Tag: advertisement-for-arrest-of-nawaz-sharif

  • نواز شریف کی واپسی کی کوششیں تیز،  طلبی کا اشتہار جاتی امرا اور ماڈل ٹاؤن میں چسپاں

    نواز شریف کی واپسی کی کوششیں تیز، طلبی کا اشتہار جاتی امرا اور ماڈل ٹاؤن میں چسپاں

    لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نواز شریف کی طلبی کا اشتہار رہائشگاہ جاتی امرا اورماڈل ٹاؤن میں چسپاں کر دیا اور کہا نوازشریف کےلندن پتے پر بھی اشتہار بذریعہ ڈاک بھجوائے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے نواز شریف کی واپسی کی کوششیں تیز کردیں، اس حوالے سے ایف آئی اے نے عدالتی حکم پر میاں نواز شریف کی طلبی کے اشتہار رہائشگاہ جاتی امرا اورماڈل ٹاؤن میں اشتہار چسپاں کر دیئے ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے چوہدری اعجاز نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ماڈل ٹاون میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار چسپاں کیا جبکہ ایف آئی اے کی جانب سےجاتی امرا عملےکو بھی اشتہاروصول کرایا گیا۔

    ایف آئی اے نے کہا اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو توشہ خانہ کیس میں اشتہاری قرار دیا تھا، انکی طلبی کا اشتہار لندن میں بذریعہ ڈاک بھجوایا جا رہا ہے ۔

    یاد رہے دو روز قبل العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر چسپاں کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف 30 روز میں عدالت پیش ہوں ورنہ انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

  • نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر چسپاں

    نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر چسپاں

    اسلام آباد : العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر چسپاں کر دیا گیا ، نواز شریف 30 روز میں عدالت پیش ہوں ورنہ انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر جنگ اور ڈان اخبارات میں جاری کردہ نواز شریف کی طلبی اشتہارات کی کاپیاں ہائیکورٹ کے باہر چسپاں کر دی گئی ہیں، اشتہارات کی پلاسٹک کوٹنگ کر کے ہائی کورٹ کے گیٹ پر چسپاں کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود میں چسپاں کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ نواز شریف کی بزریعہ اشتہار طلبی کے لئے عدالتی حکم پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔

    اشتہار میں کہا گیا تھا کہ از شریف 30 روز میں عدالت پیش ہوں ورنہ انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا ، نواز شریف کی طلبی کا اشتہار احاطہ عدالت اور نواز شریف کی رہائش گاہ پر بھی چسپاں کیا جائے جبکہ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے لاؤڈ سپیکر سے ڈھول بجا کر اعلانات بھی کیے جائیں گے۔

    اشتہار کے متن میں کہا گیا ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی اور انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا، 19 ستمبر 2018 کو سزا معطل ہونے پر وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے، اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت پیش ہونے کے پابند تھے۔

    متن میں کہا گیا تھا کہ ان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں، جبکہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور 1.5 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، ان کی اس ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاق کی جانب سے نواز شریف کی طلبی کا اشتہار لندن کے 2 اخبارات میں شائع ہونے کی درخواست مسترد کردی تھی۔