Tag: adiala jail

  • حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ دفتر میں موجودگی، اڈیالہ جیل کے 5اہلکار معطل

    حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ دفتر میں موجودگی، اڈیالہ جیل کے 5اہلکار معطل

    راولپنڈی : مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے کمرے میں موجودگی کی تحقیقات کے بعد سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 اہلکار معطل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرنے کے بعد سپرنٹنڈنٹ جیل سعید اللہ گوندل کو بھی عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی جبکہ ڈی آئی جی جیل راولپنڈی کے خلاف انکوائری کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

    معطل ہونے والوں میں اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ فرخ اعجاز، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ساجدعلی، وارڈن محمدامتیاز اور محمد ارشد شامل ہیں، تحقیقاتی ٹیم نے ڈی آئی جی جیل خانہ جات نوید رؤف کو کلیئر قرار دیا۔

    ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں چھوٹے اہلکاروں پر سارا ملبہ ڈال دیا اور تصویر میں نظرآنے والے سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل کو بے گناہ قرار دے دیا گیا جسے وزیر اعلیٰ پنجاب نے مسترد کردیا اور انہیں بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی تصویر سے متعلق تحقیقات مکمل، چھوٹے اہلکار قصور وار قرار

    یاد رہے 19 ستمبر کو نواز شریف کی رہائی کے وقت جیل کے کمرے میں لی گئی تصویر میں حنیف عباسی بھی موجود تھے، تصویر سوشل میڈیا پروائرل ہونے کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف اور لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں تصویر کی اندرونی کہانی

    اس سلسلے میں  ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی ملک سرفراز نواز پرمشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

  • اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی تصویر سے متعلق تحقیقات مکمل،  چھوٹے اہلکار قصور وار  قرار

    اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی تصویر سے متعلق تحقیقات مکمل، چھوٹے اہلکار قصور وار قرار

    راولپنڈی : مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل کے جیل کمرے میں موجودگی کی تحقیقات مکمل کرلی گئی، کمیٹی نے چھوٹے اہلکاروں پر سارا ملبہ ڈال دیا اور تصویر میں نظرآنے والے سپریٹنڈنٹ سعید کو بے گناہ قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی تصویر سے متعلق تحقیقات مکمل کرلی ہیں، جس میں سارا ملبہ چھوٹے اہلکاروں پر ڈال دیا گیا ہے۔

    آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم کی تشکیل کردہ کمیٹی نے پچاس سے زائد اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کردی۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی نے آئی جی جیل خانہ جات کو بے گناہ قرار دے دیا ہے اور تصویر میں نظرآنے والے سپرنٹنڈنٹ سعید کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش نہیں کی گئی۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے اعلیٰ حکام سے متعلق ایک لفظ تحریرنہیں کیا، جیل معاملات کی تحقیقات کا اختیار ہوم سیکریٹری پنجاب کے پاس ہے۔

    مزید پڑھیں : جیلر کے کمرے میں حنیف عباسی کی موجودگی، وزیراعلیٰ کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    یاد رہے 19 ستمبر کو نواز شریف کی رہائی کے وقت جیل کے کمرے میں لی گئی تصویر میں حنیف عباسی موجود تھے، تصویر سوشل میڈیا پروائرل ہونے کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی ملک سرفراز نواز پرمشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    بعدازاں انکوائری کمیٹی کی تجویز پر حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل منتقل کردیا گیا تھا۔

    وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی سزایافتہ مجرم ہیں اُن کا جیلر کے کمرے میں موجود ہونا قانون کی خلاف ورزی ہے، ملزم اور دیگر لیگی قائدین سے متعلق پہلے بھی شکایات موصول ہوئیں۔

    فیاض الحسن کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کےانتقامی کارروائی کےحق میں نہیں مگر سرکاری اداروں کو قانون کے مطابق چلنا چاہیے، سپرٹنڈنٹ کے خلاف کارروائی کرنا میرا اختیار نہیں بطور وزیراطلاعات واقعے کی تفصیلات طلب کیں۔

    خیال رہے لیگی رہنما حنیف عباسی ایفیڈرین کوٹہ کیس میں عمر قید کی سزاکاٹ رہے ہیں۔

  • جیلر کے دفترمیں تصویر: وزیراعلیٰ کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی کا کام شروع

    جیلر کے دفترمیں تصویر: وزیراعلیٰ کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی کا کام شروع

    راولپنڈی : اڈیالہ جیل سے نوازشریف اور حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ آفس میں لی جانے والی تصویر لیک ہونے کے معاملہ پر دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی رہائی سے قبل جیل سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں قیدی حنیف عباسی اور دیگر کی موجودگی میں لی جانے والی تصویر کی تحقیقات سے متعلق بنائی جانے والی کمیٹی نے کام شروع کردیا۔

    کمیٹی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن اور آئی جی جوڈیشل شامل ہیں، کمیٹی آج اڈیالہ پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے گی۔ موبائل کیمرے کے سپرنٹنڈنٹ آفس تک جانےکی انکوائری کی جائےگی۔

    اس حوالے سے ذرائع آئی جی جیل آفس کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی تین روز میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی، کمیٹی رپورٹ پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: جیلر کے کمرے میں حنیف عباسی کی موجودگی، وزیراعلیٰ کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یہ تصویر نوازشریف کی ضمانت کے بعد کی ہے اور جیل کے اندر کی نہیں، سپرنٹنڈنٹ حنیف عباسی یا کسی بھی قیدی کو اپنے دفتر بلاسکتا ہے، کسی بھی قیدی کی رہائی کی خوشی میں مٹھائی کا آنا معمول کی بات ہے۔

  • نواز شریف اور لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں تصویر کی اندرونی کہانی

    نواز شریف اور لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں تصویر کی اندرونی کہانی

    روالپنڈی: نواز شریف اور لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں تصویر کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی موبائل فون چھپا کرجیل لے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنماؤں نے جیل کو ن لیگی دفتر بنا دیا، ایفی ڈرین کیس کے مجرم حنیف عباسی نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    جس وقت نواز شریف کی رہائی کے معاملات چل رہے تھے اس وقت حنیف عباسی جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں نواز شریف کے ساتھ موجود تھے، حنیف عباسی کس حیثیت میں جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفترمیں موجود تھے؟

    دوسری طرف مرتضیٰ جاوید عباسی موبائل فون چھپا کر جیل لے گئے اور فون سے تصویر کھینچ کر بیٹے کو بھیجی، حسین مرتضیٰ نے تصویر ٹویٹر پر اَپ لوڈ کی۔

    ن لیگی رہنما مٹھائی بھی جیل کے اندر لے گئے تھے، تاہم جیل کے کسی اہل کار نے انھیں نہیں روکا، جیل قواعد کے مطابق مٹھائی یا کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔


    مزید تفصیل پڑھیں:  نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر جیل سے رہا، جاتی امرا پہنچ گئے


    جیل قواعد کے مطابق عمر قید کے مجرم سے ملاقات کا وقت شام چار بجے تک ہوتا ہے، ایسے میں حنیف عباسی کیسے نواز شریف سے ملنے چلے گئے۔

    ن لیگی رہنماؤں نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی رہائی کے موقع پر قانون کی دھجیاں اڑا دیں لیکن انھیں کوئی بھی روکنے والا نہیں تھا۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزائیں معطل کردیں اور انھیں رہا کر دیا۔

  • اڈیالہ میں نواز، شہباز ملاقات، صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلے کا عزم

    اڈیالہ میں نواز، شہباز ملاقات، صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلے کا عزم

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے حمزہ شہباز نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں شریف برادران کی ملاقات کے دوران صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلہ کرنے کا عزم کیا گیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر سے بھی جیل میں ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں میاں شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کو صداتی انتخاب پر پارٹی کی پوزیشن اور الائنس سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق شریف برادران کی ملاقات میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں بھی غور کیا گیا، نواز شریف نے بھرپور مقابلے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کردی ہے، اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان میدان میں ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کی جانب سے مشترکہ صدارتی امیدوار ہیں، کاغذاتِ نامزدگی کے لیے ان کی جانب سے آج عبد الغفور حیدری اور احسن اقبال پیش ہوئے تھے۔


    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا


    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

  • نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن

    نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز سے آج اہلِ خانہ کی ملاقات کا دن ہے، لیگی رہنما بھی ملاقات کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا وقت دے دیا گیا، اہلِ خانہ کے افراد اور دیگر لیگی رہنما آج ان سے ملاقات کریں گے۔

    مسلم لیگ کے رہنما دانیال عزیر اور مرزا جاوید اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، ملاقات کے لیے شریف خاندان کے متعدد افراد نے درخواست دی تھی، جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    47 لیگی رہنماؤں کو بھی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی ہے، ملاقاتیوں کی فہرست میں عباس شریف فیملی، حارث بٹ اور راحیل منیر کے نام شامل ہیں۔

    دیگر ملاقاتیوں میں پرویز رشید، مصدق ملک، ظفرالحق اور مریم اورنگزیب بھی شامل ہیں، خیال رہے کہ اڈیالہ جیل میں جمعرات قیدیوں سے ملاقات کا دن مخصوص ہے اور اسی روز شریف خاندان کے افراد سمیت لیگی رہنما نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے لیے آتے ہیں۔


    اسے بھی پڑھیں:  کیا نواز شریف واقعی جیل سے بھاگنے کی تیاری کررہے ہیں؟


    تاہم عید کی تعطیلات کے باعث شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نواز شریف سے ملاقات نہ کرسکا تھا، جس کی وجہ سے شریف خاندان کے افراد کی جانب سے جمعہ کے روز ملاقات کے لیے درخواست دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی ایون فیلڈ ریفرنس میں قید کی سزائیں بھگت رہے ہیں، انھیں 13 جولائی کو لندن سے وطن واپسی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • کیپٹن (ر) صفدراڈیالہ جیل میں بیمارپڑگئے‘ اسپتال منتقل

    کیپٹن (ر) صفدراڈیالہ جیل میں بیمارپڑگئے‘ اسپتال منتقل

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم نواشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اڈیالہ جیل میں طبعیت خراب ہونے پرانہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اڈیالہ جیل میں بیمار پڑگئے، انہیں راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی منتقل کردیا گیا۔

    سابق وزیراعظم نواشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدرکے ای سی جی سمیت دیگرٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ کیپٹن (ر) صفدرکو 5 اگست کو اڈیالہ جیل میں طبعیت خراب ہونے پرسخت سیکیورٹی حصار میں پمز اسپتال کے امراض قلب پہنچایا گیا تھا جہاں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد انہیں پرائیوٹ کمرے میں منتقل کردیا تھا۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے پمزمیں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وارڈ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کے داماد کے ابتدائی ٹیسٹ میں ان کا شوگرلیول اور بلڈپریشر بڑھا ہوا تھا اور پیٹ میں شدید درد کی شکایت پرانہیں آرام کا انجکشن بھی لگایا گیا تھا۔

    بعدازاں 14 اگست کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو طبعیت بہترہونے پر پمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نوازشریف اور مریم نوازکے ساتھ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اپنی سزا پوری کررہے ہیں۔

  • کیا نواز شریف واقعی جیل سے بھاگنے کی تیاری کررہے ہیں؟

    کیا نواز شریف واقعی جیل سے بھاگنے کی تیاری کررہے ہیں؟

    اسلام آباد : کیوں نکالا کے بعد جیل سے نکلنے کے جتن پر اڈیالہ میں قید نواز شریف پر گیم بنا دیا گیا، جسے اینڈرائیڈ پر لانچ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ کے قیدی نوازشریف پر دلچسپ گیم بن گیا، کرپشن کے جرم میں اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف کے بھاگنے کے خواب پر نوجوانوں نے دلچسپ گیم بنالیا۔

    اڈٖیالہ اسکیپ نامی گیم پاک اسٹوڈیو نے تیار کیا ہے۔

    جس میں نوازشریف جیل کی رکاوٹوں سے بچتے بچاتے بھاگنے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے، گیم میں جیل سے فرار ہوتے نوازشریف کو آپشن دیا گیا ہے کہ اگر پھنس جائیں تو رشوت بھی دے سکتے ہیں۔

    https://youtu.be/JdyIyqLSiHk

    اس سے قبل 2014 میں انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کے آن لائن گو نواز گو گیم نے دھوم مچائی تھی اور گیم نے انٹرنیٹ پرمقبولیت کے نئے ریکارڈ بنا ڈالے تھے۔

    واضح احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے بعد سے نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

  • کیپٹن (ر) صفدرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    کیپٹن (ر) صفدرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم نواشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو طبعیت بہترہونے پرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    کیپٹن (ر) صفدرکو 5 اگست کو اڈیالہ جیل میں طبعیت خراب ہونے پرسخت سیکیورٹی حصار میں پمز اسپتال کے امراض قلب پہنچایا گیا تھا جہاں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد انہیں پرائیوٹ کمرے میں منتقل کردیا تھا۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے پمزمیں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وارڈ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کے داماد کے ابتدائی ٹیسٹ میں ان کا شوگرلیول اور بلڈپریشر بڑھا ہوا تھا اور پیٹ میں شدید درد کی شکایت پرانہیں آرام کا انجکشن بھی لگایا گیا تھا۔

    پمز اسپتال میں کیپٹن صفدر کا طبی معائنہ

    بعدازاں میڈیکل بورڈ نے ٹیسٹ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مزید ٹیسٹ کے لیے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے تھے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نوازشریف اور مریم نوازکے ساتھ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اپنی سزا پوری کررہے ہیں۔

  • اڈیالہ جیل: لیگی رہنماؤں کی نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات

    اڈیالہ جیل: لیگی رہنماؤں کی نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں لیگی رہنماؤں نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر ارکان اور مسلم لیگ ن کے نو منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے اڈیالہ میں مسلم لیگ کے قائد سے ملاقات کی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں میاں نوازشریف سے ملے، ملاقات میں اہم امور زیر بحث آئے۔

    ملاقات کرنے والوں میں خواجہ آصف، سعد رفیق، احسن اقبال، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، راجا ظفرالحق، اسپیکرپنجاب اسمبلی رانا اقبال بھی شامل تھے۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے میاں نواز شریف اور مریم نواز کو 13 جولائی کو لندن سے وطن واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کا دن تھا، جس کے پیش نظر لیگی رہنما مسلم لیگ کے قائد سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔

    میاں نواز شریف کو چند روز قبل پمز اسپتال سے اڈیالہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ بیماری کے سبب زیر علاج تھے۔


    نوازشریف کی طبیعت بتدریج بہتر ہونے لگی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں