Tag: afghan border

  • شمالی وزیرستان : سرحد پار سے دہشتگردوں کی فائرنگ، جوان شہید

    شمالی وزیرستان : سرحد پار سے دہشتگردوں کی فائرنگ، جوان شہید

    راولپنڈی : شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل سیکٹر میں افغانستان کی حدود سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے تتیجے میں پاک فوج کا جوان شہید ہوگیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں دہشتگردوں نے فوجی چوکی پر فائرنگ کی جس پر پاک فوج کے جوانوں نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں اسسٹنٹ لانس حوالدار وقار علی شہید ہوگئے، شہید کا تعلق چھوٹا لاہور صوابی سے تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بار بار افغانستان پر زور دیتا آیا ہے کہ مؤثر بارڈر منیجمنٹ کو یقینی بنائے، افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان آرمی دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔

  • پاکستان خطے میں دیرپا امن واستحکام کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا: آرمی چیف

    پاکستان خطے میں دیرپا امن واستحکام کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا: آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے  پاک افغان بارڈر کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ  پاکستان نے انتہائی کشیدہ صورتحال کا کامیابی سے سامنا کیا۔

    پاکستان فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف کو باڑ لگانے، سماجی و اقتصادی ترقی کے منصوبوں پربریفنگ دی گئی.

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو دہشت گردی سے متعلق آپریشن پر بھی بریفنگ دی گئی.  آرمی چیف نے علاقے میں امن و استحکام لانے پرجوانوں کے کردار  اور  عزم کو سراہا.

    اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں دیرپا امن واستحکام کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا. افغان مفاہمتی عمل کے فروغ، خطے میں امن کی کوشش جاری رکھیں گے.

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بارڈر کے بہتر انتظام کے لئے باڑ لگانے، پوسٹوں کی تعمیر جاری ہے، پاک افغان بارڈر پر ایف سی کی صلاحیتوں کو مزید بہتربنایا جارہا ہے.

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ حال ہی میں انتہائی کشیدہ صورتحال کا کامیابی سے سامنا کیا، حتمی کامیابی کے لئے ہمیں تحمل کے ساتھ متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے.

    یاد رہے کہ اس علاقےمیں کچھ روز قبل پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 5 مئی 2019 کو افغان صدر نے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون رابطہ کیا تھا. اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ افغان تنازع نے دونوں ممالک کو نقصان پہنچایا، افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کوششیں جاری رہیں گی۔

  • پاک فوج کی افغان سرحد پر کارروائی، جماعت الاحرار کے کئی ٹھکانے تباہ

    پاک فوج کی افغان سرحد پر کارروائی، جماعت الاحرار کے کئی ٹھکانے تباہ

    راولپنڈی: پاک فوج نے افغان بارڈر پر قائم دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کردیا، کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، پاک فوج نے سرحد پار چھپے دشمنوں پر پہلی کاری ضرب لگا دی، جوانوں نے پاک افغان سرحد کے قریب قائم جماعت الاحرارکے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

    مذکورہ کارروائیاں مہمند اور خیبرایجنسی کے سرحدی علاقے میں کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج نے جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈرعادل باچا کا کیمپ اورتربیتی مرکزتباہ کردیا۔

    علاوہ ازیں پاک فوج نے سرحدی علاقے میں مزید 4 دہشت گردوں کے کیمپ بھی تباہ کردیئے، کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان بھی ہوا ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے مکمل معلومات نہیں مل سکیں۔

    اطلاعات کے مطابق اب تک دہشت گردوں کے 6 سے زائد ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔

    یہ پڑھیں: سانحہ لاہور: خود کش بمبار کو لانے والا ملزم گرفتار

    واضح رہے کہ لاہور دھماکے میں خود کش حملہ آور کو طور خم بارڈر سے لاہور لانے والے باجوڑ کے رہائشی ملزم انوار الحق کو پنجاب پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گرفتار کرلیا ہے، ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا تعلق جماعت الاحرار سے ہے اور خالد عمر خراسانی گروپ کے حکم پرلاہور دھماکا کیا گیا۔

    یہ ضرور پڑھیں: لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    دوسری جانب سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ملک بھر میں افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، فارن ایکٹ کے تحت درجنوں افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق: ملک بھرمیں دہشت گردوں کیخلاف گھیرا تنگ، 40 ہلاک

    آج ہی آرمی چیف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے سربراہ سے رابطہ کرکے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے، پاکستان میں کارروائیاں وہیں سے ہورہی ہیں۔

     یہ بھی پڑھیں: دہشت گرد افغانستان میں‌ موجود ہیں،آرمی چیف کا جنرل نکولسن کو فون

    پاک فوج کی ہیلپ ڈیسک قائم

    دہشت گردوں کے خلاف مزید کارروائی کے لیے پاک فوج نے ہیلپ ڈیسک قائم کردی، آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ شہری مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع ہیلپ لائن 1135 پر دی جب کہ خیبر پختون خوا اور فاٹا کے شہری ہیلپ لائن 1125 پر اطلاع دیں۔

  • ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ہے۔

    حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کمر کس لی ۔خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی سروں کی قیمت ستتر کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے ، ان دہشتگردوں میں تحریک طالبان کے فضل اللہ ،لشکر اسلام کے منگل باغ اور قاری بشیر کی سر کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے،ان میں انتہائی مطلوب پندرہ ملزمان کے سروں کی قیمت پچاس لاکھ سے ایک کروڑ تک مقرر کی گئی ہے۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق تمام دہشت گردوں پہلے ہی اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا،خیبر پختونخواہ پولیس نے اس سے پہلے آٹھ سو اکیس دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے خیبر پختونخواہ حکومت کو متعدد بار مراسلے ارسال کیے تھے تاہم محکمہ خزانہ کی جانب سے سروں کی قیمت کا معاملہ التوا کا شکار تھا۔

  • افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    کابل: پاکستان کے مطالبے پر افغانستان کے صوبے کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیاگیاہے،اطلاعا ت کے مطابق ملا فضل اللہ بھی اسی صوبےمیں روپوش ہے ۔

     افغانستان نےپاکستان کامطالبہ مان لیا اور کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا، جہاں ابتدائی طور پر اکیس شدت پسند ہلاک اورتینتیس زخمی ہو چکے ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےسربراہ ملا فضل اللہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کنڑ میں روپوش ہے ۔

     افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کنڑمیں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیا ہے، اور جھڑپوں میں پاکستانی طالبان بھی افغان فوج کا مقابلہ کررہے ہیں، وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق شدت پسندوں سےمقابلےمیں سات افغان فوجی زخمی ہوئےہیں۔

    دفاعی تجزیہ کارطلعت مسععودکاکہناہےکہ افغان حکومت نے آپریشن کر کے ثابت کر دیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر افغانستان میں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف مولوی فضل اللہ کو پاکستان کا سب سے بڑا دشمن قرار دے چکے ہیں۔

  • پشاور اسکول حملے کا منصوبہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنا

    پشاور اسکول حملے کا منصوبہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنا

    پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے منصوبہ کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    انسدادِ دہشت گردی کے ادارے نے سانحۂ پشاور کے متعلق جو معلومات اکھٹی کی ہیں، ان کے مطابق حملے کا منصوبہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنایا گیا۔

    اس ناپاک حملے کی منصوبہ بندی میں کالعدم تحریکِ طالبا ن، کالعدم تحریکِ طا لبان پاکستان، کالعدم لشکرِ اسلام، کالعدم ٹی ٹی جی اور کالعدم ٹی ٹی ایم شامل تھی، منصوبہ بندی میں مولوی فضل اللہ، شکیل خالد حقانی،  منگل باغ ، اورنگزیب، مولوی فقیر اور دیگر شامل تھے۔

    اس نا پا ک منصوبے میں شریک کالعدم تنظیموں کے سولہ افراد شریک ہوئے، حملہ آوروں کی تعداد سات تھی، جن کے نام ابوذر،عمر،عمران، یوسف، عذیر، قاری اور چمنے ہیں۔

    گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی قیادت کالعدم تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کررہا تھا، جس کا تعلق اپر دیر سے بتایا جاتا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے ایک ٹوپی بھی ملی ہے، جس پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر ہیں۔

  • شمالی وزیرستان: افغان حدود سے پاکستانی چیک پوسٹ پرحملہ

    شمالی وزیرستان: افغان حدود سے پاکستانی چیک پوسٹ پرحملہ

    شمالی وزیرستان: افغان حدود سے پاکستانی چیک پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، فورسز نے جوابی کارروائی میں گیارہ دہشتگرد ہلاک کردیئے ہیں۔

    افغان حدود سے ایک بار پھر پاکستانی علاقوں میں مداخلت ہورہی ہے، شمالی وزیرستان میں پاکستانی چیک پوسٹ پر افغانستان کی حدود سےدہشت گردوں نے حملہ کردیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں کو بھرپور جواب دیا گیا ہے اور جوابی کارروائی میں گیارہ دہشت گرد مارے گئے ہیں، مقابلے میں ایک دہشتگرد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔

    ترجمان پاک فوج نے جھڑپ کے دوران تین ایف سی کے جوانوں کے شہید ہونےکی بھی تصدیق کی ہے۔

    افغان حدود سے اس سے پہلے بھی پاکستانی علاقوں میں متعدد حملے کئے جا چکے ہیں، دو روز قبل امریکی سفیر رچرڈاولسن سے بھی پاکستان نے افغان سرحدوں کا معاملہ اٹھایا تھا۔

    پاکستان کے احتجاج کے باوجود افغان بارڈر سے دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے۔