Tag: Afghanistan

  • افغانستان: انتہاپسندوں کے دو دہشت گرد حملے، 6 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: انتہاپسندوں کے دو دہشت گرد حملے، 6 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں شدت پسندوں کی جانب سے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عسکریت پسندوں نے افغانستان کے دو مخلتف صوبوں کو نشانہ بنایا جن میں مغربی صوبہ بادغیس اور مشرقی صوبہ پکتیا شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے دونوں صوبوں میں قائم پولیس چوکیوں پر حملہ کیا گیا جس کے باعث چھ سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئیں۔

    صوبہ بادغیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گروں نے جب پولیس چوکی پر حملہ کیا تو اس دوران عسکریت پسندوں کو جوابی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

    ترجمان صوبائی گورنر کے مطابق اس جوابی فائرنگ میں گیارہ حملہ آور بھی مارے گئے۔

    افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    خیال رہے کہ ان حملوں کے دوران عسکریت پسندوں نے کم از کم تین پولیس گاڑیوں کو آگ بھی لگائی تاہم اب تک کسی دہشت گرد گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے افغان طالبان نے اپنی کارروائیوں کا دائر ہ کار افغانستان کے متعدد علاقوں میں پھیلا دیا ہے اور عید الاضحیٰ کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کی مشروط پیشکش کو بھی مسترد کردیا تھا۔

  • انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    لندن: برطانوی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش عراق اور شام میں شکست کے بعد اب اپنی جڑیں افغانستان میں مضبوط رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر دفاع ’گیون ویلیمسن‘ نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ داعش کی سرگرمیاں افغانستان میں بڑھ رہی ہیں اور وہ پھر سے افغانستان میں حملے کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ داعش ناصرف افغانستان بلکہ برطانیہ سمیت دیگر یورپی ملکوں کے لیے خطرہ ہے، دولت اسلامیہ کی جانب سے حملوں کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ماضی میں ہونے والے داعش کے بڑے حملوں سے محفوظ رہیں۔

    برطانیہ میں داعش کی کم عمر ترین خاتون دہشت گرد کو سزا

    گیون ویلیمسن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گروہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ان کے متعدد حملوں سے متعلق شواہد بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں برطانوی عدالت میں دہشت گردی کیس کی سماعت کرتے ہوئے دہشت گردی کی منصوبہ کرنے کے جرم میں کم عمر ترین برطانوی شہری کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنایا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہری 18 سالہ صفا بولار پر الزام تھا کہ اس نے دو برس قبل اپنی بہن اور والدہ کے ہمراہ لندن میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا خواتین سیل قائم کیا تھا، جس میں داعش کے نظریات سے متاثرہ خواتین کام کرتی تھی۔

  • افغانستان میں امریکی اور غیر ملکی افواج کی کمان جنرل اسکاٹ ملر نے سنبھال لی

    افغانستان میں امریکی اور غیر ملکی افواج کی کمان جنرل اسکاٹ ملر نے سنبھال لی

    واشنگٹن: امریکا کی نئی حکمت عملی سامنے آگئی، افغانستان میں موجود امریکی اور نیٹو افواج کی کمان جنرل اسکاٹ ملر کے سپرد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں برسوں سے جاری جنگ میں اب امریکا نئی حکمت عملی اپنا رہا ہے، جبکہ گذشتہ دنوں طالبان اور امریکی اعلیٰ اہلکاروں کے درمیان مذاکرات کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل اسکاٹ ملر افغانستان میں تعینات نیٹو اور امریکی فوج کے سربراہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دیں گے۔

    اس سے قبل جنرل جان نکلسن 2015 سے افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے سربراہ مقرر تھے، جبکہ جنرل اسکاٹ ملر نے آج کابل میں ان کی جگہ سے ذمہ داری سنبھالی ہے۔

    کافغانستان میں نیٹو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تین فوجی ہلاک

    افغان دارالحکومت کابل میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسکاٹ ملر کا کہنا تھا کہ ہمیں دشمن سے ہر صورت ہوشیار رہنا اور حکمت عملی تیار کرنی ہے، کسی قسم کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا چند طالبان امریکا سے مذاکرات کے خواہاں ہیں تاہم انہیں لڑائی مسلسل جاری رکھنے پر مجبور کیا جارہا ہے، افغانستان میں جنگ کے خاتمے کا وقت قریب ہے۔

    دوسری جانب افغانستان کے صوبہ بلخ میں واقع شاہین ملٹری ایئر بیس سے صبح سویرے افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو لے کر پرواز بھرنے والے مغربی اتحاد نیٹو کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا جس کے نتیجے میں غیر ملکی پائلٹ سمیت 3 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    خیال رہے کہ روس کی جانب سے کثیر الملکی امن مذاکرات ماسکو میں منعقد کیے جارہے تھے جس میں طالبان سمیت امریکا اور افغانستان کے اعلیٰ عہدیداروں کو بھی مدعو کیا گیا تھا بعد ازاں اسے بھی منسوخ کر دیا گیا۔

  • کافغانستان میں نیٹو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تین فوجی ہلاک

    کافغانستان میں نیٹو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تین فوجی ہلاک

    کابل : افغان فوج کے شاہین ایئر بیس پر نیٹو ہیلی کاپٹر  اڑان  بھرتے ہی زمین پر آگرا، جس کے نتیجے میں غیر ملکی پائلٹ سمیت تین فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبہ بلخ میں واقع شاہین ملٹری ایئر بیس سے صبح سویرے افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو لے کر پرواز بھرنے والے مغربی اتحاد نیٹو کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا جس کے نتیجے میں غیر ملکی پائلٹ سمیت 3 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیٹو ہیلی کاپٹر سیکیورٹی اہلکاروں کو لے کر صوبہ فاراب جارہا تھا، ہیلی کاپٹر میں 4 افغان فوج کے اہلکار، چار صوبائی پولیس کے اہلکار، اور دو وفاقی پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد سوار تھے۔

    افغان خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر شاہین ایئر بیس سے اڑان بھری اور آتشزدگی کے باعث ہچکولے کھاتا ہوا زمین پر آگرا، جس کے نتیجے میں غیر ملکی پائلٹ اور دو افغان فوجی ہلاک جبکہ 8 اہلکار زخمی ہیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق حکومتی سطح پر تفصیلات سے تاحال آگاہ نہیں کیا گیا ہے اور حادثے میں زخمی اور ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت بھی ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے جبکہ زخمی ہونے والے تمام اہلکاروں کو ملٹری اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    افغانستان کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیٹو ہیلی کاپٹر میں فنی خرابی کے باعث اڑان بھرتے ہی آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے باعث وہ زمین پر آگرا، حکومت نے واقعے کی تفتیش کے لیے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ صدر اشرف غنی کو جمع کروانے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔

  • شہریوں کے تحفظ کی خاطر جلال آباد قونصل خانہ بند کیا: وزیر خارجہ

    شہریوں کے تحفظ کی خاطر جلال آباد قونصل خانہ بند کیا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہریوں کے تحفظ کی خاطر جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ بند کیا، افغان حکام کو صورت حال سے آگاہ کردیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے شہر جلال آباد میں قائم اپنے قونصل خانے کو بند کرنے کے بعد صورت سے افغان حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ توقع ہے جلد صورت حال بہتر ہوگی جس کے بعد قونصل خانہ کھول دیں گے، سیکیورٹی کی بحالی تک قونصل خانہ بند کیا ہے۔

    گورنر کی مداخلت: پاکستان نے جلال آباد میں قائم سفارت خانہ احتجاجاً بند کردیا

    خیال رہے کہ پاکستان نے افغان شہر جلال آباد میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا، گورنر کی امور میں بے جا مداخلت بندش کا باعث بنی، قونصل خانے کی سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے شہر جلال آباد میں قائم پاکستان نے اپنا سفارت خانہ احتجاجاً بند کردیا ہے، اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ گورنر حیات اللہ حیات کی قونصل خانے کے امور میں بے جا مداخلت افسوسناک ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سفارت خانے نے گورنرکی بےجا مداخلت پر افغان وزارت خارجہ سے بھی رابطہ کیا ہے، گورنر کی قونصل خانے کے امور میں مداخلت ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

  • گورنر کی مداخلت: پاکستان نے جلال آباد میں قائم سفارت خانہ احتجاجاً بند کردیا

    گورنر کی مداخلت: پاکستان نے جلال آباد میں قائم سفارت خانہ احتجاجاً بند کردیا

    +

    جلال آباد : پاکستان نے افغان شہر جلال آباد میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا، گورنر کی امور میں بے جا مداخلت بندش کا باعث بنی، قونصل خانے کی سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے شہر جلال آباد میں قائم پاکستان نے اپنا سفارت خانہ احتجاجاً بند کردیا ہے، اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ گورنر حیات اللہ حیات کی قونصل خانے کے امور میں بے جا مداخلت افسوسناک ہے۔

    افغان حکومت کو خط لکھ کر معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ افغانستان کے مقامی حکام بھی پاکستان کے قونصل خانہ کے امور میں رکاوٹ بن رہے تھے ۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سفارت خانے نے گورنرکی بےجا مداخلت پر افغان وزارت خارجہ سے بھی رابطہ کیا ہے، گورنر کی قونصل خانے کے امور میں مداخلت ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان کے مطابق28اگست کی سیکیورٹی پوزیشن بحال ہونے تک قونصل خانہ بند رہے گا، سفارت خانے نے جلال آباد قونصل خانے کی سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر کو قونصل خانہ کے امورمیں مداخلت سے روکا جائے جب تک سکیورٹی کے تسلی بخش اقدامات نہیں ہو جاتے تب تک قونصل خانہ بندرہے گا۔

  • چین نے افغانستان میں اپنی فوج کی تعیناتی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا

    چین نے افغانستان میں اپنی فوج کی تعیناتی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا

    بیجنگ: چین نے افغانستان میں اپنی فوج کی تعیناتی کے الزامات مسترد کردیے، حکام نے ایسی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے متعلق یہ الزامات عائد کیے جارہے تھے کہ وہ اپنی فوجی دستے افٖغانستان میں تعینات کر رہا ہے تاہم حکام نے ایسی تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی افغانستان ميں چينی فوجی اڈے کے قيام اور افواج کی تعيناتی سے متعلق افواہيں بے بنياد ہيں۔

    وزارت دفاع کے مطابق دفاعی صلاحيت بڑھانے اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے ميں کابل حکومت کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے، تاہم اپنی فوجی دستے افغانستان میں تعینات نہیں کر رہے۔

    افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    دوسری جانب افغانستان میں طالبان کے حملے جاری ہیں، دو روز قبل افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے تھے، دو طالبان کمانڈر بھی حملے میں مارے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے افغان طالبان نے اپنی کارروائیوں کا دائر ہ کار افغانستان کے متعدد علاقوں میں پھیلا دیا ہے اور عید الاضحیٰ کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کی مشروط پیشکش کو بھی مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ طالبان کا مطالبہ ہے کہ وہ 17 سال سے جاری اس جنگ کے لیے افغان حکومت کےبجائے براہ راست امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں گے کہ وہی اس جنگ کا اصل محرک ہیں۔

  • افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    کابل: افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے ہیں، دو طالبان کمانڈر بھی حملے میں مارے گئے ہیں۔

    افغان وزارتِ دفاع کے مطابق دہشت گردوں نے 350 سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل ایک کانوائے کو گھیرے میں لے لیا تھا، جسے بچانے کے لیے طالبان کے خلاف فضائی اور زمینی آپریشن کیا گیا ۔

    افغان آرمی کے علاقائی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس مقابلے میں طالبان کے دہ اہم کمانڈرز ملا شاہ ولی اور ملا قیوم کے مارے گئے ہیں جبکہ مزید دو کمانڈرز کے مارے جانے کی اطلاع بھی ہے جن کے نام تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔

    علاقے میں بھاری تعداد میں زمینی فورسز تعینات ہیں جن کا مقصد علاقے میں کسی ممکنہ جھڑپ کی صورت میں فضائی حملوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے تاحال اس معرکے پر اپنا کوئی بھی موقف پیش نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے افغان طالبان نے اپنی کارروائیوں کا دائر ہ کار افغانستان کے متعدد علاقوں میں پھیلا دیا ہے اور عید الاضحیٰ کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کی مشروط پیشکش کو بھی مسترد کردیا تھا۔

    طالبان کا مطالبہ ہے کہ وہ 17 سال سے جاری اس جنگ کے لیے افغان حکومت کےبجائے براہ راست امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں گے کہ وہی اس جنگ کا اصل محرک ہیں۔

    دو ہفتے قبل افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں آج دوپہر سیکیورٹی اداروں کے عبداللہ بیس کیمپ پر طالبان کے شدت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 45 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ۔افغان حکام کا کہنا تھا کہ طالبان کے حملے میں 35 افغانستان کی مسلح افواج کے اہلکار جبکہ 10 مقامی پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    اس واقعے سے ایک روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک خودکش بمبار نے الیکشن کمیشن کی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی اور مرکزی دروازے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

  • افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر کا استعفیٰ منظور کرلیا

    افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر کا استعفیٰ منظور کرلیا

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے تین اعلیٰ عہدیداران کے استعفے منسوخ کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سیکیورٹی امور پر اختلافات کے باعث پیش کیے گئے ملکی سطح کے تین اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداران کے استعفے قبول کرنے سے انکار کردیا جب کہ قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا استعفیٰ قبول کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کو وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی، وزیر داخلہ وایس بارمک اور افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ معصوم استانکزئی نے ہفتے کے روز قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے مستعفی ہونے اپنے استعفے پیش کیے تھے۔

    افغان حکومت ترجمان ہارون چکنسوری کے مطابق اشرف غنی نے استعفیٰ دینے والے تینوں اعلیٰ عہدیداران کے استعفے منسوخ کرتے ہوئے کام جاری رکھنے اور سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید بہتر انداز میں کام کرنے کی ہدایات جاری کی۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے تینوں افسران کو دہشت گردوں کے تازہ حملوں سے نمٹنے کے لیے حل تلاش کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سنہ 2019 میں ہونے والے صدراتی انتخابات حصّہ لینے کا سوچ رہے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز سے ہی افغان طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور جنوری سے اب تک دہشت گردوں کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک کے مختلف حصّوں میں کئی بم دھماکے کیے جاچکے ہیں۔

  • افغان حکام نے روس میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

    افغان حکام نے روس میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

    کابل: افغان حکام نے روس میں اگلے ہفتے ہونے والے طالبان سے مذاکرات کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے اگلے ماہ ماسکو میں طالبان وفد کو مدعو کیا تھا اور اس کی کوشش تھی کہ افغان حکومتی وفد کے علاوہ امریکی حکام بھی اس ملاقات کا حصہ بنیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکومت کی ثالثی میں طالبان سے مذاکرات افغان حکام نے مسترد کردیا، اس سے قبل امریکا نے بھی اس مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    کابل حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن عمل صرف کابل حکومت کی قیادت میں ہوگا، روس کی مذاکراتی دعوت کو مسترد کرتے ہیں۔

    روس کی جانب سے مذاکرات کی دعوت طالبان نے قبول کرلی

    خیال رہے کہ دو روز قبل روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ افغان طالبان نے چار ستمبر کو ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    روسی وزیر خارجہ نے مذاکرات سے متعلق یہ بھی کہا تھا کہ روس کے طالبان سے مذاکرات کا مقصد افغانستان میں روسی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانا اور طالبان کو امن عمل کے لیے تیار کرنا ہے۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے بھی طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم ابھی تک عملی طور پر کوئی نتائج سامنے نہیں آئیں، جبکہ امریکا افغانستان میں طالبان کے خلاف اپنے عسکری حملوں میں بھی کمی لا چکا ہے۔