Tag: Afghanistan

  • افغان صوبے غزنی میں دھماکا، بچوں سمیت 10 افراد ہلاک

    افغان صوبے غزنی میں دھماکا، بچوں سمیت 10 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے غزنی میں دائکنڈی سے آنے والی مسافر بس کو سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

    گورنرغزنی کے ترجمان عارف نوری کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ریسکیو اداروں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان، ملٹری کیمپ پر خودکش حملہ، پانچ فوجی زخمی

    افغان حکام کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی گئی ہے تاہم طالبان کی جانب سے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 19 نومبر کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ملٹری کے تربیتی مرکز پر خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 5 فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 2 نومبر کو افغانستان کے دو صوبوں میں بم دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 9 بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

  • پاکستان امریکا طالبان مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان امریکا طالبان مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا طالبان مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے، افغان مسئلے کے حل کے لیے صدر ٹرمپ کی خواہش مثبت پیشرفت ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار مثبت پیشرفت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا اور طالبان مذاکرات کی بحالی کا دلی خیرمقدم کرتا ہے، فریقین کے درمیان مثبت بات چیت سے ہی افغانستان سمیت پورے خطے میں امن واستحکام آئے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن ومصالحت کیلئے معاونت جاری رکھے گا، مذاکرات میں شرکت پر فریقین کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ، طالبان سے مذاکرات کی بحالی کا اعلان

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز افغانستان کے غیراعلانیہ دورے کے موقع پر اعلان کیا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کررہے ہیں اور افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی بھی کی جائے گی.

    انہوں نے کہا کہ طالبان مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں، ان سے دوبارہ مذاکرات شروع کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور تصویریں بھی بنوائیں، ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کے ساتھ 2 گھنٹے سے زائد وقت گزارا۔

  • طالبان کے حملے، سیکورٹی اہل کاروں سمیت 38 افراد ہلاک

    طالبان کے حملے، سیکورٹی اہل کاروں سمیت 38 افراد ہلاک

    کابل: امریکی صدر کی جانب سے مذاکرات کا عندیہ دینے کے باوجود طالبان کے حملے نہ رکے، متعدد شدت پسند کارروائیوں میں سیکورٹی اہل کاروں سمیت 38 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل سمیت مختلف علاقوں میں طالبان کے حملوں میں سیکورٹی اہل کاروں سمیت اڑتیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، حالیہ دنوں میں افغانستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان حملوں میں اقوام متحدہ کے اہل کار کی ہلاکت بھی شامل ہے، کابل میں اقوام متحدہ کی گاڑی پردستی بم حملے میں اقوام متحدہ کا اہل کار ہلاک اور پانچ شہری زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں سیکورٹی اہل کاروں نے ریسکیو آپریشن کرکے علاقے کو کلیئر کیا۔

    ادھر صوبے دایکندی میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر طالبان کے حملے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے، جب کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 20 طالبان بھی مارے گئے۔ دریں اثنا فرح صوبے میں فضائی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    جبکہ افغانستان کے دیگر صوبوں میں طالبان اور فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 29 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔

    امریکی صدر نے افغان طالبان سے دوبارہ مذاکرات کا عندیہ دے دیا

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نے طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے، گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کا ارادہ طالبان کی قید سے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ افغان امن عمل میں امریکا اور طالبان کے وفود کے مابین متعدد ملاقاتوں کے بعد معاہدے کے نکات کو حتمی شکل دی جاچکی تھی، تاہم محض معاہدے پر دستخط سے پہلے افغانستان میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر نے ٹوئٹر پر طالبان سے تمام مذاکرات کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

  • کابل میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر خودکش دھماکا، ایک شخص ہلاک، 5 افراد زخمی

    کابل میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر خودکش دھماکا، ایک شخص ہلاک، 5 افراد زخمی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان صوبے کابل میں دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے، دھماکے میں اقوام متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں ہلاک اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی جاری ہے۔

    افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے تصدیق کی کہ دھماکے میں اقوام متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے سے 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی شدت پسند تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

    مزیدپڑھیں: افغان طالبان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کردیا

    دوسری جانب افغان عہدیدار کا کہنا ہے کہ وسطی صوبے میں طالبان باغیوں کی جانب سے ایک چوکی پر حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 8 افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    افغان صوبے دیوکنڈی صوبے کے گورنر انور رحمتی کے مطابق حملے کے مقام پر فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا اور 4 فوجی زخمی بھی ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ علی الصبح کمان ضلع کے کجران علاقے میں جھڑپوں میں 20 جنگجو ہلاک ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ترجمان طالبان قاری یوسف احمدی نے چیک پوائنٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے زیادہ تر صوبوں‌ میں طالبان کا قبضہ ہے اور طالبان کی جانب سے بم دھماکوں میں افغان فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

  • کابل میں کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک، 7 زخمی

    کابل میں کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک، 7 زخمی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک جب کہ 7 زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کار بم دھماکے میں سات افراد ہلاک ہو گئے، ترجمان افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان افغان وزارت داخلہ کے مطابق دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، واقعے کے بعد سیکورٹی فورسزنے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، سرچ آپریشن جاری ہے، کسی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ آج (بدھ) صبح کابل کے قصبہ نامی علاقے میں پیش آیا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ دھماکا وزارت داخلہ کے قریب کیا گیا ہے، وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ دھماکے کا ہدف کون تھا، اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان طالبان کا کابل میں خود کش حملہ، 16 ہلاک، 119 زخمی

    اگرچہ کار بم دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے تاہم شہر میں طالبان اور داعش کے گروپس متحرک ہیں اور اس سے قبل ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک دن قبل حکومت کی جانب سے دو طالبان کمانڈرز اور ایک حقانی گروپ کا رہنما دو غیر ملکی پروفیسرز کے بدلے رہا کیے گئے تھے۔ ان پروفیسرز میں ایک کا تعلق امریکا سے تھا جب کہ دوسرے کا تعلق آسٹریلیا سے تھا۔

    یاد رہے کہ کابل کے لیے ستمبر کا مہینا تباہ کن ثابت ہوا تھا، تین سمتبر کو کابل میں افغان طالبان کے خود کش کار بم دھماکے میں 16 افراد ہلاک اور 119 زخمی ہو گئے تھے۔ پانچ ستمبر کو کابل میں نیٹو فوجی مشن کے ہیڈکوارٹرز اور امریکی سفارت خانے کے قریب خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ گیارہ ستمر کو بھی کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا تھا۔

  • افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری

    افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری

    کابل : افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسلحہ بردار افغان انٹیلی جنس حکام سفارت کاروں کو ہراساں کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں موجود پاکستانی سفارت خانے کے عملہ کو سول کپڑوں میں ملبوس نامعلوم مسلح افراد ہراساں کررہے ہیں، جبکہ ان کی نقل و حرکت میں بھی رکاوٹ ڈالی جارہی ہے جس کے باعث عملہ خوف کا شکار ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا یہ سلسلہ گزشتہ 5روزسے جاری ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی سے ایک اسلحہ بردار شخص اترتا ہے، اس نقاب پوش اسلحہ بردار کو پاکستانی سفارت کاروں کی گاڑی کے پاس دیکھا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ گزشتہ کچھ روز سے کابل میں پاکستانی سفارتی عملے کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

    اس سلسلے میں پاکستان افغان حکومت کو اپنی تشویش سے باظابطہ طور پر آگاہ کرچکا ہے، انہوں نے کہا کہ افغان حکومت پاکستانی سفارت خانے کے عملے کی حفاظت یقینی بنائے۔

    مزید پڑھیں : جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر آئی ای ڈی دھماکا، 6 زخمی

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز افغان حکومت نے پاکستان میں افغان سفیر سے ناروا سلوک کا الزام عائد کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے افغان مؤقف کو مسترد کیا گیا ہے۔

  • افغانستان میں ایک اور پاکستانی اغوا، پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار

    افغانستان میں ایک اور پاکستانی اغوا، پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار

    اسلام آباد : افغانستان میں پاکستانی طالب علم کو اغوا کرلیا گیا، ڈاکٹر وقار کو خفیہ ایجنسی این ڈی ایس اہلکاروں نے حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے، پولیس مقدمے کے اندراج سے انکار کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک اور پاکستانی این ڈی ایس کے ہاتھوں اغوا ہوگیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی طالب علم ڈاکٹر وقار کو کابل سے 26اکتوبر کو اغوا کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹر وقار کو ساتھ لے جانے والوں نے اپنا تعارف خفیہ پولیس کے طور پر کرایا تھا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر وقار کے دوست نے جاداوول پولیس کو مقدمے کی درخواست دی تھی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

    پولیس کا مؤقف تھا کہ ڈاکٹر وقار خفیہ پولیس کے پاس ہے لہٰذا مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا، پاکستانی حکام نے یہ معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا دیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی5اکتوبر کو ایک پاکستانی انجینئر کو این ڈی ایس کے اہلکاروں نے اغوا کیا تھا، پاکستانی حکام انجینئر کی بازیابی کیلئے افغان حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق افغان حکام نے این ڈی ایس کی جانب سے طالب علم کو اغوا نہ کرنے کی تاحال تردید نہیں کی ہے، پاکستانیوں کی بحفاظت بازیابی کیلئے افغان حکام کو72گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، بازیابی نہ ہونے پر پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر انتہائی قدم اٹھانے کا امکان ہے۔

  • افغان امن عمل پر یورپین رہنماؤں سے بات چیت مثبت رہی: زلمے خلیل

    افغان امن عمل پر یورپین رہنماؤں سے بات چیت مثبت رہی: زلمے خلیل

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ برسلز میں افغان ڈپٹی وزیرخارجہ اور یورپی رہنماؤں سے ملاقات اچھی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں زلمے خلیل زاد نے بتایا کہ گذشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں افغان مسئلے پر بات چیت ہوئی جو بہت مثبت تھی۔

    انہوں نے کہا کہ افغان ڈپٹی وزیرخارجہ سے ملاقات اچھی رہی، اور افغان امن عمل پر یورپین ساتھیوں سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی خواہشات کےمطابق پائیدار امن کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا، مزید تفصیلات مشترکہ اعلامیے میں جاری کی جائیں گی۔

    افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں افغان امن عمل پر امریکا اور یورپ کا مشترکہ اجلاس بھی ہوا تھا، جس کے مشترکہ اعلامیے میں جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

    مذکورہ اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ناروے اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جس میں افغانستان کے حالیہ صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ افغان عوام کے دیرپا امن اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ تسلیم کیا جائے، افغانستان کے معاملے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، افغانستان کا معاملہ سیاسی کوششوں سے حل کرنا ضروری ہے۔

  • افغانستان سے القاعدہ کے اہم کمانڈر کی گرفتاری کا دعویٰ

    افغانستان سے القاعدہ کے اہم کمانڈر کی گرفتاری کا دعویٰ

    کابل: افغان فورسز کی طالبان کے بعد القاعدہ کے خلاف بھی تابڑتوڑ کارروائیاں جاری ہیں، رواں سال کے دوران متعدد اہم اراکین کی گرفتاریاں اور ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق القاعدہ جنگجو طالبان کے ساتھ مل کر 2014 میں افغانستان کے مختلف صوبوں میں پھیلے، اور افغان فورسز سمیت امریکی فوجیوں کو بھی شانہ بنانا شروع کردیا۔

    ادھر افغان میڈیا نے افغان صوبے ہلمند سے القاعدہ کے اہم کمانڈر کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے تاہم اس شدت پسند سے متعلق کوئی شناخت اور تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    حال ہی میں افغانستان کے صوبے غزنی کے ضلع گیرو میں افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں القاعدہ برصغیر (قاری عارف گروپ) کے درجنوں دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    افغان حکام نے شدت پسندوں کے خلاف ہرممکن کارروائیوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب عسکریت پسندوں کی جانب سے بھی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    ڈرون حملہ میں القاعدہ کاکمانڈر مارا گیا‘ امریکی میڈیا

    افغانستان کے علاوہ شام میں بھی اتحادی افواج القاعدہ اور داعش کے خلاف سرگرم ہیں، مارچ 2017 میں امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ کہ شام کے شہر ادلب کے قریب امریکا کی دوفضائی کارروائیوں میں القاعدہ کے 11 ارکان ہلاک ہوئے، جن میں اسامہ بن لادن کا ایک سابق ساتھی بھی شامل ہے۔

    یاد رہے کہ 2 دسمبر 2018 کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں امریکی فضائی حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں طالبان طالبان ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک ہوئے تھے۔

    افغان صوبے غزنی میں فورسز کی فضائی کارروائی، القاعدہ کے 31 دہشت گرد ہلاک

    کابل کے سینئر سیکیورٹی آفیسر کا کہنا تھا ملا عبدالمنان تحریک طالبان افغانستان کا انتہائی اہم کمانڈر تھا جس کی ہلاکت سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی کامیابی ہے۔

  • طالبان کو چین میں مذاکرات کی دعوت

    طالبان کو چین میں مذاکرات کی دعوت

    بیجنگ: چینی حکام نے طالبان رہنماؤں کو بیجنگ میں دو روزہ مذاکراتی دور کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان امن عمل پر بات چیت کا دور قطر اور روس کے بعد اب چین میں بھی ہوگا، جس کا مقصد سالوں سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے سیاسی حل سے متعلق بات چیت کا اگلا دور چین میں ہوگا۔

    اطلاعات ہیں کہ آئندہ ہفتے ہونے والی اس ملاقات میں سرکردہ افغان دھڑوں اور شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے، چین پہلے بھی طالبان اور افغان شخصیات کے درمیان بات چیت کی میزبانی کر چکا ہے۔

    اس بات چیت کا اہتمام ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد بھی اس ہفتے یورپ، نیٹو اور اقوام متحدہ کے اتحادی ملکوں سے مشاورت کے دورے پر ہیں۔

    افغانستان، سیکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 15 پولیس اہلکار ہلاک

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد روس اور چین کے نمائندوں سے بھی مشاورت کریں گے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان امن بات چیت کا سلسلہ ستمبر میں معطل ہو گیا تھا۔ امریکی صدر نے اس کی وجہ طالبان کی طرف سے جاری قتل و غارت گری کو قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ ایک طرف مذاکرات تو دوسری طرف حملوں کا سلسلسہ بھی جاری ہے، گذشتہ ہفتے افغان صوبے قندوز میں طالبان کے پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔