Tag: Afghanistan

  • سعودی عرب کی سربراہی میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری

    سعودی عرب کی سربراہی میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری

    ریاض: افغانستان میں طالبان کے حملوں اور حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے بعد پیدا ہونے والی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی تازہ صورت حال اور قیام امن کے موضوع پر سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا دو روزہ اجلاس سعودی عرب میں جاری ہے، جس میں خطے کے مستقبل سے متعلق لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہر مکہ میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم ممالک کے اہم رہنماؤں سمیت مذہبی مبلغین بھی شرکت کر رہے ہیں، اس دوران اس امر پر غور کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام کس طرح ممکن ہے۔


    فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب


    خیال رہے کہ او آئی سی ستاون رکنی مسلم ممالک کی تنظیم ہے، جس کا مرکزی دفتر جدہ میں قائم ہے، جبکہ طالبان نے اس اجتماع پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس اجلاس میں امریکیوں کے حق میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبد الطیف الشیخ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ مسلم ممالک کے ساتھ ہے، مسلم ممالک کو مختلف چیلنجز سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائے گے۔


    مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،او آئی سی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اتحاد کی بات کرتا ہے، ہم کسی بھی تفرقہ میں پڑے بغیر امن کی بات کرتے ہیں، سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کی جانب سے او آئی سی کا اجلاس منعقد کیا جانا خوش آئند ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا غیر اعلانیہ دورہِ افغانستان، اشرف غنی سے ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ کا غیر اعلانیہ دورہِ افغانستان، اشرف غنی سے ملاقات

    کابل: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیر نو جولائی کو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے اشرف غنی کے علاوہ افغان حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان ملاقاتوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکراتی عمل کی حمایت کرے گا بلکہ ان کا اہتمام کرنے کے علاوہ ان کا حصہ بننے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔


    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی تعینات کیے جائیں تاکہ افغان طالبان پر دباؤ بڑھے اور وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو گزشتہ روز جاپان کا دورہ ختم کر کے ویتنام پہنچے تھے، پومپیو ویتنامی دارالحکومت سے براہ راست کابل آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مائیک پومپیو نے جاپان کا دورہ کرتے ہوئے شمالی کوریا کے معاملے کو اپنا موضوع بنایا تھا، انہوں نے ٹوکیو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان: عمائدین اور رضاکاروں کے جنگ بندی کے مطالبات طالبان نے مسترد کردیے

    افغانستان: عمائدین اور رضاکاروں کے جنگ بندی کے مطالبات طالبان نے مسترد کردیے

    کابل: افغانستان میں ملکی عمائدین اور رضاکاروں کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبات طالبان نے مسترد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کے موقع پر افغان حکام نے بھی جنگ بندی میں توسیع کی بات کی تھی جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا اور اب ملکی عمائدین اور امن کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کی جانب سے کیے گئے فائر بندی کے مطالبات بھی طالبان نے مسترد کردیے۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کسی صورت جنگی بندی کے حامی نہیں ہیں، ان کا موقف ہے کہ جب تک خطے میں امریکی فوج موجود ہے اس موقت تک کسی صورت جنگی بندی نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی قسم کا امریکی فوج کے ساتھ سمجھوتہ ہوگا۔


    فضل اللہ کی موت کی تصدیق، طالبان نے نیا سربراہ منتخب کرلیا


    افغان طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوسائٹی کے افراد اور امن کے لیے سرگرم رضاکاروں سے کہا کہ وہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی حمایت یافتہ مہموں کا حصہ نہ بنيں، اس سے نقصان ہوسکتا ہے۔

    بیان کے مطابق امريکی اور ديگر ممالک کی افواج صرف يہ چاہتی ہيں کہ طالبان ہتھيار ڈال ديں اور ان ممالک کے منظور شدہ نظام سے سمجھوتہ کر ليں جو ایسا ہم ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔


    افغانستان: طالبان کی مختلف پرتشدد کارروائیاں، 38 سیکیورٹی اہلکار ہلاک


    خیال رہے کہ افغانستان ميں عيدالفطر کے موقع پر کابل حکومت اور طالبان کی جانب سے عارضی جنگ بندی کے بعد سے ملک بھر سے دوبارہ فائر بندی اور امن مذاکرات کے مطالبات سننے میں آ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان: طالبان کی مختلف پرتشدد کارروائیاں، 38 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: طالبان کی مختلف پرتشدد کارروائیاں، 38 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کی مختلف پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں 38 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکام اور طالبان کے درمیان عید الفطر پر سہ روزہ جنگی بندی کے خاتمے کے بعد سے طالبان کی جانب سے دہشت گرد کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے، گذشتہ روز بھی دہشت گرد حملوں میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مختلف پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں گزشہ بارہ گھنٹوں کے دوران افغان فورسز کے اڑتیس اہلکار مارے گئے ہیں۔

    دوسری جانب افغان حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے چار مختلف صوبوں میں یہ کارروائیاں سر انجام دیں جس کے باعث درجنوں ہلاکتیں ہوئیں۔


    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک


    خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان کی جانب سے افغان صوبہ بادغیس میں دو مختلف حفاظتی چوکیوں پر حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں تیس فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل گذشتہ روز بھی طالبان نے دو دہشت گرد حملے کیے تھے، افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔


    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک


    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عوام و حکام افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    سعودی عوام و حکام افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    ریاض : سعودی عرب کے حاکم وقت شاہ سلمان بن عبد العزیز نے جاری بیان میں کہا ہے کہ عید الفطر کے دوران افغان حکومت کا طالبان سے جنگ بندی کا اقدام قابل تحسین ہے، سعودی عوام اور حکومت افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم شاہ سلمان بن عبدالعزیز آلسعود کی جانب سے افغانستان کی موجودہ حکومت اور افغان طالبان کے درمیان افغان شہریوں کا خیال کرتے ہوئے عید الفطر کے دوران جنگ بندی کے اقدامات کی تائید و حمایت کی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی حکومت کے اقدامات قابل داد ہیں، حکومت اور طالبان کے مابین مختصر مدت کے لیے سہی مگر جنگ بندی کے باعث عوام کو کچھ مدت کے لیے امن و امان کا ماحول مسیر آئے گا۔

    سعودی عرب کے شاہی محل سے جاری بیان میں شاہ سلمان بن عبد العزیز کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ افغان طالبان اور حکومت جنگ بندی کے معاہدوں کو مزید توسیع دیں گے تاکہ افغان شہری ملک کو امن و استحکام کی جانب لے جانے میں مدد کرسکیں۔

    شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے افغان بھائیوں کی جنگ و جدل کے باعث پیش آنے والی مشکلات کا باخوبی علم ہے۔

    شاہی بیان کے مطابق افغان حکومت اور طالبان عوام کے سکون اور ملکی سلامتی کی خاطر گذشتہ برسوں میں پیش آنے والی تلخیوں کو بھلا کر رواداری اور مصالحت کی فضاء قائم کرکے افغانستان سمیت پورے خطے میں نئے دور کا آغاز کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت اور اس کے حریف طالبان آپس میں یکجا ہوکر تعلیماتِ اسلامی کے ذریعے فرقہ واریت کی راستے کو ترک کرکے ملک میں بھائی چارے اور نیکی کی فضاء کو پروان چڑھائیں۔

    طالبان اور افغانستان کی حکومت دونوں کو چاہیئے کہ تشدد کی راہ کو چھورڑ کر افغان عوام کی زندگیوں کو خطرے سے نکالیں۔ سعودی عوام اور حکام بردار اسلامی ملک افغانستان میں مستقل امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے خواہش مند ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو مختلف دہشت گرد حملوں میں 30 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملے افغان صوبے بادغیس میں قائم حفاظتی چوکیوں پر کیے گئے جس کے نتیجے میں تیس فوجی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان نے یہ حملے علی الصبح کیے کہ جب فوجی اہلکار معمول کے مطابق حفاظتی چوکیوں پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

    گورنر صوبہ بادغیس عبد الغفور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے حملے میں تیس فوجی اپنی زندگی کی بازی ہارے ہیں جبکہ شدت پسند ایک فوجی چھاؤنی پر قابض ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔


    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک


    خیال رہے کہ مذکورہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل گذشتہ روز بھی طالبان نے دو دہشت گرد حملے کیے تھے، افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 17 جون کو افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کا دشمن امریکا کا دشمن ہے، نائب امریکی وزیر خارجہ

    پاکستان کا دشمن امریکا کا دشمن ہے، نائب امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: نائب امریکی وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ پاکستان کا دشمن امریکا کا دشمن ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت پاک امریکا تعاون کا ثبوت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایلس ویلز نے کہا کہ افغانستان میں استحکام کے لیے پاکستان اہم کردار ادا کرسکتا ہے، امریکا نے پاکستان کے ساتھ کبھی رابطے ختم نہیں کیے۔

    نائب امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی سویلین، ملٹری قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستان کو بارڈر کنٹرول، افغان مہاجرین دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کے بغیر افغانستان میں امریکی اہداف کا حصول آسان نہیں ہے۔

    ایلس ویلز نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، افغان صدر طالبان کو مذاکرات کی متعدد بار پیشکش کرچکے ہیں، پاکستان اور افغانستان قیادت کے رابطے خوش آئند ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا تھا۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا، جس کی افغان حکام نے تصدیق کردی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ تحریک طالبان کے کمانڈر عبد الرشید نے ملا فضل اللہ سمیت چار طالبان کمانڈروں کی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملا فضل اللہ ایک گھر میں موجود تھا جہاں ڈرون حملہ کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کی افغانستان میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمت

    سعودی عرب کی افغانستان میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمت

    ریاض : سعودی عرب نے جلال آباد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں افغان حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا ہے جس میں  افغانستان کے صوبے ننگر ہار کے میں  اتوار کے روز ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکام خودکش بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افغان شہریوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی رکھتے ہیں۔

    سعودی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدے دار کا بیان میں کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جاری جنگ میں سعودی عرب مکمل تعاون کرنے کو تیار ہے۔

    یاد رہے کہ اتوار کے روز افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد لقمہ اجل بنے ہیں، خودکش حملہ اس وقت ہوا جب جنگ بندی کے دوران صوبے کے گورنر طالبان کے ایک گروہ سے ملاقات کر رہے تھے۔ اس سے ایک روز قبل جلال آباد میں‌ ہونے والے دھماکے میں 36 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    اطلاعات کے مطابق اس دھماکے کی ذمے داری عالمی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے۔

    واضح رہے کہ افغان طالبان نے بھی جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صدر اشرف غنی کی پیش کش مسترد کر دی ہے. طالبان کی جانب سے سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: جلال آباد میں‌ خود کش حملہ، طالبان کا جنگ بندی میں توسیع سے انکار

    افغانستان: جلال آباد میں‌ خود کش حملہ، طالبان کا جنگ بندی میں توسیع سے انکار

    جلال آباد: افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنرہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے.

    تفصیلات کے مطابق حملے میں‌ سترہ افراد ہلاک، جب کہ پچاس سے زائد زخمی ہوئے، واقعے کے فوری بعد امدادی کارروائی شروع کر دی گئی اور زخمیوں‌ کا اسپتال پہنچ دیا گیا.

    دھماکا اُس وقت ہوا جب جنگ بندی کے دوران صوبے کے گورنر طالبان کے ایک گروہ سے ملاقات کر رہے تھے۔ اس سے ایک روز قبل جلال آباد میں‌ ہونے والے دھماکے میں 36 ہلاکتیں ہوئی تھیں.

    اطلاعات کے مطابق اس دھماکے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے۔

    واضح رہے کہ افغان طالبان نے بھی جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صدر اشرف غنی کی پیش کش مسترد کر دی ہے. طالبان کی جانب سے سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے.

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا۔ اشرف غنی کا کہنا تھا  کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔


    افغان صدر کا طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر کا نگراں وزیر اعظم سے رابطہ

    ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر کا نگراں وزیر اعظم سے رابطہ

    کابل: ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق افغان صدر اشرف غنی نے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک سے رابطہ کیا اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم ناصرالملک اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں افغان صدر نے افغانستان میں سیز فائر معاہدے کے بعد کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے کہا کہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پیشرفت ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے کئی خاندانوں کو انصاف مل گیا۔


    فضل اللہ ہلاکت: اشرف غنی کا آرمی چیف سے رابطہ، واقعے کی تصدیق


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے، افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے کئی بار استعمال ہوئی، پاکستان نے دہشت گردی ختم کرنے میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف کو افغان صدر اشرف غنی نے ٹیلی فون کیا جس میں انہوں نے افغان صوبے کنٹر میں ہونے والے ڈرون حملے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی ڈرون نے افغان صوبے کنٹر میں ڈرون حملہ کیا جس میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ اور اُس کے چار ساتھیوں کی ہلاکت ہوئی، بعد ازاں افغان وزات داخلہ نے تحریک طالبان کے دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں