Tag: Aerial firing

  • کراچی : سال نو  پر ہوائی فائرنگ ،11سالہ بچہ جاں بحق، 16 افراد زخمی

    کراچی : سال نو پر ہوائی فائرنگ ،11سالہ بچہ جاں بحق، 16 افراد زخمی

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں سال نو کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے واقعات میں 11سالہ بچہ جاں بحق اور 16 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں سال نو کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے، جس میں 11سالہ بچہ جاں بحق ہوا جبکہ 16 افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیوذرائع کے مطابق عزیزآباد مکہ چوک ، رنچھوڑلائن ، نارتھ ناظم آباد، کورنگی ، سرجانی ، کالاپل ، زینب مارکیٹ ، گلستان جوہر اور ملیر میں نئے سال کی آمد پر ہوائی فائرنگ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    پولیس نے بتایا کہ خواجہ اجمیر نگری میں فائرنگ سے زخمی بچہ دم توڑگیا، 11سالہ علی رضا نامعلوم سمت سے لگنے والی گولی سے زخمی ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عزیزآباد مکہ چوک کے قریب اندھی گولی لگنے سے ایک شخص، رنچھوڑلائن گھاس منڈی میں 14سالہ لڑکا اور نارتھ ناظم آبادبلاک کیومیں 10سال کی بچی زخمی ہوئی۔

    ریسکیوذرائع نے بتایا کہ کورنگی اورسرجانی میں اندھی گولیاں لگنے سے2افراد ، کالاپل اورزینب مارکیٹ میں اندھی گولی لگنےسے2افراد اور گلستان جوہر میں  اندھی گولی لگنے سے ایک شخص زخمی ہوا جبکہ ملیر 15 گوشت مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے بھی ایک شخص زخمی ہوا۔

  • کرونا وائرس کو فائرنگ کر کے ’بھگانے‘ والی بھارتی سیاستدان پر مقدمہ قائم

    کرونا وائرس کو فائرنگ کر کے ’بھگانے‘ والی بھارتی سیاستدان پر مقدمہ قائم

    نئی دہلی: دنیا بھر کو خوف و دہشت میں مبتلا کردینے والے کرونا وائرس کے حوالے سے بھارتی سیاستدان سنجیدہ ہونے کو تیار نہیں، کرونا وائرس کے خلاف مارچ اور نعروں کے بعد ایک اور سیاستدان کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی جن کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بھارت میں اتوار کی شب وزیر اعظم نریند مودی کی اپیل پر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اظہار یکجہتی کے طور پر 9 بجے 9 منٹ تک موم بتیاں روشن کی گئیں۔

    ایسے موقع پر جہاں عوام کی بڑی تعداد اور فنکاروں نے طبی عملے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا وہیں سیاستدان عجیب و غریب حرکتیں دکھائی دیے۔

    ریاست اتر پردیش کے ضلع بالرام پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاستدان اس موقع پر ہوائی فائرنگ کر کے کرونا وائرس کو بھگاتی ہوئی نظر آئیں۔

    منجو تیواڑی بی جے پی کے خواتین ونگ کی ضلعی صدر ہیں جنہوں نے اپنی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو خود ہی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی اور جب اس پر شدید تنقید کی گئی تو پھر خود ہی اسے ڈیلیٹ کردیا،ویڈیو میں ان کے قریب کھڑے لوگ بھی تالیاں بجاتے اور ہنستے دکھائی دے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی کے ہی کئی رہنماؤں نے ان کے خلاف پولیس کارروائی کا مطالبہ کیا جس کے بعد مقامی پولیس حرکت میں آئی اور خاتون سیاستدان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، اس حوالے سے ایڈیشنل ایس پی اروند مشرا کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔

    بعد ازاں  منجو تیواڑی نے اپنی حرکت پر معذرت طلب کرلی، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس رات شمعوں اور مشعلوں کی وجہ سے دیوالی جیسا ماحول پیدا ہوگیا تھا چنانچہ انہوں نے بھی خوشی سے بے قابو ہو کر ہوائی فائرنگ کر ڈالی، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتی ہیں اور اس پر معذرت کرتی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بی جے پی کے ایک سیاستدان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جو اسی رات اپنے سپورٹرز کے ساتھ مشعلیں لے کر سڑکوں پر نکل آئے اور کرونا وائرس کے خلاف باقاعدہ مارچ کیا، اس دوران وہ اور ان کے حامی ’گو بیک چائنیز وائرس‘ کے نعرے بھی لگاتے رہے۔

  • فضا میں فائر کرنے سے کیا ہوتا ہے؟

    فضا میں فائر کرنے سے کیا ہوتا ہے؟

    پاکستان میں تقریبات یا خوشی کے مواقعوں پر ہوائی فائرنگ بہت عام ہے مگر فضاء میں جب کسی گن سے فائرنگ کی جائے تو کیا ہوتا ہے تو اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ کچھ زیادہ اچھا نہیں بلکہ برا ہوتا ہے۔

    درحقیقت جب آپ گن اوپر کرکے فائر کرتے ہیں تو نکلنے والی گولی 2 میل اوپر تک سفر کرسکتی ہے، جس کے بعد وہ نیچے زمین کی جانب گرنا شروع ہوتی ہے۔

    اور یہی وہ موقع ہوتا ہے جب حقیقی مسئلے کا آغاز ہوتا ہے۔

    گن سے نکلنے والی گولی کو ہوا اُس مقام سے سینکڑوں فٹ دور لے جاسکتی ہے جہاں اسے فائر کیا جاتا ہے، تاہم اس کا انحصار ہوا کی شدت پر ہوتا ہے۔

    یہ امر آپ کے لیے تو باعث اطمینان ہوسکتا ہے مگر قریب موجود کسی بھی فرد کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

    اپنی حد بلندی پر پہنچ کر گولی کی رفتار صفر میل گھنٹہ ہوجاتی ہے مگر جب یہ واپس زمین کی جانب آنے لگتی ہے تو کشش ثقل اس کی رفتار میں اضافہ کرتی ہے۔

    ہوا کی مزاحمت گولی کے گرنے کی رفتار کچھ حد تک تو کم کرسکتی ہے مگر یہ پھر بھی زمین پر گرنے تک 400 میل فی گھنٹہ کی رفتار پکڑ سکتی ہے۔

    زمین پر گرنے کے بعد اگر یہ کسی سے ٹکراتی ہے تو یہ یقیناً زخمی یہاں تک کہ ہلاکت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

    تصور کریں کہ 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والی گولی بھی جلد میں سوراخ کرسکتی ہے تو 400 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرانے کی صورت میں نتیجہ کیا نکلے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں ان آوارہ گولیوں سے ٹکرانے کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    اکثر یہ گولیاں لوگوں کے سروں سے ٹکراتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اکثر ممالک اور شہروں میں ہوائی فائرنگ کے خلاف قوانین کا اطلاق کیا گیا ہے۔
    بنیادی طور پر کسی گن سے فضاء میں فائر کرنا کچھ زیادہ اچھا خیال نہیں‘ جس سے گریز کرنا ہی بہتر ہے۔