Tag: Afghanistan

  • افغانستان سے کارگو طیارہ چلغوزوں کے ساتھ چین پہنچ گیا

    افغانستان سے کارگو طیارہ چلغوزوں کے ساتھ چین پہنچ گیا

    کابل: افغانستان میں حالات معمول پر آتے ہی حکومت نے چین کو چلغوزوں کی برآمد دوبارہ شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے چلغوزوں کے ساتھ ایک کارگو طیارہ چین پہنچ گیا، طالبان رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت دوبارہ شروع کرنے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

    طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی امارت افغانستان کی جانب سے فضائی راہ داری کا افتتاح کرنے کے بعد ایک کارگو طیارہ چلغوزوں کے سا تھ کابل بین الاقوامی ایئرپورٹ سے چین کے لیے روانہ ہوا ہے۔

    افغانستان نے 2019 میں چین سمیت متعدد ممالک کو فضائی راہ داری کے ذریعے چلغوزے کی برآمد کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔

    چلغوزہ یونین کا کہنا ہے کہ افغانستان کے 8 مشرقی صوبوں میں چلغوزے کے درخت اگتے ہیں، جن میں خوست، پکتیا، پکتیکا، کپیسا، کنڑ، ننگرہار، نورستان اور لغمان شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں حالات معمول پر آتے ہی طالبان حکام تجارت کی طرف توجہ مرکوز کرنے لگے ہیں، گزشتہ روز نائب وزیر اعظم مولوی عبدالسلام حنفی نے صوبہ قندھار میں تاجروں سے ملاقات کی تھی۔

    اس ملاقات میں قندھار کے متعدد تاجروں نے صنعت و تجارت سے متعلق اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں، انھوں نے درپیش کاروباری مسائل بھی سے بھی حکام کو آگاہ کیا، نائب وزیر اعظم نے ان کے مسائل سنے اور امارت اسلامیہ کی پالیسی کے مطابق تعاون کا وعدہ کیا۔

  • پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ افغان حکام کے حوالے

    پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ افغان حکام کے حوالے

    اسلام آباد : پاکستان نے جنگ زدہ ملک افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کی کوششوں کے پیش نظر امدادی سامان سے لدے مزید تین ٹرک افغان حکام کے حوالے کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان فورم کی جانب سے امدادی کھیپ افغانستان روانہ کردی گئی، پاک افغان کارپوریشن فورم اور سیو دی چلڈرن کی جانب سے اٹھائیس ٹن امداد سے بھرے ٹرک طورخم بارڈر سے افغانستان روانہ کئے گئے۔

    ایڈیشنل کمشنر لنڈی کوتل اشرف الدین نے طورخم کراسنگ پر امدادی سامان افغان حکام کے حوالے کی۔

    قبل ازیں کابل میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے عبوری افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی ، جس میں انسانی ہمدردی کے شعبے، تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت سمیت دو طرفہ روابط کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو پاکستان نے امدادی سامان کے 16 ٹرک افغانستان روانہ کیے تھے، امدادی سامان افغان وزیر برائے مہاجرین حاجی خلیل الرحمان حقانی اور نائب وزیر برائے آئی ڈی پیز کے حوالے کیا گیا۔

    اس کھیپ میں کھانے پینے کی اشیاء اور کمبل شامل تھے تاکہ متاثرہ افراد میں ان کی تقسیم کی جا سکے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی پاکستان نے 345 ٹن امدادی سامان لے کر 13 ٹرک بھیجے تھے جن میں خوراک اور ادویات شامل تھیں۔

  • کورونا وائرس : طالبان کا روس سے ویکسین لینے کا عندیہ

    کورونا وائرس : طالبان کا روس سے ویکسین لینے کا عندیہ

    کابل : طالبان کی جانب سے افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر صحت قلندر عباد نے کہا ہے کہ طالبان جنہوں نے حال ہی میں افغانستان میں حکومت بنائی ہے روس کی کوویڈ19ویکسینز کی فراہمی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    طالبان وزیر صحت نے زور دے کر کہا کہ ہر وہ چیز جو وبائی مرض سے لڑنے اور ہمارے شہریوں کی صحت کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم روس کے ساتھ ساتھ دوسرے ملک سے بھی ویکسین حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو اس شعبے میں ہماری مدد کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم فی الحال روسی ویکسین میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس پر کام کر رہے ہیں۔

  • افغانستان کے لئے 144ملین ڈالر انسانی امداد کا اعلان

    افغانستان کے لئے 144ملین ڈالر انسانی امداد کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے افغانستان کے لئے بڑی امداد کا اعلان کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلکن نے بتایا کہ امریکا انسانی بنیادوں پر افغانستان کو ایک سو چوالیس ملین ڈالر کی اضافی امداد دے گا۔

    امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دی جانے والی اس فنڈنگ سے افغانستان اور خطے میں افغان مہاجرین کے لیے صرف دو ہزار اکیس میں امریکی انسانی امداد کی کل رقم تقریباً 474 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ امداد افغانستان میں اقوام متحدہ کے اداروں، عالمی تنظیموں اور این جی او کو دی جائے گی، امداد سے افغانستان میں متاثرین کو مدد ملے گی۔

    اس امداد کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب افغانستان کو خوراک کی بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کا سامنا ہے، عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موسم سرما میں ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کے خوراک کی عدم فراہمی کا خدشہ ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم افغان عوام کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد جاری رکھیں گے، ہم عطیہ دہندگان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغانستان کے لوگوں کو براہ راست امداد پہنچانے میں مدد کے لیے اپنا تعاون جاری رکھیں۔

  • مقام عبرت: امریکی پناہ گزیں کیمپ کے باہر بیٹھے شخص کے بارے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    مقام عبرت: امریکی پناہ گزیں کیمپ کے باہر بیٹھے شخص کے بارے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ورجینیا: امریکی ریاست ورجینیا میں پناہ گزیں افغان فوج کے سابق سربراہ کی فٹ پاتھ پر تصویر وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر سابق سربراہ افغان فوج ہیبت اللہ علی زئی کی ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں وہ ورجینیا کے پناہ گزیں کیمپ کے باہر ایک فٹ پاتھ پر بیٹھے نظر آتے ہیں۔

    جنرل ہیبت اللہ علی زئی افغانستان کے مفرور صدر اشرف غنی کے دور حکومت میں افغان آرمی کے سربراہ تھے، انھیں صدر اشرف غنی نے کابل چھوڑنے سے صرف ایک ہفتہ قبل افغان آرمی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔

    افغان آرمی کے سابق سربراہ کی بے بسی کی حالت میں سامنے آنے والی یہ تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر وائرل ہوئی، تو کچھ لوگوں نے اسے قابل عبرت جانا، اور کئی افغان شہری اس پر مشتعل ہوئے۔

    جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو جب مفرور صدر اشرف غنی نے افغان آرمی کا کمانڈر مقرر کیا تھا تو انھوں نے طالبان کے خلاف جنگ جیتنے کا دعویٰ بھی کیا تھا، لیکن جیسے ہی خطرہ سر پہ پہنچا تو وہ ملک سے فرار ہو گئے۔

    تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق آرمی چیف امریکی پناہ گزیں کیمپ کے باہر حسرت و یاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہیبت اللہ علی زئی صرف 11 سے 15 اگست 2021 تک افغان نیشنل آرمی کے چیف آف سٹاف رہے۔

  • افغانستان : لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان حکومت کا اہم فیصلہ

    افغانستان : لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان حکومت کا اہم فیصلہ

    کابل : افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد سے بند ہونے والے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے طالبان نے جلد دوبارہ کھولنے کا عندیہ دے دیا۔

    افغانستان کے زیادہ تر علاقوں میں جہاں لڑکیاں گھروں میں رہتی ہیں اور لڑکے اسکول جاتے ہیں، وہیں ملک کے شمالی علاقوں میں اسکول بچیوں کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔

    افغان طالبان کی جانب سے لڑکوں کے تمام تعلیمی ادارے کھول دیے گئے تھے اور پرائمری تک چھوٹی بچیوں کو بھی اسکول جانے کی اجازت دے دی گئی تھی لیکن سیکنڈری اسکول، کالجز اور جامعات کی لڑکیوں کو پالیسی بننے تک گھر پر رہنے کا کہا گیا تھا۔

    اس حوالے سے طالبان کا مؤقف تھا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے باقاعدہ پالیسی مرتب کر کے طالبات کے لیے سیکنڈری اسکول اور جامعات کھول دیے جائیں گے۔

    بہت جلد لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول اور جامعات دوبارہ کھل جائیں گے: ترجمان افغان وزارت داخلہ۔ فوٹو: فائل

    اب افغانستان کی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔ ترجمان افغان وزارت داخلہ قاری سعید خوستی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول کھولنے کی حتمی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔

    واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بچیوں کی تعلیم ایک بہت حساس موضوع بن گیا ہے، اطلاعات کے مطابق طالبان کی حکومت نے مبینہ طور پر اعلان کیا تھا کہ چھٹی جماعت کے بعد لڑکیاں گھروں سے باہر نکل کر اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے نہیں جا سکتیں۔

    دوسری جانب طالبان حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے براہ راست ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا لیکن ان کی حکومت کے قیام کے کئی ہفتے بعد بھی ملک کے زیادہ تر علاقوں میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند تھے۔

  • پاکستان کی مدد، جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم افغانستان سے نکلنے میں کامیاب

    پاکستان کی مدد، جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم افغانستان سے نکلنے میں کامیاب

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم پاکستان کی مدد سے افغانستان سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مترجم امان خلیلی کے افغانستان سے انخلا کے لیے پاکستان کی مدد پر دی ہیومن کولیشن نامی تنظیم نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    امریکی وزارتِ خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ امان خلیلی کو ان کی فیملی کے ساتھ افغانستان سے نکالنے میں امریکی حکومت ان کی مدد کرنے والوں کی شکر گزار ہے۔

    امان خلیلی کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ مزار شریف سے کابل اور پھر افغانستان کے صوبہ ہلمند منتقل کیا گیا تھا، جہاں انھوں نے پاکستان کی مدد سے سرحد عبور کی اور پھر انھیں اسلام آباد سے دوسرے محفوظ مقام پر لے جایا گیا، ہیومن فرسٹ کولیشن نامی تنظیم نے انخلا کی نگرانی کی۔

    امان خلیلی نے امریکی صدر بائیڈن کو اس وقت ریسکیو کیا تھا جب انھوں نے 2008 میں سینیٹر کے طور پر افغانستان کا دورہ کیا تھا، ایک طوفان کے دوران امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کو ہنگامی طور پر لینڈنگ کرنی پڑی تھی، جس میں اس وقت کے سینیٹر بائیڈن اور دیگر امریکی قانون ساز سوار تھے۔

    ہیلی کاپٹر کو افغانستان کے ایک دور دراز علاقے میں اتارنا پڑا تھا، جس پر حملے کا خطرہ تھا، اس وقت امان خلیلی نامی افغان مترجم نے اس قافلے کو ایک محفوظ مقام تک پہنچانے کی خدمت انجام دی تھی۔

  • امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    برسلز: یورپی یونین نے امارات اسلامیہ افغانستان کے لیے ایک ارب یورو کے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان میں سیکیورٹی اور انسانی صورتحال پر جی ٹوئنٹی ممالک کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا جس کی میزبانی اٹلی نے کی۔

    اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کسی بڑے انسانی، سماجی و معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے فوری امدادی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے 300 ملین یورو کی رقم کا اعلان کیا گیا تھا جس میں 250 ملین یورو کا مزید اضافہ کردیا گیا ہے، یہ اضافی رقم جی ٹوئنٹی ممالک کے سربراہی اجلاس میں کئے وعدے کے باعث کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وون ڈی لیین نے جی ٹوئنٹی ممالک کے سربراہی اجلاس میں ایک ارب یورو کی امدادی رقم کا وعدہ کیا تھا۔

    یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا نے واضح کیا کہ باقی کی امدادی رقم افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو دی جائے گی جو طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد افغانستان سے جانے والے شہریوں کو پناہ دے رہے ہیں تاہم افغانستان میں بھی یہ رقم طالبان کی عبوری حکومت کو نہیں دی جائے گی کیونکہ اسے اب تک یورپی یونین کی جانب سے قبول نہیں کیا گیا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے اعلان کردہ امدادی رقم افغانستان میں کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

    دوسری جانب افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا اور رقم کو شفاف طریقے سے تقسیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • طالبان سے برطانوی سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ ملاقات

    طالبان سے برطانوی سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ ملاقات

    کابل : افغانستان میں امارات اسلامیہ سے براطانوی سفیروں نے باضابطہ ملاقات کی اور دونو ں جانب سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا برادر اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے نمائندہ خصوصی سائمن گاس نے وفد کے ہمراہ کابل میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

    برطانوی سفارت کاروں اور طالبان کے درمیان پہلی ملاقات پانچ اکتوبر منگل کے روز کابل میں ہوئی، برطانوی دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے لیے اس کے خصوصی سفیر سائمن گاس اور برطانوی سفارت خانے کے مارٹن لونگڈین نے طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات میں سائمن گاس نے افغانستان میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک اور عورتوں اور لڑکیوں کے تحفظ اور حقوق کا معاملہ بھی اٹھایا۔ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغانستان کو درکار امداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    طالبان کی جانب سے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دوبارہ سفارتی تعلقات بحال کرنے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ یہ بات چیت انسانی بحران سے نمٹنے، سکیورٹی کی صورت حال اور دہشت گردی کے مسائل پر مرکوز تھی۔

    برطانوی اور جو افغان شہری ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں ان کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کے ساتھ ہی خواتین کے حقوق پر بھی بات چیت میں توجہ مرکوز کی گئی۔

    واضح رہے کہ برطانوی سفارت کاروں نے کابل میں طالبان حکومت کے نمائندوں سے پہلی بار ملاقات کی ہے۔ یہ بات چیت ایک ایسے وقت ہوئی جب طالبان پر ماورائے عدالت سزائے موت دینے کا الزام عائد کیا گیا۔

  • افغانستان کی نئی انتظامیہ کا بڑا اعلان

    افغانستان کی نئی انتظامیہ کا بڑا اعلان

    کابل: نئی افغان انتظامیہ نے پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ کا اجراء دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے آگاہ کیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی وزراء کونسل نے اپنے حالیہ اجلاس میں وزارت داخلہ کو پاسپورٹ اور تذکرہ یا قومی شناختی کارڈ کا اجراء دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    مقامی میڈیا نے بھی ان خبروں کی تصدیق کی ہے اور محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر عالم گل حقانی کے حوالے سے بتایا کہ ہر روز تقریباً چھ ہزار پاسپورٹ کے حساب سے پہلے مرحلے میں تقریباً پچیس ہزار پاسپورٹ جاری کیے جائینگے۔

    یاد رہے کہ پندرہ اگست کو افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ کا اجرا روک دیا گیا تھا جہاں بیرون ملک سفر کیلئے روزانہ ہزاروں افراد کابل میں محکمہ پاسپورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: طالبان نے افغانستان میں آئین نافذ کرنے کا اعلان کردیا

    اس سے قبل  گزشتہ ماہ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ افغانستان کے لیے ایک نئے آئین کی ضرورت ہے جو آزاد افغانستان میں بنایا جائے گا اور اس میں سب کے حقوق درج ہوں گے، طالبان نے کہا تھا کہ وہ شریعت کے مطابق ملک میں نیا آئین نافذ کریں گے۔

    افغانستان کا موجودہ آئین جنوری 2004 میں بنایا گیا تھا۔ اس آئین کو بنانے کے لیے افغان سیاستدانوں اور عمائدین نے ملک کے طول و عرض میں جرگے منعقد کیے تھے۔ افغانوں کا کہنا ہے کہ ان کا موجودہ آئین اسلامی اصولوں کے مطابق ہے۔