Tag: Afghanistan

  • امریکا اور طالبان کا 2 اہم نکات پر اتفاق، افغانستان سے افواج کی واپسی زیرغور

    امریکا اور طالبان کا 2 اہم نکات پر اتفاق، افغانستان سے افواج کی واپسی زیرغور

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو کا کہنا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 2 اہم معاملات پر اتفاق ہوگیا ہے، افواج کی واپسی اور انسداددہشت گردی کی یقین دہانی پر ڈرافت تیار ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رابرٹ پلاڈینو کا کہنا تھا کہ ڈرافٹ کی تیاری کے بعد افغان حکومتی ٹیم اپنا کام شروع کرےگی، افغان حکومت سیاسی حل اور سیزفائر پر طالبان سے مذاکرات کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان امن مذاکرات پر ایک ڈرافٹ تیار کیا جارہا ہے، افغان طالبان سے مذاکرات میں بامعنی پیش رفت ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ حتمی معاہدے میں طالبان، افغان حکومت اور دیگر شامل ہوں گے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل واپس پہنچے ہیں، وہ واشنگٹن میں بھی تمام اہم پارٹنرز سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    قطر مذاکرات: امریکا کا تمام شرائط منوانے کے لیے اصرار، طالبان کا انکار

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذاکرات کار کوشش کر رہے ہیں کہ درپیش رکاوٹوں پر قابو پایا جائے، طالبان نمائندے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ان کا صرف اس بات پر اصرار ہے کہ تمام قابض افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

  • پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    اسلام آباد: پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان رولینڈکوبیا نے ملاقات کی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تہمینہ جنجوعہ اور رولینڈکوبیا کی ملاقات میں حالیہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، نمائندہ خصوصی نے پاکستانی کردار کو سراہا۔

    اس موقع پر سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے پر عزم ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔

    یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی نے افغان عمل کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    رولینڈ کوبیا کا کہنا تھا حالیہ مذاکرات ایک تاریخی موقع ہے جس گنوانا نہیں چاہیے، یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دو روزہ دورہ پر پاکستان میں ہیں۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بتایا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

  • کرکٹ کی بہاریں لوٹ آئیں، افغانستان کی ٹیم پاکستان آنے پر رضامند

    کرکٹ کی بہاریں لوٹ آئیں، افغانستان کی ٹیم پاکستان آنے پر رضامند

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت پر افغانستان کی ٹیم نے ورلڈکپ کے بعد دورہ پاکستان کا گرین سگنل دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی نے افغانستان کے کرکٹ بورڈ کو پاکستان آکر کھیلنے کی دعوت دی تھی جس پر انہوں نے رضامندی ظاہر کردی۔چیئرمین افغان کرکٹ بورڈ عزیز اللہ فضلی  کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں سیریز کی دعوت دی، ورلڈکپ 2019 کے بعد سیریز کھیلنے کا فیصلہ کریں گے۔

    نمائندہ اے آر وائی شہزاد ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے افغان حکام کو پاکستان آکر کھیلنے کی دعوت گزشتہ دنوں دی تھی جس پر بڑی پیشرفت سامنے آئی۔

    مزید پڑھیں: کرکٹ کی بحالی، 2 غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آنے پر رضامند، تاریخ کا اعلان

    یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومتی اقدامات کیوجہ بین الاقوامی کرکٹ کی بہاریں پاکستان میں لوٹنے لگیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن فور کھیلنے والے تقریباً تمام ہی غیر ملکی کھلاڑی بلا خوف و خطر پاکستان آئے۔

    قبل ازیں دو غیر ملکی ٹیموں نے بھی دورہ پاکستان کی تاریخوں کا اعلان کیا۔جس کے تحت انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ایسوسی ایٹ کی ممبر مالدیپ کی کرکٹ ٹیم 10 روزہ دورے پر 19 مارچ کو پاکستان پہنچے گی۔

    مالدیپ کی ٹیم اکیڈمی اور جونیئر ٹیموں کےخلاف میچزکھیلےگی جن میں سے چار کراچی میں ہوں گے۔ علاوہ ازیں سویڈن کی کرکٹ ٹیم نے بھی اپریل میں دورہ پاکستان کی حامی بھری۔

    سابق پاکستانی کرکٹر آصف خان اور مالدیپ کی ٹیم کے کوچ نے پی سی بی کی دعوت پر گرین سگنل دیا تھا۔

  • عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    کابل : افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں عالمی برادری طالبان سے بات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں امریکا اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان گزشتہ 16 روز سے امن مذاکرات کا پانچواں دور اختتام پذیر ہوگیا تاہم ابھی تک دونوں فریقین میں امن معاہدہ طے نہیں ہوسکا۔

    افغان صڈر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی آپریشن کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں، عالمی برادری طالبان سے بات چیت کرے۔

    اشرف غنی کے ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ ’میں طویل مدت کےلیے جنگ بندی کے معاہدے، طالبان اور افغان حکومت کے درمیان برائے راست مذاکرات کی امید کررہا ہوں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

    زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ طالبان معاہدہ طے ہونے کے بعد طالبان افغان حکومت دیگر قبائل سے افغانستان میں دائمی امن کےلیے مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

    دوسری جانب ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء اور مستقبل میں افغانستان سے دیگر ممالک پر حملوں سے متعلق پیش رفت ہوئی ہے۔

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران جنگ بندی اور افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: قطر مذاکرات: امریکا کا تمام شرائط منوانے کے لیے اصرار، طالبان کا انکار

    دوسری طرف افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں امریکا نے تمام شرایط منوانے کے لیے اپنا اصرار برقرار رکھا جب کہ طالبان کی جانب سے انکار ہوتا رہا۔

    طالبان نے امریکی فوجی انخلا کی تاریخ کے اعلان تک کسی بھی یقین دہانی سے انکار کیا، تاہم زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا فوجی انخلا پر متفق ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

  • امریکی سینیٹ میں افغان جنگ کے خاتمے کا بل پیش

    امریکی سینیٹ میں افغان جنگ کے خاتمے کا بل پیش

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ میں افغان جنگ کے خاتمے کا بل پیش کردیا گیا جس کے ذریعے امریکا افغانستان میں اپنی فتح کا اعلان کرے گا اور 45 روز میں فوجی انخلا کا لائحہ عمل طے کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ میں افغان جنگ کے خاتمے کا بل ری پبلکن سینیٹر رینڈ پال اور ڈیموکریٹس کے سینٰٹر ٹام اوڈال نے پیش کیا۔

    بل کو افغان ایکٹ 2019 کا نام دیا گیا جس کی منظوری ہوتے ہی امریکا افغان جنگ میں جیت کا اعلان کرےگا جبکہ بل کے متن میں درج ہے کہ 45 روز میں ہی افغانستان سےامریکی فوج کی واپسی کالائحہ طےکیا جائے گا۔

    نمائندہ اے آر وائی فرید قریشی کے مطابق بل منظور ہونے پر ایک سال میں امریکی فوجی افغانستان سے واپس بلالی جائے گی۔

    خیال رہے کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں گذشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ملا برادر کی قیادت میں طالبان وفد سے امریکی ٹیم افغان امن پر گفتگو کر رہی ہے اور پیش رفت بھی جاری ہے۔

    دوسری جانب افغان طالبان کا قطر میں ہونے والے امن مذاکرات سے متعلق کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ امن مذاکرات جاری ہیں لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے۔

    افغان طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے: امریکا

    افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا مقصد افغان میں گزشتہ 17 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ اور افغانستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں امن و امان کا قیام ہے۔

    امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج کے انخلاء کا اعلان کیا ہے جبکہ طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ افغان طالبان افغانستان سے داعش کا چند دنوں میں خاتمہ کرسکتے ہیں۔

  • افغانستان میں سیلاب نے تباہی مچادی، 20 افراد ہلاک

    افغانستان میں سیلاب نے تباہی مچادی، 20 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث 20 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے قندھار میں چند روز سے جاری بارشوں سے سیلاب آگیا، اب تک 20 افراد ہلاک جبکہ کئی لاپتہ ہیں، سیلاب کی زد میں متعدد گھر بہہ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صوبے کے گورنر نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ ریسکیو کا عملہ جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

    حکام کے مطابق یہ قندھار میں گزشتہ 7 برس کے دوران یہ بدترین سیلاب ہے اور شدید بارش کے باعث امدادی کاموں میں بھی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    افغانستان میں رواں سال کے آغاز سے اب تک سیلاب کے باعث 50 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ کئی علاقوں کے زمینی راستے برفباری کی وجہ سے منقطع ہیں۔

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی امدادی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چند روز سے قندھار سمیت دیگر 6 اضلاع میں شدید بارشوں کی وجہ سے یہ سیلاب آیا، امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ متاثرہ خاندان کے لیے امداد کا اعلان کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سیلاب کی وجہ سے ایک ہزار 575 گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور سینکڑوں افراد کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے بچا لیا گیا ہے۔

  • کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    بیجنگ: افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی افواہیں دم توڑ گئیں، حکام نے خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی خبریں افواہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت دفاع رین گوکیانگ کا کہنا ہے کہ چین سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں جسے مسترد کرتے ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان نے تاجکستان کے ساتھ عسکری تعاون کا وفاع کرتے ہوئے تاجکستان میں چینی فوج کی موجودگی کا بھی اعتراف کیا۔

    گوکیانگ کا کہنا تھا کہ چین اور تاجکستان کے درمیان مذکورہ تعاون عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں سے مطابقت رکھتا ہے۔

    چینی حکام نے تاجکستان میں چین کی عسکری موجودگی کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔ تاہم ایک امریکی اخبار کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد بیجنگ نے تاجکستان کے ساتھ فوجی تعاون کا اعتراف کیا ہے۔

    اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغانستان کے سرحدی حصوں پر چینی فوج کی نقل وحرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

    طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

    دوسری جانب افغانستان میں خانہ جنگی تاحال جاری ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان ایک بار پھر مذاکراتی دور کی بات کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا تھا کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

  • افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ رابرٹ پلاڈینو نے واضح کیا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے تمام اقدامات کی حمایت کریں گے جو افغان امن عمل کے لیے بہتر ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو افغان امن عمل کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں، امریکا خطے میں ہرصورت امن چاہتا ہے، صدر ٹرمپ کی پالیسی بھی یہی ہے۔

    رابرٹ پلاڈینو کا مزید کہنا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمےخلیل زاد افغان صدر، سول سوسائٹیزو دیگر سے ملاقاتیں کررہے ہیں، زلمے خلیل زاد آج ترکی پہنچے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک جانب افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے پر زور دیا جارہا ہے تو دوسری جانب افغانستان میں دہشت گرد حملوں کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    گذشتہ روز سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے باعث چھ عام شہری مارے گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے، حملے کی ذمہ داری اب تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • افغانستان میں دھماکا، 6 افراد ہلاک، کئی زخمی

    افغانستان میں دھماکا، 6 افراد ہلاک، کئی زخمی

    کابل: افغانستان میں بم دھماکے کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، صوبہ لغمان میں دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم سڑک کنارے نصب تھا جو ایک گاڑی سے ٹکرایا اور دھماکا ہوگیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے کی ذمہ داری کسی عسکریت پسند گروہ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی البتہ اس قسم کے حملے طالبان کی جانب سے کیے جاتے رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ سال جنوری سے ستمبر کے دوران افغانستان میں دہشت گرد حملوں میں 2 ہزار 8 سو عام شہری مارے گئے جبکہ پانچ ہزار کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رے کہ رواں سال جنوربی میں افغانستان کے صوبے وردک میں فوجی اڈے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    جنوری میں ہی افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ طالبان کا وفد افغان اپوزیشن رہنماؤں سے بھی ملاقات کرچکا ہے۔

  • افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو پیش کش کی ہے کہ وہ جس شہر میں بھی چاہیے اپنا دفتر کھول سکتے ہیں جبکہ طالبان نے افغان صدر کی پیش کش کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدراشرف غنی نے صوبے ننگرہارمیں میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ افغان مسئلے کا دیرپا اورپروقارحل چاہتے ہیں۔ افغان حکومت کابل،قندھاراورننگرہارمیں طالبان کودفترکھولنے کی اجازت دینے پرتیارہے۔

    دوسری جانب طالبان نے صدراشرف غنی کی پیشکش مستردکرتے ہوئے عالمی برادری سے دوحہ میں طالبان کے دفترکوتسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں بھی طالبان نے افغان حکومت کو کٹھ پتلی قرار دے کر مذاکرتی عمل سے باہر کروادیا اور کسی بھی بات چیت سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان آئندہ ہفتے روس میں افغان اپوزیشن پارٹیزسے ملاقات کریں گے

    طالبان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکراتی عمل میں افغان نمائندوں کی شمولیت نہیں ہونی چاہیے، اگر امریکا واقعی خطے میں امن کا خواہاں ہے تو کٹھ پتلیوں کو باہر کرے۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل افغانستان میں امن قائم کرنے سے متعلق روس کے شہر ماسکو میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، طالبان نے اس کانفرنس کو کامیاب قرار دیا جبکہ افغان حکومت  کے نمائندوں کو اس مٰں شرکت کی دعوت ہی نہیں دی گئی تھی۔

    کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ افغان تنازع کے حل کے لئے مذاکرات جاری رکھنے ، افغانستان میں غیرملکی مداخلت کے خلاف اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان نے ماسکو مذاکرات کو کامیاب قرار دے دیا

    طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عباس ستنکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماسکو کانفرنس کامیاب رہی، غیر ملکی افواج کے افغانستان کے مکمل انخلاء سے متعلق فریقین سے بات چیت جاری ہے جس میں اہم پیشرفت ممکن ہے۔