Tag: Afghan Peace Deal

  • افغان امن معاہدہ، زلمے خلیل زاد نے خبردار کردیا

    افغان امن معاہدہ، زلمے خلیل زاد نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان جاڑی جھڑپوں سے امن معاہدے کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’افغانستان میں امن کے لیے کوششوں کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے اور تشدد کی کارروائیوں میں کمی لانی چاہئے۔‘

    انہوں نے کہا کہ افغان رہنماؤں کو ماضی کی غلط فہمیوں سے سبق سیکھنا چاہئے، امید ہے دونوں فریقین کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کمی لائی جائے گی۔

    اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے، افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امن کی کوششیں جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک طرف امریکا، افغان طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تو دوسری طرف افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے.

    یاد رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے صوبے غور میں خودکش کار بم دھماکے میں 13 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    دھماکے کے متاثرین میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے، دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ کسی جانب سے قبول نہیں کی گئی تھی۔

  • افغان امن معاہدہ: پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے ہمارے کردار کے معترف ہوئے، وزیر خارجہ

    افغان امن معاہدہ: پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے ہمارے کردار کے معترف ہوئے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ طویل جنگ کے بعد افغان عوام بھی اب امن چاہتے ہیں، دیکھنا ہوگا معاہدے پر عمل سے متعلق کتنی سنجیدگی دکھائی جاتی ہے، پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے اس کے کردار کے معترف ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اور امریکی حکام کو مبارکباد دیتا ہوں، پاکستان کی رائے میں یہ معاہدہ اہم پیش رفت ہے۔ طویل جنگ کے بعد افغان عوام بھی اب امن چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیا معاہدے پر لچک دکھانے کے لیے فریقین تیار ہیں، دیکھنا ہوگا معاہدے پر عمل سے متعلق کتنی سنجیدگی دکھائی جاتی ہے۔ زلمے خلیل زاد نے خود کہا کہ پرتشدد کارروائیوں میں کمی دیکھی، اب دیکھنا ہے کہ افغان قیادت اپنے روڈ میپ کے لیے کیا اقدام کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جو سہولت کار کا کردار ادا کیا اسے سراہا گیا، پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے اس کے کردار کے معترف ہوئے۔ معاہدے کے بعد پومپیو سے تبادلہ خیال ہوا، 3 سے 4 نکات ان کے سامنے رکھے۔ پہلا نکتہ یہ اٹھایا کہ امن عمل خراب کرنے والے افغانستان میں اور باہر بھی ہیں۔ ان امن خراب کرنے والوں پر نظر رکھنی ہوگی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دوسری چیز کہی کہ ایک مثبت عمل ہوا اسے جاری رکھنا ضروری ہے، یہ مثبت عمل مزید پیش رفت سے ہی برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ بین الافغان مذاکرات میں اب زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیئے۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ لوگوں کا اعتماد برقرار رہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیسرا نکتہ تھا افغانستان میں سیاسی عدم استحکام پر توجہ دینی ہوگی، ہم یہ نہیں چاہ رہے کہ افغانستان کی داخلی سیاست امن پر اثر انداز ہو۔ ہم نے پومپیو سے کہا کہ انہیں عالمی سطح کو مدد کے لیے متحرک کرنا ہوگا۔ اس کے لیے عالمی طور پر حمایت اور وسائل دونوں درکار ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ توقع ہے اشرف غنی امن معاہدے کی اہمیت سےغافل نہ ہوں گے، امید ہے ماحول سازگار رکھنے میں وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔

  • امریکی وزیرخارجہ کا طالبان سے امن معاہدے پر دستخط سے انکار

    امریکی وزیرخارجہ کا طالبان سے امن معاہدے پر دستخط سے انکار

    واشنگٹن : امریکی میگزین ٹائم کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونے طالبان سے امن معاہدے پردستخط سے انکارکردیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ طالبان کوقانونی سیاسی اکائی کے طورپرتسلیم کرنا نہیں چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اورطالبان کے درمیان افغان امن معاہدہ ہونے کے قریب ہے لیکن امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونے امن معاہدے پردستخط سے انکارکردیا ہے۔

    امریکی میگزین ٹائم کی رپورٹ میں کہا گیا امریکی وزیرخارجہ نے ممکنہ معاہدے سے متعلق خدشات کے باعث دستخط سے انکارکیا، مائیک پومپیومعاہدے پردستخط کرکے طالبان کوبطورسیاسی اکائی تسلیم نہیں کرنا چاہتے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق معاہدہ ہوا توافغانستان سے پانچ ہزارچارسوامریکی فوجیوں کا انخلا شروع ہوجائے گا، پانج فوجی اڈوں سے انخلا ایک سوپینتیس دن میں مکمل ہوگا، سمجھوتے کی خلاف ورزی پر فوجیوں کاانخلارک جائے گا جبکہ افغان حکام کا کہنا ہے معاہدہ امید پر مبنی ہے،اعتماد موجود نہیں۔

    دوسری جانب افغان حکومت نے بھی امریکا،طالبان معاہدے پرتشویش کا اظہارکردیا، افغان صدراشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے بیان میں کہا کہ افغان حکومت معاہدے کی دستاویزکی مزید وضاحت چاہتی ہے تاکہ خطرات اورمنفی نتائج کا جائزہ لیا جائے اورخدشات دور کئے جائیں۔

    مزید پڑھیں : طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں۔

    واضح رہے کہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر میں جاری امریکا طالبان مذاکرات میں فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہوا ہے، افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ طے کرنے لیے قطر میں گیارہ دن سے جاری امریکا طالبان مذاکرات میں جمعے کو ایک دن کا وقفہ کیا گیا تھا۔