Tag: Afghan Media

  • افغان میڈیا نے کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی گرفتاری کی اطلاع دے دی

    افغان میڈیا نے کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی گرفتاری کی اطلاع دے دی

    اسلام آباد: افغان میڈیا نے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی گرفتاری کی بڑی اطلاع دے دی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت داخلہ نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک بھر میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے تقریباً 40 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان وزارت داخلہ عبدالمتین قانی نے کہا ’’ہمارے پاس داعش کے قیدیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور تقریباً 35 سے 40 ٹی ٹی پی کے دہشت گرد ہماری قید میں ہیں۔‘‘

    افغان میڈیا ٹولو نیوز کے مطابق ٹی ٹی پی کے ان دہشت گردوں کی گرفتاریاں پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کے بارے میں معلومات سے ممکن ہو سکی ہیں۔ حال ہی میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا تھا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اپنی سرزمین پر موجود عسکریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

    وزارتِ خارجہ پاکستان نے کہا تھا ’’افغانستان پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ نے اعادہ کیا ہے کہ موجودہ افغان حکومت ٹی ٹی پی کے بارے میں کوئی ثبوت ملنے پر فوری کارروائی کرے گی۔

    ٹولیو نیوز کے مطابق ٹی ٹی پی کے ان مٹھی بھر دہشت گردوں کی گرفتاریوں کے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر اثرات غیر یقینی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان نے سنجیدگی سے اس مسئلے کا حل نکالا تو ممکن ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آ جائے۔

  • قندوز مدرسہ حملہ: پاکستان کی جانب سے افغان میڈیا کے الزامات کی مذمت

    قندوز مدرسہ حملہ: پاکستان کی جانب سے افغان میڈیا کے الزامات کی مذمت

    اسلام آباد: افغانستان کے شہر قندوز میں مدرسے پر حملے سے متعلق افغان میڈیا کے پاکستان پر لگائے گئے سنگین الزامات کی دفتر خارجہ نے شدید مذمت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں افغانستان میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجوں افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کے بعد افغان میڈیا نے پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ افغان میڈیا کے ایک حصے نے مدرسہ حملے سے متعلق انتہائی سفاک اور بے رحمانہ الزامات لگائے، افغان میڈیا کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔

    قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    ترجمان کا کہنا تھا کہ الزام تراشی حادثے سے غلط نتائج حاصل کرنے کی بھونڈی کوشش ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات نہ چاہنے والے ایسی کوشش کر رہے ہیں جو ناکام ہوں گے۔

    ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسے حادثات کا شکار رہا ہے، ہم دکھ کو سمجھتے ہیں، غم کی اس گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہیں، پاکستان متاثرہ افغان خاندانوں کے ساتھ دلی دکھ کا اظہار کرتا ہے، ہم دیرپا امن کے لیے ہر طرح کا تعاون جاری رکھیں گے۔

    افغانستان: ملکی فورسز کا مدرسے پر فضائی حملہ، 20 جاں بحق، متعدد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغان صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا۔

    فورسز کے مطابق یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا تھا جہاں انہیں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، تاہم بعد ازاں حملے میں بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی جس میں 50 کے قریب افراد مارے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان دفتر خارجہ کا  کابل میں خودکش حملوں کی شدید مذمت

    پاکستان دفتر خارجہ کا کابل میں خودکش حملوں کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان دفتر خارجہ کی جانب سے افغانستان کے دارلحکومت کابل میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، پاکستان ہر قسم کے دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، دُکھ کی اس گھڑی میں افغان حکومت اورعوام کے ساتھ ہیں۔

    پاکستانی دقتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت کابل کے عوام سے اوردھماکوں میں جاں بحق افراد کےاہلخانہ سے اظہارافسوس کرتی ہے ۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان سمیت افغانستان میں دہشتگردی کے خطرے کے خاتمے کی کوششیں اورافغان حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔

    کابل دو بم دھماکے، 80 افراد ہلاک 200 سے زائد زخمی

    واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مظاہرے کے دوران 2 بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک جبکہ دو سو سات افراد زخمی ہوگئے۔

    بلاول بھٹو کی کابل میں خودکش دھماکوں کی مذمت

    افغان محمکہ داخلہ کے حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’احتجاجی مظاہرے میں تین خودکش حملہ آور داخل ہوئے تھے، جن میں سے ایک نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑایا دوسرے کی جیکٹ پھٹ نہ سکی اور تیسرا پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے۔

  • کابل : مظاہرے کے دوران دو بم دھماکے، 80 افراد ہلاک 200 سے زائد زخمی

    کابل : مظاہرے کے دوران دو بم دھماکے، 80 افراد ہلاک 200 سے زائد زخمی

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت میں مظاہرے کے دوران 2 بم دھماکے 80 افراد ہلاک اور دو سو سات زخمی ہوگئے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق پاور اسٹیشن کی تعمیر کے خلاف ہزارہ برادری کے تحت ہونے والے مظاہرے میں دو دھماکے ہوئے، اس مظاہرے میں ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد موجود تھے۔

     افغان میڈیا نے مزید بتایا ہے کہ یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں کی شدت بہت زیادہ تھی، جس کے باعث ابتدائی طور پر 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ افغان طالبان نے دھماکے سے لاتعلقی کا اظہار کردیا،

    دھماکے کے فوری بعد بھگدڑ مچنے سے بھی کئی افراد زخمی ہوئے جبکہ صورتحال کو قابو میں کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی نفری کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    KABUL POST 2

    جائے حادثہ پر ریسکیو کا عمل جاری ہے جس میں فلاحی رضا کاروں کے علاوہ مقامی افراد کی بڑی تعداد بھی حصہ لے رہی ہے، دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    سیکورٹی فورسز کی بھاری تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں مظاہرین کو نشانہ بنایا گیا ، مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    KABUL POST 1

     افغان محمکہ داخلہ کے حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’احتجاجی مظاہرے میں تین خودکش حملہ آور داخل ہوئے تھے، جن میں سے ایک نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑایا دوسرے کی جیکٹ پھٹ نہ سکی اور تیسرا پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے۔

    جبکہ ترجمان وزارتِ صحت نے دھماکے میں 80 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ افغان طالبان نے کابل میں احتجاج کے دوران خود کش حملے سے لاتعلقی کااظہار کیاہے۔