Tag: Afghan forces

  • افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 5 شہری شہید، 17 زخمی

    افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 5 شہری شہید، 17 زخمی

    چمن: افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری سے 5 شہری شہید اور 17 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فورسز نے اچانک پاکستانی علاقوں پر گولہ باری شروع کر دی، جس سے پانچ پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں، گولہ باری سے سترہ افراد زخمی بھی ہوئے۔

    افغان فورسز کے فائر کیے گئے گولے گلدار باغیچہ، بارڈر روڈ اور مال روڈ پر گرے، جس سے شہادتیں ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے افغان فورسز کو گولہ باری کا بھرپور جواب دیا گیا، جس سے سرحد پار بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔

  • افغان فورسز اور  طالبان میں گھمسان کی جنگ، متعدد ہلاکتیں

    افغان فورسز اور طالبان میں گھمسان کی جنگ، متعدد ہلاکتیں

    کابل: افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا جاری ہے، ایسے میں افغان فورسز نے طالبان کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، آپریشن میں ابھی تک متعدد طالبان مارے جاچکے ہیں۔

    افغان وزرات دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان فورسز نے کابل، ہلمند، قندھار، لوگر سمیت پندرہ صوبوں میں گرینڈ آپریشن کیا، آپریشن گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کئے گئے، اس دوران 234 طالبان کو ہلاک کیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران 103 طالبان زخمی بھی ہوئے۔

    افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہیرات میں طالبان کے خفیہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے گئے، حملوں میں 50 کے قریب طالبان مارے گئے اسی طرح صوبے ثمن گر میں بھی فضائی آپریشن کے دوران 14 طالبان کو ہلاک کیا گیا۔

    واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کا انخلا جاری ہے، جس کے باعث افغانستان میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی افواج کا انخلا: افغان اہلکاروں کو ہتھیار ڈالنے پر قائل کرنے والے درجنوں عمائدین گرفتار

    رپورٹس کے مطابق یہ جھڑپیں زیادہ تر شمال مشرقی صوبوں میں ہورہی ہیں جن میں دونوں جانب کا بھاری جانی نقصان ہورہا ہے۔

    چند روز قبل بھی افغان فورسز نے طالبان کے خلاف کئی صوبوں میں آپریشن کیا تھا،آپریشن کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد طالبان کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

  • افغان فورسز اور طالبان میں گھمسان کی جنگ، کئی ہلاکتیں

    افغان فورسز اور طالبان میں گھمسان کی جنگ، کئی ہلاکتیں

    کابل: افغان فورسز نے طالبان کے خلاف کئی صوبوں میں آپریشن کیا ہے،آپریشن کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد طالبان کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران افغان فورسز نے قندوز، ہلمند، غزنی، ہرات سمیت نو صوبوں میں کئے، آپریشن کے دوران ایک سو ساٹھ طالبان ہلاک ہوئے جبکہ ایک سو آٹھ زخمی ہوئے۔

    افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان فورسز کے آپریشن کے دوران صوبے قندھار میں اٹھارہ، غزنی میں سترہ، ہلمند میں چودہ اور قندوز میں بارہ طالبان مارے گئے۔

  • طالبان اور افغان فورسز میں جھڑپ : 65 جنگجو مارے گئے

    طالبان اور افغان فورسز میں جھڑپ : 65 جنگجو مارے گئے

    کابل : افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جنگ زدہ ملک کے مشرقی علاقے میں خونریز لڑائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 65 طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات بھی جاری ہیں۔

    طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان تازہ لڑائی مشرقی صوبہ پکتیکا کےضلع وزی خیوا میں گزشتہ شب ہوئی، طالبان نے پہلے اس ضلع میں افغان فوج کے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔

    صوبہ پکتیکا کے ترجمان شاہ محمد ارائیں نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ افغان فورسز نے طالبان کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے جس میں انھیں بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جھڑپ میں 65 طالبان جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ بدقسمتی سے تین پولیس اہلکار شہید اور چھ زخمی ہوگئے، پکتیکا کی صوبائی کونسل کے سربراہ بختیار گل زدران نے اس اطلاع کی تصدیق کی ہے تاہم طالبان نے فوری طور پر واقعے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے ایک روز قبل طالبان نے افغانستان کے جنوبی صوبہ اورزگان میں پیرا ملٹری پولیس کے 28 اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    ادھر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت کے نمائندوں اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں لیکن ابھی تک ان میں کوئی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور نہ فریقین میں ان مذاکرات کے کسی ایجنڈے پر اتفاق رائے ہوسکا ہے، دوحہ میں بین الافغان بات چیت 12 ستمبر کو شروع ہوئی تھی اور یہ دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہی ہے۔

  • افغانستان : طالبان اور سکیورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں، متعدد ہلاک

    افغانستان : طالبان اور سکیورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں، متعدد ہلاک

    کابل : افغانستان کے دو صوبوں میں سکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان تصادم میں سات فوجی اور 19 طالبان مارے گئے جبکہ ایک فوجی اور تین بچے زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی صوبائی ترجمان واحدہ شاہکار نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے واقعہ میں مشرقی صوبہ پروان میں جھڑپوں کے دوران افغان علاقائی فوج کے 7اہلکار اور 1 عسکریت پسند ہلاک جبکہ 1 فوجی زخمی ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ضلع سیاگرد میں مقامی وقت کے مطابق رات تقریبا2بجے لڑائی شروع ہوئی، جس میں 1 فوجی زخمی ہوا جبکہ طالبان کی جانب سے 2فوجیوں کے پکڑے جانے کا شبہ ہے۔

    افغان علاقائی فوج کو دور دراز علاقوں میں دیہاتوں اور اضلاع کے تحفظ کے لئے تعینات کیا گیا ہے جہاں قومی فوج کی محدود موجودگی ہے۔ سرکاری افواج اور طالبان عسکریت پسندوں کے مابین 3روزہ جنگ بندی منگل کی رات کو ختم ہونے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔

    ترجمان کے مطابق جنوبی زابل صوبے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم اور بعد میں شاه‌ جوی ضلع میں ہونے والے فضائی حملے میں طالبان کے 18 عسکریت پسند مارے گئے۔

    مزید پڑھیں : افغان حکومت نے 900 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا

    بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے کئی عسکریت پسندوں کے ذریعہ شاہ جوی میں متحدہ افغان سیکورٹی فورسز کی حفاظتی چوکی پر حملہ کے بعد صوبائی فوج نے تعاون کے لیے فضائیہ کو بلایا۔ علاقے میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے دوران تین بچے زخمی ہو گئے۔

  • افغانستان: صوبہ غزنی میں پولیس چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، نو اہل کار ہلاک، چھ زخمی

    افغانستان: صوبہ غزنی میں پولیس چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، نو اہل کار ہلاک، چھ زخمی

    غزنی: مشرقی افغانستان کے شہر غزنی میں واقع ایک پولیس چیک پوائنٹ پر طالبان جنگجوؤں کی فائرنگ کے نتیجے میں نو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، ہلاک شدگان میں مقامی پولیس کے سربراہ بھی شامل ہیں.

    حملے میں مزید چھ پولیس اہل کار زخمی بھی ہوئے، ادھرطالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں طالبان نے 12 پولیس اہل کاروں کو ہلاک کیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ ستمبر 2014 سے اب تک تقریباً پینتالیس ہزار افغان سکیورٹی اہل کار ہلاک ہو چکے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کے افغانستان سےمتعلق بیان کوسیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، دفترخارجہ

    مزید پڑھیں: افغان امن مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے: انجلینا جولی

    یاد رہے کہ 24 مارچ 2019 کو افغانستان کے صوبے قندوز میں امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں خواتین، بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں 4 افغان اہلکار بھی شامل ہیں۔

    امریکی فضائی حملے میں گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خواتین، بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے، امریکی فوج کے ترجمان نے فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ طالبان کے ٹھکانوں پر کیا گیا ہے۔

  • افغان فورسز کی فضائی کارروائی، 36 دہشت گرد ہلاک

    افغان فورسز کی فضائی کارروائی، 36 دہشت گرد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے قندھار فورسز کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں 36 جنگجوؤں ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان کے صوبے قندھار کے علاقے شاہ ولی کوٹ میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کردیا۔

    افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی نتیجے میں 26 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان فورسز نے گزشتہ روز صوبے ہلمند کے مغربے حصّے میں دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائی کے دوران طالبان انٹیلی جنس چیف کو دو ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک کیا تھا۔

    افغان فورسز کا کہنا تھا کہ طالبان کمانڈر ملّا احمد صوبے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور ان کی منصوبہ بندی کا ذمہ دار تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے طالبان کمانڈر کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس نتیجے میں کمانڈر سمیت دو ساتھی بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق فروری میں اب تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 19 طالبان دہشت گرد صوبہ ہلمند میں ہلاک ہوچکے ہیں تاہم طالبان کی جانب سے ہلاکتوں ککی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اتحادی افواج کی جانب سے افغانستان کے  مشرقی صوبے ننگرہار میں فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صل عزیز عراق اور شام میں بحیثیت داعش کا ترجمان کام کرتا تھا، اس دہشت گرد گروہ میں اسے مرکزی رہنماؤں کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

  • افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے وردک میں فوجی اڈے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خودکش دھمکا افغانستان کے صوبے وردک کے دارالحکومت میدان شہر میں واقع افغان اسپیشل فورسز کے بیس کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    گورنر کے ترجمان رحمان مینگل کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ صبح 7 بجے بیس کے قریب ہوا جہاں افغان فورسز تعینات تھیں۔

    رحمان مینگل نے میڈیا کو بتایا کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی فوجی اڈے کے قریب لاکر دھماکے سے اڑا دی۔

    گورنر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم عسکری حکام کی جانب سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق معلومات جمع کی جارہی ہیں۔

    صوبائی وزارت صحت کی جانب سے  12 افراد کے ہلاک جبکہ 27 اہلکاروں کے زخمی ہونےکی تصدیق کی گئی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق تحریک طالبان افغانستان نے فوجی اڈے پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبان کے ایک گروپ نے دھماکے کے بعد فوجی اڈے پر حملہ بھی کیا ہے‘ تاہم افغان حکام کی جانب سے فوجی اڈے پر گروپ حملے کی تردید کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    افغان خبر رساں ادارے کے مطابق حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایف چیف محفوظ رہے تھے۔

  • افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    کابل : افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں طالبان کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا، ہلاک کمانڈر  فورسز کے خلاف کئی حملوں میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں کے شمال مشرقی حصّے میں گذشتہ روز طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران طالبان کا مقامی کمانڈر دو ساتھیوں سمیت افراد ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان بدخشاں صوبے کے شہودا ڈسٹرکٹ میں جھڑپ ہوئی تھی، فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کمانڈر ہلاک ہوا ہے جس کی شناخت محمد سنگریار کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ دیگر دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔

    بدخشاں صوبے کے پولیس چیف صبر آریان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپیں ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس کے بعد افغان فورسز نے طالبان کے ہلاک کمانڈر کی نعش ساتھیوں اور اسلحہ سمیت برآمد کی تھی۔

    افغانستان کے سیکیورٹی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں افغان فورسز کا کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے بدخشاں صوبے میں ہونے والی جھڑپ کی مزید تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد سنگر یار شہودا ڈسٹرکٹ کا رہائشی اور طالبان کا مقامی کمانڈر تھا اور افغان فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔

  • افغان فورسز اور امریکی اتحادی افواج کی کارروائیاں، 31 عسکریت پسند ہلاک

    افغان فورسز اور امریکی اتحادی افواج کی کارروائیاں، 31 عسکریت پسند ہلاک

    کابل: افغان فورسز اور امریکی اتحادی افواج کی جانب سے افغان صوبے غزنی میں کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 31 عسکریت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے غزنی میں افغان افواج کو امریکی فورسز کا تعاون حاصل ہے، جبکہ گذشتہ روز سے جاری کارروائیوں میں اب تک طالبان کے اکتیس شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ طالبان کے حملے میں افغان فورسز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    افغان حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عسکریت پسند صوبے کے اہم مقامات کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں جس کے لیے افغان فورسز اس صوبے کی ایک اہم شاہراہ اور مقامات پر طالبان کے حملے کو ناکام بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

    افغانستان: طالبان کا حملہ، گورنر سمیت درجنوں جاں بحق، علاقے پر قبضہ

    دوسری جانب افغان طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان فورسز نے ہم پر حملہ کیا جس کا بھرپور جواب دیا گیا اور ان حملوں کے نتیجے میں اب تک نو افغان سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہو چکے ہیں، اور اطراف میں موجود پولیس چوکیوں کو بھی مکمل تباہ کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ طالبان کے زیر اثر افغانستان کے مختلف علاقوں میں ان دنوں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مقامی پولیس اور افغان فورسز کی پیشہ ورانہ خدمات پر سوالیہ نشان اٹھ رہا ہے۔

    افغانستان: طالبان کا حملہ، 11 پولیس اہلکار جاں بحق، 2 زخمی

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں طالبان کی جانب سے افغان صوبے غزنی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ضلعی گورنر سمیت درجنوں افراد جاں بحق ہوئےتھے بعد ازاں طالبان نے علاقے پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔