Tag: Afghanistan

  • طالبان رہنماؤں کی امریکی اعلیٰ عہدیدار سے مذاکرات

    طالبان رہنماؤں کی امریکی اعلیٰ عہدیدار سے مذاکرات

    دوحہ: قطری دارالحکومت دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی اور افغان جنگ سے متعلق مذاکرات ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان جنگ سے متعلق مذاکرات کے لیے دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکی اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے مذاکرات کی تصدیق کردی، عالمی منظر نامے پر اس ملاقات کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔

    امريکی سفير زلمے خلیل زاد کا قطر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شورش زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے تمام فريقوں سے بات چيت کر رہے ہيں، جن ميں مختلف گروپ شامل ہيں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امن اور مفاہمت کا بہترين موقع ہے، افغان معاملات میں بہتری چاہتے ہیں۔

    افغانستان: طالبان کا پولیس چیک پوائنٹ پر حملہ، 5 اہلکار ہلاک

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان حکومت امن کی خواہاں ہے، طالبان بھی يہ تسليم کر چکے ہيں کہ ان کے مقاصد کا حصول عسکری راستے سے ممکن نہيں اور اب وہ يہ ديکھا چاہيں گے کہ مذاکرات کے ذريعے کون کون سے مسائل حل ہو سکتے ہيں۔

    خیال رہے کہ ایک جانب خفیہ مذاکرات ہورہے ہیں تو دوسری جانب طالبان نے افغانستان میں اپنے حملے جارے رکھے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے شمال مغربی صوبے بادغیس میں طالبان کے ایک چیک پوائنٹ پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے شروع میں کابل میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

  • جرمن حکام کا مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    جرمن حکام کا مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    برلن: جرمنی میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر حکام نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تٖفصیلات کے مطابق جرمنی میں شام، افغانستان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مہاجرین موجود ہیں، جبکہ ملک میں ہونے والے جرائم میں اکثر مہاجرین ملوث قرار پاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق برلن حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جرائم میں ملوث پائے گئے شامی مہاجرین یا ایسے تارکین وطن جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیے جائیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ایسے مہاجرین جو ملک میں جرائم کرتے ہیں، یا ایسے تارکین وطن جن پر شک ہو انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں جرمنی میں مہاجرین کے ہاتھوں دہشت گردی کے سنگین واقعات دیکھنے میں آئے تھے، جس کے باعث جرمن حکام نے 17 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کردیا تھا۔

    مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

    واضح رہے کہ دسمبر سن 2016 سے اب تک جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کا مذکورہ سولہواں گروپ تھا، اعداد وشمار کے مطابق اب تک تقریباً 366 افغان مہاجرین ڈی پورٹ کیے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب جرمن شہریوں کی ہلاکت اور جرائم میں اضافے کے بعد بائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہوں میں سخت غم وغصہ دیکھنے میں آیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں ایک جرمن خاتون کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، اس حملے میں بھی ایک ایران تارکین وطن کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئیں تھے۔

  • طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر اور افغان طرز عمل پر دفتر خارجہ کا اظہارمذمت

    طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر اور افغان طرز عمل پر دفتر خارجہ کا اظہارمذمت

    اسلام آباد : پاکستان نے ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر اور افغانستان کے طرزعمل پر اپنی گہری تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کو سفارتی اور انسانی تقاضوں کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر اور افغان طرز عمل پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت کے رویے سے شہید ایس پی طاہر داوڑ کے اہل خانہ کو دہری اذیت سے گزرنا پڑا۔

    افغان حکومت غیرسفارتی طریقہ کار اور غیر سرکاری افراد پر مصر رہی جو انتہائی قابل مذمت ہے، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو میت حوالگی جیسے نازک معاملے پر سفارتی اور انسانی تقاضوں کو مدنظر رکھا جانا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کے اسلام آباد سے لاپتہ ہونے کے بعد ان کی تشدد زدہ نعش افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے ملی تھی۔

    مزید پڑھیں: افغان حکام کا ایس پی طاہرداوڑ کا جسد خاکی پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار،

    واضح رہے کہ افغان حکام نے ایس پی طاہر داوڑ کا جسد خاکی پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا جسد خاکی صرف محسن داوڑ کو ہی دیا جائے گا، ایم این اے محسن داوڑ کا تعلق پی ٹی ایم سے ہے۔

    بعد ازاں پشاور کے شہید پولیس سپرنٹنڈنٹ طاہر خان داوڑ کی میت گزشتہ شام طورخم میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی وفدکے حوالے کر دی گئی۔ امور داخلہ کے وزیر مملکت شہریار خان آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی طاہر داوڑ کی میت وصول کرنے کے لئے طورخم میں موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: شہید ایس پی طاہر داوڑ پشاور میں سپرد خاک

    طاہر خان داوڑ کو گزشتہ مہینے کی 26 تاریخ کو اسلام آباد سے نامعلوم افراد نے اغواء کر لیا تھا۔ان کی لاش افغانستان کے صوبے ننگرہار میں ایک دن پہلے ملی تھی۔

  • اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد : سترہ روز قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو افغانستان میں قتل کردیا گیا، ان کی تشدد زدہ لاش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ستائیس اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو نامعلوم افراد نے اغواء کرکے قتل کردیا، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی.

    ایس پی محمد طاہر خان داوڑ17روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہ ملی تھی۔

    بعد ازاں مقتول کے بھائی نے ان کے اغوا کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کروایا تھا، ایس پی طاہر خان داوڑ اہل خانہ کے مطابق چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ ہونا بند ہوا جس کے بعد اہلیہ نے محکمہ پولیس کو اطلاع دی۔

  • افغانستان: طالبان کا فوجی چھاؤنی پر حملہ، 12 اہلکاروں سمیت 4 قبائلی لیڈر ہلاک

    افغانستان: طالبان کا فوجی چھاؤنی پر حملہ، 12 اہلکاروں سمیت 4 قبائلی لیڈر ہلاک

    کابل: افغانستان میں فوجی چھاؤنی پر طالبان کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 12 اہلکاروں سمیت چار قبائلی لیڈر ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کے دہشت گرد حملوں میں شدت آگئی، صوبہ بغلان میں قائم فوجی کیمپ پر حملے کرکے ایک درجن فوجیوں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چار قبائلی لیڈر کی ہلاکت اس وقت ہوئی کہ جب طالبان کے حملے کے بعد وہ فوجی اہلکاروں کی لاشیں اکھٹی کررہے تھے کہ اچانک بارودی ڈیوائس پھٹ پڑی۔

    حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسند اپنے ساتھ دو فوجی اہکاروں کو اغوا بھی کرکے لے گئے، جبکہ حملے کی ذمے داری طالبان نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شدت پسندوں نے افغان صوبہ فراہ کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    خیال رہے کہ رواں سال نومبو کو امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی تھی کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ افغان حکام کا ملک میں 65 فیصد کنٹرول ہے۔

  • افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی چار ملکی دورے پر روانہ

    افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی چار ملکی دورے پر روانہ

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل افغان مفاہمتی عمل کے سلسلے میں چار ملکی دورے پر روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان، پاکستان، امارات اور قطر کا دورہ کریں گے، اس دورے میں طالبان کا معاملہ اہم قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ازلمے خلیل زاد 8 سے 20 نومبر تک چاروں ممالک کا دورہ کریں گے، افغان مفاہمتی عمل میں طالبان سے مذاکراتی عمل پر بات چیت ہوگی۔

    دوسری جانب امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے رواں سال اگست میں کہا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل میں شمولیت کے لیے طالبان پر شدید دباؤ ہے، افغان سیکیورٹی فورسز کی صلاحتیوں میں اضافے پر کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل تمام صورت حال میں سب سے اہم ستون ہے، اس کے ذریعے مسائل کا حل ممکن ہے۔

    امریکا طالبان کو مذاکرات کی میز پر بیٹھانے کی کوششوں میں ہے، جبکہ اگست میں ہی امریکا کے اعلیٰ اہلکار نے طالبان کے نمائندوں سے قطری دارالحکومت دوحہ میں ملاقات بھی کی تھی۔

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    علاوہ ازیں افغانستان میں طالبان نے اپنے دہشت گرد حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل شدت پسندوں نے افغان صوبہ فراہ کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں سال نومبو کو امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی تھی کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

  • افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    کابل: افغانستان میں طالبان کے تازہ دہشت گرد حملوں کے باعث 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں نے اس بار افغان صوبہ فراہ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے اور 3 زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسندوں نے مغربی صوبے فراہ میں قائم دو چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا، حکام نے حملوں کی تصدیق کردی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے صوبائی دارالحکومت کے نواح ميں دو مختلف چيک پوائنٹس پر منگل اور بدھ کی درميانی شب حملہ کيا۔

    اس سے قبل گذشتہ دنوں طالبان نے اسی صوبے میں دہشت گرد حملے کیے تھے۔

    گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    طالبان نے فراہ صوبے میں ہی ميں ايک حملے ميں افغان سیکيورٹی فورسز کے بيس اہلکاروں کو ہلاک اور بيس ديگر کو اغواء کر ليا تھا۔

    دوسری جانب افغانستان سے متلق حالیہ جاری ہونے والی ایک امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ رواں سال نومبو کو امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی تھی کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

  • گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    کابل: افغانستان سے متلق حالیہ جاری ہونے والی ایک امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی ہے کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    [bs-quote quote=”افغان حکومت کا موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

    امریکی نگران ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی حمایت یافتہ حکومت طالبان کے مقابلے میں کئی اضلاع پر اپنا کنٹرول کھو چکی ہے، جب کہ سیکورٹی فورسز میں اموات کا تناسب بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    حالیہ سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ممکنہ امن مذاکرات کے لیے طالبان کے ساتھ ابتدائی رابطے شروع کرنے پر کابل حکومت شدید دباؤ میں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  افغان مسئلے کے غیر فوجی حل پر پاکستان اور ازبکستان متفق ہیں: وزیرخارجہ


    رپورٹ کے مطابق طالبان تا حال کوئی بڑا صوبائی مرکز قبضہ کرنے میں کام یاب نہیں ہوئے، اگرچہ رواں سال طالبان کی طرف سے مغربی افغانستان میں فراہ اور وسطی میں غزنی اور شمال میں بغلان پر حملے کیے گئے ہیں، تاہم ملک کے دیگر حصوں میں ان کا کنٹرول پھیلا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چھ ماہ بعد ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل یہ اعداد و شمار افغانستان میں امن و امان کی خراب صورتِ حال کی طرف اشارہ کرتے ہیں، حالاں کہ امریکی خصوصی سفیر زلمے خلیل زاد ممکنہ امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان رہنماؤں سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔

  • کابل: فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 25 اعلیٰ افسران ہلاک

    کابل: فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 25 اعلیٰ افسران ہلاک

    کابل: افغانستان کے مغربی صوبے میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں پائلٹ سمیت 25 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مغربی صوبے فرح میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں دو پائلٹ، 25 اعلیٰ فوجی افسران اور صوبائی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، افغان حکام کی جانب سے حادثے میں ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان کے فوجی ہیلی کاپٹر میں مغربی زون کے ڈپٹی کمانڈر  بریگیڈئر نعمت اللہ خلیل، صوبہ فرح کی کونسل کے سربراہ فرید بختاور اور کونسل ممبر جمیلہ امینی بھی ہیلی کاپٹر میں موجود تھی۔

    صوبائی گورنر کے ترجمان ناصر مہری کے مطابق ہیلی کاپٹر نے افغانستان کے پہاڑی علاقے انار دارا ڈسٹرکٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی صبح 9 بج کر 10 منٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی جانب سے فوجی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ افغان حکام کا کہنا ہے ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث حادثے کا شکار ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر روسی ساختہ ایم آئی 17 تھا،  افغان حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر زمین پر گرنے کے بعد تباہ ہوگیا تھا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں آگ بھڑک اٹھی اور ہلاک افراد کی لاشیں بھی جھلس گئیں۔


    کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک


    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل کی پل چرخی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کی بس کو خودکش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور تین افراد کے زخمی ہوئے تھے۔

    افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ جیل ملازمین کی بس کو اس وقت دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے رکی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت متاثرہ گاڑی میں خواتین افسران سوار تھیں۔

  • افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    کابل: افغانستان میں شدت پسندوں نے دہشت گرد کارروائیاں تیز کردیں، دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت 11 عام شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک جانب پارلیمانی انتخابات جاری ہیں تو دوسری طرف عسکریت پسندوں نے اپنی دہشت گرد کارروائیوں میں اٖضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے باعث گیارہ عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متاثر ہونے والے افراد ایک ویگن میں موجود تھے، جس کے نيچے يہ دھماکہ ہوا۔قبل ازیں طالبان نے انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں آج اتوار کے روز پارلیمانی الیکشن کے دوسرے دن پولنگ جاری رہی، تاہم اب تک نتائج کا سرکاری اور حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    گذشتہ دنوں قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔