکا مثبت دو طرفہ تعاون جنوبی ایشیا کے لیے مفید رہا ہے۔

    اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین نے پاکستان کے ساتھ نیا اسٹریٹیجک معاہدہ کیا ہے، واضح ہے پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔ پاک امریکا تعلقات کو دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں سے دیکھنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی، مائیک پومپیو کے دورے کے بعد تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا باہمی تعلقات میں اہم ثابت ہوگا، دونوں ملکوں میں مثبت اور تعمیری بات چیت ضروری ہے۔ پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی دہائیوں تک مہمان نوازی کی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مراعات دے رہے ہیں، ہم نے ترجیحات کا از سر نو تعین کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ گرے لسٹ سے باہر نکلیں، کوشش ہے پڑوسی ملک کی بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی کوشش ناکام ہو۔

  • پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

    پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

    بھوربن : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، ایک دوسرے کےمابین عدم اعتماد کی فضا کسی کے مفاد میں نہیں، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں قیام امن کے لئے پہلی کانفرنس لاہورپراسس کے نام سے مری بھوربن میں ہورہی ہے، افغان امن کانفرنس سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کئی دہائیوں سےافغان پناہ گزنیوں کی میزبانی کررہا ہے اور افغان مسئلے کے حل کے لیے کرداراداکررہاہے، پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کی حمایت کرتاہے، افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت متاثرہوا، دونوں ملکوں کے دشمنوں نےمشترکہ مفادات کونقصان پہنچایا، کانفرنس افغان امن کیلئے کلیدی کردار ادا کرے گی۔

    پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے

    شاہ محمود قریشی نے کہا افغان مہاجرین کو دہائیوں پناہ دینا، بھائی چارے کا غماز ہے، افغانستان اورہمسایہ ممالک سےپرامن تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اورافغانستان عدم استحکام اور تنازعات سےمتاثر ہوئے، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، ایک دوسرے کےمابین عدم اعتماد کی فضاکسی کے مفاد میں نہیں، دونوں ملک اپنی زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پائیدار امن کےلیےپاک، افغان مقاصد مشترک ہیں۔

    دونوں ملک اپنی زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے

    وزیرخارجہ نے کہا خوش آئند ہے سب نےفوجی نہیں سیاسی حل کی ضرورت کوسمجھا ، افغان سرزمین پر تمام دھڑوں کے درمیان مذاکرات، جمہوری اداروں اوراقدار کا استحکام چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں انسانی حقوق کی پاسداری، خواتین کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان کی تجارتی،معاشی اوراقتصادی امورمیں ہرممکن مدددیں گے، افغان مہاجرین کی باعزت اورمحفوظ وطن واپسی کےخواہاں ہیں اور افغان امن کےلیےپرلمحہ پرعزم، ہرممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا افغان عوام دیرپاامن و ترقی کےلیےاپنےرہنماؤں کی جانب دیکھ رہے ہیں، افغانستان کی تمام قیادت کے شکرگزار ہیں، مشترکہ مستقبل کےلیے جمع ہیں، پاکستان اور افغانستان نے ایک بڑی قیمت ادا کی ہے۔

    کانفرنس ایک دوسرے سےسیکھنے اور الزام تراشی سے بچنے کے لیے ہے

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا اس وقت کئی پروسیس ایک وقت میں جاری ہیں، دوحہ پروسیس،ماسکو پروسیس، جرمنی،چین کےزیراہتمام بات چیت جاری ہے، بشکیک میں بتایا گیا چین، روس، ایران، افغانستان سمیت بڑی کانفرنس جلدماسکو میں ہوگی، کانفرنس ایک دوسرے سےسیکھنے اور الزام تراشی سے بچنے کے لیے ہے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آج امن و استحکام، مشترکہ مستقبل کےلیےاکٹھے ہوئےہیں، آج ہمیں اپنےعوام کےلیےآگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بیک وقت کئی عمل چل رہے ہیں، دوحہ پراسس،ماسکو فارمیٹ،جرمنی کردار ادا کر رہا ہے، روس،چین،پاکستان،افغانستان اور ایران میں اہم پراسس شروع ہورہےہیں، کاوشوں کا مقصد مذاکرات اور پھر امن کےلیےماحول فراہم کرنا ہے۔

    افغانستان میں کوئی بھی منتخب ہو کر آئے ہمارے لیے فیورٹ ہے

    انھوں نے کہا افغان صدر سے رابطے میں ہیں، 2روزہ دورے پر آ رہے ہیں، افغان صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانےکیلئے اہم ہیں، افغانستان میں کوئی بھی منتخب ہو کر آئے ہمارے لیے فیورٹ ہے۔

  • تمام لوگ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں: وزیر اعظم کی قوم سے اپیل

    تمام لوگ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں: وزیر اعظم کی قوم سے اپیل

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے۔ 30 جون تک وقت ہے اپنے اثاثے ظاہر کریں، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام مختصر مگر اہم پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 2 ہزار ارب صرف قرضوں کی قسطوں میں چلے جاتے ہیں۔ بچ جانے والے پیسے سے ملک کے خرچ پورے نہیں ہوسکتے، ہماری قوم میں صلاحیت موجود ہے، ہم لوگ 10 ہزار ارب ہر سال اکٹھا کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 30 جون تک وقت ہے اپنے اثاثے ظاہر کریں، ہمارے پاس جو معلومات ہیں وہ پہلے کسی حکومت کے پاس نہیں تھی۔ اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کو فائدہ دیں۔ اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 سال میں پاکستان کا قرض 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پہنچ گیا ہے، پاکستانی ان اقوام میں شامل ہیں جو سب سے زیادہ خیرات دیتے ہیں تاہم بدقسمتی سے پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھے گا، 30 جون کے بعد اثاثے ظاہر کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں تمام پاکستانی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں، عظیم قوم بننا چاہتے ہیں تو خود کو بدلنا ہوگا، جب تک کوئی قوم کوشش نہ کرے اللہ اس کی حالت نہیں بدلتا۔ ’اسکیم کا فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کا مستقبل بہتر کریں‘۔

    خیال رہے کہ 4 جون کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں 11 جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ کے خدوخال پر مشاورت بھی کی گئی تھی، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اثاثے ظاہر کرنے والی اسکیم پر اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے سوال کیا تھا کہ بڑے مگر مچھوں کو ٹیکس نیٹ میں کیسے لایا جائے، انہوں نے دریافت کیا کہ کہ صرف تنخواہ دار طبقہ ہی کیوں ٹیکس دے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم اور ٹیکس ریٹرنز کی تاریخ میں توسیع کی ہے، تاریخ میں توسیع سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ ٹیکس چوروں کو پکڑنے کے لیے تمام ادارے حکومت کے ساتھ ہیں۔

  • نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    ملتان: نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، کالک ان ہاتھوں میں ہوتی ہے جو کرپشن کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرے گی، جو لوٹ مار کرے گا اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نیب اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہماری واحد خواہش کرپشن فری پاکستان ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، نیب نے ہمیشہ تنقید کو خوش آمدید کہا ہے، نیب پر ضرور تنقید کریں مگر مثبت ہونی چاہیئے، آپ نے ڈکیتی کی ہے تو خدا کے نظام میں دیر ہے اندھیر نہیں۔ اب بھی وقت ہے باعزت طریقے سے لوٹا گیا مال واپس کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ دور گزر گیا جب فائلیں بند یا حالات سے پہلو تہی کر لی جاتی تھی، آج کل بقراط اور سقراط پیدا ہو گئے جنہوں نے نیب کا قانون ہی نہیں پڑھا، ایک صاحب نے کہا کہ نیب منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے۔ نیب کی منی لانڈرنگ مسقط، دبئی اور پیرس میں ٹاور یا محل بنانے کے لیے نہیں ہوتی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جو پیسے ریکور کیے یا پلی بارگین کی، افلاطون سن لیں یہ میگا کرپشن میں نہیں آتے، کسی نے غریبوں کا مال لوٹا ہے تو وہ پکڑ میں آئے گا۔ آپ سمجھتے ہیں آپ بچ جائیں گے تو یہ آپ کی خوش فہمی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دھمکی، دھونس یا سفارش کا سوال ذہن سے نکال لیں، نیب کے خلاف تواتر سے مذموم مہم چل رہی ہے، تنقید کی جارہی ہے۔ پاکستان 95 ارب ڈالر کا مقروض ہے، ملک میں کہیں لگے ہوئے نظر آئے؟ ہاں ہمیں دبئی میں ٹاور اور بیرون ملک جائیداد بنانے میں نظر آئے ہیں۔ اس ملک پر 95 ارب ڈالر خرچ ہوتے تو دوسروں سے مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

    جاویداقبال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کوئی بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، کئی وزیر اعظم، کئی وزرا نے جو بھی کیا بھگت رہے ہیں۔ پنجاب میں میگا اسکینڈل اس لیے ہیں کہ وہاں کا بجٹ زیادہ ہے۔ پنجاب سے منہ موڑ کر بلوچستان کی طرف نہیں جا سکتے۔ سب سے پہلے میگا اسکینڈل کی انکوائریز ہوں گی پھر چھوٹے کیسز دیکھیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غلطیاں نیب سے بھی ہوسکتی ہیں، یقین دلاتا ہوں نیب ایسی غلطی نہیں کرے گا جس سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچے۔ مکمل ریکارڈ اور انکوائری کے بعد کیس فائل کیا جاتا ہے، ہتھکڑیاں صرف اس کو لگائی جاتی ہیں جن کے فرار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں امن تک حرمین شریفین کو خطرہ رہے گا: جنرل زبیر محمود حیات

    مشرق وسطیٰ میں امن تک حرمین شریفین کو خطرہ رہے گا: جنرل زبیر محمود حیات

    اسلام آباد: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن تک حرمین شریفین کو خطرہ رہے گا، مسئلہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے پاکستان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن تک حرمین شریفین کو خطرہ رہے گا۔ دنیا میں جنگی ساز و سامان کا بڑے پیمانے پر لین دین جاری ہے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھی اپنے مفاد اور دفاع کے لیے اس شعبے میں توجہ دینی ہوگی، پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ کسی بھی مس ایڈونچر و مس کیلکولیشن کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلم ممالک کو مختلف مسائل اور بحراںوں کا سامنا ہے، دنیا میں اسلامو فوبیا بھی پروان چڑھ رہا ہے۔

    جنرل زبیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھارتی تسلط کو مسترد کیا ہے اور ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے، کشمیری اپنے شہدا کو آج پاکستانی سبز ہلالی پرچم میں دفنا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن بحال ہو جس کے لیے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، پاکستان میں ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔

  • سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا: حماد اظہر

    سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ خساروں میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آج تنقید کر رہے ہیں انہوں نے ہی معیشت کو تباہ کیا، محل ان لوگوں نے کہاں سے کھڑے کیے معلوم نہیں ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے ڈالر کا کوئی ریٹ طے نہیں کیا ہے، سنہ 1971 سے لے کر اب تک معیشت کی رفتار کم تھی۔ خساروں میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں نان فائلرز کے لیے مشکل ہوگی، ہمارے پاس آف شور ڈیٹا بھی آگیا ہے، ایف بی آر یا ریاست کے قانون سے فرار لوگوں کو موقع دیا جائے گا۔ فرار افراد کو موقع دینے کے بعد بھرپور کارروائی ہوگی۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مخالفین بیانات سے معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، مخالفین کٹہرے میں کھڑے ہوں اور سوالات کا جواب دیں۔ سرکلر ڈیٹ کا جو ٹارگٹ رکھا اس کو 250 ارب پر کلوز کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آج انکم ٹیکس کے 2.2 فیصد کیسز کو آڈٹ کے لیے منتخب کیا جا رہا ہے، گزشتہ سال منتخب کیسز کی شرح 9.2 فیصد تھی۔ سیلز ٹیکس کیسز کی تعداد 7.5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کردی۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے کیسز کی شرح 8.3 فیصد کردی گئی۔ شفافیت کے لیے نوٹسز دینے والے کمشنر کے اختیارات واضح کر رہے ہیں۔

    حماد اظہر نے کہا کہ نوٹسز کے اجرا کے بعد کمشنرز کی ٹریکنگ کا دائرہ وسیع کریں گے، پراپرٹی ریٹس پر بھی نظر ثانی کرنے جا رہے ہیں۔ نادرا کا ڈیٹا ٹیکس سے متعلق غیر معیاری ہے اب بہتر ڈیٹا آگیا ہے، حکومت میں آئے تو ہمارا بنیادی ہدف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں کم کرنے کی بہت باتیں ہو رہی ہیں، ایک مفرور اور اشتہاری اکانومی کا ٹھیکہ مانگ رہا ہے۔ ان کے دور میں قرضے لے کر 24 ارب ڈالر کرنسی مارکیٹ میں دی گئی۔ پاور سیکٹر میں 600 ارب روپے کا خسارہ ایک سال میں ہوا، اسحٰق ڈار کو کہتا ہوں وہ پاکستان آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔