Tag: Afghan

  • ایران سے ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں‌ کی تعداد 4 لاکھ سے بھی زیادہ

    ایران سے ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں‌ کی تعداد 4 لاکھ سے بھی زیادہ

    پاکستان کی طرح ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت ایران نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انھیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ایران سے اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے، غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گزرگاہوں کو بھی بند کر دیا ہے۔

    ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی۔ واضح رہے کہ افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    پاکستان سے ڈھائی لاکھ افغان ڈی پورٹ

    2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے۔

  • 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے میں صرف 3 دن رہ گئے ہیں، جب کہ افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 27 اکتوبر تک 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے ہیں، واپس جانے والے افغان شہریوں میں 1241 مرد، 1052 خواتین اور 2753 بچے شامل ہیں، 153 گاڑیوں میں 310 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔

    پاکستان نے ہمیشہ ایک ہمدرد اور ذمہ دار ہمسائے کا کردار ادا کیا ہے، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے جنگی متاثرین کو اپنے ملک میں پناہ دیے ہوئے ہے۔

    تاہم اب حکومت پاکستان نے غیر قانونی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کے لیے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے، پاکستان میں دہشت گردی، منشیات، کلاشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینوں کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں، حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کر لیا ہے۔

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    حکومتی احکامات کے پیشِ نظر طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، 27 اکتوبر کو 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، اب تک مجموعی طور پر 81,974 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔

    افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی دونوں ممالک اور خطے کے پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔

  • غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    کراچی: غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے کراچی میں پولیس نے پوسٹر لگا دیے ہیں، اور مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو دیے گئے الٹی میٹم میں 3 روز باقی ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے اس حوالے سے بینرز بھی لگا دیے گئے ہیں، جب کہ کئی علاقوں میں مساجد سے اعلانات کروانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ صدر پولیس نے بھی مہم تیز کر دی ہے، پولیس کی جانب سے آویزاں کیے جانے والے پوسٹر پر شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر آپ کے علاقے میں کوئی ایسا افغان موجود ہو جسے آپ جانتے ہوں، اور جس کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہو تو فوراً پولیس کو مطلع کر دیں۔

    پولیس کے مطابق کسی غیر ملکی کے لیے پاکستانی شناختی کارڈ رکھنا قانوناً جرم ہے، اس سلسلے میں اطلاع دینے والے کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو گھر، دکان یا فلیٹ دینا قانوناً جرم ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے غیر قانونی مقیم تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

  • کراچی: پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکلے

    کراچی: پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکلے

    کراچی: سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پر سڑک بلاک کر کے ہنگامہ آرائی کرنے والے ملزمان افغان شہری نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی میں ملوث پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکل آئے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان غیر قانونی طور پر سہراب گوٹھ میں رہائش پذیر تھے۔ پولیس نے جیل بھیجے گئے افغان شہریوں کی فہرست جاری کر دی۔

    ملزمان میں جلال الدین ولد جان محمد، محمد عادل ولد محمد اکبر، داؤد ولد محمد دین، ذبیح اللہ ولد علاؤ الدین، فرہاد ولد عبد المنان، داؤد ولد عبداللہ، سعید محمد ولد نور جان، اللہ داد ولد خدائے رحیم، عزت اللہ ولد جمعہ گل شامل ہیں۔

    دیگر ملزمان میں یار محمد ولد اللہ محمد، عظیم ولد عزیز، اسد ولد وزیر، ایوب ولد عبد الرحمان، اکبر ولد عبد الکریم، احمد ظاہر ولد عبدالقیوم، بشیر احمد ولد عبد الرحمان، گل بہار ولد خطاب گل، یار اللہ ولد حضرت رسول، جمعہ خان ولد مرجان، شاہ زیب ولد اورنگ زیب، فیروز ولد حاجی نادر، ابراہیم ولد ایم حنیف، محمد علی ولد محمد اکرم، عتیق الرحمان ولد حاجی عثمان، عامر ولد غوث دین شامل ہیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ہنگامہ آرائی کے دوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی، مرد و خواتین سے موبائل فون، پرس، سونے کی بالیاں اور دیگر اشیا لوٹی گئیں، ملزمان نے احتجاج کی آڑ میں باقاعدہ لوٹ مار کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افغان شہریوں کا مقصد احتجاج نہیں صرف لوٹ مار تھا، جن کے خلاف ڈسٹرکٹ ایسٹ کے 3 تھانوں میں 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں، یہ مقدمات دہشت گردی، قتل، اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں ہنگامہ آرائی و دیگر دفعات بھی شامل ہیں، گرفتار تمام ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    ایک اور پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین غیر قانونی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، سپر ہائی وے پر 7 سے 8 ہزار افراد جمع ہوئے اور سڑک بند کی، مظاہرین نے اپنی منزل کو جانے والے شہریوں کو لوٹا، پولیس موبائل، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور بس کو جلایاگیا، احتجاج کے دوران شرپسند عناصر کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی، ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد پولیس افسران و اہل کار زخمی ہوئے۔

  • سرحد پار سے دہشت گرد حملے، پاکستان کا افغان ناظم الامور سےاحتجاج

    سرحد پار سے دہشت گرد حملے، پاکستان کا افغان ناظم الامور سےاحتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے سرحد پار سے کئے گئے دہشت گردانہ حملے پر افغان ناظم الامور سے احتجاج کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اشتعال انگیزی انتہائی تشویشناک ، باہمی تعاون کی روح کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سرزمین سے 14 اپریل کو چترال میں پاکستانی چوکیوں پربلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کی گئی، فائرنگ وقفے وقفے سے پانچ سے6 گھنٹے تک جاری رہی اس دوران افغانستان سے توپ کے 35 گولے فائر کیےگئے۔

    سرحد پار سے دہشت گردوں کےحملے پر پاکستان نے افغان ناظم الامور سے احتجاج کیا اور کہا کہ افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی طرف سے اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے، بارہا درخواستوں کے باوجود اشتعال انگیزیوں میں اضافہ ہورہاہے، افغان اشتعال انگیزی انتہائی تشویشناک اور باہمی تعاون کی روح کے خلاف ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر حملہ، 7 جوان شہید، 4 دہشتگرد ہلاک

    پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان سرحد پار فائرنگ کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ فائرنگ کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    افغان ناظم الامور سے احتجاج میں پاکستان نے افغان حکومت سرحدی علاقے کو محفوظ ،رابطوں کو مؤثر بنائے کا بھی مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں سات جوان شہید ہوگئے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ گزشتہ روز ایشام کے علاقے میں کیا، سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں چار دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔

    قبل ازیں 28 مارچ کو شمالی وزیرستان کے ضلع جھلر فورٹ میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران چار دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

  • امریکی ماڈل کی مدد سے افغانستان کی خواتین فٹبال ٹیم لندن پہنچ گئی

    امریکی ماڈل کی مدد سے افغانستان کی خواتین فٹبال ٹیم لندن پہنچ گئی

    امریکی فیشن ماڈل کم کرڈیشیئن نے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے افغان فٹبال ٹیم کی تیس 30 کھلاڑیوں کو ان کے خاندانوں کے ہمراہ پاکستان سے لندن پہنچا دیا ہے۔

    افغان خواتین کی یوتھ ڈیویلپمنٹ فٹبال ٹیم کی 30 خواتین کھلاڑیوں سمیت 130 افراد جمعرات کی صبح پاکستان سے لندن پہنچے ہیں۔

    خواتین کھلاڑیوں کو ان کے خاندانوں کے ہمراہ لندن پہنچانے میں کم کرڈیشیئن کے علاوہ امریکی ریاست نیویارک میں یہودیوں کے مذہبی پیشوا اور ایک برطانوی فٹ بال کلب نے مدد کی ہے۔

    انگلش پریمیئر لیگ کلب لیڈز یونائیٹڈ نے آئندہ بھی کھلاڑیوں کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

    لندن پہنچنے پر تمام افغان مسافروں کو دس دن کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جس کے بعد وہ نئے شہر میں اپنی زندگی کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔

    یوتھ ڈیویلپمنٹ فٹ بال ٹیم کے ارکان کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے جو طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔

    ٹیم نے امریکی سماجی گروپ زیڈیک ایسوسی ایشن سے مدد کی درخواست کی تھی، اس گروپ نے اس سے قبل کابل میں رہنے والے آخری یہودی کو افغانستان سے نکالنے میں بھی مدد کی تھی۔

    زیڈیک ایسوسی ایشن کے بانی موشے مارگریٹن جو کم کرڈیشیئن کے ساتھ قانونی اصلاحات پر کام کر چکے ہیں نے فیشن ماڈل سے درخواست کی کہ وہ چارٹرڈ طیارے کے پیسے ادا کرنے میں مدد فراہم کریں۔

    موشے مارگریٹن کا کہنا تھا کہ زوم کال کرنے کے ایک گھنٹے بعد مجھے میسج آیا کہ کم کرڈیشیئن پوری فلائٹ فنڈ کرنا چاہتی ہیں۔

    افغان خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کی سابق کیپٹن خالدہ پوپل نے لڑکیوں اور خواتین کے خطرے سے باہر نکلنے پر خوشی اور تسلی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کے چند اہل خانہ کو طالبان نے ہلاک کر دیا تھا یا پھر ساتھ لے گئے تھے۔

  • امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا، افغان جنگ سراسر نقصانات کا باعث بنی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے افغان مہاجرین کو روس میں آباد کرنے کی مغربی ممالک کی خواہش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویت یونین کی 10 سال کی جنگ کے خاتمے کے بعد سے افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی بند کردی ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ 20 سالہ افغان جنگ امریکا اور افغان عوام کے لیے سراسر سانحات اور نقصانات کا باعث بنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے افغان جنگ میں صفر کامیابی حاصل کی ہے، 20 سالہ مہم جوئی سانحات پر ختم ہوئی اور افغانوں کی روایات کو توڑنے کی ہر امریکی کوشش ناکام ہوئی۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ باہر سے کوئی بھی چیز مسلط کرنے کے نتائج اچھے ثابت نہیں ہوتے اور تاریخ بتاتی ہے کہ بالخصوص افغانستان میں تو یہ نتائج صفر نکلتے ہیں۔ اس کا واحد نتیجہ سراسر سانحات اور نقصانات ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا۔

  • طالبان سے متعلق یورپی یونین کا مؤقف

    طالبان سے متعلق یورپی یونین کا مؤقف

    برسلز: یورپی یونین کا کہنا ہے کہ طالبان کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کر رہے ہیں، طالبان کے الفاظ کا موازنہ ان کے عملی کردار اور کارروائیوں سے ہی کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے افغانستان میں طالبان کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کر رہے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے یہ بیان طالبان کے کابل پر قبضے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

    افغانستان میں یورپی اداروں کے لیے کام کرنے والے افغان اہلکاروں کے بحفاظت اسپین پہنچنے پر استقبالیہ تقریب سے خطاب میں صدر ارسلا لین نے کہا کہ طالبان کی جانب سے بیانات سامنے آئے ہیں تاہم ان کے الفاظ کا موازنہ طالبان کے عملی کردار اور کارروائیوں سے ہی کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے رواں سال کے دوران افغانستان میں انسانی امداد کی مد میں 67 ملین ڈالر کی رقم مختص کی ہے جس میں وہ اضافے کی تجویز پیش کریں گی۔

    یورپی یونین کمیشن کی صدر نے واضح کیا کہ افغانستان کے لیے مختص امداد ملک میں انسانی حقوق کی پاسداری، اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک اور خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی عزت کے ساتھ مشروط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن پناہ گزینوں کی آباد کاری میں مدد کرنے والے یورپی ممالک کو مالی امداد دینے کو تیار ہے، وہ پناہ گزینوں کی آباد کاری کا معاملہ اگلے ہفتے منعقد ہونے والے جی سیون اجلاس میں بھی اٹھائیں گی۔

  • امریکا میں نئی زندگی شروع کرنے کے لیے افغانوں کی پہلی فلائٹ امریکا پہنچ گئی

    امریکا میں نئی زندگی شروع کرنے کے لیے افغانوں کی پہلی فلائٹ امریکا پہنچ گئی

    واشنگٹن: افغانستان میں امریکی فورسز کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں پر مشتمل پہلی فلائٹ امریکا پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں امریکی فورسز کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کی امریکا منتقلی کا سلسلہ جاری ہے، امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے ساتھ کام کرنے والے افغان ترجمانوں اور دیگر کے انخلا کی پہلی پرواز واشنگٹن کے ڈولس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایئرلائن نے، جس میں 221 افغان سوار تھے، بشمول 57 بچے اور 15 نوزائیدہ، جمعے کو علی الصبح ایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔

    وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکا پہنچنے والے افغان پہلے مرحلے میں شامل ان ڈھائی ہزار افغانوں میں سے ہیں، جنھیں امریکا منتقل کیا جانا تھا، ان میں 700 اصل درخواست گزار ہیں جب کہ باقی ان کے خاندانوں کے افراد ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق اس گروپ میں شامل تمام افراد کو خصوصی امیگرنٹ ویزے کے لیے اجازت دی گئی تھی، اور ان سب کے بیک گراؤنڈ کی بھی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

    امریکی رہنمائی میں ناٹو فورسز کے ساتھ کام کرنے والے اکثر افغانوں کو طالبان کی جانب سے انتقامی حملوں کا خوف لاحق تھا، انھیں بھی امریکی فوجیوں کے ساتھ اگست کے اختتام تک افغان سرزمین چھوڑنے کے لیے شیڈول کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو امریکا پہنچنے والی فلائٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ایک اہم سنگ میل ہے، ہم ہزاروں افغان شہریوں سے اپنے وعدے کو پورا کررہے ہیں، جنھوں نے افغانستان میں گزشتہ 20 برسوں میں امریکی فوجیوں اور سفارت کاروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر خدمات انجام دیں۔

    بائیڈن نے کہا یہ پہلے افغان اس لیے براہ راست امریکا پہنچے ہیں، کیوں کہ امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی، ہوم لینڈ سیکیورٹی اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ان کے بیک گراؤنڈ کو اچھی طرح سے چیک کر لیا تھا اور ان کی مکمل سیکیورٹی اسکریننگ کی گئی تھی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ افغان شہری اب ریاست ورجینیا کے شہر فورٹ لی میں اپنے ویزے درخواستوں اور درکار طبی جانچ کے لیے حتمی مراحل مکمل کریں گے، اس کے بعد یہ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں اپنی نئی زندگیاں شروع کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا ان افغان خاندانوں کو ملک بھر میں آباد کرنے کے لیے یونائیٹڈ نیشن انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے ساتھ شراکت کر رہا ہے۔

    ادھر افغانستان کے دارالحکومت کابل سے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی سفارت خانہ افغان شہریوں کے انخلا کے سلسلے میں نہایت راز داری سے کام لے رہا ہے۔

  • افغان امن عمل میں اہم پیش رفت سامنے آگئی

    افغان امن عمل میں اہم پیش رفت سامنے آگئی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل کے معاملے پر ایک اچھی اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، طالبان نے پرتشدد رویوں میں کمی کے مطالبے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل پر پیشرفت کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کچھ عرصے سے امریکا اور افغانستان کے مذاکرات جاری تھے، پاکستان خواہشمند تھا مذاکرات پر کوئی پیش رفت ہو۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سمجھتے ہیں پاکستان، افغانستان اور خطے کو امن و استحکام کی ضرورت ہے، آج اس سلسلے میں ایک اچھی پیش رفت سامنے آئی ہے، پرتشدد رویوں میں کمی کے مطالبے پر طالبان نے آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سمجھتا ہوں کہ اس سے امن معاہدے کی طرف پیشرفت ہوئی۔ خوشی اس بات کی ہے کہ پاکستان نے مصالحانہ ذمہ داری کو بہ عافیت نبھایا۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے خطے میں امن قائم ہو اور اس امن کا فائدہ افغانستان اور پاکستان کے عوام کو بھی ہو۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر امریکا میں موجود ہیں جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس سے ملاقات کی۔

    وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انہیں دورہ ایران اور سعودی عرب سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انتونیو گتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی بھی تعریف کی۔