Tag: Afghanistan

  • افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے تقریباً 3.71 بلین ڈالر کی امداد خرچ کی گئی، رپورٹ

    افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے تقریباً 3.71 بلین ڈالر کی امداد خرچ کی گئی، رپورٹ

    افغان طالبان کے جبری دور حکومت اور سنگین ترین عوامی صورت حال پر SIGAR کی رپورٹ جاری کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے تقریباً 3.71 بلین ڈالر کی امداد خرچ کی گئی، افغان طالبان نے خواتین کی ملازمتوں بشمول این جی اوز، صحت اور دیگر شعبوں میں ملازمتوں پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    افغانستان میں امریکا کی امدادی کارروائیوں کے حوالے سے اسپیشل انسپیکٹر جنرل فار افغان ری کنسٹرکشن (SIGAR) کی تازہ ترین رپورٹ جاری کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق ’’اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے تقریباً 3.71 بلین ڈالر کی امداد خرچ کی گئی ہے۔‘‘

    خرچ امداد کا 64.2 فی صد اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، UNAMA اور ورلڈ بینک کے زیر انتظام افغانستان ریزیلینس ٹرسٹ فنڈ کے ذریعے تقسیم کیا گیا ہے، 1.2 بلین ڈالر اضافی امدادی فنڈنگ بھی جاری کرنے کے لیے دستیاب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا میں منجمد کیے گئے افغان مرکزی بینک کے 3.5 ارب ڈالر کے اثاثے سوئٹزرلینڈ میں قائم افغان فنڈ میں منتقل کیے گئے، منتقل کیا گیا 3.5 ارب ڈالر، اب سود کے ساتھ 4 ارب ڈالر ہو چکا ہے، تشویش ناک امر یہ ہے کہ اتنی بڑی امداد کے باوجود افغان طالبان کی جابرانہ پالیسیاں جاری ہیں، اور افغان طالبان نے تاحال خواتین کی تعلیم پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نیکی کی ترویج اور برائی کی روک تھام کے لیے نافذ کی جانے والے نام نہاد ’اخلاقیات‘ قانون نے مرد و خواتین کے طرز عمل پر پابندیاں بڑھا دی ہیں، ان پابندیوں کی بدولت بین الاقوامی سطح کے انسانی ہمدردی کے پروگراموں کے تحت امداد کی تقسیم میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 20 جنوری 2025 کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت افغانستان میں جاری منصوبوں سمیت تمام امریکی و غیر ملکی امداد کی نئی ذمہ داریاں اور تقسیم 90 دن کے لیے روک دی گئی ہیں، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود سنگین صورت حال کا شکار 16.8 ملین لوگوں کے لیے اقوام متحدہ نے 2025 کے لیے 2.42 بلین ڈالر امداد کی درخواست کی ہے۔

    افغانستان میں اتنی بڑی تعداد میں بھوک کے شکار لوگوں کے باوجود افغان طالبان امدادی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہے، افغانستان میں ISIS-K اور القاعدہ کی موجودگی نے سیکیورٹی خطرات کو بھی بڑھا دیا ہے، رپورٹ کے مطابق 2024 میں پاکستان میں افغان سرزمین سے 640 دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے پاک افغان تعلقات بھی کشیدگی کا شکار ہیں، جس کے باعث پاکستان سے لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی افغان شہری ملک بدر بھی کیے گئے۔

    طالبان کے دور اقتدار میں ایک منظم طریقے سے خواتین کو سیاسی، سماجی اور تعلیمی زندگی سے خارج کر دیا گیا ہے، افغانستان میں موجود 4 کروڑ سے زائد کی آبادی سنگین صورت حال کا شکار ہے، جب کہ افغان طالبان افغانستان کی تعمیر نو میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

  • افغانستان کا لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس میں شمولیت سے انکار

    افغانستان کا لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس میں شمولیت سے انکار

    کابل: افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق غصب کرنے کا سلسلہ جاری ہے، افغانستان نے لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس میں شمولیت سے بھی انکار کیا۔

    حال ہی میں پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے موضوع پر عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں پڑوسی ملک افغانستان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی، لیکن ہمیشہ کی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان حکومت نے شرکت سے انکار کر دیا۔

    بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بار ہا افغان خواتین کی حمایت کی، پاکستانی ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ فرزانہ باری نے کہا کہ افغانستان میں مکمل صنفی نسل پرستی کی جا رہی ہے، طالبان کے اقتدار میں خواتین کے حقوق مکمل طور پر پامال ہو رہے ہیں، میں افغان خواتین کو سلام پیش کرتی ہوں کہ ریاستی جارحیت اور جبر کے باوجود وہ اپنے لیے کھڑی ہیں۔

    افغانستان کی خواتین کو مسلسل صحت کے مسائل کا سامنا ہے، کیوں کہ افغان حکومت افغان خواتین کی صحت کو اپنی ترجیح نہیں سمجھتی، ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ بینش جاوید کا کہنا ہے کہ افغانستان میں لڑکی ہونا ایک جرم بن چکا ہے، طالبان حکومت کی جانب سے، جو خواتین گھروں میں رہ رہی ہیں ان پر کھڑکیوں کو بھی بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔

    طالبان حکومت ہمیشہ سے ان گھناوٴنے جرائم کو مذہب کا نام دے کر جواز فراہم کرتی رہی ہے، افغان طالبان نے خواتین کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ملازمتوں پر بھی پابندی عائد کی ہے، اسلامی نظام کی دعویدار طالبان حکومت مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

  • چیمپئنز ٹرافی: برطانوی پارلیمنٹ کا انگلینڈ ٹیم سے بڑا مطالبہ

    چیمپئنز ٹرافی: برطانوی پارلیمنٹ کا انگلینڈ ٹیم سے بڑا مطالبہ

    برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے اگلے ماہ شیڈول آئی سی سی چیمئینز ٹرافی میں انگلینڈ ٹیم سے افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمان نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ چیمئینز ٹرافی میں انگلینڈ ٹیم افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرے۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے 160 ارکان نے انگلش بورڈ کو لکھے گئے خط پر دستخط کیے، خط میں انہوں نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین کیساتھ ناروا سلوک پر آواز بلند کرے۔

    چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیموں کے اعلان کی ڈیڈ لائن

    انگلش کرکٹ بورڈ کا جواب میں کہنا ہے کہ افغانستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کا یک طرفہ فیصلہ نہیں کرسکتے، تاہم انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ طالبان کے خواتین کے ساتھ سلوک کی سخت مذمت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے شروع ہو گی اور ایونٹ کا فائنل میچ 9 مارچ کو شیڈول ہے، انگلینڈ کو 26 فروری کو لاہور میں افغانستان سے مقابلہ کرنا ہے۔

  • افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں 3 ہزار فی صد اضافہ

    افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں 3 ہزار فی صد اضافہ

    اسلام آباد: جولائی تا دسمبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستان سے چینی کی برآمدات میں 3473 فی صد کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ چینی کی برآمد کا ہے، مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیے چینی کی برآمد 21 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز رہی، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں چینی کی برآمد 59 لاکھ ڈالرز تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی برآمد میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ افغانستان کے لیے مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے، دسمبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 103 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔

    دسمبر میں ماہانہ بنیادوں پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 36 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں 52 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تل برآمد کرنے والا ملک بن گیا

    جولائی تا دسمبر میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 75 کروڑ 38 لاکھ ڈالرز رہیں، گزشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کے لیے برآمدات 49 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز تھیں۔

    دسمبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات کا حجم 17 کروڑ 51 لاکھ ڈالرز رہا، دسمبر 2023 میں برآمدات کا حجم 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھا، جب کہ نومبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 12 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھیں۔

  • گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے اور شواہد افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں تک جاتے ہیں، پاکستان دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے اور اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کا واضح موقف ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین کے استعمال پرتحفظات ہیں، افغان سرزمین سے خوارج اور دیگر دہشت گرد مسلسل پاکستان میں کارروائیاں کررہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری کہتے ہیں بارہا نشاندہی کے باوجود افغانستان کی سرزمین سے فتنہ الخوارج اور دیگر دہشتگرد مسلسل پاکستان میں دہشت گردی کرتے آرہے ہیں، افغانستان خارجیوں اور دہشتگردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف ہر پاکستانی سپاہی ہے، گورننس میں خرابیوں کو روزانہ کی بنیاد پر شہدا کی قربانیوں سے پر کررہے ہیں، پاکستانی شہریوں کا خون بہایا جائے تو کیا ہم بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جو فیصلے جن کا ہم خمیازہ بھگت رہے ہیں ہمارے جوان اپنے فیصلوں کی لکھائی اپنے خون سے دھورہے ہیں، 2021 میں فتنہ الخوارج کی کمر توڑ دی تھی، کس کے فیصلے سے فتنہ الخوارج کو واپس راستہ دیا گیا؟

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسی شخصیت جو اپنی غلطی نہ سمجھے ایسے رویوں کی قیمت پوری قوم اپنے خون سے چکاتی ہے، تکرار یہ بات واضح کرتی ہے کہ 2021 میں کس کی ضد تھی کہ ان سے بات چیت کرکے ان کو سیٹل کیاجائے، ایسی نام نہاد پالیسیوں کی قیمت آج ہم بھگت رہے ہیں، اس ضد کی جو قیمت ہے وہ پاکستان اور کےپی ادا کررہا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کےپی میں گڈ گورننس پر توجہ دینی چاہیے، گڈ گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں، وقت آگیا ہے کہ متحد ہو کر کہیں کہ دہشتگردی پر مزید سیاست نہیں ہوگی، قربانی دینا اور جان دینا مسلمانوں کیلئے فخر ہوتا ہے، اپنے ایمان اور وطن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    پاک فوج انڈیا کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے

    ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا ہے بھارت کے خطے میں اپنی اجارہ داری کے لیے اقدامات سے بخوبی واقف ہیں، تمام فالس فلیگ آپریشنز کی اطلاع را سے جڑے فیک اکاؤنٹس سے دی جاتی ہے۔ پاک فوج انڈیا کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، رواں سال سیز فائر کی خلاف ورزی کے 25 واقعات ہوئے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، بھارتی حکومت ریاستی دہشت گردی کا کھلم کھلا ارتکاب بھی کر رہی ہے، بھارت میں مسلمانوں، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    دہشتگردی کے خلاف آپریشنز

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردوں کیخلاف طویل اور مشکل جنگ لڑ رہی ہیں، رواں سال 59 ہزار 775 آپریشنز کیے گئے، خوارج سمیت 925 دہشت گردوں اور خوارج کو واصل جہنم کیا گیا، سیکڑوں کو گرفتار کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز نے دشمن کے نیٹ ورک پکڑنے اور دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اہم کامیابیاں ملیں۔

  • افغانستان میں خواتین پر بڑی پابندی عائد کردی گئی

    افغانستان میں خواتین پر بڑی پابندی عائد کردی گئی

    افغان طالبان نے ایک نیا حکم جاری کیا ہے جس میں خواتین پر صحت کی تعلیم حاصل کرنے کی پابندی لگادی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینئر عہدیداروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان قیادت نے خواتین کو نرسنگ اور دائی کے کورسز سمیت صحت کی تعلیم حاصل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    وزارت صحت کے حکام نے تعلیمی اداروں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران اس پابندی سے متعلق آگاہ کیا، مگر اس حوالے سے تحریری حکم نامہ تاحال جاری نہیں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ طالبان حکومت کی جانب سے پہلے ہی خواتین کی یونیورسٹی اور ثانوی تعلیم پر پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں، جس کے بعد شعبہ صحت اور اس کے ادارے خواتین کے لیے واحد تعلیم حاصل کرنے کا ذریعہ تھے۔

    اس سے قبل طالبان کی قدامت پسند حکومت نے ٹیلی وژن میں فلم بندی پر مبنی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    افغانستان میں نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر جنرل قاری یوسف احمدی نے کابل کے قومی ٹی وی اسٹیشن کی سینئر انتظامیہ کو مطلع کیا کہ نئے قانون پر عمل درآمد کے لیے مرحلہ وار حکمت عملی شروع ہو چکی ہے۔ میٹنگ سے واقف دو صحافیوں کے مطابق، افغانستان کے تمام صوبوں میں ٹی وی اسٹیشنوں کو بتدریج بند کر کے ریڈیو اسٹیشنوں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

    افغانستان سے شرمناک انخلاء : ٹرمپ کا فوجی افسران کے کورٹ مارشل کا عندیہ

    طالبان حکومت نے شمال مشرقی صوبہ تخار میں ٹیلی ویژن کے آپریشنز اور عوامی مقامات پر لوگوں کی فلم بندی اور تصویر کشی پر پابندی لگا دی تاہم اس پابندی کو بتدریج کابل اور ملک بھر نافذ کیا جائے گا۔

  • بھارت کے ساتھ افغانستان کی تجارت 650 ملین ڈالر تک پہنچ گئی

    بھارت کے ساتھ افغانستان کی تجارت 650 ملین ڈالر تک پہنچ گئی

    کابل: افغانستان کی وزارتِ صنعت و تجارت نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ افغانستان کی تجارت 650 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    افغانستان کی وزارت صنعت و تجارت کے حکام کے مطابق 2024 کے پہلے 10 ماہ میں بھارت کے ساتھ افغانستان کی تجارت تقریباً ساڑھے چھ سو ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    ترجمان وزارت صنعت و تجارت اخوند زادہ عبدالسلام جواد نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’’2024 کے پہلے دس ماہ میں بھارت کے ساتھ افغانستان کی تجارت چھ سو پچاس ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جن میں 447 ملین برآمدات اور تقریباً 203 ملین درآمدات شامل ہیں۔‘‘

    بھارت کو افغانستان کی اہم برآمدات میں انجیر، زعفران، کشمش، سبز زیرہ اور بادام شامل ہیں، جب کہ بھارت سے چینی اور صنعتی خام مال درآمد کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل وزارت صنعت و تجارت کے حکام نے 2024 کے پہلے 9 ماہ میں افغانستان اور چین کے درمیان 548 ملین ڈالر کے لین دین کی خبر دی تھی، جس میں 12 ملین برآمدات اور 536 ملین کی درآمدات شامل تھیں۔

  • اقوام متحدہ کا افغانستان میں افیون کی کاشت بڑھنے پر اظہار تشویش

    اقوام متحدہ کا افغانستان میں افیون کی کاشت بڑھنے پر اظہار تشویش

    اقوامِ متحدہ نے افغانستان میں افیون کی کاشت میں 19 فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد عالمی سطح پر افیون کی فراہمی کا اہم مرکز بن چکا ہے۔

    یو این او ڈی سی کا کہنا ہے کہ 19 فی صد سالانہ اضافہ طالبان کے سپریم رہنما ہبت اللہ اخوندزادہ کے اپریل 2022 میں فصل پر پابندی لگانے کے بعد کا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افیون کی صنعت سے جڑے افراد ہتھیاروں، منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہورہے ہیں، افغانستان میں افیون کی کاشت میں اضافہ پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا۔

    طالبان نے اقتدار میں آنے کے تقریباً ایک سال بعد افیون کی کاشت پر پابندی عائد کی تھی، جب یہ پابندی عائد کی گئی تب 2 لاکھ 32 ہزار ہیکٹر رقبے پر یہ فصل اگائی جا رہی تھی اور اس وقت افغانستان میں 12 ہزار 800 ہیکٹر پر پوست کاشت کی جاتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جون تک افیون کی قیمت 730 ڈالر فی کلو گرام تھی جس سے طالبان مالی فوائد حاصل کررہے ہیں، طالبان کے غیر مؤثر اقدامات کے باعث افیون کی عالمی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

  • افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میں شکست دیدی

    افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میں شکست دیدی

    افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میچ میں با آسانی 92 رنز سے شکست دے دی۔

    افغانستان کی ٹیم نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 235 رنز بنا کرپویلین لوٹ گئی تھی۔

    حشمت اللّٰہ شاہدی نے 52 اور محمد نبی نے 84 رنز کی اننگز کھیلی۔ بنگلادیش کے تسکین احمد اور مستفیض الرحمٰن نے 4، 4 کھلاڑیوں کو پویلین روانہ کیا۔

    بنگلادیش ٹیم ہدف 236 رنز کے تعاقب میں 35 ویں اوور میں 143 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

    سومیا سرکار 33، نجم الحسین47 اور مہدی حسن میراز 28 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ افغانستان کے غضنفر نے 26 رنز دے کر 6 کھلاڑیوں پویلین کی راہ دکھائی۔

    دوسری جانب آسٹریلیا کے جارح مزاج بلے باز ڈیوڈ وارنر کو پابندی ہٹنے کے بعد کپتانی سونپ دی گئی، وہ بی بی ایل میں سڈنی تھنڈر کی پھر سے قیادت کریں گے۔

    ڈیوڈ وارنر کو قیادت سونپنے کی سڈنی تھنڈر کی جانب سے تصدیق کردی گئی ہے، ان کو کرس گرین کی جگہ سڈنی تھنڈر کی کپتانی دی گئی ہے۔

    2018ء میں بال ٹیمپرنگ کے سینڈ پیپر اسکینڈل کے بعد وارنر پر پابندی لگائی گئی تھی اور کرکٹ آسٹریلیا نے ان پر تاحیات کپتان بننے پر بین لگا دیا تھا، وارنر نے اس پابندی کے ریویو کے لیے اپیل کی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر بیٹر وارنر پر 6 سال سے عائد پابندی اٹھا لی تھی۔

    نسیم شاہ کی انجری سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    کرکٹ آسٹریلیا نے وارنر پر 2018 میں بال ٹیمپرنگ کے سینڈ پیپر اسکینڈل کے بعد تاحیات ٹیم کی قیادت کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

  • افغانستان کا بنگلادیش سے سیریز کیلئے ٹیم کا اعلان

    افغانستان کا بنگلادیش سے سیریز کیلئے ٹیم کا اعلان

    افغان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بنگلادیش کے خلاف 3 ون ڈے میچز کی سیریز کیلیے کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق افغان کرکٹ بورڈ اس سیریز کی میزبانی کرے گا، جبکہ سیریز کے 3 میچز شارجہ میں کھیلے جائیں گے۔

    شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم پر افغانستان اور بنگلادیش کے درمیان یہ 3 میچز 6 سے 11 نومبر 2024ء کے دوران کھیلے جائیں گے۔

    افغانستان کے اسکواڈ میں ابراہیم زدران کو ٹخنے کی سرجری کے باعث جبکہ مجیب الرحمان کو فٹنس مسائل کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    افغان ٹیم کی قیادت کے فرائض حشمت اللّٰہ انجام دیں گے جبکہ رحمت شاہ ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے، دیگر کھلاڑیوں میں راشد خان، محمد نبی، رحمان اللّٰہ گرباز اور فضل حق فاروقی شامل ہیں۔

    دوسری جانب انگلینڈ نے راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے لئے پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا ہے، انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے 2 تبدیلیاں کی ہیں۔

    پچ کی کنڈیشنز دیکھنے ہوئے انگلینڈ نے 3 اسپیشلسٹ اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہیری بروک، کپتان بین اسٹوکس، جمی اسمتھ بھی راولپنڈی ٹیسٹ میں شامل ہیں۔

    ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر بطور اسپیشلسٹ اسپنرز ٹیم میں شامل ہیں، اس کے علاوہ زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پاپ، جو روٹ بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ فاسٹ بولر گس ایٹکنسن بھی پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل دونوں ٹیموں کی جانب سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن جاری ہے۔

    راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے لئے پریکٹس سیشن کے دوران انگلینڈ کی جانب سے بیٹنگ پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔

    مشتاق احمد نے سعید انور کی اچانک کرکٹ سے دوری کی وجہ بتادی

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کوچ جیسن گلیسپی اور قومی ٹیم کے سلیکٹر عاقب جاوید کے ہمراہ پچ کا معائنہ بھی کیا۔