Tag: Afghanistan

  • افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    افغان امن عمل پر یورپ، امریکا کا مشترکہ اعلامیہ، جنگ کے خاتمے پر زور

    واشنگٹن: بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں افغان امن عمل پر ہونے والے اجلاس کا امریکا اور یورپ کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور یورپ کا مشترکہ اعلامیہ برسلز میں اہم اجلاس کے بعد جاری کیا گیا، اجلاس میں یورپی یونین اور امریکا کے خصوصی نمائندے شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ناروے اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جس میں افغانستان کے حالیہ صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام کے دیرپا امن اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ تسلیم کیا جائے، افغانستان کے معاملے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، افغانستان کا معاملہ سیاسی کوششوں سے حل کرنا ضروری ہے۔

    افغان امن عمل، جرمنی نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    اجلاس میں امن معاہدے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کرکام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا، پرتشدد واقعات کے خاتمے کے لیے تمام فریقین سے اقدامات کرنے کی درخواست کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق افغان امن عمل کیلئے عالمی برادری کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، امن معاہدے کے لیے تمام افغانوں کی رائے کا احترام کیا جائے، افغان حکومت طالبان سے مذاکرات کے لیے ٹیم تشکیل دے۔

    اجلاس میں اس معاملے پر بھی زور دیا گیا کہ مذاکرات کے دوران افغانستان میں سیزفائر کیا جائے، ایسا امن معاہدہ ہو جو تمام افغانوں کے حقوق کی حفاظت کرے، انٹراافغان امن اجلاس کے انعقاد پر قطر اور جرمنی کو مبارکباد پیش کی گئی۔

  • افغانستان میں دیرپا امن کے لئے  پاکستان بھرپور کردار ادا کررہا ہے: آرمی چیف

    افغانستان میں دیرپا امن کے لئے پاکستان بھرپور کردار ادا کررہا ہے: آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے لئے بھرپور کردار ادا کررہا ہے

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میرانشاہ کے دورے کے موقع پر کیا. پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف کی شمالی اورجنوبی وزیرستان کےقبائلی عمائدین سے بات چیت کی.

    آرمی چیف نے کہا کہ پاک افغان بارڈرپر سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات کم ہوئے، پاک افغان بارڈرپرباڑ لگانے اور دیگراقدامات سے بہتری آئی ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ پاکستان میں امن کا تعلق افغانستان میں امن سے ہے، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے لئے بھرپور کردار ادا کررہا ہے، افغانستان ہمارا برادر مسلم ہمسایہ ہے، ہم پاکستان کی طرح افغانستان میں بھی امن کےخواہاں ہیں.

    مزید پڑھیں: بھارت مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ شہریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، آرمی چیف

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ قبائلی مشران نوجوانوں کی رہنمائی کے لئے اپنا کردار ادا کریں، عمائدین کے تجربے سے مستقبل میں کامیابیاں ممکن ہیں، اس تجربے اور نوجوانوں کی توانائی کو ملا کر کامیابیاں ممکن ہیں.

    دیسی ساختہ بارودی سرنگوں کے واقعات کی روک تھام میں محتاط رہیں، شہری شدت پسندوں کے سہولت کاروں سےمتعلق چوکنا رہیں شدت پسندوں کے ساتھ طاقت کے ذریعے نمٹنا بڑا مسئلہ نہیں، جانی نقصان سے بچنے کے لئے فورسز مکمل تحمل کامظاہرہ کرتی ہے.

    آرمی چیف نے مزید کہا کہ باہمی تعاون سے دہشت گردوں کومکمل شکست دیں گے.

    اس موقع پر قبائلی عمائدین کی سیکیورٹی فورسزسے مکمل تعاون کی آرمی چیف کو یقین دہانی کروائی. کورکمانڈر پشاوربھی اس موقع پرموجود تھے.

  • افغان صدارتی انتخابات، پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    افغان صدارتی انتخابات، پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ افغان صدارتی انتخابات کے پیش نظر پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی سخت رہے گی۔

    ‏ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ 26 ستمبر سے 29 ستمبر تک سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جائیں گے اور پیدل جانے والے تمام راستوں کی سخت نگرانی کی ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ تجارت کے لیے چلنے والی گاڑیوں کی سخت نگرانی اور چیکنگ کی جائے گی۔

    ‏ڈاکٹر فیصل کے مطابق 27 اور 28 ستمبر کو ایمرجنسی مریضوں کے علاوہ تمام مسافروں کے لیے راستے بند رہیں گے۔

    ‏خیال رہے افغانستان میں ہفتے کو صدارتی انتخابات ہورہے ہیں ، جس میں اٹھارہ امیدوارمیدان میں ہیں تاہم موجودہ صدراشرف غنی اورافغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

    ‏حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یاربھی صدارتی الیکشن لڑرہے ہیں۔

    ‏افغان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخابات کے لئے ملک بھرمیں پانچ ہزارپولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں ، الیکشن کے سیکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ پولنگ اسٹیشنز پر باہتر ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔

    ‏یہ بھی یاد رہے افغانستان میں صدارتی مہم کے دوران پرتشدد واقعات میں متعددافراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • امریکا نے افغانستان کی امداد میں کمی اعلان کا کر دیا

    امریکا نے افغانستان کی امداد میں کمی اعلان کا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی حکومت کی جانب سے افغانستان کو دی جانے والے امداد میں کمی کا اعلان کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق انتطامی مسائل اور دہشت گردی کے مسئلے سے دور چار افغانستان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا. امریکا کی جانب سے افغان سرکار کو ملنے والی امداد کم کر دی گئی.

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت کرپشن کے خلاف موثر اقدامات نہیں کررہی.

    امریکی وزیرخارجہ کے مطابق افغانستان کے لئے امریکی امداد میں 16 کروڑ ڈالر کی کمی کی گئی ہے، انھوں‌ نے واضح کیا کہ افغان حکومت کرپشن کے خلاف واضح عزم ظاہر کرے، تب ہی امداد بحال ہوسکتی ہے.

    مزید پڑھیں: افغانستان میں انٹیلیجنس ایجنسی کے دفتر پر خودکش دھماکا، 10 افراد ہلاک 85 زخمی

    امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کے ساتھ ہی امریکا نے انسداد کرپشن کے افغان ادارے کے ساتھ مشترکہ سرگرمی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے.

    تجزیہ کاروں‌کے مطابق امریکا کا یہ اعلان افغان حکومت کی مشکلات میں‌اضافے کا سبب بن سکتا ہے.

    خیال رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات معطل ہونے کے بعد افغان فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے.

  • امریکا طالبان مذاکرات کی منسوخی  کے بعد افغانستان میں پہلا امریکی فوجی  ہلاک

    امریکا طالبان مذاکرات کی منسوخی کے بعد افغانستان میں پہلا امریکی فوجی ہلاک

    کابل : امریکا طالبان مذاکرات کی منسوخی کے بعد افغانستان میں پہلا امریکی فوجی ہلاک ہوا ، افغانستان میں رواں سال مارے گئے امریکی فوجیوں کی تعداد 17ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا طالبان مذاکرات کی منسوخی کے بعد پہلا امریکی فوجی افغانستان میں ہلاگ ہوگیا ، عسکری حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی جنگی کارروائی کےدوران ماراگیا تاہم ہلاک فوجی کی شناخت اور دیگر تفصیلات جاری نہیں کیں۔

    خبرایجنسی کے مطابق افغانستان میں رواں سال مارے گئے امریکی فوجیوں کی تعداد 17 ہوگئی، افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ میں تاحال 2419 امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان میں مختلف مقامات پر ہونے والے 2 دھماکوں میں 30 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلا دھماکہ افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب ہوا، افغان صدر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلا دھماکہ افغانستان کے وسطی صوبے پروان میں صدر اشرف غنی کی ریلی کے قریب ہوا۔ دھماکہ ریلی کی طرف جانے والے راستے میں ایک چیک پوائنٹ کے نزدیک ہوا جب ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    دھماکے کے وقت صدر اشرف غنی ریلی سے خطاب کر رہے تھے جو اس ہولناک دھماکے میں محفوظ رہے۔

    پروان کے اسپتال ڈائریکٹر کے مطابق حملے میں 24 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی ہے۔

    مذکورہ دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے نزدیک ایک اور دھماکہ ہوا۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی، ہلاک اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا۔

    دونوں دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔

    افغانستان میں رواں ماہ کے آخر میں صدارتی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔ طالبان نے انتخابی مہمات اور پولنگ اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے عوام کو خبردار کیا تھا کہ وہ ووٹ نہ ڈالیں۔

    خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیر ضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ

    کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا جو افغان وزارت دفاع کے دفتر کی دیوار پر گرا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ذرائع کے مطابق 9/11 حملوں کی 18 ویں برسی کے موقع پر ایسے حملوں کی توقع تھی۔

    امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔

    افغان طالبان سے بات چیت مکمل طورپر ختم ہوچکی، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری میٹنگ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے ہونے والی خفیہ ملاقات طے شدہ تھی، میٹنگ بلانے کا آئیڈیا بھی میرا تھا اور اس کو منسوخ کرنے کا بھی، یہاں تک میں نے کسی اور سے اس پر تبادلہ خیال نہیں کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کیمپ ڈیوڈ میٹنگ کو اس بنیاد پر منسوخ کردیا کیونکہ طالبان نے کچھ ایسا کیا تھا جو انہیں بالکل نہیں کرنا چاہیے تھا۔

    مذاکرات کے خاتمے پرافغان طالبان کا ردعمل

    بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات ختم کرنے کے بیان پر افغان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان اپنی کارروائی تیز کر دیں‌ گے، جلد ہی امریکا کو اپنے اس فیصلے پر پچھتانا پڑے گا۔

    امریکا نے افغان طالبان سے امن مذکرات معطل کردیے

    اس سے قبل 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر فوجیوں کا یہ کام نہیں تھا کہ وہ افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، کرپٹ لوگ میرے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، یہ ہمارے بہادر فوجیوں کا کام نہیں تھا، پچھلے چار دنوں میں دشمن کو جتنا نقصان پہنچایا گیا ہے، اتنا نقصان گزشتہ دس سالوں میں نہیں پہنچا سکے ہیں۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات سے متعلق وائٹ ہاﺅس میں اختلافات کی جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، میں ملاقات اور مذاکرات کاحامی ہوں لیکن اس معاملے میں ملاقات نہ کرنے کافیصلہ کیا۔

    ؎امریکی صدر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر میڈیا ہاؤسز ڈیمو کریٹس کے بازو بنے ہوئے ہیں، یہ وہ کرپٹ لوگ ہیں جو ہمارے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    واضح رہے کہ امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرديا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے يہ اعلان کابل ميں امريکی فوجی سميت بارہ افراد کی ہلاکت کے بعد کيا تھا۔

    امريکی صدر نے اپنی ٹوئٹس ميں لکھا تھا کہ اتنے اہم موقع پر کابل ميں بارہ بے گناہ افراد کو قتل کرديا گيا جس کا طالبان نے اعتراف بھی کيا اس لیے اس صورتحال ميں بامقصد معاہدے کے ليے طالبان نے مذاکرات کا اختيار کھو ديا ہے۔

  • پاکستان، افغانستان اور چین کا انسداد دہشت گردی کے لئے مشترکہ اقدامات کا اعلان

    پاکستان، افغانستان اور چین کا انسداد دہشت گردی کے لئے مشترکہ اقدامات کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان، افغانستان اور  چین نے مل کر انسداد دہشت گردی کے لئے مزید اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت سہ ملکی مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی، جس میں‌ خطے کی صورت حال سے متعلق تینوں‌ وزرائے خارجہ نے اپنا موقف پیش کیا.

    پاکستان ا ورافغانستان ایک دوسرے کی ضرورت ہیں: شاہ محمود قریشی

    اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور مفید رہا، باہمی تعلقات، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال ہوا، آئندہ سہ فریقی مذاکرات بیجنگ میں کرنے پر اتفاق ہوا ہے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات میں سیکیورٹی تعاون پربھی گفتگوکی گئی، چین ہمارا دوست اور بہترین ہمسایہ ہے، خطےمیں استحکام کے لئے افغان امن عمل ناگزیر ہے، افغان امن عمل کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں.

    مذاکرات میں افغان امن عمل میں پیشرفت کاجائزہ لیا گیا، پاکستان ا ورافغانستان ایک دوسرے کی ضرورت ہیں.

    سی پیک میں افغانستان کی شمولیت کے خواہش مند ہیں: چینی وزیر خارجہ

    چینی کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ اجلاس کے انعقاداور میزبانی پرپاکستان کے شکر گزارہیں، افغان امن عمل پر تینوں ممالک میں 5 نکات پراتفاق ہوا، خطے میں امن کے لئے علاقائی رابطوں کا فروغ ضروری ہے.

    انھوں نے کہا کہ چین دونوں ممالک میں مذاکرات بحالی کے لئے کردار ادا کرے گا، افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پرامید ہیں، سی پیک میں افغانستان کی شمولیت کےخواہش مند ہیں.

    انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں عوامی، ثقافتی رابطوں میں فروغ پراتفاق ہوا، تینوں ملک انسداد دہشت گردی کے لئے مل کر مزید اقدامات کریں گے، افغانستان کی صورت حال اس وقت نازک ہے، امریکا اور طالبان اصولی طورپر معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام کریں گے.

    خواہش ہے کہ طالبان مذاکرات کے تاریخی عمل سے فائدہ اٹھائیں، افغانستان کو چین کا دوست سمجھتے ہیں ترقی میں حصہ ڈالیں گے.

    افغانستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنےکی ضرورت ہے: افغان وزیر خارجہ

    اس موقع پر افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ کامیاب مذاکرات کی میزبانی پرپاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    افغان امن کے لئے کی گئی کوششوں کوخوش آمدید کہتے ہیں، البتہ مذاکرات کے باوجود طالبان افغانستان میں حملے کررہے ہیں.

    افغانستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنےکی ضرورت ہے، امید ہے کہ خطےمیں امن کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا، پاک افغان کا ایسامسئلہ نہیں جوبات چیت سے حل نہ ہو.

  • طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے، زلمے خلیل زاد

    طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے، زلمے خلیل زاد

    کابل : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں۔

    یہ بات انہوں نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان رہنماؤں سے افغانستان میں امن کیلئے معاہدے پراصولی اتفاق ہوگیا ہے۔

    معاہدے کے مطابق طالبان کے زیرتسلط علاقے امریکا کےخلاف حملے میں استعمال نہیں ہوں گے، طالبان بھی افغانستان میں غیر ملکی فوج میں کمی کی تجویز پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے امن معاہدے کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ افغانستان میں جنگ بندی کا باعث بنے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری تک معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی کو معاہدے کی کاپی فراہم کردی گئی ہے، افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے معاہدے پربات ہوگی۔

    مزید پڑھیں: امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا

    واضح رہے کہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر میں جاری امریکا طالبان مذاکرات میں فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہوا ہے، افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ طے کرنے لیے قطر میں گیارہ دن سے جاری امریکا طالبان مذاکرات میں جمعے کو ایک دن کا وقفہ کیا گیا تھا۔