Tag: Afghanistan

  • آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی

    آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی

    کابل : افغان حکام کی جانب سے ہفتے کے روز منعقد ہونے والے عام انتخابات آئی جی قندھار پولیس کی دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے مؤخر کردئیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان کے صوبے قندھار میں منعقد ہونے والے عام انتخابات کو قندھار پولیس کے آئی جی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردئیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز گورنر کمپاؤنڈ منعقدہ اعلیٰ سیکیورٹی افسران کی میٹینگ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری انتہاپسند تنظیم طالبان نے قبول کی تھی، جس میں امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر بال بال بچ گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز قندھار کے گورنر ہاوس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ ہلاک جبکہ گورنر شدید زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف سمیت 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ طالبان نے یہ حملے ایسے وقت کیے ہیں کہ جب افغانستان میں 20 اکتوبر کو ہونے والی پارلیمانی انتخابات میں صرف دو روز رہ گئے ہیں۔

  • افغانستان: طالبان کا امریکا کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ

    افغانستان: طالبان کا امریکا کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ

    کابل: افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، عالمی رہنماؤں نے اس اقدام کو مثبت قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل قطر میں طالبان رہنماؤں کے ساتھ امریکا کے اعلیٰ عہدیدار کی ملاقات ہوئی جس میں افغان مسئلے پر گفتگو ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قطر میں ہونے والی ملاقات کے بعد افغان طالبان نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے یہ سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    طالبان رہنماؤں سے امریکی عہدیدار کی ملاقات کو عالمی منظرنامے پر بھی اہم قرار دیا جارہا ہے، بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلوں سے افغان مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

    طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے فریقین نے افغان مسئلے کے پر امن حل اور تسلط کے خاتمے کے لیے بات چیت کی، دونوں اطراف نے مستقبل میں بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    افغانستان، طالبان کے حملوں میں 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں دونوں فریقین نے اپنے اپنے مطالبات پیش کیے، طالبان نے موقف اختیار کیا کہ امریکی فوج کی افغانستان سے انخلا یقینی بنایا جائے۔

    دوسری جانب امریکی عہدیدار نے طالبان پر روز دیا کہ وہ افغانستان میں رواں ماہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے پہلے جنگ بندی کا اعلان کرے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے صوبے فرح اور زاہل میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں ایک ضلع کے پولیس سربراہ بھی شامل تھا۔

  • افغانستان: طالبان نے پارلیمانی انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے حملے شروع کردیے

    افغانستان: طالبان نے پارلیمانی انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے حملے شروع کردیے

    کابل: افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے طالبان نے حملے شروع کردیے، ایک خود کش حملے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے دھمکی دے رکھی ہے کہ کسی صورت افغانستان میں رواں ماہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ہیلمند میں ایک انتخابی امیدوار پر خود کش حملہ ہوا جس کے باعث 8 افراد ہلاک جبکہ دس زخمی ہوگئے۔

    خود کش حملہ آور نے انتخابی امیدار کے دفتر میں گھس کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

    افغانستان میں پارلیمانی انتخابات، طالبان نے حملے کی دھمکی دے دی

    گذشتہ روز طالبان نے اپنے دھمکی بھرے بیان میں کہا ہے کہ رواں ماہ 20 اکتوبر کو افغانستان میں انتخابات ہونے نہیں دیں گے، اگر کسی نے اسے کامیاب بنانے میں حصہ لیا تو اسے نہیں چھوڑا جائے گا۔

    دوسری جانب افغان حکام نے دھمکیوں کے پیش نظر ملک میں سیکیورٹی سخت کردی ہے، ملک میں قائم ہزاروں پولنگ اسٹیشن پر تقریباً پچاس ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 30 ستمبر تک افغانستان میں خود کش حملوں میں 3634 افراد مارے گئے، ہلاک ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے صوبے بغلان میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

  • افغان حکام کی یقین دہانی، پاکستانی قونصل خانہ کل سے کھولنے کا اعلان

    افغان حکام کی یقین دہانی، پاکستانی قونصل خانہ کل سے کھولنے کا اعلان

    کابل: افغانستان کے شہر جلال آباد میں  بند ہونے والے پاکستانی قونصل خانے کو کل سے کھول دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے شہر جلال آباد میں واقع ننگرہار صوبے میں موجود  پاکستانی قونصل خانے کو دہشت گردوں نے 13 جنوری 2016 کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد حکومت نے کابل انتظامیہ سے اضافی سیکیورٹی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    دو سال قبل خودکش حملہ آور سمیت دہشت گردوں نے پاکستانی سفارت خانے کو نشانہ بنایا تھا جس میں 7 افراد ہلاک اور بچوں سمیت متعدد زخمی ہوئےتھے۔

    جلال آباد شہر میں جس مقام پر پاکستانی قونصل خانہ موجود ہے اُس کے  قریب میں بھارت اور ایران کے بھی سفارت خانے موجود ہیں جن کی افغان حکام نے سیکیورٹی بڑھا دی تھی جبکہ اگست میں ننگرہار صوبے کے گورنر کی مداخلت پر پاکستانی قونصل خانے کو بند کردیا گیا تھا۔

    پاکستانی حکام نے قونصل خانے اور یہاں پر تعینات سفارتی عملے کی سیکیورٹی کے لیے افغان حکومت سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد اضافی نفری کو قونصل خانے کے باہر تعینات کردیا گیا تھا البتہ عملے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔

    سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کی حکومت نے پاکستانی قونصل خانے اور عملے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد کل یعنی 8 اکتوبر سے اسے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا ویزہ حاصل کرنے کے خواہش مند کل سے قونصل خانے میں اپنی درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں۔

  • افغان فورسز کا فضائی حملہ، 4 عام شہری ہلاک، سات زخمی

    افغان فورسز کا فضائی حملہ، 4 عام شہری ہلاک، سات زخمی

    کابل: افغانستان میں افغان فورسز کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے کے نتیجے میں چار عام شہری ہلاک جبکہ سات زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان فضائیہ کی جانب سے فضائی حملہ افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں کیا گیا، جس کے باعث چار خواتین اور ایک بچہ جاں بحق ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قندھار میں ہونے والے فضائی حملے کے باعث 7 خواتین زخمی بھی ہوئی ہیں، حملہ شادی کی تقریب میں کیا گیا، افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملہ طالبان کی موجودگی پر کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب نیٹو حکام کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کسی قسم کی فوجی کارروائی نہیں کی۔

    افغانستان میں فورسز کی چوکیوں پر طالبان کا حملہ، 30 اہلکار ہلاک

    بعض ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ حملہ اور عام شہریوں کی ہلاکت میں امریکی فوج بھی ملوث ہوسکتی ہے، تاہم اس بابت ابھی تک واضح نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان جنگجو بعض اوقات عام شہریوں کے گھروں میں پناہ لے لیتے ہیں، جس کی وجہ سے اگر کسی قسم کی فوجی کارروائی ہو تو عام شہری بھی مارے جاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ رات افغان طالبان نے قندھار صوبے کے ایک گاؤں میں قائم چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کے باعث ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا تھا، جبکہ جوابی کارروائی میں 10 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔

  • امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی، امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہا ہے، شکیل آفریدی کا زکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹر عافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، ہمیں آگے بڑھنا ہے اور غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ امریکا سے پرامید ہو کر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کو سراہاجانا چاہیئے، امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کو متحریک کرنے کی ضرورت ہے، یہاں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندار ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصے سے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

  • افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، شاہ محمود

    افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، شاہ محمود

    واشنگٹن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں یونائیٹڈ انسٹیٹیوٹ آف پیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ باہمی تعلقات اور دوطرفہ رابطوں سے دونوں ملکوں کا فائدہ ہوا، ہمارا مشترکہ مفاد امن کا حصول ہے۔

    دونوں ملکوں کو مثبت پہلوؤں کی طرف بھی دیکھنا ہوگا، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں، امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ،خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مشکلات کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں کیوں کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، افغانستان میں منشیات کی پیداوار کی شرح87فیصد ہے جس پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں، پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی تعداد27لاکھ کے قریب ہے۔

    پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، مشرقی سرحد پراشتعال انگیزی کے باوجود مغربی سرحد پر دو لاکھ فوج ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئےپرعزم ہیں۔

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں: ایلس ویلز

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں: ایلس ویلز

    نیویارک: جنوبی ایشیا کے لیے نائب امریکی وزیرخارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ امریکا پاک افغان خطے میں استحکام دیکھنا چاہتا ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کیا، ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں بہتر تعاون کے خواہشمند ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی افغان مفاہمتی عمل کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے تمام معاملات پر بات ہوگی، پاکستان سے مضبوط پارٹنر شپ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    جنوبی ایشیا کے لیے نائب امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں افغانستان ترجیحی ایجنڈا ہوگا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کے دوران افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    اس موقع پر شاہ محمود نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

  • شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کی اور افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل اور وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز بھی موجود تھے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    اس موقع پر زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    خیال رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

  • افغانستان میں فضائی حملہ، 10 بچوں سمیت دو خواتین ہلاک

    افغانستان میں فضائی حملہ، 10 بچوں سمیت دو خواتین ہلاک

    کابل: افغانستان میں ہونے والے فضائی حملے کے نتیجے میں 10 بچوں سمیت دو خواتین زندگی کی بازی ہار گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان صوبے وردک میں ہونے والے فضائی حملے کے باعث ایک ہی خاندان کے دس بچے اور دو خواتین ہلاک ہوگئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک فضائی حملے میں ایک افغان خاندان کے دس بچے اور دو عورتیں ہلاک ہوئی ہیں، تاہم یہ واضح نہیں کہ حملہ امریکا یا افغان فوج نے کیا ہے۔

    افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان شہریوں کی  ہلاکتوں پر افسوس اور گہری تشویش ہے۔

    بیان کے مطابق یہ حملہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب افغان صوبے وردک کے ایک گاؤں میں کیا گیا اور بظاہر اس کا ہدف طالبان عسکریت پسندوں کا ایک مبینہ ٹھکانہ تھا۔

    افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال فضائی حملوں کے باعث تقریباً 353 سے زائد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں افغانستان کے شہر قندوزمیں نیٹو کے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 شہری ہلاک اور متعدد شہری زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ مہینے مین ہی افغان اتحادی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا تھا جس میں 14طالبان ہلاک اور تین زخمی ہوئے ،آپریشن میں تین افغان کمانڈوز اور دو امریکی فوجی اہلکار بھی مارے گئے تھے۔