Tag: Advantages

  • سوشل میڈیا صحت پر کیسا اثر ڈالتا ہے ؟ امریکی محققین کی اہم رپورٹ

    سوشل میڈیا صحت پر کیسا اثر ڈالتا ہے ؟ امریکی محققین کی اہم رپورٹ

    جہاں سوشل میڈیا کے بہت زیادہ فوائد ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات بھی بہت زیادہ ہیں۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ نوجوان نسل میں سوشل میڈیا کا مثبت کے ساتھ ساتھ منفی استعمال بھی بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ وہ اپنا بہت سارا قیمتی وقت سوشل میڈیا پہ ضائع کر دیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا ایک ایسا آلہ ہے جو لوگوں کو اظہارِ رائے، تبادلہ خیال، تصویر اور ویڈیوز شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہےجس کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔

    سوشل میڈیا کی بدولت پوری دنیا ایک گاؤں میں تبدیل ہو گئی ہے، سوشل ویب سائٹس میں سے زیادہ تر لوگ فیس بک، ٹوئیٹر، یوٹیوب، گوگل پلس اور انسٹاگرام وغیرہ استعمال کرتے ہیں لیکن ہمیں یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ اگر ایک چیز کے فوائد ہیں تو اس کے نقصانات بھی موجود ہیں۔

    اس حوالے سے امریکی محققین نے بتایا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بہت زیادہ وقت گزارنے سے کیا کیا نقصانات ہو سکتے ہیں۔

    امریکی ٹیکساس یونیورسٹی کی نئی تحقیق نے سب کو حیران و پریشان کردیا ہے جس میں سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کو اس کے استعمال میں بہت احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بری خبروں کو سرچ یا اسکرول کرکے تلاش کرنے والے افراد کے لیے ‘ڈوم اسکرول’ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

    Social Media Addiction: What It Is and What to Do About It

    ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے اس رجحان میں اضافہ ہوا ہے، جرنل ہیلتھ میں شائع تحقیق میں 11 سو افراد کو ایک سروے کا حصہ بنایا گیا تھا۔

    سروے کے نتائج میں دریافت ہوا کہ 16.5 فیصد افراد بری خبروں کو تلاش کرنا پسند کرتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ بہت زیادہ تنا اور انزائٹی کے شکار ہوگئے۔

    امریکا کی ٹیکساس ٹیک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 24 گھنٹے خبروں تک رسائی کے نتیجے میں کچھ افراد کو یہ دنیا تاریک اور خطرناک مقام نظر آتی ہے۔

    Is social media good or bad for teenagers' health? | The Star

    محققین کے مطابق ایسے افراد میں خبروں کو پڑھنے کا جنون پیدا ہوجاتا ہے تاکہ ذہنی دبا کو کم کرسکیں مگر اس سے کوئی مدد نہیں ملتی۔

    سروے میں شامل 27.3 فیصد میں خبروں کو پڑھنے کا رجحان معتدل حد تک نقصان دہ تھا جبکہ 27.5 فیصد معمولی حد تک متاثر ہوئے تھے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ سرفنگ اور اسکرولنگ کرنے والے افراد میں ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    Social Media Addiction of Parents and Its Effects to Their Adolescent  Children | by Thunyaphuk W. | Medium

    درحقیقت محققین نے دریافت کیا کہ 74 فیصد نے ذہنی صحت جبکہ 61 فیصد نے جسمانی صحت کے مسائل کو رپورٹ کیا۔

    ”مزید پڑھیں : سوشل میڈیا دماغی صحت کے مسائل کا ذمہ دار ہے“

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت یہ شرح ہماری توقعات سے زیادہ ہے اور یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ متعدد افراد سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں اور خبروں کو بھی پڑھتے ہیں۔

  • ریٹائرمنٹ کا حیران کن فائدہ

    ریٹائرمنٹ کا حیران کن فائدہ

    کیا بہت سے لوگوں کی طرح آپ بھی ریٹائرمنٹ کو اپنی متحرک زندگی کا اختتام سمجھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کیا کریں گے؟ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    آسٹریلیا سے شائع ہونے والے جریدے ’ایج اینڈ ایجنگ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جب لوگ مکمل طور پر کام کرنا بند کردیتے ہیں تو اس کے ایک سال بعد وہ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل ریٹائرمنٹ کے بعد خوشی کے بارے میں متضاد آرا تھیں۔ بعض ماہرین کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کا لوگوں سے ملنا جلنا ختم ہوجاتا ہے اور زندگی میں کچھ کرنے کا مقصد نہیں رہتا جو انسان میں بیزاری پیدا کرتا ہے۔

    دوسرے گروپ کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ وہ کام کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں جو وہ ساری عمر کرنا چاہتے ہیں پر کر نہیں پاتے۔

    اس بارے میں ایک ریٹائرڈ پروفیسر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’ممکن ہے ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کی وجہ یہ ہو کہ ہم اپنے روزمرہ کے کاموں کو زیادہ اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں اور ہمیں کسی چیز کی جلدی نہیں ہوتی‘۔

    تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ریٹائرڈ افراد ریٹائرمنٹ سے پہلے جو کام کرتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ کام کرنے میں نہایت خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ ریٹائرڈ افراد نے جب جسمانی یا سماجی سرگرمی میں حصہ لیا تو وہ زیادہ خوش اور مطمئن پائے گئے جبکہ گھر کے یا دیگر کام کرنے والے افراد نسبتاً کم مطمئن تھے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کا تعلق نیند پوری ہونے سے بھی دیکھا گیا۔

    تحقیق کے مطابق کل وقتی نوکری سے ریٹائر ہونے والے افراد نے اگر کوئی جز وقتی ملازمت بھی کی تو اس سے ان کی خوشی میں اضافہ ہوا اور وہ اس نوکری سے لطف اندوز ہوتے دیکھے گئے۔

    اس بارے میں کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر کینتھ شلٹز کا کہنا ہے، ’جب لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد کام کرتے ہیں تو ان کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔ آپ کیریئر کے معاملے میں دباؤ کا شکار نہیں ہوتے نہ ہی آپ کو دوڑ میں آگے نکلنے کی فکر ہوتی ہے‘۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو لوگ ریٹائرمنٹ کے قریب ہوتے ہیں انہیں اضافی کام کرنا بوجھ معلوم ہوتا ہے اور اس سے ان کے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔