Tag: Afghanistan

  • افغان فورسز اور طالبان کے درمیان چھڑپیں، 80 جنگجو ہلاک متعدد زخمی

    افغان فورسز اور طالبان کے درمیان چھڑپیں، 80 جنگجو ہلاک متعدد زخمی

    کابل: افغانستان میں ملکی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 80 شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے قندھار اور فرح میں ملکی فوج اور طالبان کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اس دوران درجنوں جنجگو مارے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے قندھار اور فرح میں شدید جھڑپیں ہوئیں، سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان تصادم کے دوران کم از کم 78طالبان ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہوگئے۔

    افغان وزارت دفاع نے جاری بیان میں کہا کہ اس دوران فوج اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے فرح صوبے کے بالا بولوک ضلع میں طالبان کے خلاف کارروائی میں 70طالبان ہلاک اور 23 دیگر زخمی ہوئے۔

    جبکہ قندھار میں آٹھ طالبان ہلاک اور 3 زخمی ہوئے، ان کارروائیوں میں افغان فورسز کو ہونے والے نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

    دوسری جانب طالبان نے افغان ذرائع ابلاغ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ عسکریت پسندی یا شدت پسندوں کے خلاف کسی قسم کا اشتہار چھاپنے یا نشر کرنے سے گریز کریں، افغانستان میں طالبان ان دنوں امریکا سے مذاکرات کے مراحل میں ہیں۔

    افغان طالبان کا عسکریت پسندوں کے خلاف اشتہاربازی بند کرنے کا مطالبہ

    خیال رہے کہ افغانستان میں مستقل قیام امن کے لیے امریکا اور طالبان دونوں فریقین بظاہر سنجیدہ نظر آتے ہیں، البتہ افغانستان کے مختلف صوبوں میں حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    طالبان اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرا ت کا آخری دور رواں برس مئی میں مکمل ہوا تھا جس میں طے پایا تھا کہ امریکا افغانستان سے نکل جائے گا اور طالبان انخلا کے عمل میں رخنے نہیں ڈالیں گے۔طالبان نے افغان حکومت سے مطالبات غیر ملکی افواج کے انخلا سے مشروط کررکھے ہیں۔

  • کرکٹ ورلڈکپ 2019: بنگلہ دیش اورافغانستان آج مدمقابل ہوں گے

    کرکٹ ورلڈکپ 2019: بنگلہ دیش اورافغانستان آج مدمقابل ہوں گے

    لندن: آئی سی سی ورلڈکپ 2019 میں مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے، آج بنگلہ دیش اور افغانستان کے درمیان ٹاکرا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی، میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہرڈھائی بجے شروع ہوگا۔

    بنگلہ دیش کی ٹیم کو سیمی فائنل کی ریس میں شامل رہنے کے لیے افغانستان کے خلاف میچ جیتنا ہوگا، شکست کی صورت میں اس کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات معدوم ہوجائیں گے۔

    دوسری جانب افغانستان کی ٹیم پہلے ہی 6 میچز میں شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوچکی ہے۔ بنگلہ دیش اور افغانستان کا یہ ساتواں میچ ہے۔ پوائنٹ اسکورنگ ٹیبل پر اس وقت بنگلہ دیش چھٹے جبکہ افغانستان دسویں نمبر پر ہے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ کے لیے 10 ٹیمیں ایونٹ میں حصہ لے رہی ہیں جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کرنے کے بجائے تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلیں گی۔

    ایونٹ میں دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا، بھارت، پاکستان، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان شامل ہیں۔

    آئی سی سی ورلڈکپ کے ایونٹ میں 48 میچز کھیلے جائیں گے، فائنل اور سیمی فائنل سے قبل تمام ٹیمیں 9،9 میچز کھیلیں گی جن میں سے 4 ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی، 14 جولائی کو فائنل کھیلا جائے گا۔

  • زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات، درجنوں‌ طالبان جنگجوؤں کی رہائی

    زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات، درجنوں‌ طالبان جنگجوؤں کی رہائی

    کابل: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی، بعد ازاں درجنوں طالبان جنگجوؤں کی رہائی عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت نے 200 سے زائد طالبان قیدیوں کو رہا کردیا، امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات کے بعد طالبان قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امن کیلئے افغان صدر اشرف غنی اور دیگر سیاستدانوں سے ملاقات کی ہے جبکہ کابل حکومت نے 200 سے زائد طالبان قیدی رہا کردیے ہیں۔

    افغانستان کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے طالبان سے امن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی ایلچی سے ملاقات کے بعد افغان حکومت نے مختلف جیلوں سے دو سو زائد طالبان قدیوں کو رہا کردیا۔ زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے خواتین سیاستدانوں اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور طالبان سے امن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    قندھار میں بم دھماکا، ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک

    امریکی ایلچی رواں ماہ قطر جائیں گے اور طالبان سے امن مذاکرات کریں گے۔ طالبان کا مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین سے غیر ملکی افواج کا انخلا کیا جائے اور تمام طالبان قیدی رہا کئے جائیں۔

    دوسری جانب امریکا وافغان حکومت کا مطالبہ ہے کہ طالبان جنگ بندی کی تاریخ دیں۔

  • داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہا ہے: امریکی دعویٰ

    داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہا ہے: امریکی دعویٰ

    کابل: امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ داعش نے افغانستان میں اپنے پنجے جمانا شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں تعینات امریکی افواج اور افغان فوج نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ عراق اور شام میں پسپائی کے بعد افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوششوں میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کے سیکیورٹی حکام نے پیر کو مختلف بیانات میں خبردار کیا کہ یہ گروہ نئی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ امریکا اور دیگر مغربی ممالک پر حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی مصروف ہے۔

    افغانستان میں تعینات ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا کہ افغانستان میں حالیہ چند حملے، یورپ اور امریکا میں بڑے حملوں کی تیاری ہے۔

    اس اہلکار کے مطابق گروہ کا ہدف مغربی ممالک میں حملے کرنا ہے اور یہ صرف وقت کی بات ہے کہ جنگجو اپنے اس منصوبے کو کب پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

    انتہا پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے شمال مغربی افغانستان میں اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کر لیا ہے، شام اور عراق میں شکست کے بعد یہ شدت پسند دیگر ممالک کا رخ کر رہے ہیں اور شورش زدہ افغانستان ان کے لیے ایک محفوظ ٹھکانہ ہو سکتا ہے۔

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    قبل ازیں برطانوی حکام نے متنبہ کیا تھا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش عراق اور شام میں شکست کے بعد اب اپنی جڑیں افغانستان میں مضبوط رہی ہے۔

  • کابل : سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکہ، پانچ افراد جاں بحق، دس زخمی

    کابل : سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکہ، پانچ افراد جاں بحق، دس زخمی

    کابل : افغانستان میں بس میں ہونے والے بم دھماکے میں پانچ مسافر جاں بحق اور دس افراد زخمی ہوگئے، بس میں سرکاری ملازم سوار تھے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مغربی نواحی علاقے میں بس کے اندر بم دھماکے کے نتیجے میں پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    واقعے میں دس افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا، افغانی وزارت داخلہ کے مطابق مذکورہ بس سرکاری ملازمین کو لے کر جارہی تھی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اتوار دو جون کو کابل میں کیے گئے ایک حملے کی ذمہ داری افغانستان میں سرگرم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی۔

    مزید پڑھیں : افغانستان ، خوست کی جامع مسجد میں خود کش دھماکہ ،28افراد جاں بحق، 38زخمی

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری سے افغانستان میں کیے جانے والے مختلف حملوں میں اب تک53 افراد ہلاک اور ساڑھے تین سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

  • طالبان کا سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک

    طالبان کا سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں چھ اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسند کی جانب سے افغان صوبے غزنی میں خودکش کار بم حملے سے پولیس کمپاﺅنڈ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے باعث چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حملے میں درجنوں اہلکار زخمی بھی ہوئے، جبکہ ملکی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا اور علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔

    صوبائی حکام نے اتوار کو بتایا کہ ہفتے کی شب ایک خود کش کار حملے کی مدد سے ایک پولیس کمپاﺅنڈ کو نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

    فوری طور پر کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، البتہ حکام نے حملے کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا ہے، قبل ازیں بائیس مئی کو بھی اس شہر میں ایک بم دھماکا کیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔ اس کارروائی میں چار افراد مارے گئے تھے۔

    افغان تنازع، امریکا بات چیت کے لیے مستقبل میں سنجیدہ رہے: طالبان کا مطالبہ

    دوسری جانب افغان طالبان کی جانب سے امریکا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تنازعے کے حل کے لیے مستقبل میں‌ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان رہنما ہیبت اللہ اخوند زادہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا کو مذاکرات میں دلیل اور تفہیم کی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی طالبان کی مذاکرات کی تجویز کو قبول کرے۔

  • افغانستان: خودکش حملے میں چار افراد ہلاک

    افغانستان: خودکش حملے میں چار افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے.

    تفصیلات کے مطابق جمعے کی دوپہر کابل میں ہونے والے خودکش حملے میں چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے.

    افغان میڈیا کے مطابق خودکش بمبار نے کار حملے کے ذریعے امریکی فوجی قافلے کو نشانہ بنایا.

    امریکی فوجی قافلہ نواحی علاقے یکاتوت کی سمت گامزن تھا، افغان وزارت دفاع کے ترجمان نصرت رحیمی نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں امریکی فوج کے عہدے دار باب پورٹیمین نے کہا ہے کہ  حملے میں امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ افغان طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے.

    مزید پڑھیں:  پاکستان کا افغانستان کے استحکام کے لئے حمایت جاری رکھنے گا اعلان

    یہ افغانستان میں ہونے والا مسلسل دوسرا خودکش حملہ ہے۔ جمعرات افغان آرمی اکیڈیمی کے باہر ہونے والے حملے میں چھ افراد مارے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ ماسکو میں ہونے والے مذاکرات کے دور میں افغان طالبان کے سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند نے کہا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

  • افغانستان میں قیام امن کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری ہے، طالبان

    افغانستان میں قیام امن کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری ہے، طالبان

    ماسکو : افغان طالبان کے سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

    یہ بات انہوں نے ماسکو میں روس افغانستان سفارتی تعلقات میں استحکام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق افغانستان کے اہم سیاستدانوں اور طالبان کے اعلیٰ سطح مذاکرات میں شرکت کیلئے افغان طالبان کا چودہ رکنی وفد ماسکو پہنچ گیا، سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند کی زیر قیادت وفد کا ایئر پورٹ پر استقبال کیا گیا۔

    وفد نے گزشتہ روز ماسکو میں روس افغانستان سفارتی تعلقات میں استحکام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق تقریب میں ماسکو میں تعینات افغان سفیر نے بھی شرکت کی۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان رہنما نے افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری قرار دیا ہے۔

    افغان طالبان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں امن چاہتے ہیں لیکن اس کی جانب پیش قدمی سے قبل امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

    اس موقع پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے غیر ملکی افواج کا انخلاء بہت ضروری ہے، قیام امن کے لیے سب فریقین کو مل جل کر فیصلہ کرنا چاہیے۔

  • روس بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    روس بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    ماسکو: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق روس نے بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تاہم فریقین اب تک کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فریقین کے درمیان فوجی انخلا کا معاملہ حل نہیں ہورہا، طالبان چاہتے ہیں کہ مکمل طور پر افغانستان سے غیرملکی افواج نکل جائے جبکہ امریکا اس نکطے کے خلاف ہے۔

    روسی دارالحکومت ماسکو میں طالبان اور افغانستان سیاست دانوں کے درمیان مذاکرات ہوئے، دریں اثنا روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے سابق افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ روس افغانستان سے مکمل طور پر غیرملکی افواج کے انخلا کی حمایت کرتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام اختلافات سے ماورا ہوکر افغانستان میں مستقل طور پر امن کے قیام پر توجہ دینی ہے، فریقین کو مذاکرات سے ذریعے حتمی حل کی طرف پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے براہ راست افغان صدر اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔ طالبان غنی حکومت کو ایک کٹھ پتلی قرار دیتے ہیں۔

    روس کی طالبان اور افغان سیاست دانوں کو ماسکو میں مذاکرات کی دعوت

    بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسکو میں اٹھائیس مئی کو ہونے والی میٹنگ کو کابل حکومت کے ساتھ نتھی کرنا ممکن نہیں تاہم خیال کیا گیا ہے کہ مستقبل قریب میں کسی وقت طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بھی مذاکرات کا امکان پیدا ہو جائے گا۔

  • افغان مشیربرائے قومی سلامتی آج ایک روزہ دورے پراسلام آباد پہنچیں گے

    افغان مشیربرائے قومی سلامتی آج ایک روزہ دورے پراسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد: افغان مشیر برائے قومی سلامتی حمد اللہ محب آج ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حمد اللہ محب آج ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، اس دورے میں دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کے درمیان اہم امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔ افغانستان سے دہشت گردوں کی پاک سرزمین پر کارروائیوں پربات ہوگی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق افغان قومی سلامتی مشیر کے ہمراہ 13 رکنی وفد بھی ہوگا جس میں دفاع، داخلہ، خارجہ اور قومی سلامتی امور کے حکام شامل ہوں گے۔

    افغان مشیر قومی سلامتی کے وفد میں قائم مقام افغان وزیر داخلہ میجر جنرل محمد مسعود اندرابی بھی شامل ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان رفتہ رفتہ امن اور استحکام کی جانب گامزن ہے: آرمی چیف

    توقع کی جارہی ہے کہ اس اہم دورے میں خفیہ معلومات کے تبادلے، افغان مفاہمتی عمل میں پیش رفت پر بات ہوگی۔ تجزیہ کار موجودہ صورت حال میں‌ فغان مشیر قومی سلامتی، حمد اللہ محب کے خصوصی اہمیت دے رہے ہیں۔