Tag: Afaq Ahmed

  • آفاق احمد نے گاڑی پر اجرک کی بجائے پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگا لی

    آفاق احمد نے گاڑی پر اجرک کی بجائے پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگا لی

    کراچی (03 اگست 2025): آفاق احمد نے گاڑی پر اجرک کی بجائے پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگا لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے گاڑی پر نئی نمبر پلیٹ لگا دی، تاہم انھوں نے اجرک والی پلیٹ کی بجائے پاکستانی پرچم والی لگائی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آفاق احمد نے نمبر پلیٹ پر اجرک والی پٹی پر اپنے ہاتھوں سے پاکستانی پرچم والا اسٹیکر چسپاں کیا۔

    یاد رہے کہ آفاق احمد نے یکم اگست سے نمبر پلیٹ پر قومی پرچم لگانے کی مہم کا اعلان کیا تھا، گزشتہ روز انھوں نے گاڑی کی پلیٹ پر قومی پرچم والا اسٹیکر لگا کر مہم کا آغاز کردیا ہے۔

    چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا تھا کہ عوام کے پاس آپشن ہونا چاہیے کہ وہ اجرک والی پلیٹ لگائیں یا قومی پرچم والی، انھوں نے مؤقف اختیار کیا کہ موٹر سائیکل یا گاڑی کی خریداری کے وقت نمبر پلیٹ اجرا کی فیس لائف ٹائم وصول کی جاتی ہے، شہریوں سے دوبارہ رقم کا مطالبہ کرنا غلط ہے۔

  • آفاق احمد نے حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی حمایت کر دی، دھڑوں کے انضمام کا فارمولا مسترد

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی حمایت کر دی ہے، تاہم اپنی پارٹی سمیت دھڑوں کے انضمام کا فارمولا مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقات کا مقصد ان کی پارٹی کا ایم کیو ایم میں انضمام کا ارادہ نہیں، مگر مسائل کے حل کے لیے مل کر کوشش کی جا سکتی ہے، حلقہ بندیوں کو غلط سمجھتے ہیں اور اس پر ایم کیو ایم کی حمایت کرتے ہیں۔

    چیئرمین آفاق احمد نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے دھڑوں کو ملانے یا اپنی پارٹی کا ایم کیو ایم میں انضمام کے فارمولے کو مسترد کر دیا، انھوں ںے کہا ’’شہر میں مہاجر دھڑوں کو نہیں بلکہ متحدہ کے مختلف دھڑوں کو ملانے کی بات ہو رہی ہے۔‘‘

    آفاق نے کہا ’’مجھے بھی دعوت دی گئی کہ مہاجر قومی موومنٹ بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائے، میری پارٹی کا متحدہ قومی موومنٹ سے کوئی تعلق نہیں، متحدہ قیادت سے ملاقات کا مقصد کسی انضمام کا ارادہ قطعی نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے واضح کیا کہ شہر اور مہاجروں یا مشترکہ مسائل پر مل کر کوشش ضرور کی جا سکتی ہے، میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو غلط سمجھتا ہوں اور غیر منصفانہ حلقہ بندیوں کے خلاف اٹھنے والی آواز اور کوشش کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

    کراچی میں امن و امان کے حوالے سے آفاق احمد نے کہا ’’جب تک شہر کے مقامی کو پولیس اور انتظامیہ میں کردار نہیں ملے گا، نہ امن ہو سکتا ہے نہ اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ ممکن ہے۔‘‘ انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’’شہر میں باہر سے لاکر انتظامیہ اور پولیس میں لوگوں کو بھرتی کریں گے تو امن کیسے قائم ہوگا؟‘‘

    آفاق احمد موجودہ مہاجر لیڈران کے رویے میں ماضی کے مقابلے میں فرق دیکھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ برداشت کا عنصر مرکزی سطح پر تمام پارٹیوں میں موجود ہے، انھوں نے کہا ’’فاروق ستار، مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی سے کسی تقریب میں ملاقاتیں اور رابطے ہو جاتے ہیں اور اس میں سیاست پر بات بھی ہو جاتی ہے۔‘‘

    بانی متحدہ کی معافی اور ان کے معاملات کے حوالے سے آفاق احمد کا مؤقف تھا کہ ’’اس کا تعلق براہ راست اسٹیٹ سے ہے۔‘‘ انھوں نے ان سے عمران خان کا بھی موازنہ کیا، اور کہا ’’عمران خان جو کچھ کرتا رہا وہ بھی کسی صورت کم نہیں، اگر عمران خان کے ساتھ رویہ نظر انداز کرنے والا ہے تو بانی متحدہ والا معاملہ بھی نظرثانی کی طرف لے کر جانا چاہیے۔‘‘

    آفاق احمد نے کہا کہ بانی متحدہ اور عمران خان کے ساتھ اسٹیٹ کے رویے میں فرق نظر آتا ہے، اس سے عوام میں احساس پیدا ہوتا ہے کہ یہ تفریق زبان کی بنیاد پر ہے، اسی طرح مصطفیٰ کھر بھی جب بھارت گیا تو کہہ کر آیا کہ بھارتی ٹینکوں پر بیٹھ کر آؤں گا، یہ کوئی کم بات نہیں لیکن پھر بھی وہ ایم این اے بنا۔

    انھوں نے کہا ’’جب بانی متحدہ نے ریاست مخالف نعرہ نہیں لگایا تھا تب ان سے اختلاف ہوا تھا، میں نے کہا تھا بانی متحدہ پاکستان آئیں اور پاکستانی جغرافیہ میں رہ کر مہاجر سیاست کریں، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو میرا اختلاف ختم ہو جائے گا، اور ہم ان کا استقبال کرنے جائیں گے۔‘‘

    آفاق کے مطابق اس کے بعد بانی متحدہ نے ریاست مخالف نعرہ لگایا، اب وہ نعرہ جھنجھلاہٹ میں لگایا یا کسی کے اکسانے پر، سب نے دیکھا پریس کلب سے بھی بیٹھ کر ان کو اکسایا گیا، نعرہ سب سے بڑی غلطی تھی۔ انھوں نے کہا ’’اس غلطی کو جب تک ادارے یا اسٹیٹ معاف اور درگزر نہیں کرتی اس وقت تک میں بانی متحدہ کا کوئی رول سیاست میں نہیں دیکھتا۔‘‘

  • سابق گورنر سندھ عشرت العباد اور آفاق احمد کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

    سابق گورنر سندھ عشرت العباد اور آفاق احمد کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

    کراچی : سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سیاسی طور پر متحرک ہوگئے، مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد اور سابق گورنر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    کراچی کے سیاسی منظر نامے میں تیزی کے ساتھ تبدیلی آرہی ہے، آفاق احمد کے ساتھ رابطے میں برسوں پرانے سیاسی حریف عشرت العباد خان نے پرانی رنجشیں، گلے شکوے اور غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلیفونک رابطے میں ملک کی سیاسی صورتحال خصوصاً کراچی کے موجودہ حالات پر گفتگو کی گئی۔

    ڈاکٹرعشرت العباد کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ مہاجروں کی منقسم قیادت کراچی کے لیے ایک جگہ ہوکر آواز بلند کرے، مختلف اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش ہے، زیادتیوں کے ازالے کے لیے یکجا ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی۔

    اس موقع پر مہاجر قومی موومنٹ کے رہنما آفاق احمد نے کہا کہ عشرت العباد جو کوششیں کررہے ہیں اس کے لیے دعا گو ہوں، شہر کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کرتا رہوں گا۔

  • انتخابات میں شکست، ایم کیو ایم (حقیقی) کے سربراہ قیادت سے دستبردار

    انتخابات میں شکست، ایم کیو ایم (حقیقی) کے سربراہ قیادت سے دستبردار

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے عام انتخابات میں شکست کا اعتراف کرتے ہوئے پارٹی کی سربراہی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 240 سے انتخابات لڑ رہے تھے مگر انہیں کامیابی حاصل نہ ہوئی اور ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی اقبال نے فتح اپنے نام کی۔ فاتح امیدوار نے 240 سے 61ہزار 165 ووٹ حاصل کیے جبکہ آفاق احمد کو 14ہزار 3سو 76 ووٹ مل سکے تھے۔

    انتخابات میں شکست کے بعد حقیقی کے چیئرمین نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس طلب کی جس کے دوران انہوں نے پارٹی کی سربراہی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

    آفاق احمد کا کہنا تھا کہ ’الیکشن میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعتراف کرتا ہوں کہ پارٹی کو اب نئی قیادت کی ضرورت ہے لہذا نئے لوگ آکر جماعت کو سنبھالیں اور مجھے اجازت دیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سربراہی چھوڑنے کا فیصلہ حتمی ہے اگر کارکنان اصرار بھی کریں گے تو اُن کی بات سُن کر فیصلہ تبدیل نہیں کروں گا، پارٹی کے کچھ لوگ مجھے ڈاکٹر فاروق ستار کی طرح بنانا چاہتے ہیں۔

    آفاق احمد نے اعلان کیا کہ کارکن کی حیثیت سے آکر سانس تک مہاجروں اور اُن کی نمائندہ جماعت کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا، اب کارکنان پارٹی قیادت کا اور ذمہ داران کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی جماعت کو مضبوط بنائیں۔

    حقیقی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انتخابات میں غلطی ہوئی اور ہم اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کو روک نہیں سکے، کارکن کے ساتھ قیادت بھی غلطی کرسکتی ہے لہذا جماعت میں جمہوری روایت کو فروغ دینے کے لیے صدارت چھوڑ رہا ہوں۔

    عام انتخابات میں صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر تحریک انصاف کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے آفاق احمد کا مزید کہنا تھا کہ ’مین مہاجر سیاست کرنے والوں کو خبردار کرتا رہا مگر کسی نے بات نہ سنی اور آج یہ شہر ہم سب کے ہاتھوں سے نکل گیا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • باہر والوں کو کراچی میں جلسے کی اجازت دے دی جاتی ہے، آفاق احمد

    باہر والوں کو کراچی میں جلسے کی اجازت دے دی جاتی ہے، آفاق احمد

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ باہر سے آنے والے لوگوں کو شہر میں جلسے کی اجازت دے دی جاتی ہے جبکہ ہمیں اس شہر کا باسی ہونے کے باوجود جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے اجازت نہ ملنے پر جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو انتظامیہ سے دوبارہ جلسے کی اجازت کے لیے درخواست دیں گے اگر اجازت نہ ملی تو ہائی کورٹ جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف، جماعت اسلامی سمیت باہر سے آنے والی جماعتوں کو کراچی کے کسی بھی علاقے سیاست کی اجازت ہے جبکہ مہاجروں کو سیاسی سرگرمیوں کی کوئی اجازت نہیں ہے۔

    آفاق احمد نے کہا کہ ایک خاص ایجنڈے کے تحت پی ایس پی جیسی جماعت کو مسلط کیا گیا تاکہ مہاجر قوم کو تقسیم در تقسیم کیا جا سکے، بانی متحدہ کا راستہ ایسے طریقوں سے نہیں روکا جاسکتا بلکہ مہاجر قوم کے مسائل حل کر کے معاملات اور احساس کمتری کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

    چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ کا کہنا تھا کہ مقتدر حلقے کراچی کی صورتحال کا نوٹس لیں، ایسے اقدامات سے تصادم کی صورتحال پیدا ہوگی جبکہ ہم کسی صورت تصادم نہیں چاہتے۔ آفاق احمد نے کہا کہ سندھ حکومت مہاجر سیاست سے خوفزدہ ہے اس لیے اداروں کا نام استعمال کر کے ہمیں جلسے کرنے سے روک رہی ہے۔

    آفاق احمد کا مزید کہنا تھا کہ مہاجر عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں اور ہم اپنے اتحاد سے تمام معاملات و مصائب سے جلد نکل جائیں گے، مہاجروں کو دیوار سے لگانے کے عمل کے باوجود ہم پرامن اور متحد ہیں۔

    یاد رہے مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے 23 جولائی کو لانڈھی کے بیت الحمزہ گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم سیکیورٹی خدشات کی بناء پر حساس اداروں اور انتظامیہ نے جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

  • پی ایس114 کا انتخاب: آفاق احمد نے متحدہ پاکستان کی حمایت کردی

    پی ایس114 کا انتخاب: آفاق احمد نے متحدہ پاکستان کی حمایت کردی

    کراچی: پی ایس 114 کے انتخابات میں آفاق احمد نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حلقہ 114 میں انتخابی مہم جاری ہے، آج پیپلز پارٹی جلسہ کررہی ہے، شیخ رشید بھی ریلی نکال رہے ہیں، وہیں مہاجر قومی موومنٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کی حمایت کا اعلان کردیا۔


    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ رافع حسین نے بتایا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے یہ اعلان کچھ دیر قبل کی گئی پریس کانفرنس میں کیا اور ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کا ووٹ پی ایس 114 میں ہوتا تو وہ کامران ٹیسوری کو ووٹ ڈالتے۔

    آفاق احمد نے اپنے خطاب میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے ایک بیان کی مذمت کی اور کہا کہ مہاجر قوم تقسیم نہیں ہوئی، مہاجر اپنا ووٹ ضائع نہ کریں اور کامران ٹیسوری کو کامیاب بنائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وہ جولائی میں ایک بڑا جلسہ کرنے جارہے ہیں اس حوالے سے تاریخ کا اعلان جلد کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی پر قابض متحدہ کو پی ایس 114سے امید وار بھی نہیں ملا: کائرہ