Tag: advocate general punjab

  • ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، اویس قریشی کو دوبارہ ذمے داریاں دینے کا فیصلہ

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، اویس قریشی کو دوبارہ ذمے داریاں دینے کا فیصلہ

    لاہور: صوبائی حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی انتظامیہ میں بھی ردوبدل کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق محمد اویس قریشی کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی طرف سےکیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد اویس قریشی کے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہوگا۔

    یاد رہے کہ محمداویس قریشی عثمان بزدار حکومت میں بھی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تھے تاہم تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے پراویس قریشی نےعہدے سےاستعفیٰ دیا تھا۔

    بعد ازاں حمزہ شہباز کی حکومت کے خاتمے کے بعد سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اپنےعہدے سے مستعفی ہوگئےتھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ کے 21 ارکان نے حلف اٹھالیا

    شہزاد شوکت کی جانب سے استعفے میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ نئی حکومت کو اپنی مرضی کا ایڈووکیٹ جنرل لگانے کا اختیار ہے۔

    اس سے قبل آج پنجاب کابینہ کے اکیس ارکان نے حلف اٹھالیا، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نےارکان سے حلف لیا، اس موقع پر گورنر ہاؤس عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    وزیر اعلی پنجاب پرویزالٰہی نے حلف اٹھانے والے صوبائی وزرا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا امید ہے صوبائی وزرااپنی ذمےداریاں بطریق احسن نبھائیں گے اور عوام کی خدمت کے لیے دن رات ایک کریں گے۔

  • ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت عہدے سے مستعفی

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت عہدے سے مستعفی

    لاہور : چوہدری پرویز الٰہی کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت مستعفی ہو گئے ہیں جبکہ کئی اہم تقررے اور تبادلے بھی کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے معاملے پر فیصلہ چوہدری پرویز الٰہی کے حق میں آنے کے بعد رات گئے صدر مملکت عارف علوی نے ان سے عہدے سے حلف لیا۔

    چوہدری پرویز الٰہی کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت مستعفی ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنا استعفیٰ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کو ارسال کر دیا ہے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے اپنے دفتر کا چارج فوری طور پرچھوڑ دیا، پنجاب حکومت نئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو تعینات کرے گی، شہزاد شوکت کو 31 مئی کو حمزہ شہباز حکومت نے تعینات کیا تھا۔

    دوسری جانب سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ پنجاب تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ نبیل اعوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نبیل اعوان کو پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب تعینات کرنے کے علاوہ عنایت اللہ لک کو سیکرٹری پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    عنایت اللہ لک پنجاب اسمبلی میں بطور سیکرٹری پارلیمانی امور ذمہ داری انجام دے رہے ہیں تاہم ان کی بطور سیکرٹری پنجاب تعیناتی کا نوٹیفکیشن آج جاری کر دیا جائے گا۔

  • ‘ گورنر کے ہٹانے تک ایڈووکیٹ جنرل کو کوئی کام سے نہیں روک سکتا ‘

    ‘ گورنر کے ہٹانے تک ایڈووکیٹ جنرل کو کوئی کام سے نہیں روک سکتا ‘

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو کام سے روکے جانے پر احمد اویس ڈٹ گئے ہیں اور واضح کیا ہے کہ گورنر کے ہٹانے تک اے جی کو کوئی کام سے نہیں روک سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ قانون اور پارلیمانی امور کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اویس احمد کو کام سے روکے جانے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے اور ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس ڈٹ گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہا ہے کہ بھجوائے گئے مراسلے کا جواب دیدیا ہے، آئین کے تحت اپنی ذمے داریاں ادا کررہا ہوں اور جب تک ایڈووکیٹ جنرل ہوں فرائض ادا رتا رہوں گا۔

    احمد اویس نے مراسلے کے جواب میں مزید کہا ہے کہ جب تک گورنر نہ ہٹائے ایڈووکیٹ جنرل کو کام سے کوئی نہیں روک سکتا، حمزہ شہباز حلف برداری کیس میں عدالتی حکم پر پیش ہوا اور عدالت نے ہی کہا کہ گورنر سے ہدایات لیکر پیش ہوں۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے یہ بھی کہا کہ اعلان کر رکھا ہے کہ جیسے ہی دوسری حکومت آئے گی مستعفی ہوجاؤں گا۔

    واضح رہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے محکمہ قانون اور پارلیمانی امور نے مراسلہ بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اویس احمد اب کسی عدالت میں پنجاب حکومت کی نمائندگی نہیں کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو کام سے روک دیا گیا

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی ذمے داری صوبائی حکومت کی نمائندگی کرنا ہے لیکن گورنرکی پٹیشن میں ایڈووکیٹ جنرل نے انتظامی امور کی خلاف ورزی کی۔

  • حمزہ شہباز کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری

    حمزہ شہباز کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری

    نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سےحلف نہ لینے کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل گورنر پنجاب سے ہدایات لے کر پیش ہوں۔

    عدالت میں درخواست کی سماعت پر نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی توجہ آئین کی خلاف ورزی کی طرف کرانا چاہتا ہوں، گورنر پنجاب اپنی آئینی ذمےداریاں پوری نہیں کررہے، عدالتی حکم کی حکم عدولی کی گئی ہے۔

    وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ قانون کے مطابق وزیراعلیٰ کا انتخاب کا سارا عمل مکمل ہوا، ڈپٹی اسپیکر نے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق نتائج گورنر کو بھجوائے، قانوناً وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے کسی کی رائے کی ضرورت نہیں، گورنر آئینی ذمے داریاں پوری نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آج ایک بجے کیلیے کیس کی سماعت مقرر کردیں کیونکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب موجود ہیں آج ہی کیس سن لیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ 10 دن آپ گھر بیٹھے رہتے ہیں اور آکر آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں، اگر عدالت کہے سسٹم چلنے دیں تو آپ سسٹم نہیں چلنے دیتے، عدالتی سسٹم کو چلنے دیں اور کل آ جائیں۔

    لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔