Tag: adiala jail

  • افواہیں دم توڑ گئیں، نواز شریف کو صحت کا کوئی بڑا مسئلہ لاحق نہیں، میڈیکل رپورٹ

    افواہیں دم توڑ گئیں، نواز شریف کو صحت کا کوئی بڑا مسئلہ لاحق نہیں، میڈیکل رپورٹ

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ سامنے آگئی، میڈیکل رپورٹ کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس کے بڑے مجرم کو صحت کا کوئی بڑا مسئلہ لاحق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں دس سالہ قید کی مدت شروع کرنے والے سابق وزیر اعظم دسویں دن ہی بیمار پڑ گئے، ڈاکٹروں نے طبی معائنہ کر کے صحت تسلی بخش قرار دے دی۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل کے قیدی نواز شریف کو صحت کا کوئی بڑا مسئلہ لاحق نہیں ہے، طبی معائنہ پمز اسپتال کے پانچ رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا۔

    میڈیکل بورڈ نے طبی معائنے کی رپورٹ میں لکھا کہ نواز شریف کے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ نارمل ہیں، وہ اپنی معمول کی دوائیں جاری رکھیں۔

    میڈیکل بورڈ کی لکھی ہوئی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے خون کے مزید ٹیسٹ اور دل کی صحت کو جانچنے کے لیے ایکو کارڈیالوجی کل کی جائے گی۔

    صفدر اور مریم ٹھیک ہیں، نواز شریف کیسے بیمار ہوگئے، آئی جی جیل خانہ جات

    خیال رہے کہ صدرِ پاکستان ممنون حسین نے نواز شریف کے مکمل علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    دوسری طرف آئی جی جیل خانہ جات نے اڈیالہ جیل کے قیدی کی صحت کی خرابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں آ کر سبھی بیمار ہو جاتے ہیں، تاہم مریم اور صفدر ٹھیک ہیں تو نواز شریف کیوں بیمار ہو گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف جیل جاتے ہی بیمار، طبی معائنے کے لئے میڈیکل ٹیم اڈیالہ پہنچ گئی

    نوازشریف جیل جاتے ہی بیمار، طبی معائنے کے لئے میڈیکل ٹیم اڈیالہ پہنچ گئی

    راولپنڈی : ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ نواز شریف کے طبی معائنے کے لئے میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل پہنچ گئی، طبی معائنے کے لئے نواز شریف کو سیل سے جیل اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق محلات میں رہنے کےعادی نوازشریف جیل جاتے ہی بیمارپڑگئے، میڈیکل ٹیم طبی معائنے کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئی ہیں اور نواز شریف کو سیل سے جیل اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خصوصی میڈیکل بورڈ پمزاسپتال کے 4سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، جس میں پمزشعبہ میڈیسن کے سربراہ پروفیسر شجیع بورڈ کے چیئرمین ہیں، شعبہ امراض قلب، گردہ، معدہ و جگرکے ماہرین شامل ہیں جبکہ ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر مشہود، ڈاکٹر سہیل تنویر میڈیکل بورڈ کے رکن ہیں۔

    انسپکٹرجنرل جیل خانہ جات نے نوازشریف کی بیماری کی تشہیرکرتے ہوئے پھرتی دکھائی اور علاج کیلئے فوری طور میڈیکل بورڈتشکیل دینے درخواست دی تھی، جس کے بعد نواز شریف کے علاج کے لیے خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔

    انسپکٹرجنرل جیل خانہ جات نے میڈیا کے لئے جاری پریس ریلیز میں نوازشریف کی بیماری کو بھرپور کوریج دینے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی تجویز پر نوازشریف کے تفصیلی ٹیسٹ کیےجائیں گے، میڈیکل بورڈ طبی معائنے سے متعلق رپورٹ پنجاب حکومت کوپیش کرے گا، جس کے بعد ٹیسٹ نتائج کی بنیاد پر نوازشریف کی اسپتال منتقلی کا فیصلہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ نواز شریف 9 دن سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اڈیالہ جیل کے افسر سے الجھ پڑے

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اڈیالہ جیل کے افسر سے الجھ پڑے

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ ن کے سابقہ دورِ حکومت میں اسپیکر قومی اسمبلی رہنے والے ن لیگی رہنما ایاز صادق اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ الجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اڈیالہ جیل میں ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم نواز شریف سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔

    جیل میں داخلے سے قبل گاڑی کی تلاشی کے معاملے پر جیل حکام سے تو تو میں میں ہوگئی، ن لیگی رہنما نے جیل کے افسر کو دھمکیاں دے دیں۔

    جیل کے دروازے پر ضابطے کے مطابق جب گاڑی کی تلاشی لی جانے لگی تو ایاز صادق نے ضد میں آ کر گاڑی کی تلاشی دینے سے انکار کر دیا۔

    ن لیگی رہنما ایاز صادق نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ’تمھیں دیکھ لوں گا۔‘ تاہم سنگین نتائج کی دھمکیوں کا جیل افسر پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

    عوام کی نمائندگی کرنے والے کو اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا ،پرویزرشید

    قبل ازیں ایک اور ن لیگی رہنما پرویز رشید نے بھی ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم نواز شریف سے ملاقات کی، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں اداروں پر سخت تنقید کی۔

    انھوں نے کہا ’عمران خان کو نیب نے سہولیات فراہم کیں، وہ اپنے خلاف فیصلہ بھی خود لکھتے ہیں، اس سے انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھتے ہیں۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    راولپنڈی : ایون فیلڈریفرنس کے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیارکرلی گئی، فہرست میں شریف خاندان کےسترہ افراد کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والوں نواز شریف اور مریم نواز کا اڈیالہ جیل میں چھٹا روز ہے ، دونوں سے آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی جبکہ نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی ملاقات بھی کرائی جاسکتی ہے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ملاقات کے لیے خاص طور پر تیار ہوئے، انھوں نے روایتی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہنا ہے، ان کی تیاری میں مشقتی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ مریم نواز بھی روایتی انداز میں تیار ہوئی ہیں۔

    نوازشریف اورمریم نوازسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شریف خاندان کے 17 افراد اور 23 لیگی رہنما بھی شامل ہیں۔

    لیگی رہنماؤں میں آصف کرمانی، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، ایاز صادق، سابق گورنر کے پی بھی شامل ہیں جبکہ ن لیگ کے 11 وکلا بھی ملاقاتیوں کی فہرست میں ہیں۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تینوں مجرموں کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے کے ساتھ بٹھایا جائے گا، صبح 8 بجے سے 4 بجے تک ملاقات ہوسکے گی، ہر ملاقات سے قبل نوازشریف کی مرضی جانی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات


    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے آنے والوں کو جیل مینوئل کی پابندی کرناہوگی، ملاقات شناختی کارڈ کے بغیرممکن نہیں ہوسکے گی، ہر ملاقاتی کو 20 منٹ ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے 14 جولائی کو  شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے۔

    خیال رہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے اس لئے ن لیگ کے رہنما اپنے قائد سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کے بی کلاس میں مزے

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کے بی کلاس میں مزے

    راولپنڈی: قیدیوں کی جنت سمجھے جانے والے اڈیالہ جیل کی بی کلاس میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم سابق وزیر اعظم نواز شریف کے مزے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے مجرم نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں قید کاٹنے کے لیے الگ کمرہ الاٹ کیا گیا ہے جس میں اکیس انچ ٹی وی لگا ہوا ہے۔

    نواز شریف کے کمرے میں باہر کی دنیا سے با خبر رہنے کے لیے اخبار اور ریڈیو بھی میسر ہے، آرام کے لیے پلنگ اور پنکھا بھی لگا ہوا ہے۔

    قید کے دوران مجرم نواز شریف کو واک کرنے کی اجازت بھی ملی ہوئی ہے، انھیں خصوصی غذائیں کھلائی جا رہی ہیں جن میں پھل اور قیمہ بھی شامل ہیں۔

    ڈی آئی جی جیل خانہ جات کے مطابق کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے دو ڈاکٹر قیدی نواز شریف کا باقاعدہ چیک اپ کرتے ہیں، جمعرات کو ملاقات کی سہولت بھی حاصل ہے۔

    ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے غلیظ ٹوائلٹ اور بستر نہ ملنے کی خبریں جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجرمہ مریم نواز کو بھی خواتین سیل میں بہتر سہولتیں دی جارہی ہیں۔

    پنجاب کے نگراں وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل صوبائی حکومت کے زیرِ نگرانی آتا ہے، نواز شریف اور مریم نواز کو قانون کے مطابق سہولتیں میسر ہیں۔

    اڈیالہ جیل : نوازشریف اورمریم کو بی کلاس اور قیدی نمبرز الاٹ، یونیفارم آج ملے گا

    بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ قانون میں گنجائش ہے کہ ٹرائل جیل میں بھی کیا جاسکتا ہے، سیکورٹی تھریٹ کی صورت میں ٹرائل جیل میں کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ نواز شریف کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیے جانے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی 43 جیلوں میں بند 881 قیدی خواتین کو سی کلاس بیرکوں میں بند کیا گیا ہے، مریم نواز پہلی خاتون ہیں جنھیں پنجاب کی جیل میں بی کلاس فراہم کی گئی۔

    متعدد قیدی خواتین کے اہلِ خانہ نے اس امتیازی سلوک پر جیل انتظامیہ کے خلاف عدالتوں میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو قانون کے مطابق بی کلاس دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ

    اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ

    راولپنڈی : ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی قید با مشقت کا  آغاز ہوگیا، پہلی رات اڈیالہ جیل میں  گزری، جیل انتظامیہ کے مطابق نواز شریف کو اڈیالہ جیل کی اے کلاس الاٹ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں رات بھر سو نہ سکے اور دونوں کے لئے جیل میں پہلی رات بڑی بھاری ثابت ہوئی۔

    ذرائع جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کواڈیالہ جیل کی اے کلاس الاٹ کی گئی  ہے، ان کو وہیں منتقل کیا گیا جہاں یوسف رضا گیلانی نے قید کاٹی تھی  جبکہ  مریم نوازکوخواتین کی بیرک میں خصوصی سیل میں رکھا گیا ہے۔

    جیل میں نوازشریف کو ٹیلی ویژن، اخبار، اے سی، بیڈ اور ایک مشقتی کی سہولت دی گئی جبکہ جیل میں اٹیچ باتھ روم، پنکھا موجود ہے۔

    https://youtu.be/wAvMINqulco

    جیل انتظامیہ کے مطابق صبح ہوئی تو دونوں کو انڈے پراٹھے ناشتہ کی پیشکش کی تو مریم نواز  نے ناشتہ کیا تاہم نوازشریف نے صرف چائے اوردواہی لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرمان باہرسےبھی اپنے کھانے کا بندوبست کروا سکتے ہیں لیکن ن لیگ کے کسی رہنما کی جانب سے نہ کوئی ناشتہ آیا نہ کوئی ملاقات کے لئے آیا ۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اور مریم نوازکو لندن سے لاہور پہنچتے ہی گرفتار کرلیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے سے نیواسلام آباد ایئرپورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    جیل میں میڈیکل چیک اپ کے بعد دونوں مجرموں کو قیدی نمبرالاٹ کرکے بیرکوں میں بھیج دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف ودیگر کیخلاف دو ریفرنسز پر ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا، ان کیخلاف نیب کورٹ ون جیل میں مقدمہ سنے گی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکریں گے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کومجموعی طورپر گیارہ سال اورمریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے جیل میں قیدیوں کو تین کیٹگریز میں رکھا جاتا ہے، اے کلاس کیٹگری اعلیٰ سرکاری افسران کے علاوہ، سابق وفاقی وزرا اور ان قیدیوں کو دی جاتی ہے جو زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہوں۔

    بی کیٹگری میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جو قتل اور لڑائی جھگڑے کے مقدمات میں تو ملوث ہوں تاہم اچھے خاندان سے تعلق رکھتے ہوں، گریجویشن پاس قیدی بھی بی کلاس لینے کا اہل ہوتا ہے جبکہ سی کیٹگری میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جو قتل، ڈکیتی، چوری، لڑائی جھگڑے اور معمولی نوعیت کے مقدمات میں سزا یافتہ ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل کے قیدیوں کی حق رائے دہی استعمال کرنے کی درخواست

    اڈیالہ جیل کے قیدیوں کی حق رائے دہی استعمال کرنے کی درخواست

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل کے قیدیوں نے اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لیے درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کے 400 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے لیے درخواست دے دی ہے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ درخواست دینے والوں میں مرد اور خواتین قیدی شامل ہیں جن میں سے کچھ مجرم ثابت ہوچکے ہیں جبکہ کچھ کے مقدمات ابھی زیر تفتیش ہیں۔

    ان کے مطابق جیل میں اس وقت 150 خواتین قیدی موجود ہیں جن میں سے بیشتر کے پاس قومی شناختی کارڈ موجود نہیں جو ووٹ دینے کے لیے بے حد ضروری ہے۔

    قیدیوں کو مطلع کردیا گیا ہے کہ حق رائے دہی صرف وہی قیدی استعمال کرسکے گا جس کے پاس قومی شناختی کارڈ موجود ہوگا۔

    درخواستیں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو موصول ہوگئی ہیں جنہوں نے یہ درخواستیں ضلعی الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا تعلق مختلف صوبوں اور علاقوں سے ہے اور ہر قیدی کی درخواست اس کے رہائشی علاقے کے انتخابی دفتر میں بھجوائی جائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ درخواستوں کی منظوری کی صورت میں پوسٹل بیلٹ 22 جولائی تک ضلعی ریٹرننگ افسر کو واپس بھجوایا جاسکے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات 25 جولائی کو منعقد کیے جائیں گے جس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کرپٹ مافیا شریف برادران کے جیل جانے کا وقت آگیا ہے، عمران خان

    کرپٹ مافیا شریف برادران کے جیل جانے کا وقت آگیا ہے، عمران خان

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انشاءاللہ اس بارالیکشن میں ن لیگ کو شکست دیں گے، شریف برادران کے جیل جانے کا وقت آگیا، ہمارا مقابلہ کرپٹ مافیا سے ہے، ثابت کردیں گے کہ لاہور پی ٹی آئی کا شہر ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین بھی موجود تھے۔

    عمران خان نے کہا کہ سال2018الیکشن کاسال ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کیا نیا پاکستان بنے گا یا کیوں نکالا کا پاکستان رہے گا، لاہور فیصلہ کرتا ہے پنجاب کا اور پنجاب پورے پاکستان کا فیصلہ کرتا ہے، لاہورمیں29اپریل کو مینارپاکستان پر جلسہ کریں گے اور جلسے سے ثابت کردیں گے کہ لاہور پی ٹی آئی کا شہر ہے۔

    عمران خان نے اپیل کی کہ مرد و خواتین اور بچے سب پی ٹی آئی کے ممبر بنیں کیونکہ ہمارامقابلہ کرپٹ مافیا سے ہے، شریف خاندان کے بچے ارب پتی بن چکے ہیں، اسکول، اسپتال، صاف پانی کا پیسہ انہوں نے چوری کیا، یہ لوگ عوام کا پیسہ چوری کرکے باہر لے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کافی عرصے سے لندن میں علاج کروارہی ہیں ،اسحاق ڈار بھی علاج کرانے باہر چلے گئے ،ن لیگ نے پاکستان میں ایسا کوئی اسپتال نہیں بنایا جہاں ان لوگوں کا علاج ہو سکے،جبکہ پشاور میں 4ارب روپے کی لاگت سے کینسر کا جدید ترین اسپتال بنایا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ50ارب روپیہ اورنج ٹرین منصوبے سے انہوں نے اپنی جیب میں ڈالا، کرپشن کا پیسہ عوام پرخرچ ہوتا تو عالمی معیار کی یونیورسٹی بن جاتی، لوٹا گیا پیسہ ملک پرخرچ ہوتا تو آج ایک بستر پر4،4مریض نہ ہوتے۔

    انہوں نے بتایا کہ کے پی میں اسپتال، اسکول، پولیس قانون و انصاف بہترہے، کے پی میں لوگوں کو نوکریاں مل رہی ہیں، ایک ارب درخت لگائے گئے، عمران خان نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے باغوں کے شہر لاہور کو سریہ سیمنٹ کا شہر بنادیا۔

    عمران خان نے نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان پر جلسے میں بتاؤں گا نواز شریف تم کو کیوں نکالا، تم نے جو پیسہ اسکولوں پر خرچ کرنا تھا وہ لندن میں محلات پر لگادیا۔

    انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تیار ہوجاؤ، اب شہباز شریف کی باری آ گئی ہے، شہباز شریف تم لندن سے چیک اپ کرا کے جلدی واپس آجاؤ، میں نے تم سے لاہور کے لوگوں کا انصاف لینا ہے، چھوٹے ڈان اور بڑے گاڈ فادر کا رائے ونڈ سے اڈیالہ جیل جانے کا وقت آگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قیدیوں کیلئے مفت تعلیم کا آغاز

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قیدیوں کیلئے مفت تعلیم کا آغاز

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل کے قیدیوں کو مفت تعلیم دینے کا آغاز کردیا گیا ہے ، جس میں‌ مکمل تعاون علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں ایک ہزار قیدیوں کو مفت تعلیم کا آغاز کیا جائے گا، وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اڈیالہ جیل کے قیدیوں کے لئے معت تعلیم اورکتابیں کی.

    اس کے علاوہ قیدیوں کوآن لائن ایجوکیشن اور ٹیوٹرزکی خدمات دی جائیں گی، ان کا کہنا تھا کہ مجرم اگر چاہیں تو جیل میں اعلیٰ تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں.

    خیال رہے کہ اڈیالہ جیل کی تعمیر کا کام ضیاء الحق کے دور میں1970اور 1980 کے درمیان مکمل کیا گیا، جیل میں 1919 قیدیوں کی گنجائش ہے، اس کا نام اڈیالہ قریبی گاؤں کی وجہ سے ہے جو چار کلومیٹر دور ہے۔
    مزید

    مزید پڑھیں:ایان علی اڈیالہ جیل سے رہا

    وہ مشہورشخصیات جو یہاں قید رہ چکی ہیں ان میں سابق وزیراعظم ذولفقار علی بھٹو، ایان علی ،ذکی الرحمان لکھوی ، ممتاز قادری ، یوسف رضا گیلانی، قادیانی رہنما مرزا طاہر شامل ہیں ، اس کے علاوہ متعدد ہائی پروفائل دہشت گرد بھی یہاں قید رہ چکے ہیں۔

    دوسری جانب ایک محتاط اندازے کے مطابق اڈیالہ جیل کے قیدیوں میں 39 قیدی ایم اے پاس ہیں، 289 قیدی گریجویشن تک تعلیم حاصل کر چکے ہیں، اس کے علاوہ 1951 تعلیم یافتہ قیدیوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ جیل کے 13 تعلیمی سنٹر میں 221 قیدی زیر تعلیم ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اڈیالہ جیل میں کل 1951 تعلیم یافتہ قیدی اور حوالاتی بند ہیں جن میں اعلیٰ تعلیم یافتہ قیدیوں کی تعداد 328 جبکہ 656 قیدیوں نے ایف اے تک تعلیم حاصلی کر رکھی ہے جبکہ میٹرک پاس قیدیوں کی تعداد 967 ہے۔ راولپنڈی:اڈیالہ جیل میں ایک ہزارقیدیوں کومفت تعلیم کاآغاز

  • پی ٹی آئی کے تین ہزارکارکن اڈیالہ جیل منتقل

    پی ٹی آئی کے تین ہزارکارکن اڈیالہ جیل منتقل

    اسلام آباد: پولیس نےجڑواں شہروں سےگرفتار پاکستان تحریک ِ انصاف کے تین ہزار سے زائد کارکنوں کواڈیالہ جیل منتقل کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے پرامن دھرنے کوایک ماہ ہی عرصہ گزرا کہ حکومت کی بے چینی میں اضافہ ہوگیا ہے مذاکرات سے بھی دال نہ گلی تو حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے اپنانا شروع کردئیے۔

    اسلام آباداورراولپنڈی کی سڑکوں پرپولیس نے پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان کی پکڑ دھکر کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کے دھرنےمیں میوزک کا اہتمام کرنےوالے ڈی جے بٹ سمیت تین ہزار ایک سو ستاسی کارکنان کو گرفتار کرکے نہ صرف اڈیالہ جیل منتقل کیا بلکہ جیل میں ہی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومتی ارکان کا دعویٰ تھا کہ دھرے میں تین سے چار ہزار افراد ہیں اگر دھرنے میں شرکا کم ہیں تو تین ہزار افراد کہاں سے پکڑے؟ تین ہزار سے زائد کارکنان اڈیالہ جیل میں ہیں تو دیگر جیلوں میں کتنے لے جائے گئے؟

    کیا طاہر القادری کا دعوی کا درست ثابت نہیں ہوتا کہ بیس سے پچیس ہزار کارکنان قید ہیں؟ کیا کنٹینرلگا کرحکومت نے شہر کو محصورنہیں بنایا؟۔