Tag: advertisement

  • پی آئی اے کی نجکاری کا اشتہار جاری

    پی آئی اے کی نجکاری کا اشتہار جاری

    اسلاآباد : وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اقدامات شروع کردیے اس سلسلے میں اشتہار جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اشتہار جاری کرتے ہوئے بولیاں طلب کرلیں، اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نجکاری میں دلچسپی کی درخواستیں 3 جون تک جمع کرائی جاسکتی ہیں، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔

    وفاقی حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے ایک ہفتے میں 268 پروازیں آپریٹ کرتی ہے۔

    اس حوالے سے نجکاری حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 30 روٹس پر پروازیں آپریٹ کیں، وفاقی حکومت پی آئی اے کے تمام اہم بزنسز فروخت کرنا چاہتی ہے۔

    پی آئی اے کے بزنس میں مسافروں اور گراؤنڈ کی ہینڈلنگ بھی شامل ہے، پی آئی اے کے بزنس میں کارگو اور ٹریننگ بھی شامل ہے۔

    نجکاری حکام کے مطابق پی آئی اے کے بزنس میں فلائٹ کچن بھی شامل ہے، پی آئی اے کے بزنس میں فلائٹ انجینئرنگ اور فلائٹ ٹریننگ بھی شامل ہے۔

    نجکاری میں پی آئی اے کے اثاثے بھی فروخت کیے جائیں گے، خریدار پارٹی کو نئے فلیٹ شامل کرنے پر سیلز ٹیکس چھوٹ بھی حاصل ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت

    دلچسپی رکھنے والی پارٹی کو 14 لاکھ روپے نان ریفنڈ ایبل فیس جمع کرانا ہوگی، موجودہ دور حکومت میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوسری مرتبہ ای او آئی جاری ہوا۔

    قبل ازیں اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کو جولائی تک پی آئی اے کی نجکاری کی ڈیڈ لائن دی تھی، تاہم اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے نجکاری کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری جولائی میں بھی نہیں ہو سکے گی۔

    آئی ایم ایف کو دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق مقررہ وقت تک پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہو سکے گی بلکہ اس کی پرائیویٹائزیشن کا عمل دسمبر تک مکمل ہو سکے گا۔

  • لندن: حجاب کی وجہ سے مسلم ماڈل کو اشتہاری مہم کا حصہ بننے سے روک دیا گیا

    لندن: حجاب کی وجہ سے مسلم ماڈل کو اشتہاری مہم کا حصہ بننے سے روک دیا گیا

    لندن: برطانیہ سے تعلق رکھنے والی مسلم ماڈل ’ماریہ ادریسی‘ کو حجاب کرنے کی وجہ سے اشتہاری مہم میں حصہ لینے سے روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم ماڈل ’ماریہ ادریسی‘ کو اس وجہ سے بیوٹی کے اشتہاری مہم سے روک دیا گیا کیوں کہ وہ ایک مسلمان ہیں اور حجاب کرتی ہیں، جس کے باعث وہ اشتہارات کے ذریعے زیادہ لوگوں کو اپنی طرف مائل نہیں کر پائیں گی۔

    مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ماڈل ماریہ ادریسی نے کہا کہ میں یہ سن کر حیران رہ گئی کہ مجھے اشتہاری مہم بورڈ نے اپنے مہم میں شامل نہیں کیا، اس کی وجہ صرف حجاب کرنا اور میرا مسلمان ہونا ہے کیوں کہ بورڈ کا خیال یہ ہے کہ حجاب کی وجہ سے لوگ ان کی طرف مائل نہیں ہوں گے۔

    جرمنی: حجاب پر پابندی کی تجویز، اساتذہ نے بھی حمایت کردی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بیوٹی مہم ان کے لیے ایک بہت بڑی ڈیل تھی لیکن انتظامیہ نے ان کے ساتھ معاہدہ کرنے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے وہ ابھی تک صدمے کا شکار ہیں، البتہ انہوں نے ماضی میں حجاب پہن کر ہی ماڈلنگ کی اور اشتہاری مہم کا حصہ رہ چکی ہیں۔

    انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن میں پہلی باحجاب لڑکی فائنل میں پہنچ گئی

    خیال رہے کہ مسلم ماڈل ماریہ برطانیہ کی مقبول ماڈل ہیں، انہوں نے پہلی بار 2015 میں اس وقت شہرت حاصل کی تھی کہ جب انہوں نے ایک نجی ادارے کی بیوٹی مہم میں حجاب پہن کر شرکت کی جس کے بعد ماریہ ادریسی کی حجاب میں ملبوس تصاویر میگزین اور رسالوں کی زینت بھی بنیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پنجاب میں اشتہارات کی بندر بانٹ، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، تشہیری اخراجات کا ریکارڈ طلب

    پنجاب میں اشتہارات کی بندر بانٹ، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، تشہیری اخراجات کا ریکارڈ طلب

    لاہور : چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب حکومت کی جانب سے اشتہارات کی بندر بانٹ پر از خود نوٹس لے لیا۔ پنچاب حکومت سےاشتہارات کے اخراجات کی تفصیلات دس دن میں طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے لاہور رجسٹری میں پنجاب کے اسپتالوں کی حالت زار پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حکومت کی جانب سے اشتہارات کی بندر بانٹ پر از خود نوٹس لے لیا۔

    عدالت نے حکومت پنجاب سےتشہیر کے لیے کیے گئے اخراجات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اشتہاری مہم کم کردیں، ریکارڈ سے ہمیں پتہ چل جائے گا کہ پنجاب حکومت صحت کے معاملے میں مخلص یہ نہیں، اگر ہے تو ہمیں مداخلت کی ضرورت نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صحت شہریوں کا بنیادی حق ہے، مفت ادویات مل نہیں رہیں اور تشہیر پر خرچہ کیا جارہا ہے، وقت ابھی سے شروع ہوتا ہے، 10 دن میں تفصیلات پیش کی جائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ساہیوال کول پاور پلانٹ کا حکومتی اشتہار تنقید کی زد میں

    ساہیوال کول پاور پلانٹ کا حکومتی اشتہار تنقید کی زد میں

    لاہور: ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر کے دوسرے یونٹ کا آج افتتاح کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیے جانے والے اشتہار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    آج ملک بھر کے مختلف اخبارات میں پنجاب حکومت کی جانب سے شائع شدہ اشتہار میں کوئلے کو معیشت کی غذا قرار دیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں چین کے اشتراک کو ظاہر کرنے کے لیے پیالے میں چوپ اسٹکس دکھائی گئی ہیں جو چین میں نہایت عام ہے۔

    مذکورہ اشتہار نہ صرف اخبارات میں شائع کروایا گیا ہے بلکہ لاہور میں مختلف مقامات پر اس کے تشہیری بورڈز بھی لگائے گئے ہیں۔

    تصویر بشکریہ: ٹوئٹر

    کوئلے سے چلنے والے اس بجلی گھر کے دوسرے یونٹ کا آج افتتاح کیا جائے گا جس میں خصوصی دعوت پر چینی حکام بھی شرکت کریں گے جن میں چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین اور چین کے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے چیئرمین شامل ہیں۔

    دوسری جانب افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال شریک ہوں گے۔

    یاد رہے کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ 2 یونٹس پر مشتمل ہے جو 1320 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    اس کے پہلے یونٹ کا افتتاح مئی میں وزیر اعظم نواز شریف نے کیا تھا جو 660 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ماہرین کے تحفظات

    ملک بھر میں چین کے اشتراک سے بنائے جانے والے کوئلے کے بجلی گھر پہلے ہی تنقید کی زد میں ہیں اور اب اس اشتہار نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئلہ صرف معیشت ہی نہیں، بلکہ لوگوں کی غذا بھی بننے جارہا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت اپنے لوگوں کو اس قدر زہریلی غذا کھلانا چاہتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئلے کی پیداوار اور اس کا استعمال کسی ملک کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ کرسکتا ہے جس کا مطلب سیدھا سیدھا عوام کو مختلف جان لیوا بیماریوں کا شکار بنانا ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی جان لینے اور بھاری مالی نقصان پہنچانے کا سبب

    یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کوئلے کا سب سے بڑا استعمال کنندہ چین ہے جو اپنی توانائی کی تمام تر ضروریات کوئلے سے پوری کر رہا ہے۔ چین اس وقت دنیا بھر میں موجود کوئلے کا 49 فیصد حصہ استعمال کر رہا ہے۔

    کوئلے کا یہ استعمال چین کو آلودہ ترین ممالک میں سرفہرست بنا چکا ہے اور یہاں کی فضائی آلودگی اس قدر خطرناک ہوچکی ہے کہ یہ ہر روز 4 ہزار افراد کی موت کا سبب بن رہی ہے جو آلودگی کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    دنیا بھر میں اب کوئلے اور دیگر فاسل فیولز کا استعمال کم کر کے آہستہ آہستہ توانائی کی ضروریات قابل تجدید ذرائع سے پوری کی جارہی ہیں جن میں سرفہرست شمسی توانائی کا استعمال ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی پارک پاکستان میں

    کئی مغربی ممالک قابل تجدید اور ماحول دوست توانائی کے ذرائعوں اور ان کے استعمال کو اپنی معاشی پالیسیوں کا حصہ بنا چکے ہیں تاکہ دنیا بھر کو تیزی سے اپنا شکار کرتی فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی فضاؤں میں اڑتے ہوئے گھڑ سواردکھائی دینے لگے

    امریکی فضاؤں میں اڑتے ہوئے گھڑ سواردکھائی دینے لگے

    آج کل سوشل میڈیا پر ایک تصویر بے پناہ وائرل ہورہی ہے جس میں بادلوں میں ہوا کے دوش پر چار گھڑ سوار اڑتے نظر آرہے ہیں، اور دنیا حیران ہے کہ یہ ماجرا کیا ہے؟۔

    جی ہاں! جو تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اس میں ایک دو نہیں بلکہ چار گھڑسوار ہوا کے دوش پر فراٹے بھرتے نظر آرہے ہیں۔

    تصویر کے ساتھ منسلک کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ تصویر امریکی ریاست فلوریڈا میں لی گئی ہے‘ تاہم یہ بھی تصور کیا جارہا ہے کہ تصویر 2016 میں نہیں بلکہ 2009 میں ممکنہ طورپر ملیشیا میں لی گئی تھی۔

    15226530_10211651838677439_624251775_n

    واضح رہے کہ تصویر میں چار گھڑ سوار نمایاں دیکھے جاسکتے ہیں اور مسیحی عقائد میں آخر ی زمانے آسمان سے چار گھڑ سواروں کے آسمان سے اترنے کا تذکرہ ملتا ہے جن میں سے ہر ایک یکے بعد دیگرت جنگ ‘ ابتلا ‘معیشت کی تباہی اور پھر موت سے منسوب ہے۔ مسیحی عقائد کے مطابق ان گھوڑوں نمودار ہونے سے قیامت کے برپا ہونے کا زمانہ شروع ہوگا۔


    مکہ کی فضاؤں میں اڑنے والے گھوڑے کی حقیقت


    یہی وجہ ہے کہ تصویر میں دیکھے گئے گھوڑوں اور ان کے سواروں نے دنیا بھر خصوصاً مسیحی برادری میں دہشت پھیلا رکھی ہے۔

    تاہم حقیقت اس سے آگے کہیں ہیں ۔ جس تصویر کے بارے میں یہ گمان کیا جارہا تھاکہ وہ 2016 یا 2009 میں کہیں کھینچی گئی ہیں در حقیقت سن 2004 کی ثابت ہوئیں۔

    kenwood-audio1-746x1024

    جی ہاں! ای بے نامی ایک ویب سائٹ نے سن 2004 میں اس تصویر کے ساتھ ایک اشتہار شائع کیا گیا تھا جس میں ای بے کی ویب سائٹ کا حوالہ واضح دیکھاجاسکتا ہے جس میں کین وڈ نامی ایک ساؤنڈ سسٹم کی تشہیر کی جارہی ہے۔

    کمپنی سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ اشتہار سن 2004 میں برانڈ کی تشہیر کے لیے شائع کیا گیا تھا اور اس میں نظرآنے والے چاروں گھوڑے درحقیقت کمپیوٹر سافٹ ویئر سے ڈیزائن کیے گئے تھے اور ان کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔

    اس کا مطلب یہ ہےکہ نہ تو 2009 میں ملیشیا کے آسمان پر اور نہ ہی 2016 میں امریکی ریاست فلوریڈا کے آسمان پر کسی قسم کے گھوڑے اڑتے دکھائی دیے بلکہ یہ سب سوشل میڈیا پر بیٹھ کر ہوائی گھوڑے اڑانے والوں کا کارنامہ ہے۔