Tag: Afghanistan

  • طالبان سے مذاکرات، افغان حکام کا اعلیٰ سطح وفد ابوظہبی پہنچ گیا

    طالبان سے مذاکرات، افغان حکام کا اعلیٰ سطح وفد ابوظہبی پہنچ گیا

    ابوظہبی: افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور قیامِ امن کے لیے افغان حکومتی وفد متحدہ عرب امارات پہنچ گیا جہاں وہ طالبان رہنماؤں سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان سے مذاکرات کے لیے امریکی وفد بھی ابوظہبی میں موجود ہے، پاکستان نے اس مذاکرات میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان حکام کی مذاکراتی ٹیم ابوظہبی پہنچ گئی ہے جو طالبان کے وفد کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کرے گی اور فریقین کے درمیان براہ راست ملاقات کی راہ ہموار کرے گی۔

    دوسری جانب طالبان نے افغان حکام سے ملاقات کے لیے اپنی رضا مندی کا اظہار نہیں کیا، جبکہ ماضی میں طالبان افغان حکومت سے بات چیت سے انکاری رہا ہے۔

    طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں: امریکا

    طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے پیر کے روز خصوصی امریکی مندوب زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات اور ابتدائی بات چیت کی ہے اور یہ کہ مذاکرات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی حکام نے کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستانی حکومت کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

  • افغانستان میں امن بحالی، امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے

    افغانستان میں امن بحالی، امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے

    دوحہ: افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے، طالبان نے پاکستان کے تعاون سے امریکا کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیاکے مطابق طالبان کی جانب سے جاری بیان میں قطرمیں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کی گئی ہے، قطرمیں امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان،افغانستان،یواے ای اورسعودی عرب کےنمائندے شریک ہوں گے۔

    پاکستان کے تعاون سے امریکا،افغان طالبان مذاکرات آج ہوں گے ۔

    افغانستان میں ترجمان امریکی سفارتخانے نے وائس آف امریکاسےگفتگو میں کہا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، امریکی نمایندے زلمے خلیل زادتمام فریقین سے ملے ہیں اور مزید ملاقاتیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں: امریکا

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے دوروز قبل ہی مذاکرات کے بارے میں بتادیا تھا۔

    یاد رہے نومبر میں قطری دارالحکومت دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی تھی ، جس کی طالبان نے بھی تصدیق کی۔

    امريکی سفير زلمے خلیل زاد کا قطر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شورش زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے تمام فريقوں سے بات چيت کر رہے ہيں، جن ميں مختلف گروپ شامل ہيں، اس وقت امن اور مفاہمت کا بہترين موقع ہے، افغان معاملات میں بہتری چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی، خط میں نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف بھی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    بعد ازاں  امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ کیا تھا ، دورے میںزلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں تھیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد  نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ  صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔

  • نئے سال کی آمد ، پی آئی اے کا مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان

    نئے سال کی آمد ، پی آئی اے کا مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان

    کراچی : پی آئی اے نے نئے سال کی آمد پر مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا، مسافر 14 سے 28 دسمبر تک ان رعائتی کرایوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے سال کی آمد پر پی آئی اے نے پاکستان سے چین، یورپ اور افغانستان سفر کرنے والوں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان کیا ہے، یہ سہولت پاکستان سے پیرس ، میلان ، اوسلو ، کوپن ہیگن اور بارسلونا جانے والی پروازوں پر ہوگی۔

    پی آئی اے کے یہ رعایتی کرایے 28 دسمبر تک موثر رہیں گے، یورپ کے لیے مسافر 14 سے 28 دسمبر تک ان رعائتی کرایوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پی آئی اے نے نئی رعائتی کرایوں سے متعلق آگاہ کیا، بیجنگ کے دوطرفہ کرایوں میں 8 ہزار روپےکی کمی اور مفت سامان کی رعایت 40 کلو گرام تک بڑھا دی ہے جبکہ کابل کے لیےکرایوں میں 2 ہزار روپے کی کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق پیرس،میلان،اوسلو،کوپن ہیگن اوربارسلوناکےکرایوں میں5سے6ہزارکی کمی کی گئی ہے، پاکستان سے پیرس ،میلان کا یکطرفہ کرایہ 33 ہزار 600 جبکہ دو طرفہ کرایہ 48 ہزار روپے ہوگا ۔

    اوسلو، کوپن ہیگن کا یکطرفہ کرایہ 38 ہزار پانچ سو روپے جبکہ ریٹرن کرایہ 55 ہزار روپے ہوگا جبکہ بار سلونا کا یکطرفہ کرایہ 37 ہزار ایک سو جبکہ ریٹرن 52 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

    ایئر لائن حکام کے مطابق پی آئی اے کے رعایتی کرائے فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے لیکن رعایتی کرایوں میں ٹیکسز شامل نہیں ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    کابل : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کےلیے کابل پہنچ گئے، کابل پہنچنے پر افغانستان کے نائب وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوں گے، پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی, سول اور عسکری حکام شامل ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں کل ہونے والے مذاکرات میں3 ادوار ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کی بہتری چاہتے ہیں، افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دوستی، امن اور خوشحالی کا پیغام اور تجاویز لے کر گئے جس پر تبادلہ خیال ہوگا، خواہش ہے ہمارا خطہ ترقی کے دوڑ میں آگے بڑھے، 21 ویں صدی اگر ایشیا کی ہے تو اس کے لئے امن ضروری ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جبکہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر گفتگو کی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ و اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات میں افغان سر زمین دہشت گردی میں استعمال کئے جانےکامعاملہ بھی اٹھائےجانے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ یہ بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان اس موقع پر چین کے قونصل خانے پر حملے کا معاملہ بھی اٹھائے گا، چینی قونصلیٹ حملے میں این ڈی ایس اور را کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر غور کیا جائے گا۔

  • افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں: امریکا

    افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے ہبریٹ میک گریک کا کہنا ہے کہ افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ہبریٹ میک گریک کا کہنا تھا کہ کوشش ہے افغانستان میں داعش سے مقامی طور پر نمٹا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ داعش کا مکمل خاتمہ ایک طویل المدتی منصوبہ ہے، عراق اور شام کو داعش نے اپنا ہیڈکوارٹرز بنا رکھا تھا، جسے ختم کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عراق، شام سے داعش دنیا بھر میں چھوٹے گروہوں کو ہدایات دیتی تھی، اب داعش کے نیٹ ورک سے متعلق صورت حال بالکل مختلف ہے۔

    خیال رہے کہ بریٹ میک گریک داعش کےخلاف عالمی اتحاد کے لیے صدرٹرمپ کےخصوصی مشیر ہیں۔

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    واضح کہ رواں سال ستمبر میں برطانوی وزیر دفاع ’گیون ویلیمسن‘ نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ داعش کی سرگرمیاں افغانستان میں بڑھ رہی ہیں اور وہ پھر سے افغانستان میں حملے کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ داعش ناصرف افغانستان بلکہ برطانیہ سمیت دیگر یورپی ملکوں کے لیے خطرہ ہے، دولت اسلامیہ کی جانب سے حملوں کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں، ہمیں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ماضی میں ہونے والے داعش کے بڑے حملوں سے محفوظ رہیں۔

  • پاکستان اور افغانستان کا2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ

    پاکستان اور افغانستان کا2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان اور افغانستان نے 2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قومی انسداد پولیو مہم 5روزتک جاری رہے گی، رواں برس ملک میں پولیو کے8 کیسزسامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان نے 2018 کی آخری پولیومہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قومی انسدادپولیومہم کا آغاز 10دسمبر سے ہوگا،
    قومی انسداد پولیو مہم ملک بھر میں بیک وقت چلائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسدادپولیومہم 5روزتک جاری رہےگی، پولیوسےمتعلق حساس علاقوں میں 7روزہ مہم چلائی جائےگی، مہم میں3 کروڑ 80 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب 19.2 ، سندھ 8.9 ملین ، کے پی میں 6.8، بلوچستان 2.53ملین بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی جبکہ آزادکشمیر میں 7لاکھ بچوں ، گلگت بلتستان میں2 لاکھ 37 ہزاربچوں اور اسلام آباد میں 3لاکھ47 ہزار بچوں کی پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    رواں برس ملک میں پولیوکے8 کیسزسامنےآچکے ہیں۔

    چند روز قبل جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان کیا تھا، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ بھی طے پا یا تھا۔

    مزید پڑھیں : جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    یاد رہے 24 اکتوبر قومی پولیومہم سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی غیرجانبداررپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ قومی انسداد پولیو مہم تاریخ کی کامیاب ترین مہم ثابت ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا  ملکی تاریخ میں پہلی بار 98 فیصد بچوں کوپولیو قطرےپلائے گئے اور گزشتہ قومی پولیومہم میں 2 فیصد بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    خیال رہے پاکستان ،افغانستان اور نائجیریا دنیا کے آخری تین ممالک ہیں، جہاں پولیو جیسی بیماری آج بھی موجود ہے، کچھ مہینے قبل عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا تھا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اسی سلسلے میں پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی گئیں تھیں اور پاکستان کا کوئی بھی شہری بغیر پولیو کلیئرنس اور ویکسین لیے بغیر بین الاقوامی سفر نہیں کرسکتا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی ہے، انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

    ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔

    امریکا افغانستان کا سیاسی حل چاہتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کو ہی اولین ترجیح سمجھا ہے۔

    افغانستان میں مصالحت ہی قیام امن کے لیے واحد حل ہے، پاکستان خطے میں امن کے لیے ہمیشہ کوشاں رہا ہے، اس سلسلے میں امریکی صدر کا افغانستان میں امن کے لیے خط خوش آئند ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے دو طرفہ رابطوں پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور صحت میں امریکی تعاون کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغانستان مفاہمتی عمل اور مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    مزید پڑھیں: قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان ہیں ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، زلمے خلیل زاد 2 سے 20 دسمبر تک پاکستان سمیت افغانستان، روس، ترکمانستان، ازبکستان، بیلجیئم، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے۔

    یاد  رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی.

  • افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی، امریکہ کا اعتراف

    افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی، امریکہ کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکہ نے افغان جنگ میں ناکامی کا برملا اعتراف کرلیا، امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی۔

    امریکی سینیٹ میں آرمڈ فورسز کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے امریکی جنرل میکنزی نے کہا کہ افغان جنگ میں پیشرفت نہیں ہورہی، بڑی تعداد میں افغان فوجیوں کی اموات ناقابل برداشت ہیں، افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی۔

    جنرل میکنزی کا مزید کہنا تھا کہ نہیں معلوم کہ افغان فوج کو صلاحیت حاصل کرنے میں مزید کتنا وقت لگے گا، ابھی افغانستان چھوڑا تو افغان فوج کامیابی سے اپنا دفاع نہیں کرسکے گی۔

    طالبان سے مذاکرات سے متعلق جنرل میکنزی کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بھی جمود کا شکار ہیں۔ زلمے خلیل زاد کی امن مذاکرات کی کوشش امریکا کے لیے نیا موقع ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان امن معاملے پر سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے، امریکی وزیر دفاع

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 40 سال افغان جنگ کے لیے بہت زیادہ ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ افغان امن کے سلسلے میں اقوام متحدہ، بھارتی اور افغان وزیراعظم سے تعاون کیا جائے۔

  • کابل میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ: 50 افراد ہلاک، 83 سے زائد زخمی

    کابل میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ: 50 افراد ہلاک، 83 سے زائد زخمی

    کابل: افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک بار پھر دہشت گرد حملے کا نشانہ بنا ہے، جس میں پچاس افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل میں ہونے والے بم حملے میں تین درجن سے زائد افراد ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوگئے۔ یہ گذشتہ چند ماہ کا شدید ترین حملہ تھا۔

    حملہ علما کونسل کی عید میلا النبی ﷺ کے اجتماع کے نزدیک ایئرپورٹ کے علاقے میں ہوا، اندازوں کے مطابق نشانہ علما کا اجتماع تھا۔ ہلاکتوں کے علاوہ 83 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے.

    دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی، قریبی عمارتیں کے شیشے ٹوٹ گئے، واقعے کے بعد ہر طرف خون بکھرا ہوا تھا۔

    سیکیورٹی فورس نے علاقے کو گھیر کر تفیتش شروع کر دی ہے. حملہ کی نوعیت کا ابھی تعین نہیں‌ ہوسکا ہے، البتہ اندازہ یہی ہے کہ حملہ خودکش تھا۔

    یاد رہے کہ 12 نومبر 2018 کو بھی کابل میں خودکش حملہ ہوا تھا، جس میں آٹھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ دھماکا کابل کے وسطی کے علاقے میں پولیس چیک پوائنٹ کے نزدیک ایک ہائی اسکول کے سامنے ہوا تھا۔

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کا کردار اہم ہے: لوریل ملر

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کا کردار اہم ہے: لوریل ملر

    واشنگٹن: سابق امریکی نمائندہ برائے پاکستان اور افغانستان لوریل ملر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، لوریل ملر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار امن کا قیام امریکا کے لیے بڑا چیلنج ہے۔

    لوریل ملر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کامیابی کے لیے امریکا کو سمجھداری اور صبر سے کام لینا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن کے لیے امریکا کو پاکستان سے معاملات پر اتفاق کرنا ہوگا، طالبان سے بات چیت سے پہلے ایک نکتے پر متفق ہونا ضروری ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی نمائندہ برائے پاکستان اور افغانستان لوریل ملر نے گذشتہ سال جون میں استعفیٰ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ خصوصی ایلچی برائے افغانستان و پاکستان کا عہدہ امریکا کی جانب سے پاکستان اور افغانستان میں جاری تنازعات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

    تاہم جب سے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر بنے ہیں وہ سفارتی اخراجات میں کمی چاہتے ہیں جبکہ ماضی میں سابق وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن متعدد خصوصی ایلچیوں کی ذمہ داریاں ختم کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔