Tag: Afghanistan

  • فضل اللہ ہلاکت: اشرف غنی کا آرمی چیف سے رابطہ، واقعے کی تصدیق

    فضل اللہ ہلاکت: اشرف غنی کا آرمی چیف سے رابطہ، واقعے کی تصدیق

    راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر نے تحریک طالبان کے دہشت گرد ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کو افغان صدراشرف غنی نے ٹیلی فون کیا جس میں انہوں نے افغان صوبے کنٹر میں ہونے والے ڈرون حملے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق  افغان صدرنےآرمی چیف کوملافضل اللہ کی ہلاکت سےمتعلق آگاہ کیا، امریکی ڈرون حملے میں تحریک طالبان کے دہشت گرد کے مرنے کی تصدیق ہوگئی۔

     پاک فوج کے ترجمان کے مطابق ملا فضل اللہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے قتل میں ملوث تھا اور وہ 2009 سے افغانستان میں روپوش تھا، اے پی ایس شہداء کے اہل خانہ کیلئےملا فضل اللہ کی ہلاکت باعث اطمینان ہے۔

    مزید پڑھیں: ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    واضح رہے کہ ملافضل اللہ کےمارےجانےسےمثبت اثرات مرتب ہوں گے، حالیہ کارروائی کے بعد پاکستان کے متاثرہ خاندانوں کو انصاف مل گیا۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئےکئی باراستعمال ہوئی،  پاکستان میں ہونے والے 132 میں سے127 دہشت گردحملوں کے تانے بانے افغانستان سےملتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی ڈرون نے افغان صوبے کنٹر میں ڈرون حملہ کیا جس میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ اور اُس کے چار ساتھیوں کی ہلاکت ہوئی، بعد ازاں افغان وزات داخلہ نے تحریک طالبان کے دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔

    یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات

    خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان اور امریکا پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کرے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے اور امریکا نے بلآخر 13 جون کو بڑی کارروائی کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات

    افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان  (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات موصول ہوگئیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تاہم افغان حکام کی جانب سے اب تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے یہ ڈرون حملہ دو دن قبل 13 جون کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی موجودگی کی اہم اطلاعات پر کیا جس کے باعث ملا فضل اللہ کی ہلاکت ہوئی تاہم اب تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔


    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، درجنوں زخمی


    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی ہے لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ہلاک ہوچکا ہے۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔


    کابل، سرکاری عمارت میں خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، درجنوں زخمی

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، درجنوں زخمی

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو  دہشت گرد حملے میں 19  سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان صوبے ’سارِ پل‘ پر دہشت گرد حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں چودہ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغان صوبے سارِ پل پر ہونے والے حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق صوبائی حکومت کی جانب سے کی جاچکی ہے، عید کی مناسبت سے علاقے میں سیکیورٹی بھی سخت ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے افغان صوبے غزنی میں ایک خودکش حملہ کیا جس کے باعث پانچ افغان فوجی جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں کو صوبے کے مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔


    طالبان کا حملہ، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی


    ترجمان صوبائی حکومت ’عارف نوری‘ کا کہنا ہے کہ یہ خود کش حملہ علی الصبح اس وقت کیا گیا کہ جب افغان فوج کی گاڑی معول کی گشت پر تھی، تاہم اس حملے میں 26 افراد زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی دو روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    کابل، سرکاری عمارت میں خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ افغان طالبان نے عید الفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، افغانستان کی تاریخ میں 17 سال بعد مسلح شدت پسندوں کی جانب سے اس طرح کا اعلان کیا گیا۔

    طالبان ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنگ بندی کا اطلاق صرف مقامی یعنی افغان فوجیوں پر ہوگا جبکہ نیٹو اور امریکی افواج کو کسی بھی صورت کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن: امریکا کو خطے میں پاکستان کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا، افغان امن عمل میں ایک بار پھر پاکستان سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈو مور کا مطالبہ کرنے والے کو ہوش آگیا، امریکا نے خطے میں پاکستان کی اہمیت ایک بار پھر تسلیم کرتے ہوئے افغان امن عمل میں مزید تعاون کا مطالبہ کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب معاون لیزا کرٹس نے کہا ہے کہ افغان امن مذاکرات میں پاکستان کا تعاون ضروری ہے، اگر پاکستان کا تعاون نہیں ہوگا تو امن عمل کسی صورت ممکن نہیں ہوسکتا۔

    کیزا کرٹس کا کہنا تھا کہ امن عمل میں پاکستان کے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا اور افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کے خدشات پرتوجہ دینا ہوگی۔


    افغانستان: عید کی آمد، طالبان نے جنگ بندی کا اعلان کردیا


    امریکی صدر کے نائب معاون کا مزید کہنا تھا کہ امریکا مذاکرات میں شامل ہوگا لیکن افغان حکومت کی نمائندگی نہیں کرے گا، افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے کوششوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر تین دن کے لیے جنگی بندی کا اعلان کیا گیا ہے، اس جنگ بندی کا اطلاق صرف مقامی فوجیوں کے لیے ہوگا جبکہ نیٹو اور امریکی فوج نے کوئی کارروائی کی تو طالبان اس کا جواب دیں گے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی دو روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طالبان کا حملہ، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی

    طالبان کا حملہ، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی

    کابل: طالبان کی جانب سے پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملہ افغان صوبے قندوز میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر پر کیا گیا جس کے باعث انیس پولیس اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملہ طالبان نے علی الصبح کیا کہ جب پولیس اہلکار معمول کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے، جبکہ طالبان کی جانب سے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کرلی گئی ہے۔

    دوسری جانب قندوز کے گورنر کے ترجمان کی جانب سے بھی حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کر دی گئی ہے، خیال رہے کہ طالبان کا یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب انہوں نے عیدالفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔


    افغانستان: عید کی آمد، طالبان نے جنگ بندی کا اعلان کردیا


    واضح رہے کہ افغان طالبان نے عید الفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، افغانستان کی تاریخ میں 17 سال بعد مسلح شدت پسندوں کی جانب سے اس طرح کا اعلان کیا گیا۔

    طالبان ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنگ بندی کا اطلاق صرف مقامی یعنی افغان فوجیوں پر ہوگا جبکہ نیٹو اور امریکی افواج کو کسی بھی صورت کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔


    افغانستان ، میچ کے دوران یکے بعد دیگرے بم دھماکے، 8 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ افغان حکومت نے بھی دو روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق افغان منڈی میں پاکستانی اشیاء کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے برآمدات 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان تنازع اور کشیدگی کے باوجود پاکستانی اشیاء کی افغانستان کو بھیجے جانے والی اشیاء دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جس کے تحت نئے مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ یعنی اپریل تک برآمدات 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ کے مطابق نئے مالی یعنی جولائی 2017 سے اپریل 2018 تک افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ایک ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں جو گزشتہ مالی سال میں صرف 95 کروڑ 60 لاکھ ڈالر  تھیں۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعات اور کشیدگی کا فائدہ بھارت نے اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے افغان مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرلی تھی مگر اُس کے باوجود پاکستانی اشیاء کی مانگ میں دن بہ دن مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2015-2014 کے دوران پاکستان سے افغانستان بھیجی جانے والی برآمدات کا حجم ایک ارب 69 کروڑ ڈالر تھا جو مالی سال 2016 میں کم ہوکر 1 ارب 23 کروڑ تک پہنچ گیا تھا، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو معاشی سال 2017 میں حجم مزید کم ہوکر 1 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

    معاشی ماہرین کے مطابق دونوں ممالک کےمابین ہونے والے اعلیٰ سطح رابطوں اور پاک فوج کے دوٹوک مؤقف کے بعد برآمدات میں اضافہ ہوا اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو بقیہ 2 ماہ میں تین سال کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان سے زیادہ تر اشیائے خوردونوش جیسے گندم، آٹا، چاول، گوشت ، کپڑے برآمد کیے جاتے ہیں مگر گزشتہ کچھ عرصے سے بھارتی تاجروں نے ٹیکسٹائل مصنوعات میں اپنا اثرورسوخ قائم کیا جس کے باعث پاکستانی کپڑے کی کھپت بہت کم ہوگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی: جنرل نکلسن

    افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی: جنرل نکلسن

    واشنگٹن: افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل نکلسن نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی، افغان فورسز نے گزشتہ کئی ماہ میں طالبان کے 80 حملے پسپا کیے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا، جنرل نکلسن کا کہنا تھا کہ طالبان کو اشرف غنی امن کی پیشکش کر سکتے ہیں، جارحانہ حکمت عملی سے افغانستان میں پر تشدد واقعات میں کمی آئی ہے۔

    امریکی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے نئی حکمت عملی کے مثبت نتائج سامنےآرہے ہیں، جنوبی ایشیا کے لیے نئی حکمت عملی کا مقصد مفاہمت کی پالیسی ہے، جبکہ افغانستان میں طالبان سے لڑائی اور بات چیت دونوں ہورہی ہے۔


    طالبان ہتھیار پھینک کر مذاکرات کی طرف آئیں، جنرل نکلسن


    خیال رہے کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے گزشتہ سال کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ہے، طالبان کو ایک بار پھر امن مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ طالبان امریکا سے کبھی بھی جنگ جیت نہیں سکتے اس لیے بہتر ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر امن کے عمل میں شامل ہوجائیں، امریکا افغان جنگ کے معاملے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ ہم افغان سرزمین پر امن قائم کرنے کا عزم لیے ہوئے ہیں، ٹرمپ کی نئی پالیسی بھی اسی بات کی غمازی کرتی ہے۔


    روس طالبان کو ہتھیار فراہم کررہاہے‘جنرل نکلسن


    واضح رہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں نے گذشتہ روز ایک اہم فوجی کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں پچاس سے زائد طالبان عسکریت پسند ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان: راکٹ حملے میں 50 سے زائد طالبان ہلاک ہوئے’ امریکی فوج

    افغانستان: راکٹ حملے میں 50 سے زائد طالبان ہلاک ہوئے’ امریکی فوج

    کابل: افغانستان میں موجود امریکی فوج کے ترجمان کرنل مارٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صوبے ہلمند میں کیے جانے والے راکٹ حملے میں 50 سے زائد طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان صوبے ہلمند میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا جہاں طالبان کے اہم کمانڈرز موجود تھے اسی دوران امریکی فورسز نے راکٹ حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی اور افغان فورسز کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ گذشتہ دنوں بھی افغان فوج نے طالبان عسکریت پسندوں پر حملے کیے تھے جس سے طالبان کو شدید نقصان پہنچا تھا۔


    افغان صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ، افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک


    افغانستان میں امریکی فورسز کے ترجمان کرنل مارٹن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمارے خیال میں طالبان کے ہونے والے اس اجلاس میں آئندہ کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی، تاہم خفیہ اطلاعات پر راکٹ حملے کیے جس کے باعث متعدد طالبان ہلاک ہوئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اجلاس میں افغانستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے طالبان کمانڈرز شریک تھے، فورسز کے لیے یہ کارروائی بہت اہم ہے، جس کے باعث شدت پسندوں کی نئی بنائی جانے والی حکمت عملی کو ناکام بنایا گیا ہے۔


    افغانستان: طالبان کا حملہ، گورنر سمیت درجنوں جاں بحق، علاقے پر قبضہ


    خیال رہے کہ دوسری جانب طالبان نے افغانستان میں اپنی شرپسند کارروائیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے، دہشت گردوں نے صوبہ لوگر میں قائم پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے تین سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے، سرتاج عزیز

    پاکستان افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے افغانستان سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی ترقی کی تیزی سے تکمیل وقت کا اہم تقاضا ہے۔

    قبل ازیں افغانستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران دوطرفہ امور، سیکورٹی صورت حال اور بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں پاکستان میں تعینات افغان سفیرعمر زخیلوال بھی موجود تھے۔

    افغان وفد میں مشیر سلامتی امور، افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے چیف، افغان فوج کے سربراہ اور وزیرداخلہ بھی شامل تھے، وفد کی قیادت مشیر سلامتی امور حنیف اتمر نے کی۔ حنیف اتمر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    اعلیٰ سطحی افغان وفد نے منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے لیے آنے والے وفد کی قیادت افغان صدر اشرف غنی کے مشیر انفرا اسٹرکچر و ٹیکنالوجی نے کی۔

    سرتاج عزیز کے ساتھ ملاقات کے دوران پاک افغان دو طرفہ معاشی تعاون، باہمی تجارت، توانائی اور باہمی روابط بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

    افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے


    سرتاج عزیز نے کہا کہ افغان عوام نے نامساعد حالات اور غیر معمولی مشکلات کا سامنا کیا، علاقائی اور باہمی روابط کا فروغ ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ زمینی اور ریل راستوں کی تعمیر نہایت اہم ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تناؤ عروج پر ہے، جسے کم کرنے کے لیے پاک افغان سیکورٹی حکام ملاقات کر رہے ہیں، گزشتہ روز افغان صدارتی آفس سے یہ بیان جاری ہوا تھا کہ افغان وفد کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے دورے کی دعوت ملی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے

    افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے

    کابل: افغانستان میں موجود طالبان شدت پسندوں نے سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے درجنوں اسکول بند کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے ’تخار‘ کے تمام اسکول بند کیے جائیں بصورت دیگر سنگین نتائج کے ذمہ دار حکام ہوں گے۔

    افغان حکام کا کہنا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے اس اعلان سے اسکول میں زیر تعلیم ہزاروں کی تعداد میں طلبہ متاثر ہوں گے جبکہ تخار میں طالبان کے اعلان کے بعد تمام کے تمام اسکول جن میں ستائیس پرائمری اور سیکنڈری اسکول شامل ہیں انہیں مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان صوبے تخار میں فورسز کی جانب سے کارروائیاں کی جارہی ہیں، گذشتہ دنوں شدت پسندوں کے ایک اہم لیڈر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ اسکول بند کرانے کا یہ دھمکی آمیز عمل افغان فورسز کی کارروائیوں کا ردعمل ہوسکتا ہے۔


    افغانستان: طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سکیورٹی فورسز سمیت 5 افراد جاں بحق


    خیال رہے کہ افغانستان حالیہ چند ہفتوں سے عسکریت پسندوں کے دہشت گردانہ حملوں کے نشانے پر ہے، گذشتہ دنوں بھی یکے بعد دیگرے دو دہشت گرد حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 23 مئی کو افٖغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان عسکریت پسندوں نے متعدد حملے کر کے 14 پولیس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جبکہ متعدد زخمی بھی ہوگئے تھے۔


    افغان صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ، افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک


    علاوہ ازیں 23 مئی کو ہی افغانستان کے شہر قندھار میں مکینک ورک شاپ پر ایک زور دار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 16 عام شہری مارے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔