Tag: Admits

  • امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپو نے اعتراف کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم داعش تقویت حاصل کر رہی ہے لیکن اس گروپ کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت کم کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ بہت پیچیدہ ہے لیکن یقینی طور پر ایسی جگہیں موجود ہیں جہاں داعش گزشتہ 3 یا 4 سال کی نسبت آج زیادہ طاقتور ہےتاہم ان کا کہنا تھا کہ اس گروپ کی خودساختہ خلافت ختم ہوگئی اور اس کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت مشکل بنا دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ خطے میں داعش کو شکست دینے کے منصوبے کی دیگر 80 ممالک کے ساتھ تعمیل کی گئی اور یہ بہت کامیاب رہاتاہم انہوں نے خبردار کیا کہ القاعدہ اور داعش سمیت بنیاد پرست دہشت گرد گروپس کے دوبارہ ابھرنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے معاملے پر بھی بات کی اور تسلیم کیا کہ امریکا شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر اتنی جلدی نہیں آیا، جتنی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ تخفیف جوہری ہتھیار کے معاہدے میں کئی رکاوٹیں آئیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساتھ ہی مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے پر مار کرنے والے میزائلز کے تجربے پر تحفظات ہیں۔

    انہوں نے اس تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری خواہش تھی کہ وہ ایسا نہیں کرتے۔

  • ہالینڈ میں‌ ٹرام پر حملہ کرنے والے مشتبہ دہشت گرد نے اعتراف جرم کرلیا

    ہالینڈ میں‌ ٹرام پر حملہ کرنے والے مشتبہ دہشت گرد نے اعتراف جرم کرلیا

    ایمسٹرڈیم : ہالینڈ کے شہر اتریخت میں ٹرام پر فائرنگ کرنے متعدد افراد زخمی و ہلاک کرنے والے مشتبہ دہشت گرد نے عدالت میں اعتراف جرم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک ہالینڈ کے شہر اتریخت میں گزشتہ دنوں ٹرام پر ترک نژاد مشتبہ دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جسے ہالینڈ کی سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا تھا۔

    ڈچ استغاثہ کا کہنا تھا کہ ٹرام پر حملہ کرنے والا 37 سالہ دہشت گرد نے ذاتی طور پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت میں ترک نژاد متعدد افراد کے قتل کی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہالینڈ کے شہر اتریخت میں ترک نژاد شہری نے ٹرام میں سفر کرنے والے مسافروں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    نیدر لینڈز: ترک شہری کی ٹرام میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ 10 بجکر 45 منٹ پر پیش آیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ایک عمارت کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    میئر اتریخت نے فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حملے میں 9 افراد زخمی ہوئے۔

    ہالینڈ: ٹرام میں فائرنگ کرنے والا مشتبہ حملہ آور گرفتار

    بعدازاں اتریخت پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    ریاض : عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول بس پر فضائی بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے حملے کو فورسز کی غلطی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

    ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عوامی ہجوم کے درمیان موجود بس کو نشانہ بنانے سے منع کیا گیا تھا تاہم حکم تاخیر سے پہنچا۔

    ترجمان عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ خفیہ ذرائع سے بس میں حوثی جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے تسلیم کیا کہ بس میں بچے موجود تھے اور بس پر فضائی بمباری کرنا عرب اتحاد کی غلطی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو بس پر فضائی بمباری کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔

  • ہم برسوں‌ تک خلائی مخلوق اور اڑن طشتریاں تلاش کرتے رہے: امریکا کا اعتراف

    ہم برسوں‌ تک خلائی مخلوق اور اڑن طشتریاں تلاش کرتے رہے: امریکا کا اعتراف

    واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کئی دہائیوں تک پراسرار خلائی مخلوق اور اڑن طشتریوں کو تلاش کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماضی میں امریکا نے خطیرلاگت سے خلائی مخلوق کی تلاش کے لیے خصوصی پروگرام تیار کیا تاہم خاطر خواہ کامیابی نہ ملنے اور دیگر ترجیحات پر کے پیش نظر یہ مہنگا پروگرام 2012 میں ختم کر دیا گیا۔

    خلائی مخلوق ایک حقیقت ہے یا افسانہ یا بحث صدیوں سے جاری ہے۔ زمین کے باسی ایک طویل عرصے سے دوسرے سیاروں کی مخلوق سے رابطہ کرنے کی کوشش میں ہیں، اور اس جستجو میں اب تک اربوں ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں اور عجیب و غریب آلات بھی ایجاد کیے جا چکے ہیں، تاکہ کسی طرح خلائی مخلوق سے رابطہ کیا جاسکے۔

    ‘خلائی مخلوق کا انسانوں سے 25 سال میں رابطہ ہوجائے گا’

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق پینٹا گون نے خلائی مخلوق کی تلاش کے لیے 2007 میں باقاعدہ پروگرام کا آغاز کیا، جس کے تحت مختلف منصوبوں کے ذریعے دیگر سیاروں میں موجود مخلوق کی تلاش کرنا تھا تاہم پروجیکٹ کے لیے مختص رقم ختم ہونے کے بعد 2012 میں پروگرام روک دیا گیا۔

    ترجمان پینٹا گون کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے دوران ہمیں انداز ہوا کہ اس سے بڑھ کر بڑے مسائل خطے میں موجود ہیں ہمیں دیگر چیلنجز کا سامنا ہے جس کے پیش نظر ہماری ترجیحات بھی تبدیل ہوئیں اور ہم نے دیگر سرگرمیوں میں اپنے بجٹ مختص کیے۔

    کیا ہماری دنیا خلائی مخلوق کا بنایا ہوا کمپیوٹر پروگرام ہے؟

    خیال رہے مذکورہ منصوبے کے لیےامریکی محکمہ دفاع کی جانب سے 22 ملین امریکی ڈالر خرچ کیے گئے، البتہ منصوبے کے لیے کام کرنے والے چند افراد کی رائے ہے کہ منصوبہ ختم نہیں ہوا مستقبل میں اس کا دوبارہ آغاز کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔