Tag: afghan saddar

  • افغان صدرمودی کی زبان نہ بولیں، خورشید شاہ

    افغان صدرمودی کی زبان نہ بولیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے افغان صدر اشرف غنی کی بھارت میں منعقدہ ہارٹ اف ایشیا کانفرنس میں پاکستان مخالف تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان صدر بھارت کے ساتھ نئی نئی مگر عارضی دوستی میں اتنا دور نہ نکل جائیں کہ پھر انہیں واپسی میں مشکل ہو۔

    انہوں نے کہا کہ افغان صدر اپنے عوام کو عزیز رکھیں اورمودی کی زبان نہ بولیں ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک نہ صرف لاکھوں افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کی بلکہ مشکل ترین وقت میں افغانستان کے عوام کو ان کے ملک میں اپنے بری اور بحری راستوں کے ذریعے ضروریات زندگی بھی مہیا کیں۔

    انہوں نے کہا کہ اشرف غنی وہ وقت بھی بھول گئے جب سویت یونین کے حملے کے وقت بھارت روس کے ساتھ کھڑا تھا اور افغانستان کی بربادی کا تماشا دیکھ رہا تھا اور اج بھی بھارت افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بغض اور حسد میں دوستی کی پینگیں بڑھا رہا ہے اور افغانستان پر جلد ہی اس دوستی کا پردہ چاک ہو جائے گا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ افغانستان سالہا سال تک عالمی طاقتوں کے زیر تسلط رہا ہے اور اب اسے اندازہ نہیں ہے کہ ازاد اور خودمختار ملک عالمی برادری میں اپنا مقام کیسے بناتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک ابن الوقتی، خوشامد اور مطلب پرستی سے دنیا میں باوقار مقام حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر کے یہ الفاظ کہ پاکستان افغانستان کو مدد دینے کی بجائے یہ رقم دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے استعمال کرے۔

    انتہائی قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لاکھوں مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی اور پھر دہشت گردی اور بد امنی کا اکھاڑہ بن گئے مگر ہم نے افغانستان کو برادر ملک ہونے کے ناطے کبھی مورد الزام نہ ٹھہرایا اور اس کے اچھے برے وقت میں ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہے۔

  • بھارت پاکستان سے برابری کی سطح پر بات کرے، رحمان ملک

    بھارت پاکستان سے برابری کی سطح پر بات کرے، رحمان ملک

    لاہور : سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کو افغان صدر کی پاکستان کی صوبائی سیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا نوٹس لینا چاہیے۔افغان حکومت بین الاقوامی سفارتی قدروں کا احترام کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے رابطہ رکھے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ بھارت پاکستان کو ایٹمی قوت تسلیم کرتے ہوئے برابری کی سطح پر بات کرے مودی کا رویہ اب بھی اپوزیشن لیڈر جیسا ہی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کی طرز پر دہشت گردی پھیلائی جارہی ہے اہل تشیع کو قتل کیا جاتا ہے تاکہ شیعہ سنی اختلافات کو بڑھایا جائے، خدشہ ہے کہ آئندہ سنی علماء اور مدارس پر بھی حملے ہوسکتے ہیں۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے پارلیمنٹ سے پا س ہونے والی اکیسویں آئینی ترمیم پر تحفظات دور کرنا ضروری ہیں،پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں مدرسہ اصلاحات کے لیے پانچوں وفاق المدارس اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا، جسے پارلیمنٹ سے پاس کروانا چاہیئے۔

    ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے درمیان اختلافات نہیں، انھوں نے کہا کہ عمران خان نے شادی کرکے اچھا اقدام کیا امید ہے کہ اب دھرنے نہیں ہوں گے۔