Tag: Afghanistan

  • افغان حکومت نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کر دیا

    افغان حکومت نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کر دیا

    کابل: افغان حکومت نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کر دیا۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان کی حکومت نے ملک میں مستقل قیام امن کے لیے اپنی قید میں موجود آخری 400 طالبان جنگ جوؤں کی رہائی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

    افغان نیشنل سیکورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ 80 طالبان قیدیوں کو آج رہا کر دیا گیا ہے، طالبان قیدیوں کو کابل کی پل چرخی جیل سے رہا کیا گیا، قیدیوں کی رہائی سے مکمل جنگ بندی میں تیزی آئے گی۔

    افغان حکومت کے اس عمل کے بعد طویل عرصے سے تعطل کے شکار بین الافغان امن مذاکرات کی راہ میں موجود بڑی رکاوٹ دور ہونے کا امکان ہے۔

    حکام کے مطابق طالبان قیدیوں پر افغان اور غیر ملکی شہریوں پر حملوں کے الزامات ہیں، یہ رہائی ملک میں 19 سال سے جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے بین الافغان مذاکرات کی ابتدا کے لیے بنیادی شرائط میں سے تھی۔

    افغانستان میں لویہ جرگہ نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ سنا دیا

    افغانستان کے نیشنل سیکورٹی کونسل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بلاواسطہ مذاکرات اور ایک پائیدار اور ملک گیر جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی لانے کے لیے طالبان کو رہا کیا گیا ہے، رہا ہونے والے طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ اب زندگی امن کے ساتھ گزاریں گے اور جنگ نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے افغان لویہ جرگہ نے طالبان کے چار سو قیدیوں کی رہائی کی منظوری دی تھی، لویہ جرگہ کا کہنا تھا کہ افغان امن مذاکرات کے لیے طالبان کے 400 قیدیوں کو رہا کیا جائے، طالبان بھی افغان قیدیوں کو رہا کریں، طالبان قیدیوں کو قومی اور بین الاقوامی ضمانت پر رہائی دی جائے۔

    اس لویہ جرگہ کا آغاز 7 اگست کو کابل میں 400 طالبان قیدیوں کو رہا کیے جانے کے لیے ہوا تھا، جس میں تقریباً 3200 معززین شریک ہوئے۔

  • افغانستان : جلال آباد جیل پر مسلح حملہ، 24افراد ہلاک

    افغانستان : جلال آباد جیل پر مسلح حملہ، 24افراد ہلاک

    جلال آباد : افغانستان کے شہر جلال آباد میں مسلح افراد نے ایک جیل پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں24 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی قیدی زخمی اور جیل سے فرار ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان کے مطابق مسلح افراد نے سیکورٹی گارڈز پر فائرنگ سے قبل جلال آباد شہر میں جیل کے باہر بارود سے بھری گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    افغانستان کے شہرجلال آباد میں جیل پر مسلح حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ،24افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کرلی ہے، جیل پر حملے کے دوران درجنوں قیدی فرارہوئے، میڈیا ذرائع کے مطابق جلال آباد میں جیل پر حملے میں چار حملہ آور ہلاک اور 3 پکڑے گئے، جیل پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

    افغان حکام کے مطابق صوبہ ننگر ہار میں جنگجوؤں کے ایک گروپ نے جیل پر حملہ کردیا، جس کی وجہ سے24 افراد ہلاک ہو گئے، پیر کی علی الصبح کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں 42قیدی زخمی جبکہ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے50 سے زائد قیدی فرار بھی ہوگئے۔

  • افغانستان : طالبان کا حملہ 17 افغان فوجی ہلاک

    افغانستان : طالبان کا حملہ 17 افغان فوجی ہلاک

    کابل : افغانی فوج اور طالبان کے درمیان جھڑپ میں 17 افغان فوجی مارے گئے، حملے میں گیارہ فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں روایتی طور پر موسم بہار اور موسم گرما میں عسکریت پسندوں کی تحریک زور پکڑتی ہے دونوں فریقین کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں17 افغان فوجی جوان ہلاک ہو گئے۔

    افغانستان میں بدھ کے روز علی الصبح دو شمالی صوبوں میں طالبان عسکریت پسندوں نے فوجی کیمپوں پر حملہ کرکے 17فوجی ہلاک کردیئے جبکہ11 فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    اس حوالے سے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صوبہ قندوز کے شمال سے 15 کلومیٹر دور واقع شہر تلہکا میں جھڑپوں میں افغان فوج کے پانچ جوان ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔

    دو گھنٹے کی لڑائی کے بعد طالبان جنگجوؤں کو واپس جانے پر مجبور کردیا گیا، اس دوران چار عسکریت پسند بھی مارے گئے، صوبائی حکومت کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔

    دوسری کارروائی میں شمالی صوبہ جوزجان میں ضلع آچا کے ایک اسٹریٹجک علاقہ بالا حصار میں طالبان نے ایک فوجی کیمپ پر دھاوا بولا، اس دوران 12فوجی جوان اور 5 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ 5 فوجی اہلکار اور 10 عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے۔

    علاوہ ازیں چار فوجیوں کو طالبان نے یرغمال بھی بنا لیا۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے طالبان نے تاحال کسی قسم کی ذمہ داری یا کوئی باضابطہ اعلان جاری نہیں کیا ہے۔

  • کابل میں اسپتال حملے کے بعد ایک خاتون ‘ہیرو ماں’ کے روپ میں آ گئیں

    کابل میں اسپتال حملے کے بعد ایک خاتون ‘ہیرو ماں’ کے روپ میں آ گئیں

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کو ایک میٹرنٹی اسپتال پر شقی القلب دہشت گردوں کے حملے کے بعد نہایت دلدوز صورت حال سامنے آئی، تاہم اس دوران ایک خاتون نے ‘ہیرو ماں’ کا کردار ادا کر کے انسانیت کی لاج رکھ لی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چند دن قبل کابل میں جب دہشت گردوں نے ایک میٹرنٹی کلینک پر حملہ کر کے 24 خواتین، بچوں اور نوزائیدہ بچوں کو گولیوں سے بھون دیا تھا، جس سے دنیا ایک صدمے کی کیفیت میں آ گئی، ایسے میں چند گھنٹے بعد فیروزہ عمر نامی خاتون نے ایک مثالی کردار ادا کیا۔

    27 سالہ فیروزہ کو جب واقعے کا علم ہوا تو وہ بھاگ کر قریبی اتاترک اسپتال پہنچیں، جہاں حملے کے بعد زندہ بچنے والے 20 نوزائیدہ بچوں کو منتقل کیا گیا تھا، اور 3 گھنٹوں کے دوران انھوں نے ماؤں سے محروم ہونے والے 4 نوزائیدہ بچوں کو اپنا دودھ پلایا۔

    فیروزہ یونس عمر نے میڈیا کو بتایا کہ میں نے سوچا ان معصوم بچوں کو ماؤں کی ضرورت ہوگی لیکن وہ تو حملے میں ماری جا چکی تھیں، اس لیے میں ماں کا کردار نبھاؤں گی اور انھیں گود میں اٹھا کر گلے لگاؤں گی اور پھر دودھ پلاؤں گی۔

    افغانستان: پیدائش کے 3 گھنٹے کے بعد نومولود پر قیامت ٹوٹ پڑی

    فیروہ گھر پر اپنے چار ماہ کے بیٹے کو دودھ پلا رہی تھی جب انھوں نے دشتِ برچی کے علاقے میں اسپتال پر حملے کی خبر سنی، انھوں نے کہا خبر سنتے ہی میں بے چین ہو گئی کہ ان معصوم بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔ جب میں نے انھیں گود میں لیا تو مجھے بالکل نہ لگا کہ یہ کسی اور کے بچے ہیں، مجھے لگا میں اپنے ہی بچے کو دودھ پلا رہی ہوں۔ بد بخت دہشت گردوں نے اس ملک کے بچوں کو بھی نہیں چھوڑا۔

    فیروزہ کا کہنا تھا کہ 2017 میں طالبان کے ایک حملے میں وہ اپنے 33 سالہ بھائی سے بھی عین سالگرہ کے دن محروم ہو گئی تھیں، جن کے دو بچے تھے، مجھے پتا ہے جب کسی کا پیارا جاتا ہے تو دل پر کیا بیتتی ہے۔ فیروزہ نے اس دن دیگر افغان خواتین کو بھی اپنے عمل سے متاثر کیا، اور جنھوں نے ماؤں سے محروم بچوں کو اپنا دودھ پلانے میں ان کا ساتھ دیا۔

    ایک اور افغان خاتون عزیزہ کرمانی نے کہا کہ وہ ماں سے محروم ہونے والے ایک بچے کو گود لیں گی، جس کی فیملی مالی طور پر کمزور ہو۔

  • افغان صوبے غزنی میں خودکش دھماکا، 6 افراد ہلاک، 40 زخمی

    افغان صوبے غزنی میں خودکش دھماکا، 6 افراد ہلاک، 40 زخمی

    غزنی: افغانستان کے صوبے غزنی میں خودکش دھماکے میں 6 افراد ہلاک جب کہ 40 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی کونسل چیف نے میڈیا کو بتایا کہ غزنی صوبے میں آج ایک خود کش دھماکا کیا گیا جس میں کم از کم 6 افراد ہلاک جب کہ چالیس زخمی ہوئے ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق آج صبح 5 بجے انٹیلی جنس ایجنسی کے اسپیشل یونٹ دفتر پر خودکش دھماکے میں بارود سے بھری گاڑی کا استعمال کیا گیا تھا، افغان حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد افغان فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    صوبائی کونسل چیف نصیر احمد فقیری کا کہنا تھا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کا تعلق فورسز سے ہے، صوبائی اسپتال کے سربراہ نے میڈیا کو بتایا کہ واقعے کے بعد 5 لاشیں اور 25 زخمی اسپتال میں منتقل کیے گئے۔

    افغان صدور کے درمیان شراکتِ اقتدار کا معاہدہ طے

    اس خود کش دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم، یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ روز ہی افغان قیادت میں ملک میں امن کے قیام کے لیے شراکت اقتدار کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    گزشتہ روز بھی افغان صوبے پکتیکا میں فورسز اور طالبان کے درمیان ایک جھڑپ میں 31 طالبان ہلاک اور 21 زخمی ہو گئے تھے، افغان محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ طالبان فضائی کارروائی میں مارے گئے۔

    جمعرات کو بھی افغان صوبے پکتیا کے شہر گردیز میں کار بم دھماکا ہو اتھا جس میں 5 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے تھے، یہ حملہ گردیز شہر کی فوجی عدالت کے باہر ہوا۔

  • پاکستان کا افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم

    پاکستان کا افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیاسی قیادت کے درمیان معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان قیادت کے آپس میں ہونے والا معاہدہ اہم ہے، یہ انتہائی اہم ہے کہ تمام افغان لیڈر مل کر کر کام کریں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مل کر کام کرنا افغان عوام کے مفاد میں ہے، اور اس سے افغانستان میں استحکام آئے گا، بلاشبہ امریکا طالبان معاہدے نے تاریخی مواقع پیدا کیے ہیں، اب تمام افغان پارٹیاں امن معاہدے کا احترام کریں، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے حمایت جاری رکھے گا۔

    افغان صدور کے درمیان شراکتِ اقتدار کا معاہدہ طے

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنے سیاسی اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اقتدار میں شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں معاہدے پر دستخط کا اعلان اور اقتدار میں شراکت داری کی تصدیق کی گئی۔

    اشرف غنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ممبران کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ تاہم ہہ بات سامنے نہیں آ سکی کہ عبد اللہ عبداللہ کی جماعت کے اراکین کو کون سی وزارتیں دی جائیں گی۔

    جنگ کے خاتمے کیلئے نئی حکومت سے شراکت کو تیار ہیں، زلمےخلیل زاد

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ سمجھوتے کے تحت ڈاکٹر عبداللہ امن عمل کی قیادت کریں گے، امریکی حکومت افغانستان میں سمجھوتے کا خیر مقدم کرتی ہے، ہم نئی افغان حکومت کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔

    یاد رہے کہ افغانستان کے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد مارچ 2020 میں دونوں رہنماؤں نے صدر کے عہدے کا علیحدہ علیحدہ حلف اٹھایا تھا۔

    خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور اُن کی جماعت نے وزاتِ خارجہ اور وزارتِ خزانہ میں دل چسپی ظاہر کی تھی البتہ افغان صدر نے اس حوالے سے صاف انکار کر دیا تھا۔

  • افغانستان میں دھماکے : پولیس سربراہ سمیت تین افسران ہلاک

    افغانستان میں دھماکے : پولیس سربراہ سمیت تین افسران ہلاک

    کابل : افغانستان کے مشرقی صوبہ خوست میں ہونے والے بم دھماکے میں صوبائی پولیس کے سربراہ سمیت تین پولیس افسر جاں بحق ہو گئے، پولیس کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکراگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبہ خوست میں پولیس افسران کی گاڑی دھماکے سے اڑا دی گئی جس کے نتیجے میں تین پولیس افسر ہلاک ہوچکے ہیں، واقعے کی تصدیق خوست کے صوبائی گورنر محمد حلیم فدائی نے بھی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گورنر محمد حلیم فدائی کے مطابق خوست صوبے کے پولیس سربراہ بریگیڈیر جنرل سید احمد ان کے اسسٹنٹ آفیسر اور ایک پولیس افسر نادر شاہ ضلع کوٹ میں رات تقریبا 11 بجے آئی ای ڈی دھماکے میں شہید ہوگئے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کے وقت پولیس کی گاڑی جین خیل علاقے میں ایک طالبان جنگجو کا تعاقب کرکے دھول سے اٹے راستے سے گزر رہی تھی، اسی دوران وہ ایک آئی ای ڈی (بارودی سرنگ) کی زد میں آ گئی۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ خوست کے مقامی طالبان قیادت نے پولیس چیف پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساتھی جنگجوؤں کی ہلاکت کا بدلہ لیا گیا ہے، اگر ہم پر کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو ایسے حملے جاری رہیں گے۔

    ادھر امریکا کے خصوصی مندوب برائے افغانستان زلمے خليل زاد نے گزشتہ روز ہی طالبان قیادت سے بات چیت کی ہے جس میں
    افغان فوج کے خلاف عسکری کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    افغانستان میں امن معاہدے کے باوجود حملوں کا سلسلہ  جاری، 98 افغان فوجی ہلاک

    واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی امن معاہدے کے باوجود افغانستان میں دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک بھر میں 98 افغان سیکیورٹی فورسز ہلاک ہوئے۔ کئی شدت پسندوں سے مقابلے میں مارے گئے جبکہ متعدد بم حملوں میں لقمہ اجل بن گئے۔

    افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر پولیس اہلکاروں اور فوج پر حملوں کے نتیجے میں طالبان کو بھی شدید جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

     

  • کرونا وائرس، پاکستان کا مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس، پاکستان کا مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پیش نظر پاکستان نے مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید 2 ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران، افغانستان، بھارت کے ساتھ سرحدیں مزید 2 ہفتے بند رہیں گی، قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سرحدیں 4 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    معید یوسف نے کہا کہ کرتارپور راہداری بھی بند رہے گی، بندرگاہوں کو کارگو کے باعث کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ گلگت، اسکردو کے علاوہ باقی ڈومیسٹک پروازیں بند ہیں، مسافر طیاروں کے لیے ہماری فضائی حدود 4 اپریل تک بند ہے، 4 اپریل کے بعد فضائی حدود آہستہ آہستہ کھولیں گے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کی برطانیہ، شمالی امریکا،کینیڈا کیلئے خصوصی پروازیں منسوخ

    ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کو لانے کی کوشش کررہے ہیں، ایسا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے وائرس مزید پھیلے، فضائی روٹس، سرحدیں کھولنے سے متعلق ریویو کرتے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو برطانیہ، شمالی امریکا اور کینیڈا کے لیے پروازوں کی خصوصی اجازت منسوخ کردی تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 296 ہوگئی ہے، وائرس سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے، ملک میں کرونا وائرس کے زیر علاج 7 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • افغانستان: شدت پسندوں کا حملہ، 25 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: شدت پسندوں کا حملہ، 25 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں چیک پوائنٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 25 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے افغان صوبے ضابل میں سیکیورٹی چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا۔ حملے میں پولیس اہلکاروں اور فوجی جوانوں سمیت 25 افراد مارے گئے۔

    افغان صوبے ضابل کے علاقے قلات میں قائم چیک پوسٹ پر فوجی اہلکار بھی موجود تھے جو حملے کی زد میں آگئے۔ صوبائی حکومتی ترجمان عطا جان کا کہنا ہے کہ مذکورہ حملہ طالبان کی جانب سے ہوسکتا ہے۔

    حملے کی ذمے داری تاحال کسی شدت پسند گروہ نے قبول نہیں کی۔ دہشت گرد حملے کے بعد ملیٹری گاڑیاں اور اہلکاروں کے اسلحے بھی ساتھ لے گئے۔ حکومت نے منہ توڑ جواب دینے کے لیے فوجی آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

    افغان امن معاہدہ کے بعد امریکا کا طالبان پر پہلا حملہ ، طالبان ملٹری کمیشن چیف ہلاک

    خیال رہے کہ تاریخی امن معاہدے کے بعد امریکی فوج نے 4 مارچ کو طالبان پر پہلا حملہ کیا تھا، حملے کے نتیجے میں طالبان ملٹری کمیشن کے چیف سمیت تین طالبان مارے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدہ ہوچکا ہے۔ امن معاہدہ 4نکات پر مشتمل ہے، معاہدے کے مطابق امریکا 14ماہ میں افغانستان سے تمام فوجی واپس بلالے گا، افغان سرزمین امریکا اور اتحادیوں پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکا افغانستان کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال سے بھی باز رہے گا، امریکا معاہدے کے 135دن کے اندر فوجیوں کی تعداد 8600 تک لائے گا۔

  • طالبان افغان صدر کے سامنے ڈٹ گئے

    طالبان افغان صدر کے سامنے ڈٹ گئے

    کابل: طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی 1500 قیدیوں کو رہا کرنے کی تجویز مسترد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت طالبان سے مذاکرات چاہتی ہے جس کے لیے افغان صدر طالبان کے 1500 جنگجوؤں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    افغان طالبان نے افغان صدر کی 1500 قیدیوں کی رہائی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات سے پہلے 5000اسیروں کی رہائی چاہتے ہیں جس کے بعد ہی بات چیت کا آغاز ہوگا۔

    طالبان ترجمان سہیل چاہین کا کہنا ہے کہ حقیقی بنیاد پر مضبوط مذاکرات کے لیے افغان حکومت کو ہمارے پانچ ہزار قیدیوں کو رہا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے خبردار بھی کیا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں جن امور پر اتفاق ہوا اگر ان کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈیل ختم ہوسکتی ہے۔

    افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکمنامے پر دستخط کردئیے

    افغان صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے آفر کی تھی کہ وہ پندرہ سو جنگجوؤں کو رہا کریں گے جبکہ دیگر 3500 شدت پسندوں کو بات چیت شروع ہونے کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ افغان صدراشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکمنامے پر دستخط بھی کردیے ہیں۔