Tag: address

  • امریکی صدر افغانستان کوپاکستان کی نگاہ سےدیکھیں بھارت کی نہیں، احسن اقبال

    امریکی صدر افغانستان کوپاکستان کی نگاہ سےدیکھیں بھارت کی نہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد : وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ امریکی صدرکابیان ہماری قربانیوں کامذاق اڑانےکےمترادف ہے، کسی کوحق نہیں جس نےقربانیاں دیں ہوں اسےجھوٹا کہاجائے، امریکی صدر افغانستان کوپاکستان کی نگاہ سےدیکھیں بھارت کی نہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ احسن اقبال کا اینٹی رائٹس یونٹ فورس کی تشکیل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نےبہت کم عرصےمیں تربیت حاصل کی ہے، جوانوں کوتربیت دینےمیں پنجاب پولیس کےشکرگزارہیں، جلداسلام آبادپولیس کوملک کی بہترین پولیس کااعزازحاصل ہوگا، پولیس کسی بھی معاشرے میں امن وامان کیلئے بنیادی کردار ادا کرتی ہے، انشااللہ اسلام آبادپولیس جلد دیگرصوبوں میں جاکر ٹریننگ دے گی۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پولیس جیسا مؤثر کردار کوئی فورس ادا نہیں کرسکتی، پولیس کو جدید بنیادوں پر استوارکرناضروری ہے ، ریپڈرسپانس فورس صوبوں میں تیارہوچکی ہے ، اسلام آبادپولیس کا پہلادستہ آئندہ ہفتےرول آؤٹ ہوجائے، اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ نچلی سطح پرلیکر جائیں گے، پولیس کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، ایس ایچ اوزکولیڈرشپ کی خصوصی ٹریننگ دی جارہی ہے۔

    عراق اورشام میں باقاعدہ مہم جوئی کرکےحکومت کوغیرمستحکم کیا گیا

    وزیرداخلہ نے کہا کہ عراق اورشام میں باقاعدہ مہم جوئی کرکےحکومت کوغیرمستحکم کیاگیا، افغانستان میں بھی ایک عرصےسےایسی ہی صورتحال ہے، ایران میں بھی مظاہرے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کیلئےجاری ہیں، پاکستان کیخلاف بھی اسی قسم کی سازشیں عروج پرہیں، ایسی سازشیں کامیاب ہونےسےسرمایہ کاری منہ موڑلیتی ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ پولیس لوگوں کی حفاظت کےلئے اقدامات کرتی ہے، پولیس کی حفاظت کےلئے اقدامات لازمی ہیں ، ناکوں پر تعینات اہلکاروں کوخصوصی تربیت دی جائے، ناکےپر اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹ ہونی چاہئے۔

    پاکستان کےدشمن ہماری ترقی سےخائف ہیں

    احسن اقبال نے کہا کہ آج پاکستان میں سب سےبڑی سرمایہ کاری ہورہی ہے، پاکستان کےدشمن ہماری ترقی سےخائف ہیں، پاکستان کے دشمن ہمیں غیرمستحکم کرناچاہتےہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے، مضبوط پیغام دیناہےکہ اب ہمارےامن سےکوئی نہیں کھیل سکتا، پاکستان کادارلحکومت بھی اوردیگرشہربھی اب محفوظ ہیں۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت پرامن مظاہرےکی اجازت دیتی ہے، بدامنی اورانتشارکوپروان چڑھانےوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی، جمہوریت مظاہروں سےعوام کی زندگی اجیرن کرنےکااختیارنہیں دیتی، خارجہ سطح پربھی پاکستان کوبہت سےچیلنجزدرپیش ہیں، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

    امریکی صدر کا بیان ہماری قربانیوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے

    انھوں نے کہا کہ امریکی صدر کا بیان ہماری قربانیوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، دنیاکےساتھ ملک کرپوری دنیامیں اہم کرداراداکررہےہیں، ہماری فوج کےدستےپوری دنیامیں امن فوج میں کرداراداکررہےہیں، اجازت دی ہےہماری پولیس کوبھی عالمی فورمزمیں جاناچاہیے، پاکستان بین الاقوامی سطح پرگرانقدرخدمات سرانجام دےرہاہے، افغانستان میں ہیڈکوارٹربناکربیٹھنےوالےگروہ کوپاکستان میں روکا۔

    امریکی صدر افغانستان کوپاکستان کی نگاہ سےدیکھیں بھارت کی نہیں

    احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نیب پر عملدرآمد نہ کرتے تو وہ گروہ پورے خطے میں بیٹھاہوتا، پاکستان پرتنقیدکرنےوالوں کوپیغام دیناچاہتےہیں، آپ کےبکھیرےہوئےکانٹوں کی قیمت ہم نےاداکی، سویت یونین کوشکست کاکریڈٹ آپ نےلیا، سویت یونین کوشکست کےبعدآپ ہاتھ جھاڑکرچلےگئے، آپ نےیہ نہیں سوچاہتھیاروں کے جو انبار لگا دیئے ان کا کیا ہوگا۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ اس خطےمیں انتہاپسندی کابیج بونےوالوں نےمستقبل کانہیں سوچا، آپ اس خطےمیں ہتھیاراورغربت چھوڑکرچلےگئے، اس صورتحال میں دہشت گردی اورانتہاپسندی پیداہونی تھی، ایسی صورت میں پاکستان آج تک قربانیاں دےرہاہے، کسی کوحق نہیں جس نےقربانیاں دیں ہوں اسےجھوٹاکہاجائے، ٹرمپ کو کہتا ہوں آپ کے ملک میں کوئی شامی مہاجرنہیں آسکتا، پاکستان نےجنگ میں35لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔

    انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ سے پوچھتا ہوں افغان مہاجرین کیلئے کیا کیا؟ غریب ملک ہونے کے باوجود35لاکھ افغان مہاجرین کوبرداشت کیا، پاکستان کی خودمختاری پرحملہ کرنے کا حق کسی کونہیں، محبت سے کوئی زہر کا پیالہ بھی پلائے تو ہم پی لیں گے، کوئی رعب اوردھمکی سےشہدکاپیالہ پلائےتوانکارکردیں گے۔

    پاکستان کسی دباؤمیں نہیں آئےگااپنےفیصلےخودکریگا

    احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ایک باعزت اور خوددار قوم ہے، پاکستان سےزیادہ کسی ملک کااسٹیک نہیں کہ افغانستان میں امن ہو، پاکستان سےزیادہ کوئی ملک نہیں چاہتاافغانستان میں امن ہو، افغانستان میں امن کوبھارت کی نگاہ سےدیکھیں گےتوشاہدامن نہ ہو، امریکی صدر افغانستان کوپاکستان کی نگاہ سے دیکھیں بھارت کی نہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے افغانستان میں امن قائم ہو، افغانستان میں امن پاکستان کےمفادمیں ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنےملک میں جاری رکھیں گے، پاکستان میں نیشنل ایکشن پلان پربھرپورعملدرآمدکرینگے، پاکستان میں ہرصورت امن قائم کریں گے، پاکستان کسی دباؤمیں نہیں آئے گا اپنے فیصلے خود کریگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہمارے مخالفین مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا فورس سے ڈرتے ہیں، مریم نواز

    ہمارے مخالفین مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا فورس سے ڈرتے ہیں، مریم نواز

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا سوشل میڈیا اب ایک فورس بن چکاہے، ہمارےمخالفین مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیافورس سےڈرتے ہیں، جس کو عوام پلس کردیں اس کوکوئی مائنس نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں شروع ہونے والا ن لیگ کا سوشل میڈیا کہاں پہنچ گیا، مسلم لیگ ن کا سوشل میڈیا ہر گلی ہر محلے میں پھیل گیا ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ این اے120اورجی ٹی روڈریلی میں ن لیگ سوشل میڈیانےکرداراداکیا، مسلم لیگ ن کا سوشل میڈیا متحرک اور ملک بھرمیں پھیل گیاہے، این اے120میں جس طرح میدان میں اترے دشمن کو دھول چٹادی۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نےکہا کہ مسلم لیگ ن کاسوشل میڈیااپنی مثال آپ ہے، مسلم لیگ ن کاسوشل میڈیااب ایک فورس بن چکاہے، مسلم لیگ ن کےسوشل میڈیا ورکر کے گھروں پر چھاپے پڑتےہیں، آئندہ کسی سپورٹر کو ڈرایادھمکایا گیا توہمیں ان کیلئے کھڑا ہونا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا فورس سے ڈرتےہیں، آپ کا پیغام گھرگھر پہنچانے میں سوشل میڈیاکے کردارکی مثال نہیں ملتی، میرے سوشل میڈیا کے شیروں نظریہ نوازشریف کیاہے؟ جمہوریت میں ملاوٹ نہیں ہوسکتی یہ نظریہ نوازشریف ہے، نظریہ نوازشریف میں کٹھ پتلی یا انگلیوں پر نچانے والے نہیں ہونگے۔

    مریم نواز نے کہا ہے کہ جس کو عوام پلس کردیں اس کوکوئی مائنس نہیں کرسکتا، اداروں کی عزت ہے تو منتخب وزیراعظم کی بھی عزت ہونی چاہیے، کروڑوں ووٹ سے آنے والے کی عزت ہونی چاہیے، منتخب وزیراعظم پرحملہ ہراس شخص پرحملہ ہے، جس کاووٹ ہے، نوازشریف پر حملے اس لیے ہوتے ہیں کیونکہ وہ نظریے پر کھڑے ہیں۔

    سابق وزیراعظم کی بیٹی کا کہنا تھا کہ نوازشریف پرمشکل اس لیےآئی کیونکہ انہوں نےصحیح راستےکوترجیح دی، میاں صاحب آپ سےزیادہ کون جانتاہےحق کوحق کہنےکی سزا کیا ہوتی ہے، میاں صاحب مشکل اس لیےبرداشت کی کیونکہ آپ نےصحیح کوصحیح کہا، کوئی استعمال ہورہاہےاورکوئی استعمال کررہاہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نوازشریف پرجب بھی آزمائش آئی آپ اس میں سےکندن بن کرنکلے، نوازشریف تمام آزمائشوں کےباوجودڈٹ کرکھڑےہیں، میاں صاحب،آپ نے قوم سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا، 2013 کےالیکشن میں قوم نے آپ کو ایک بار پھر پلس کردیا، نوازشریف کو جلاوطن کرنے والا آج خود جلا وطنی گزار رہا ہے۔

    مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پانامااورپھراقامہ کاڈرامہ رچایاگیا، نوازشریف آپ بھی باہرجاسکتےتھےلیکن آپ نےایسانہیں کیا، میاں صاحب نےآسان راستہ نہیں اپنایا اورڈٹ کرمقابلہ کررہےہیں، نوازشریف اب جو کرنے جارہےہیں، اس کےثمرات عوام کوملیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کہتےہیں جب خود پر پڑی توعدل یاد آگیا، مانناپڑے گا نوازشریف نے مصیبتیں دیکھتے ہوئے لڑنے کااعلان کیاہے، ہم نے ایسا پاکستان بنانا ہے، جہاں عدل اورانصاف کے فیصلے ہوتے ہیں۔

    مریم نواز نے کارکنان سے سوال کیا کہ ہاتھ اٹھا کر کہیں نظریہ پاکستان کی حفاظت کرینگے، عدل وانصاف کی تحریک میں نوازشریف کا ساتھ دیں گے، جمہوریت اور ووٹ کاتحفظ کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہمیں ٹانگیں کھینچنے کی سیاست کو ترک کرنا چاہیے،احسن اقبال

    ہمیں ٹانگیں کھینچنے کی سیاست کو ترک کرنا چاہیے،احسن اقبال

    اسلام آباد : وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے ہمیں ترقی کی راہ میں مقابلہ کرنا ہے دھرنوں کا مقابلہ نہیں کرنا، اپوزیشن جماعتیں دھرنوں کی سیاست چھوڑیں ،تعاون کی سیاست کریں، ہمیں ٹانگیں کھینچنے کی سیاست کو ترک کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں آئے تو نوازشریف نےترقی کا وژن دیا، تھرکول منصوبے کو ترقیاتی وژن میں شامل کیا، کوئلہ سعودی تیل کے ذخائر سے زیادہ توانائی دےگا۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ منصوبے سے تھرمیں ترقی اورخوشحالی آئےگی اور سیاحت کوفروغ ملےگا، جوکام 66سال میں نہ ہوا ہم نے2سال میں کردیا۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ خطے کے کسی اور ملک میں دھرنے نہیں ہوتے، ہمارا مقابلہ بھارت اور اس خطے کی دیگر معیشتوں سے ہے، ہمیں یہاں دھرنوں کا مقابلہ نہیں کرناہے، خواتین ملک کی ترقی میں کسی سے پیچھے نہیں۔


    مزید پڑھیں :  پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہاہے، احسن اقبال


    انکا مزید کہنا تھا کہ تھرکول سستی ترین بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ بن جائے گا، 140میٹر پر کوئلے کی پیدوارشروع ہوجائے گی، آج تھر میں کام تیزی سے مکمل ہورہا ہے، میٹر کے قریب مائنز کی کھدائی ہوچکی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ تھرکول منصوبہ ثابت کرتا ہے ملکر کام کریں تو کامیاب ہونگے، تھر کول منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹانگیں کھینچنے کی سیاست کو ترک کرنا چاہیے، مخالفین دھرنا سیاست چھوڑ کر ملکی ترقی میں ہمارے ساتھ چلیں ، دھرنوں کی سیاست چھوڑیں، ملکی ترقی کیلئےتعاون کی سیاست کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معذور افراد کے جذبات اچھی طرح سمجھتی ہوں ،مریم اورنگزیب

    معذور افراد کے جذبات اچھی طرح سمجھتی ہوں ،مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ معذور افراد کے جذبات اچھی طرح سمجھتی ہوں ، میں خود حادثے کے باعث طویل عرصے وہیل چیئرپر رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وہیل چیئرکرکٹ ٹورنامنٹ کی تقریب سے مریم اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسپورٹس بورڈ کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرینگے، مختلف شہروں سےآئےکھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتی ہوں، کھیلوں کوکالج اور اسکول سطح پربھی فروخ دے رہے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معذور افراد کی بھی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہونی چاہیے ، معذور افراد کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے۔

    وزیرمملکت نے کہا کہ معذور افراد کے جذبات اچھی طرح سمجھتی ہوں، میں خودحادثےکےباعث طویل عرصےوہیل چیئرپررہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں معذور افراد کی آواز بننے کی ضرورت ہے، معذوروں کا ساتھ دیں تو وہ بھی عام زندگی گزارسکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ایک قانون کے دو ترازو نہیں ہو سکتے: مریم اورنگزیب


    یاد رہے چند روز قبل مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک قانون کے 2 ترازو نہیں ہو سکتے۔ پاناما فیصلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے جو معیار بنایا گیا، اس فیصلے میں اس کی نفی کی گئی۔

    انکا کہنا تھا کہ ایک طرف منتخب وزیر اعظم کو اقامے کی بنیاد پر، غیر وصول شدہ تنخواہ کے اوپر نا اہل کیا گیا۔ دوسری طرف عمران خان کے لیے کہا گیا کہ آف شور کمپنی ہے، ڈکلیئر نہیں کی تو کوئی بات نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ پر دباؤڈالنے والا یا فیصلوں کی پلاننگ کرنے والاپیدا نہیں ہوا،چیف جسٹس

    عدلیہ پر دباؤڈالنے والا یا فیصلوں کی پلاننگ کرنے والاپیدا نہیں ہوا،چیف جسٹس

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی قسم کھارکھی ہے، دباؤڈالنے والا یا فیصلوں کی پلاننگ کرنے والاپیدا نہیں ہوا،  آپ کے خلاف فیصلہ آجائے تو عدلیہ کوگالیاں نہ دی جائیں، یہ نہ سمجھاجائے فیصلہ خلاف آنا کسی سازش کاحصہ ہے۔

    لاہور میں پاکستان بارکونسل کےزیراہتمام سیمینارسے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا پر
    بہت اہم ذمہ داریاں ہوتی ، وکلاکیسز دیکھ کرلیاکریں صرف پیسے پرتوجہ نہ دیں، دیرتک کام کرنا محنت نہیں، کیا کام کررہے ہیں وہ دیکھا جاتاہے، کارکردگی نظرآنی چاہیے اسے محنت کہتے ہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گلےشکوے اپنی جگہ شایدمعیاری انصاف ہم نہیں دے پائے، عہدکریں معیاری انصاف کیلئےانتھک محنت کریں گے، صرف ایک سال ٹیسٹ دیں پھراس کا انعام بھی دیکھ لیں، لوگوں کوانصاف فراہم کرناہمارے فرائض میں شامل ہے، ذاتی طور
    پر مانیٹرکیا وکلاسائلین بھاری فیسیں لیتے ہیں، عدلیہ وکلا میں کوتاہیاں ہیں جس کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔

    وکلاکیسز دیکھ کرلیاکریں صرف پیسے پرتوجہ نہ دیں

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خاتون سول جج کےساتھ بدتمیزی کی گئی، عدالت میں خاتون سول جج سےبدتمیزی کون ساشیوہ ہے، عدلیہ وکلامیں کوتاہیوں کو دور کرنے کیلئے مددکی ضرورت ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ اعتراف کرتاہوں انصاف کی فراہمی میں تاخیربڑی خرابی ہے، جوسائل حق پرہے روزعدالت میں پیش ہوناسوالیہ نشان ہے ، ذراذراسی بات پر ہڑتال کی جاتی ہے، اس میں سائل کا کیا قصور، سائلین کی سہولت کیلئے وکلااپنی فیسیں آدھی کرلیں۔

    آپ کے خلاف فیصلہ آجائے تو عدلیہ کوگالیاں نہ دی جائیں

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ عدلیہ کی مثال کسی گاؤں کےبزرگ باباجیسےہی ہے، باباحق میں فیصلہ دے توتعریف اورخلاف دے تو تنقید نہیں کرتے، فیصلے کیلئے ہم پر کوئی دباؤ نہیں ہوتا، آپ کے خلاف فیصلہ آجائے تو عدلیہ کوگالیاں نہ دی جائیں، یہ نہ سمجھاجائے فیصلہ خلاف آنا کسی سازش کاحصہ ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ یہ کیا تاثر دیا جاتا ہے کہ جیسے ہم کسی پلان کاحصہ ہیں، کوئی پیدا نہیں ہوا جو دباؤ ڈالے یا فیصلوں کیلئےپلاننگ کرے، چیف جسٹس کا عہدہ ہے، اس سےبڑھ کر اور کیاعزت ہوسکتی ہے، سب سےعزیزبیٹا ہے، شرمندہ چھوڑ کر نہیں جاؤں گا کہ دباؤ پر فیصلے دیئے، یقین دلاتا ہوں ہم آئین کا تحفظ کریں گے۔

    کسی کا دباؤ چلتا تو حدیبیہ کیس کا فیصلہ اس طرح نہیں آتا

    حدیبیہ کیس کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ قسم کہتا ہوں کہ جمعے کو حدیبیہ کیس کافیصلہ آنا ہے، مجھے نہیں معلوم تھا، فیصلوں پرتبصرے کرنے والوں کو حقیقت کاعلم نہیں ہوتا، آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی قسم کھارکھی ہے، کسی کا دباؤ چلتا تو حدیبیہ کیس کا فیصلہ اس طرح نہیں آتا۔

    جسٹس ثاقب نثار  کا کہنا تھا کہ قسم کھا کر کہتاہوں عدلیہ پرکسی قسم کاکوئی دباؤنہیں ہے، تمام ججزآزادانہ طریقے سے فیصلے اور کام کررہے ہیں ، ہم نے جتنے بھی فیصلے کیے، آئین اورقانون کے مطابق ہیں، افسوس سےکہتا ہوں انصاف میں تاخیرکچھ ججز کی نااہلیت سے ہے، قانون کے مطابق فیصلہ کرنا جج کی ذمہ داری میں شامل ہے، بدقسمتی سے جوفیصلے آتے ہیں، اس میں ججز کی جانب سےغلطیاں نظرآتی ہیں۔

    سیاسی کچرے کو عدلیہ کی لانڈری سے دور رکھا جائے تو بہترہے

    انھوں نے مزید کہا کہ تمام فیصلےضمیر اورقانون کےمطابق کیے، مانتاہوں عدلیہ میں کچھ ججز میں قابلیت نہیں، آئندہ بھی ایسے فیصلے کرتے رہیں گے، جمہوریت کے بغیر عدلیہ کچھ نہیں، ایمانداری سے فیصلے کرتے ہیں،پلان اور دباؤ کی باتیں کہاں سے آگئیں، ایک سال سے بعض ججز کے فیصلے خود مانیٹر کر رہا ہوں، ساتھی جج صاحبان کوبھی کہا ہے ججزکے فیصلے مانیٹر کیا کریں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ سیاسی کچرےسے سپریم کورٹ کی جان چھوٹے تو باقی مقدمےبھی دیکھیں، جان چھوٹے تو ان کا کیس بھی سنیں ،جس کا 3مرلے کا گھر کل کائنات ہے، سیاسی کچرے کو عدلیہ کی لانڈری سے دور رکھا جائے تو بہترہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک میں جمہوریت کے تسلسل پر باربار شب خون مارا گیا،مریم اورنگزیب

    ملک میں جمہوریت کے تسلسل پر باربار شب خون مارا گیا،مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے تسلسل پر باربار شب خون مارا گیا، گزشتہ 4سال میں پیس کی کارکردگی بہت بہترین رہی، نظام کی مضبوطی کے لئے تسلسل ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوتھے نیشنل مینجمنٹ ڈیولپمنٹ کورس کی تقریب میں وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کےتسلسل سے اداروں کی کارکردگی بہتر ہوئی، ملک میں جمہوریت کے تسلسل پر باربار شب خون مارا گیا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4سال میں پیس کی کارکردگی بہت بہترین رہی ، نظام کی مضبوطی کےلئےتسلسل ضروری ہے۔

    وزیرمملکت برائےاطلاعات نے مزید کہا کہ کئی این جی اوز نے تعلیم وصحت میں اہم خدمات انجام دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : عوام2018 میں سازش کرنے والوں کو لگام دیں گے، مریم اورنگزیب


    یاد رہے کہ چند روز قبل  مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عوام 2018 میں ترقی کاراستہ روکنےوالوں اورحکومت کے خلاف سازش کرنے والوں لگام دیں گے، عمران خان حکومت اور اداروں کیخلاف منفی سیاست کررہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں انتخابات2018کی تیاریاں کررہی ہیں ، مخالفین 4سال کےدوران عوامی منصوبوں پر تنقید کرتے رہے، احتساب کانعرہ لگانےوالوں نےکےپی کے میں احتساب کو تالالگایا، پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والے استعفے دے کر واپس لے چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • دھرنانہ دیتے تو شاید لوگ پاناما لیکس کو بھول جاتے‌‌، عمران خان

    دھرنانہ دیتے تو شاید لوگ پاناما لیکس کو بھول جاتے‌‌، عمران خان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی معاشی حب ہے اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، میں سیاست نہیں کررہا، مافیا کا مقابلہ کر رہا ہوں، اگرہم دھرنا نہیں دیتے تو شاید لوگ پانامالیکس کو بھول جاتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان چار روزہ دورے پر کراچی پہنچے ، تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پالیسیاں تاجروں کی سفارشات کی روشنی میں نہیں بنائی جاتیں، پالیسیاں سفارشات کی روشنی میں بنائیں تومسائل نہیں ہونگے، تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے ہوں گے، مسائل حل کرنے سے بے روزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ طیب اردگان نے بتایاوزیراعظم سیکریٹریٹ میں ایک دفترہے، دفترکےحکام براہ راست صنعتکاروں سے رابطے کرتے ہیں ، چین کی ترقی کی سب سےبڑی وجہ طویل المدتی منصوبے ہیں، 60 کی دہائی میں ہماری صنعت تیزی سےترقی کررہی تھی، قلیل مدتی منصوبے بنائے گئے جس کی وجہ سےکرپشن بڑھی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا لیکن پھر اچانک پیچھے رہ گیا، خیبرپختونخوا میں 300مائیکر و ہائیڈل پاوراسٹیشن بنائے ہیں، کالام میں چشمے پر ہائیڈل اسٹیشن بنایا، ہائیڈل اسٹیشن سے3 روپے فی یونٹ بجلی مل رہی ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان ایک دم اٹھے گا، صرف 200 سو لوگ درکار ہیں جو اداروں کو درست کردیں گے، عمران خان


    انکا کہنا تھا کہ مہاتیر محمد نے کہا ملک کو نقصان 2قسم کی کرپشن پہنچاتی ہے، چھوٹی سطح پرپٹواری وغیرہ کی کرپشن اتنانقصان نہیں پہنچاتی، دوسری کرپشن وزرا کرتے ہیں، جو ملک کوکھاجاتی ہے، 60 کی دہائی میں پاکستان کی سول سروس کوالٹی کی تھی، ہم زوال کاشکار ہوتے گئے جبکہ دیگر ممالک آگے نکل گئے۔

    سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ کراچی میں 80کی دہائی سے پہلے کیا تھا یہ لوگ جانتے ہیں، عرب شیخ کراچی میں چھٹیاں گزارنے آتے تھے، مدعو کرنے پر کاٹی کا شکر گزار ہوں، تاجروں کو ساتھ ملانے تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، بے روزگاری بڑا مسئلہ ہے ، معاشی حالات خراب ہیں ، میں سیاست نہیں کررہا،مافیا کا مقابلہ کر رہا ہوں۔

    انکا خطاب میں کہنا تھا کہ معاشی حالات یہ ہیں کہ درآمدات بڑھ گئی ہیں، ملک میں سالانہ4ہزارارب روپےکی کرپشن ہورہی ہے، کرپشن نےملکی ادارےتباہ کردیئےہیں، خیبرپختونخوا کی پولیس آج پورے ملک میں مثالی پولیس ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ کراچی معاشی حب ہے اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، شوگرملزمالکان کاشتکاروں کو گنے کی صحیح قیمت ادا نہیں کررہے، اقتدارمیں والاصنعتیں لگائے گا تو حقیقی صنعتکاروں کا کیا بنے گا، کراچی اس لئےاہم ہےکیوں کہ یہ پاکستان کامعاشی حب ہے، ہماری حکومت نے30فیصدفنڈزبلدیات کودیئے، کراچی سے براہ راست میئرمنتخب ہونا چاہیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاناما میں ڈیوڈکیمرون کانام آیا تو تومستعفی ہوگئے، انہوں نے اسمبلی میں جواب دیا،جوابی مقدمے درج نہیں کرائے، نوازشریف کا نام آیا تو جواب دینے کے بجائے قطری خط بھیج دیا۔

    انھوں نے کہا کہ خواجہ آصف نےنوازشریف کوکہاتھاپاناماکولوگ بھول جائیں گے، اگرہم دھرنانہیں دیتےتوشایدلوگ پانامالیکس کوبھول جاتے، ہم نےدھرنےکےذریعےپانامالیکس کوبھولنےنہیں دیا، فاٹاانضمام کامعاملہ بھی حل نہیں کیا گیا تو ہمارے پاس آپشن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا،احسن اقبال

    اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا،احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہاہے، ن لیگ مخالف سیاست ہور ہی ہے، نیلے پیلے اتحاد بن رہے ہیں، اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامسٹ کی سالانہ کانفرنس میں وزیرداخلہ احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھاپاکستان نےمعاشی استحکام کیلئےکوریاکی مددکی تھی، معاشی سفرمیں ملائیشیا اور کوریا پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پالیسیوں کےتسلسل سے ممالک ترقی کررہےہیں، 60 کی دہائی میں پاکستان نے بہت ترقی کی، 1990 میں پاکستان نے سب سے پہلے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں جبکہ 90 کی دہائی میں بدقسمتی سے ہر2سال بعد حکومتوں کو گرایا گیا۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کوبھارت نےاپناکرایک سال بعد ترقی کاسفرطے کیا، پالیسیوں میں تسلسل سے بنگلادیش ، بھارت کی معیشت بہتر ہوگئی، پائیدارترقی کےلئےمعاشی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

    تقریب سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ چین میں 1949سےپالیسیوں کاتسلسل قائم برقرار ہے، ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرتی ہیں، ملائیشیا اورترکی کے حکمرانوں کوملک کی ترقی کےلئے22 سال ملے۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سےبالاترنہیں، کراچی کے امن کو کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔


    مزید پڑھیں : سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال


    وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےمعاشی استحکام کوپوری دنیا میں سراہا جارہاہے، ہماری درآمدات کارجحان مثبت ہے،اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا، ن لیگ مخالف سیاست ہور ہی ہے، نیلے پیلے اتحادبن رہے ہیں۔

    گذشتہ روز کراچی میں سی پیک سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا  کہ مشکل وقت میں بہترین دوست کاپتہ چلتاہے، دنیا نے کہنا شروع کردیا تھا پاکستان پتھر کے دور میں واپس جارہا ہے، پاکستان رواں سال 6 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کرلے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال

    سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال

    کراچی : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے چین کے ساتھ سی پیک منصوبہ ایک عالمی ریکارڈ ہے سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی پیک سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں بہترین دوست کاپتہ چلتاہے، دنیا نے کہنا شروع کردیا تھا پاکستان پتھر کے دور میں واپس جارہا ہے، پاکستان رواں سال 6 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کرلے گا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ معاشی ترقی میں پاکستان آنےوالےدورمیں اہم کرداراداکریگا، دنیاکی 52 فیصدتجارت یہاں سےہوتی ہے، سی پیک کا حصہ ہونے سے پاکستان بھرپورفائدہ اٹھا سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مستقبل میں ٹریڈ کامرس اینڈاکنامکس کا حب بن سکتا ہے، چین کے ساتھ سی پیک منصوبہ عالمی ریکارڈ ہے، سی پیک کی وجہ سےہمیں کاروبار کےبہت سےمواقع ملیں گے، سی پیک کو دیکھ پر پتہ چلتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے۔


    مزید پڑھیں :  اقتصادی ترقی کےلیےانسانی وسائل پرتوجہ دینا ہوگی‘ احسن اقبال


    انھوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان کےمختلف حالات دیکھ رہے ہیں ، دنیا تیزی سےترقی کر رہی ہمیں بھی ساتھ چلنے کی ضرورت ہے، چین اپنی صنعتوں کومنتقل کررہاہے25ملین نوکریاں ملیں گی، پاکستانی تاجروں کوچین کیساتھ مشترکہ منصوبوں پرغورکرناہوگا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی حقیقی صنعتی ملک بنے گا۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2030تک وسطی ایشیاکو بھی سی پیک میں شامل کیا جائیگا، امریکااوریورپ کی ذمہ داری ہے، پاکستان سے مل کر کام کریں، پاکستان نے 35لاکھ افغان شہریوں کا بوجھ برداشت کیاہواہے، فائیوجی ٹیکنالوجی جب بھی متعارف ہوئی دوسراملک پاکستان ہوگا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی کے کھیل کےمیدان آبادہورہےہیں، یہ2013 کا پاکستان نہیں2018کاہے، ترقی کےدشمن پاکستان میں سیاسی عدم استحکام چاہتےہیں۔

    کراچی کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بجلی بحران اوردہشتگردی کی کمرتوڑدی گئی ہے، کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ ختم کر دی گئی ہے،کراچی میں جرائم کےخاتمےکیلئےبھرپورکوششیں جاری ہیں، جرائم میں حصہ لینےوالوں کیخلاف قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت ملک میں مفت بجلی نہیں دے سکتی، جس علاقےمیں بجلی چوری ہوتی ہےوہاں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، کےالیکٹرک بجلی چوری روکنےکیلئےمزیداقدامات کرے۔


    مزید پڑھیں:  2025تک پاکستان دنیاکی20بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا، احسن اقبال


    ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان جمہوری جماعت ہے پابندی نہیں عائد کی جاسکتی،ایم کیوایم لندن کیخلاف ثبوت ہیں کارروائی کررہےہیں ، اسحاق ڈار سے سیاسی انتقام لیاجارہاہے۔

    انکا مزید کہا کہ کراچی میں5فیصدبلاکس کی تصدیق نہ کرانے کا الزام درست نہیں، فاٹا اصلاحات کا کریڈٹ بھی وفاقی حکومت کوجاتا ہے، جب حقوق دینے جارہے ہیں تو کچھ لوگ کریڈٹ لینے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • مسائل  شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، ، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو۔بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کےلوگ اپنی بات کرتے ہیں جس کا نقصان پارلیمنٹ کو ہوتا ہے ایک ایسا سسٹم ہونا چاہئے جہاں ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں ، شور شرابے سے مسائل حل نہیں کئے جاتے۔

    فاٹا اصلاحات بل پر خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فاٹااصلاحات کو تکنیکی بنیاد پر ایجنڈے سے نکالا ہے تو بتائے ، فاٹااصلاحات کا بل ایجنڈے سے نکالنے پر حکومت نے اعتماد میں نہیں لیا، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو، بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرسکتے اس کا احترام چاہتے ہیں، پارلیمنٹ کی توہین کیخلاف آج واک آؤٹ کررہےہیں، آج تقریر میں جوش اور مکے نہیں دکھانا چاہتے ، وزیراعظم شام کو ترکی جارہے ہیں،ابھی آجاتے تو اچھاہوتا، حکومت مسائل کے حل سے بھاگےگی تو اور الجھتی جائیگی، باہر کےدورےزیادہ ہیں مگراہم معاملات کونظراندازکیا جارہا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ کےاعلان کے بعد مسلم امہ اس وقت مشکل میں ہے، مسلم امہ کے اہم مسئلے پر بات کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا دین خطرے میں ہے یہودی اسلام کیخلاف سازش کررہےہیں، حکومت غیر سنجیدہ ہے ،یہاں خاموشی نظر آرہی ہے ، وزیراعظم کو تمام جماعتوں کو بلاکر صورتحال پر بات کرنی چاہئے۔


    مزید پڑھیں :  سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاکستان 20کروڑ مسلمانوں کا ملک اور ایٹمی طاقت ہے ، ہم نے اندرونی طورپرخود کو کمزور کیا ہے، ہمیں آخر کون سمجھائےگا، سیاست ملک کو بہتر کرنے کا نام ہے اس لئے پارلیمنٹ کو کرداراداکرنا ہوگا، الیکشن میں جانے سے پہلے ہم لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےکہاہے7ارب روپےاسٹیٹ بینک میں جمع کرائیں گے ، لڑائی اوربندوق سے نہیں بلکہ ڈائیلاگ سے مسائل کاحل چاہتےہیں، مسائل گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے۔

    انھوں نے مزید کہا بدقسمتی سے پارلیمنٹ کو ایسے دن دیکھنے پڑ رہے ہیں، پارلیمنٹ کے لئے ہم نے جیلیں کاٹی، کوڑے کھائے، جس پارلیمنٹ کیلئے کوڑے کھائے اس کا فائدہ مخالفین کو ہورہاہے، آج پارلیمنٹ کا جو حال ہے، لوگ اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں، حکومت لڑائی،جھگڑا، پیار،محبت کسی طریقے سے نہیں سمجھ رہی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو ناراضگی ہے تو بتادیں اپوزیشن کو ، حکومت پیار ،محبت اور نہ ہی جھگڑے سے سمجھنے کو تیار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔