Tag: Adel al-Jubeir

  • سعودی عرب: ایک اور اہم شخصیت نے کرونا ویکسین لگوا لی

    سعودی عرب: ایک اور اہم شخصیت نے کرونا ویکسین لگوا لی

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بعد سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے بھی کرونا ویکسین لگوا لی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت و رکن کابینہ عادل الجبیر نے بھی ریاض میں اتوار کو کرونا ویکسین لگوا لی ہے، سعودی حکومت نے سب سے پہلے دارالحکومت ریاض میں کو وِڈ 19 ویکسین سینٹر قائم کیا ہے جو ملک بھر میں سب سے بڑا مرکز ہے۔

    سعودی گزٹ کے مطابق الجبیر ویکسین کی دوسری خوراک 20 روز بعد لیں گے، وزارت صحت کی ہدایت ہے کہ ویکسین لینے والے مقررہ نظام الاوقات کی پابندی کریں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں اعلیٰ شخصیات میں سب سے پہلے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 26 دسمبر کو کرونا ویکسین لگوائی تھی جس کے بعد سے تمام اعلیٰ عہدے دار ویکسین لگوا رہے ہیں۔

    سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل شیخ نے بھی آج ویکسین کی پہلی خوارک لی ہے، انھوں نے اس موقع پر سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ سب لوگ پہلی فرصت میں کرونا ویکسین لیں، ان کا کہنا تھا یہ اللہ کی نعمتوں میں سے ایک ہے۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے بھی کرونا ویکسین لگوالی

    وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اب تک 7 لاکھ سے زیادہ افراد کرونا ویکسین کے لیے رجسٹریشن کرا چکے ہیں۔

  • برطانوی اسلحے کی برآمد میں پابندی ایران کےلیے فائدہ مند ہوگی

    برطانوی اسلحے کی برآمد میں پابندی ایران کےلیے فائدہ مند ہوگی

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے برطانوی اسلحے کی برآمدات رکُنے پر کہا ہے کہ یمن میں ہتھیاروں کا استعمال سعودی عرب کا قانونی اختیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ برطانیہ کا سعودی عرب کو اسلحہ کی برآمدات روکنے سے صرف ایران کو فائدہ ہوگا،یمن میں ہتھیاروں کا استعمال سعودی عرب کا قانونی اختیار ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عادل الجبیر نے کہاکہ برطانوی عدالت کے فیصلے کا لائسنسنگ کے طریقے سے کچھ لینا دینا نہیں، کچھ بھی غلط نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہاکہ سعودی اتحاد مغرب کا اتحادی ہے اور وہ حکمت عملی کے طور پر اہم ملک پر ایران اور اس کے پراکسیز کے قبضے کو روکنے کے لیے اپنی قانونی جنگ لڑ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کو دیکھا جائے تو ہتھیاروں کی فروخت روکنے سے فائدہ صرف ایران کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ برطانوی عدالت نے کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپیل کورٹ نے اسلحہ مخالف مہم جس کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کا خطرہ پیدا ہوتا ہے، کے حق میں فیصلہ سنایا۔

    اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم میں موقف اپنایا گیا کہ برطانوی بموں اور لڑاکا طیاروں سے یمن میں تشدد پروان چڑھ رہا ہے، جہاں سعودی اتحاد حوثی باغیوں کے خلاف 2015 سے کارروائیاں کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے بعد برطانیہ، سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنا والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپیل کورٹ کے 3 ججز کے مطابق برطانوی حکومت کا فیصلہ کرنے کا عمل ایک طریقے سے غلط تھا، اس نے یہ بات جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے یا نہیں۔

  • سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر  پاکستان پہنچ گئے

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر سعودی ولی عہدکاپیغام لے پاکستان پہنچ گئے ، سعودی وزیرخارجہ  کا  ایجنڈا بھارت کی جانب سے پیدا کردہ کشیدگی ختم کرانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر پاکستان پہنچ گئے، عادل الجبیر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم پیغام آئیں ہیں۔

    دورے کے دوران سعودی وزیرخارجہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں کریں گے ، جس میں پاک بھارت کشیدہ صورتحال اور خطے میں امن و استحکام سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔

    گذشتہ روز شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سعودی وزیرخارجہ نےپاکستان کودوسراگھرقراردیاہے، ان کا ایجنڈا بھارت کی جانب سے پیدا کردہ کشیدگی ختم کرانا ہے ، پاکستان سعودی عرب کے کردار کی قدر کرتا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان امن کاخواہاں ہے،امن کیلئےاپنی کوششیں جاری رکھےگا ، کشیدگی کم کرنےمیں چین اورروس نےبھی اپناکرداراداکیاہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کا منفی رویہ : سعودی وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کا دورہ ملتوی کردیا

    یاد رہے سعودی وزیر خارجہ کو گذشتہ ہفتے پاکستان اور بھارت کا دورہ کرنا تھا تاہم بھارتی کے منفی رویے کی وجہ سے دونوں ممالک کے دورے  ملتوی کردیئے تھے۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ شاہ محمودقریشی،سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ کی فون پرگفتگوہوئی تھی، جس میں عادل الجبیر نے خطے کی کشیدگی ختم کرنے کے لیے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    واضح  رہے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت میں کشیدگی برقرار ہے، 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دراندازی کی تھی تاہم پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن نے بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    بعد ازاں 27 فروری کو پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر عالمی برادری کی جانب سے دونوں ممالک کو تحمل سے کام لینے اور مذاکرات سے مسئلے کے حل پر روز دیا گیا۔

  • سعودی عرب یمن میں امن مساعی مشن جاری رکھے گا، عادل الجبیر

    سعودی عرب یمن میں امن مساعی مشن جاری رکھے گا، عادل الجبیر

    واشنگٹن : سعودی وزیر عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفنتھس کے ہمراہ امن مشن کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب وزیر برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی، جس میں شام اور ایران سمیت مشرق وسطیٰ کے اہم معاملات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر اور امریکی وزیر خارجہ کے مابین خطے میں ایران کے بڑھتی ہوئی مداخلت اور خطرات سے نمٹنے اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف اتحاد تشکیل دینے پر بات چیت کی گئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کا کہنا تھا کہ یمنی حکومت اور ایرانی سرپرستی میں کام کرنے والے حوثی جنگجوؤں کو اسٹاک ہوم میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی ہر صورت پاسداری کرنی ہوگی۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ریاض حکومت کے کردار کو سراہتے ہوئے علاقائی معاملات میں بھرپور تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    خیال رہے کہ مائیک پومپیو سے ملاقات سے قبل سعودی وزیر برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے واشنگٹن میں نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے۔

    جمال خاشقجی سے متعلق عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ بین الااقوامی صحافی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے، گرفتارافراد سے صحافی کی لاش کے متعلق تفتیش کی جارہی ہے، جمال خاشقجی کی لاش کہاں ہے، سعودی حکومت تاحال لاعلم ہے۔

  • جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    واشنگٹن: سعودی وزیربرائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں نیوز چینل کو انٹرویومیں سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرفتارافراد سے صحافی کی لاش کے متعلق تفتیش کی جارہی ہے، جمال خاشقجی کی لاش کہاں ہے، سعودی حکومت تاحال لاعلم ہے۔

    سعودی وزیربرائے خارجہ امورنے کہا صحافی کے قتل کیس کے پراسیکیوٹرکوترکی سے ابھی تک شواہد نہیں ملے ہیں۔

    عادل الجبیر نے مزید کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے۔

    جمال خاشقجی قتل کیس، کسی کو ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی ضرورت نہیں، عادل الجبیر

    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی وزیر برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں کسی کو ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جانتا ہے کہ تحقیقات کس طرح کرنی ہیں اس کیس میں مزید ڈکٹیشن برداشت نہیں کی جائے گی۔

    جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 5 فروری کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی عرب کے ٹرائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے ٹرائل سے شفافیت کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا۔

  • خادم الحرمین یا ولی عہد کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی‘ سعودی وزیرخارجہ

    خادم الحرمین یا ولی عہد کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی‘ سعودی وزیرخارجہ

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کو منصب سے ہٹانے کا مطالبہ ایک سرخ لکیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے کہا کہ شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان ہرسعودی شہری کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہرسعودی شہری ان کی نمائندگی کرتا ہے اور ایسی کوئی بات برداشت نہیں کریں گے جو ہماری بادشاہت کی توہین کرے۔

    انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث نہیں ہیں، ہماری تحقیقات جاری ہے اور ہم ان افراد کو سزا دیں گے جو اس کے ذمہ دار ہیں۔

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کو منصب سے ہٹانے کا مطالبہ ایک سرخ لکیر ہے۔

    جمال خاشقجی قتل کی تفتیش عالمی برادری سے زیادہ ہمارے لیے اہم ہے، سعودی وزیر خارجہ


    خیال رہے کہ دو روز قبل سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کے معاملے میں منصفانہ تفتیش بین الاقوامی برادری سے زیادہ سعودی عرب کے لیے اہم ہے۔

    سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کے قتل کاحکم دیا، امریکی میڈیا کا دعوی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیا تھا، سی آئی اے نے فون کالز ریکارڈ سے اندازہ لگایا۔

  • جمال خاشقجی قتل کیس، ملزمان کو سعودیہ میں سزا دی جائے گی، عادل الجبیر

    جمال خاشقجی قتل کیس، ملزمان کو سعودیہ میں سزا دی جائے گی، عادل الجبیر

    ریاض/منامہ : سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جمال خاشقجی کیس سے متعلق کہا ہے کہ سعودی کالم نگار کے قاتلوں کے خلاف سعودی عرب میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر عادل الجبیر نے بحرین میں منعقدہ کانفرنس کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پوسٹ کے سعودی کالم نویس جمال خاشقجی کے سفاکانہ قتل کی تفتیش کے لیے وقت درکار ہے لیکن دنیا صحافی کے معاملے پر ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہوگئی ہے۔

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے مغربی خبر رساں و نشریاتی اداروں پر الزام عائد کیا ہے کہ مغربی میڈیا نے جمال خاشقجی قتل کیس میں دیوانگی سے کوریج کی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ کا بیان ترک حکومت کی جانب سے خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 ملزمان کی حوالگی کے مطالبے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کو تین ہفتے قبل استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل کیا گیا ہے جبکہ ریاض حکومت مسلسل سعودی شاہی خاندان کے قتل میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے الزامات سعودی جاسوسوں پر عائد کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔

    بحرین میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران عادل الجبیر نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 سعودی شہریوں کی ترکی حوالگی کے حوالے سے کہا کہ مذکورہ افراد سعودی شہری ہیں، انہیں سعودیہ میں گرفتار کیا ہے، سعودیہ میں تفتیش ہوگی اور سعودی میں ہی سزا دی جائے گی۔

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب کی تفتیشی ٹیم ترک تفتیش کاروں کے ساتھ مشترکا طور پر استنبول میں واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان مجرموں کے حوالگی سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہے۔

    امریکی وزیر دفاع کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ امریکا دوست ملک ہے جس کے ساتھ تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں اور جمال خاشقجی کے قتل کی وجہ سے دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات میں دراڑ نہیں آئے گی۔

    بحرین کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع نے کیا کہا؟

    بحرین میں سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر برائے دفاع کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کی سفارت خانے میں موت پر ہم سب کو تحفظات ہیں۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا ہر گز ایسے سفاکانہ اقدامات کو برداشت نہیں کرے گا جسے صحافی خاشقجی کی آواز کو دبایا گیا ہے۔

    سعودی صحافی کب اور کہاں لاپتہ اور قتل ہوئے

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کی آرمی چیف سے مُلاقات

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کی آرمی چیف سے مُلاقات

    اسلام آباد : سعودی عرب کےوزیر خارجہ عادل الجبیر نے پاکستان پہنچتے ہی آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مُلاقات کی۔

    انہوں نے علاقائی استحکام کیلئے اور دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔ سعودی وزیر خارجہ ایئرپورٹ سے سیدھے جی ایچ کیو پہنچے جہاں اُنہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مُلاقات کی.

    آئی ایس پی آر کے مطابق عادل الجبیر نےعلاقائی سلامتی کے امور پر بات چیت کی ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا.

    انہوں نے آپریشن ضرب عضب کی تعریف کی اوردہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کوسراہا۔ آرمی چیف سے مُلاقات میں انہوں نے کہا کہ علاقائی استحکام میں پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی اور ایران کے درمیان حالیہ تنازعے کے بعد سعودی وزیر خارجہ کے پاکستان دورے کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے ۔

    سعودی وزیر خارجہ کا دورہ ایران سے کشیدگی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف اتحاد کے قیام کے تناظر میں بھی اہمیت رکھتا ہے۔

  • یمن میں امریکہ کے عسکری اورانٹیلی جنس تعاون پر شکر گزار ہے، سعودی سفیر

    یمن میں امریکہ کے عسکری اورانٹیلی جنس تعاون پر شکر گزار ہے، سعودی سفیر

    واشنگٹن:  سعودی سفیرعادل الزبیر کا کہنا ہے کہ امریکہ یمن میں سیاسی اورعسکری کارروائیوں میں بھرپور تعاون کررہا ہے، سعودی عرب امریکا کی جانب سے یمن میں عسکری اورانٹیلی جنس تعاون پر شکر گزار ہے۔

    امریکہ میں تعینات سعودی سفیرعادل الزبیر نے واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی صورتحال پرامریکی صدر باراک اوباما اور سعودی شاہ سلمان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے اور شاہ سلمان نے یمن میں فضائی حملوں پر امریکہ کے تعاون کو سراہا ہے۔

    سعودی سفیرعادل الزبیرکا کہنا ہے کہ یمن میں صرف ایک ہی مشن ہےاور وہ حکومت کو بچانا ہے، شدت پسند یمن میں معصوم شہریوں کومیزائلوں سے نشانہ بنا رہےہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب  کی یمن میں باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے جاری ہے جبکہ امریکا سعودی عرب کو لاجسٹک اور انٹیلی جنس سپورٹ فراہم کررہا ہے۔