Tag: Afghan

  • ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    تہران :ایرانی شہر میں افغانی پناہ گزین بچے پر بلدیہ اہلکار کے تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، وڈیو میں بچے مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں بوشہر صوبے کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں آبدان شہر کی بلدیہ کا ایک ملازم ایک افغان پناہ گزین بچے کو وحشیانہ طریقے سے مار لگاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    ایرانی ویب سائٹ پر جاری وڈیو میں مذکورہ اہل کار نے افغانی بچے پر اس لیے حملہ کیا کیوں کہ وہ خوانچہ فروشوں میں سے تھا، شہر کی بلدیہ دکان داروں کی جانب سے شکایات کے سبب سڑکوں پر خوانچہ فروشوں کے پھیلاؤ کو روک رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں افغانی بچہ کئی منٹ تک شدید مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عموما بلدیہ خوانچہ فروشوں کو پیشگی طور پر متنبہ کرتی ہے یا ان کا سامان ضبط کر لیتی ہے جب کہ اس بچے کے معاملے میں ایسا نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران میں تقریبا بیس لاکھ افغان پناہ گزین رہتے ہیں، عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پناہ گزینوں کو کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں اور وہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ان افغانیوں میں سے ہزاروں کو بھرتی کر کے شام اور دیگر علاقوں میں جاری جنگوں میں بھیجتا ہے اور اس کے مقابل انہیں مالی رقوم اور مستقل قیام کی پیش کش کی جاتی ہے، بصورت دیگر انہیں جیل یا بے دخلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم خبر رساں ادارے نے اپنے دعوے سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پناہ گزینوں کی اکثریت کا تعلق شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے ہے جن کے بارے میں ایرانی حکومت دعوی کرتی ہے کہ وہ ان کا دفاع کر رہی ہے،یہ لوگ افغانستان میں جنگ کے سبب فرار ہو کر امن اور سکون کی تلاش میں ایران پہنچے تھے۔

    ایران یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک نے امریکی پابندیوں کو پامال کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اقتصادی اور مالی معاملات نہ کیے تو وہ ان افغان پناہ گزینوں کو بے دخل کر دے گا۔ یہ اقدام پناہ گزینوں کی ایک نئی لہر کا موجب بن سکتا ہے۔

  • افغان امن عمل، امریکا نے چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

    افغان امن عمل، امریکا نے چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے افغان امن عمل سے متعلق چار ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، جس میں پاکستان، چین اور روس سمیت امریکا خود شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ چاروں ممالک کے بیجنگ میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا۔

    امریکی حکام کا کہنا ہےکہ روس، چین اور امریکا کا افغانستان پر یہ تیسرا اجلاس تھا، اس موقع پر پاکستان کی اجلاس میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔

    امریکی محکہ خارجہ کے مطابق پاکستان افغان امن عمل میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، اجلاس میں افغانستان میں امن، استحکام اور خطے کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں تمام ممالک کے درمیان روابط بڑھانے پر اتفاق ہوا، افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں کی جانے والی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان پرامن معاہدے کا فریم ورک جلدازجلد تیار کیا جائے گا، ایسا امن معاہدہ تشکیل دیا جائے جو افغان عوام کو قابل قبول ہو۔

    افغانستان میں سیز فائر کیلئے تمام ممالک کا اقدامات اٹھانے کی کوششوں پر زور دیا گیا، جبکہ چاروں ممالک نے مذاکرات کا دورجاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    پاکستان کا افغان امن عمل میں مثبت اور مصالحانہ کردار جاری رکھنے کا عزم

    چاروں ممالک کے مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹرا افغان مذاکرات شروع ہوتے ہی دیگر اسٹیک ہولڈر کو مذاکرات میں شامل کرنے پر غور ہوگا، اور مذاکرات کا آئندہ شیڈول جلد طے کیا جائے گا۔

  • امریکا، افغانستان میں پاکستان کی امن کوششوں سے آگاہ ہے، ساجد تارڑ

    امریکا، افغانستان میں پاکستان کی امن کوششوں سے آگاہ ہے، ساجد تارڑ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کے پاکستانی مشیر نے انکشاف کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں بھارتی لابی سرگرام ہے، طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے باعث پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر پاکستانی نژاد ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے باعث پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس وقت وائٹ ہاؤس انڈین لابی سے بھرا پڑا ہے اور مختلف اہم عہدوں پر انڈین لوگ تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو دورے پر بلانا پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

    ساجد تارڑ نے نجی ٹی وی کے ساتھ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے خصوصی گفتگو کے دوران پاک امریکا تعلقات میں بہتری سے متعلق سے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا رول یہ ہے کہ اس نے طالبان کے ان رہنماؤں کو امریکا کی درخواست پر رہا کردیا جو پاکستان کی تحویل میں تھے کیونکہ طالبان کے یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے قطر میں امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے تھے۔

    ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ اس کے بعد پاکستان نے طالبان کے مختلف گروپوں کی مری میں میٹنگ کی اور اس میں یہ باور کرایا گیا کہ پاکستان امریکہ کا سنجیدہ اتحادی ہے، یہ پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت وائٹ ہاؤس انڈین لابی سے گھرا پڑا ہے لیکن ان حالات کے باوجود ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو اہمیت دینا اور پاکستان کے وزیر اعظم کو بلانا بہت بڑی چیز ہے، اس وجہ سے پاکستان کے کئی دشمن خوش نہیں ہیں اور انہیں اس پر اعتراضات ہوں گے لیکن یہ پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

    بی ایل اے پر پابندی کے حوالے سے ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ بی ایل اے پر پابندی لگنا پاکستان کی فارن پالیسی میں بہت بڑا بریک تھرو ہے، جس پر وہ عمران خان اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور جس طرح ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے امریکہ کے ساتھ کام کیا وہ بھی قابل تحسین ہے۔

  • مصنوعی ٹانگ پر رقص، ایک افغان بچے کی ویڈیو، جس نے لاکھوں دل جیت لیے

    مصنوعی ٹانگ پر رقص، ایک افغان بچے کی ویڈیو، جس نے لاکھوں دل جیت لیے

    کابل: افغانستان سے تعلق رکھنے والے پانچ سالہ معذور بچے کی ویڈیو نے لاکھوں دل جیت لیے.

    تفصیلات کے مطابق جنگ میں اپنی ٹانگ سے محروم ہونے والے افغان بچے احمد سید کو چند روز قبل نئی مصنوعی ٹانگ لگائی گئی.

    اپنی ٹانگ واپس پانے کے بعد ننھا احمد خوشی سے بھر گیا اور اس نے اسپتال ہی میں رقص شروع کر دیا، دیکھنے والوں‌ نے اسے جنگ اور کرب کے دنوں‌ میں خوشی کی بازیافت کا عمل قرا ردیا.

    خوشی سے لبریز معصوم بچے کی ویڈیو وائرل ہوگئ، ویڈیو کو لاکھوں افراد نے دیکھا اور شیئر کیا، احمد کے رقص کی اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر ایک دن میں پانچ لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا.

    احمد کی والدہ نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں مسرور ہوں، مصنوعی ٹانگ نے میرے بیٹا کو خود مختار بنا دیا۔

    احمد کو آٹھ ماہ کی عمر میں‌ معذوری کا کرب سہنا پڑا. طالبان اور افغان افواج کے درمیان جاری جنگ میں اس کا گھر نشانہ بنا.

    جوں جوں احمد کی عمر بڑھتی جائے گی، ٹانگ کو تبدیل کیا جاتا رہے گا، مگر یہ ویڈیو پیغام دیتی ہے کہ کرب کے باوجود ننھا احمد امید کا دامن نہیں‌ چھوڑے گا.

     

  • ہیمبرگ : جرمن شہری کی فائرنگ سے افغان مہاجر قتل

    ہیمبرگ : جرمن شہری کی فائرنگ سے افغان مہاجر قتل

    برلن : جرمنی میں افغان نژاد جرمن شہری نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائرنگ کرکے افغان تارک وطن کو قتل کردیا، پولیس نے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک روز قبل مشتبہ شخص نے فائرنگ تارکین وطن پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ایک افغان مہاجر موقع پر ہلاک ہوگیا تھا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو فوری گرفتار کرلیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن شہری کی فائرنگ سے قتل ہونے والے افغان شہری کی عمر 26 برس بتائی جارہی ہے، تاہم افغانی نوجوان کے قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ البتہ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ افغان مہاجر کو قتل کرنے والا حملہ آور افغان نژاد جرمن شہری ہے۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول ہیمبرگ کے فٹنس کلب سے باہر آیا تو پارکنگ ایریا میں پہلے موجود حملہ آور پر نے فائرنگ کرکے افغان مہاجر کو ہلاک کردیا، جس کے گاڑی میں فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا مگر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ منظم مجرمانہ کارروائی ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغان نوجوان کی خودکشی کی ذمہ دار شہری انتظامیہ ہے، جرمن وزیر داخلہ

    افغان نوجوان کی خودکشی کی ذمہ دار شہری انتظامیہ ہے، جرمن وزیر داخلہ

    ویانا: جرمنی سے افغان مہاجرین کی ملک بدری کے بعد ایک افغانی نوجوان کی خودکشی کے معاملے پر جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے واقعے کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر ڈال دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن شہری اور اپوزیشن جماعتیں گذشتہ ہفتے ملک بدر کیے جانے والے افغان نوجوان کے خودکشی کا الزام وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر پر عائد کررہے تھے، جس پر ہورسٹ زیہوفر نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’افغان مہاجر کی خودکشی کا ذمہ دار شہری انتظامیہ کو ٹھرایا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا کہنا تھا کہ افغان تارکن وطن کو گذشتہ ہفتے ملک بدر کیا گیا تھا اور ملک بدر کیے جانے والے نوجوان نے کابل کے پناہ گزین کیمپ میں خودکشی کی ہے، لہذا اس کی موت کی ذمہ مجھ پر عائد نہیں کی جاسکتی۔


    جرمنی سے افغان مہاجرین کی ملک بدری، ایک نوجوان نے خودکشی کرلی


    خیال رہے کہ جرمنی کی اپوزیشن جماعتیں افغان نوجوان کی خودکشی کا الزام ہورسٹ زیہوفر پر عائد کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کہنا ہے کہ افغان تارک وطن کو جرمنی کے شہر ہیمبرگ کی شہری انتظامیہ نے ملک بدر ہونے والے افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا۔


    جرمنی نے 69 تارکین وطن کو واپس افغانستان پہنچا دیا


    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے زیہوفر کا کہنا تھا کہ ’ افغان نوجوان کا خودکشی کرنا انتہائی افسوس ناک ہے، لیکن میڈیا اور اپوزیشن جماعتوں کو ہیمبرگ کی مقامی انتظامیہ سے نوجوان کی خودکشی اور ملک بدری کے حوالے سے سوال کرنا چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی افغان حکام نے تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا، جس کی افغان حکام نے تصدیق کردی گئی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، ملا فضل اللہ افغان علاقے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے کہا ہے کہ ڈرون حملہ 13 جون کو کیا گیا، امریکی فوج نے بھی اتحادی افواج کے حملے کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی حکام نے ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کونشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی۔ بتایا گیا تھا ڈرون حملے کے وقت ملا فضل اللہ کے چار ساتھی بھی موجود تھے۔

    تحریک طالبان کے کمانڈر عبد الرشید نے ملا فضل اللہ سمیت چار طالبان کمانڈروں کی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملا فضل اللہ ایک گھر میں موجود تھا جہاں ڈرون حملہ کیا گیا۔

    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی، لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا، البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ ہلاک ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ملا فضل اللہ کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر رکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ سانحہ اے پی ایس سمیت متعدد دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

    خیال رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں بڑی تعداد میں بچوں سمیت تقریباً 150 افراد شہید ہوئے تھے، ملا فضل اللہ نے سوات کی ملالہ یوسف زئی کو بھی حملے میں نشانہ بنایا تھا، ملا فضل اللہ 2013 میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ مقرر ہوا تھا۔

    سوات میں پاک فوج کے آپریشن کے دوران ملا فضل اللہ افغانستان فرارہوگیا تھا، سرحد پار سے پاکستان چیک پوسٹ پرحملوں میں ملا فضل اللہ کا نام بھی سامنے آتا رہا ہے، پاکستان کی جانب سے امریکا اور افغان حکام سے ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان: طالبان کے متعدد دہشت گرد حملے، 16 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    افغانستان: طالبان کے متعدد دہشت گرد حملے، 16 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    کابل: افٖغانستان میں طالبان کی جانب سے متعدد دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 16 افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم جوابی کارروائی میں 37 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغانستان کے تین مخلتف صوبوں میں حملے کئے گئے جن میں صوبہ غزنی، قندھار، اور اروزگان شامل ہے، جس کے نتیجے میں سولہ افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے تاہم اہلکاروں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے باعث 37 شدت پسند ہلاک ہوئے۔

    صوبے غزنی کی پولیس کے نائب سربراہ رمضان علی موسینی کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ ضلع اجرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 9 سکیورٹی اہلکار ہلاک اور سات دیگر شدید زخمی ہوئے جبکہ اجرستان میں ہونے والی ایک جھڑپ میں پچیس عسکریت پسند بھی مارے گئے۔


    افغانستان: طالبان کا حملہ، 11 پولیس اہلکار جاں بحق، 2 زخمی


    رمضان علی موسینی کا مزید کہنا تھا کہ باقی دو میں سے ایک حملہ قندھار کے ایک ضلع معروف میں کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکار مارے گئے، اس حملے میں بارہ طالبان جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ تیسرا حملہ صوبے اُرُوزگان میں کیا گیا جہاں دو پولیس اہلکار مارے گئے۔

    خیال رہے کہ طالبان کے زیر اثر افغانستان کے مختلف علاقوں میں ان دونوں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مقامی پولیس اور افغان فورسز کی پیشہ ورانہ خدمات پر سوالیہ نشان اٹھ رہا ہے۔


    افغانستان: طالبان کا حملہ، گورنر سمیت درجنوں جاں بحق، علاقے پر قبضہ


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان جنگجوؤں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 11 پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 41 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 41 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    کابل: افغانستان میں طالبان کی جانب سے متعدد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 41 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور دس  زخمی ہوگئے جبکہ افغان فورسز کی جوابی کارروائیوں میں 20 شدت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے فراہ کے مختلف مقامات پر طالبان نے حملے کیے جس کے باعث اکتالیس قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار جاں بحق ہوئے، اس دوران پولیس اور طالبان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس سے طالبان کے جنگجوؤں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

    واقعے سے متعلق افغان حکام کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے فراہ صوبے کے چار مختلف مقامات پر حملے کیے، جن میں صوبائی دارالحکومت بھی شامل ہے، تاہم اس دوران جھڑپوں میں طالبان کو بھی منہ توڑ جواب دیا گیا۔


    افغانستان میں کار بم دھماکہ، 11 بچے جاں بحق، 16 افراد زخمی


    دوسری جانب صوبائی گورنر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں اکتالیس سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور دس زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اب تمام مقامات پر جنگجوؤں کے حملوں کو مقابلے کے بعد مکمل طور پر ناکام بنایا جا چکا ہے، البتہ ان جھڑپوں کے نتیجے میں بیس طالبان جنگجو بھی مارے گئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغان صوبے قندھار میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کار بم دھماکہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں گیارہ معصوم بچے جاں بحق اور سولہ افراد شدید زخمی ہوگئے تھے جبکہ زخمیوں میں غیر ملکی فوجی اہلکار بھی شامل تھے۔


    کابل میں دودھماکے‘ 29 افراد ہلاک ‘ 45 زخمی


    یاد رہے کہ رواں سال یکم مئی کو افغانستان میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے تھے، دارالحکومت کابل کے علاقے ششدرک میں افغان انٹیلیجنس ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر کے قریب پہلا جبکہ دوسرا دھماکہ وزارت شہری ترقی اور ہاؤسنگ کے دفتر کے باہر ہوا تھا، جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 29 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں دو دہشت گرد حملے، نو فوجی اورپانچ پولیس اہلکارجاں بحق

    افغانستان میں دو دہشت گرد حملے، نو فوجی اورپانچ پولیس اہلکارجاں بحق

    کابل: طالبان کی جانب سے افغانستان کے دو مختلف علاقوں میں حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 9 فوجی اور 5 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے بادغیس میں کیے گئے دو حملوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کم از کم چودہ اہلکار ہلاک ہوئے ، شدت پسندوں کی جانب سے حملے باقاعدہ حکمت عملی سے کیے گئے۔

    صوبائی پولیس کے نائب سربراہ غلام سرور کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع اب کماری میں ایک چھاؤنی پر حملہ کرتے ہوئے نو فوجیوں کو ہلاک کیا بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    افغانستان: 2 خودکش دھماکے،31 افرادہلاک،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

    علاوہ ازیں عسکریت پسندوں کی جانب سے دوسرا حملہ قادس نامی ضلعے میں کیا گیا، جس میں پانچ پولیس اہلکار مارے گئے، پولیس حکام کے مطابق یہ دونوں حملے تقریباً ایک ہی وقت میں کیے گئے، تاہم ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروہ نے واقعے سے ذمہ داری قبول نہیں کی البتہ افغان حکام نے ان حملوں کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دار الحکومت لشکر گاہ میں کار بم دھماکا اس وقت ہوا کہ جب ریسلنگ اسٹیڈیم کے اندر کشتی کا مقابلہ جاری تھا، دھماکے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے، ہلاک اور زخمیوں میں بچے بھی شامل تھے۔

    افغانستان: بم دھماکے میں 5 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    خیال رہے کہ افغانستان اس سے قبل متعدد دفعہ بم دھماکوں کی زد میں رہ چکا ہے جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔