Tag: Afghanistan

  • افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے کی حکمتِ عملی تیار

    افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے کی حکمتِ عملی تیار

    واشنگٹن: امریکا نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے کی حکمت عملی کی تیاری کرلی جس کی منظوری ہوتے ہی افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

     امریکی اخبارکے مطابق ٹرمپ کو افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا روڈ میپ دیا جائے گا، کمانڈر سیٹ کام کے حوالے سے خبرسامنے آئی ہے کہ امریکی فوجی قیادت افغانستان کے لئے نئی حکمت عملی تیار کررہی ہے۔

    امریکی اخبارکا کہنا ہے کہ نئی فوجی حکمت عملی کے لئے افغانستان میں مزید امریکی فوجی درکار ہوں گے جبکہ اس وقت افغانستان میں تیرہ ہزار غیرملکی فوجیوں میں سے آٹھ ہزارچار سو  امریکی فوجی ہیں۔

    یاد رہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد امریکا کی جانب سے افغانستان پر فوجی چڑھائی کی گئی تھی، 17 سال سے امریکی اور نیٹو فوجی افغانستان میں تعینات ہیں اور وہ مقامی فوجیوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں کام کررہے ہیں۔

    دوسری جانب داعش سمیت دیگر جہادی تنظیموں کی جانب سے نیٹو افواج پر حملے بھی کیے جاتے ہیں، گزشتہ دنوں کابل کے فوجی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • پاکستانی سفیرکی افغان دفتر خارجہ طلبی، سرحد بند کرنے کا شکوہ

    پاکستانی سفیرکی افغان دفتر خارجہ طلبی، سرحد بند کرنے کا شکوہ

    کابل : پاکستانی سفیر کو افغان دفتر خارجہ طلب کرکے بارڈر سیل ہونے پر شکوہ کیا گیا۔ پاکستانی سفیر نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ پاک افغان سرحد دہشت گردو ں کی نقل وحرکت روکنے کیلئے بند کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانی وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیرابرارحسین کو طلب کرکے پاک افغان بارڈر بند کرنے کا شکوہ کیا اور کہا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    افغان حکام کے شکوے  کے جواب میں ابرارحسین نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ پاک افغان سرحد دہشت گردو ں کی نقل وحرکت روکنے کیلئے بند کی گئی ہے۔

    پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا گیا ہے۔ لہٰذا پاکستان میں دہشت گردی کےخاتمے کے لیے بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساد سے بچنے کیلئے پاکستان میں موجود دہشت گرد بھاگ کر افغانستان نہیں جا سکتے۔

  • ننگر ہار میں داعش کمانڈر سمیت 15 جنگجو ہلاک: افغان میڈیا

    ننگر ہار میں داعش کمانڈر سمیت 15 جنگجو ہلاک: افغان میڈیا

    جلال آباد: افغان صوبے ننگرہار میں افغان سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے بدنام کمانڈرملا نعیم سمیت پندرہ جنگجو ہلاک ہوگئے.

    ترجمان افغانستان آرمی نے مقامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپریشن شاہین 25 کے تحت چوبیس گھنٹوں میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے پندرہ بدنام زمانہ کمانڈرز کو مار ڈالا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغان آرمی نے یہ کارروائی غیر ملکی افواج کے باہم تعاون کے ساتھ عمل میں‌ کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ کارروائی کے ذریعے سے ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، جس کے نیتجے میں 15 بدنام زمانہ حملہ آور ہلاک ہوئے ہیں۔

    ترجمان افغانستان آرمی نے نیوز ایجنسی کو بتا یا کہ اس حملے کے دوران کسی شہری کی جان و مال کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے مظالم کو ایک لفظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے، آپریشن شاہین 25 کے حوالے سے انہوں نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم اس آپریشن کے دائرے کو ملک کے مختلف حصوں میں پھیلائیں گے تاکہ دہشت گردی کے ناسور سے ریاست کو پاک کیا جا سکے.

    مزید پڑھیں:پاک فوج کی افغان سرحد پر کارروائی، جماعت الاحرار کے کئی ٹھکانے تباہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف نے جی ایچ کیو میں معنقد سیکیورٹی کے حوالے سے اعلٰی سطح کے اجلاس میں افغان فورسز کے ساتھ بارڈر کوآرڈینیشن اور تعاون مزید بہتربنانے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں:دہشت گردوں کے خلاف بلارنگ ونسل کارروائی ہوگی‘آرمی چیف

    اس ملاقات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ  مطابق اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف نتیجہ خیز تعاون کے لئے افغان تجاویز کاخیر مقدم بھی کیا تھا۔

  • پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سےہورہی ہے، امریکی تھنک ٹینک

    پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سےہورہی ہے، امریکی تھنک ٹینک

    واشنگٹن : امریکی تھنک ٹینک اور ڈائریکٹرجنوبی ایشیائی پروگرام مائیکل کوگل مین نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ باراک اوباما کی پالیسی جاری رکھےگی۔

    یہ بات انہوں نے اےآروائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ امریکی تھنک ٹینک نےمان لیا کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سےہورہی ہے۔

    ڈائریکٹرجنوبی ایشیائی پروگرام مائیکل کوگل مین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کاروائیاں شدت پسند تنظیموں کا فعال ہونا ثابت کرتی ہے،دہشت گرد اب بھی پاکستان میں کاروائیاں کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان افغانستان کو مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے، تاہم ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کو بلینک چیک کا ارادہ نہیں رکھتی۔

     ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا پاکستان کو امداد دینےکا ارادہ نہیں، مائیکل کوگل مین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ باراک اوباما کی پالیسی جاری رکھےگی۔

  • بھارت افغانستان کارڈ پاکستان پرکھیلنا بند کرے، اعزازچوہدری

    بھارت افغانستان کارڈ پاکستان پرکھیلنا بند کرے، اعزازچوہدری

    اسلام آباد : سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ امریکا کو خطےمیں متوازن کردار ادا کرنا چاہئیے، بھارت افغانستان کارڈ پاکستان پرکھیلنا بند کرے۔ افغان قیادت کو بتا دیا ہے ہم آپ کی جنگ پاکستان نہیں آنے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے بھارت سےاچھے تعلقات کی کوشش کی، بھارت بالادستی چاہتا ہے، پاکستان برابری کے تعلقات چاہتا ہے۔

    سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ افغان قیادت کو کئی بار کہا کہ آئیں ہمارے ساتھ مل بیٹھیں، دہشت گردی مشترکہ مسئلہ ہے، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہناتھا کہ امریکا کی نئی قیادت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے، امریکہ کی نئی قیادت کو بتادیا گیا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔

    سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ہم افغانستان کی جنگ پاکستان لانے کے لیے تیار نہیں یہ بات ہم نے افغان قیادت کو باور کرادی ہے تاہم افغان قیادت چاہے تو اس کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کرپشن، امن وامان کےمسائل ہیں، ہم نے افغان قیادت کو بتادیا ہے کہ آپ کی جنگ پاکستان نہیں آنے دیں گے لیکن اگر آْپ چاہیں تو ہم آپ کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پہلے سارک کو تباہ کرنے کی کوشش کی، بھارت نے ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔

    افغان قیادت کو بھی بھارتی رویے پرسوچنا چاہیئے، بھارت نے سفارتی سطح پرمعاملات کودانشمندی سےنہیں سنبھالا جبکہ پاکستانی قیادت نے بھارت سے اچھے تعلقات کی کوشش کی، بھارت بالادستی چاہتاہے اورپاکستان برابری کےتعلقات چاہتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کاداعی ہے،امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جارحیت کی کوشش کی گئی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان اوربھارت دونوں کا مفاد امن سے وابستہ ہے، بھارت کو فکر ہے کہ عالمی سطح پر وہ خود تنہا ہورہا ہے، بھارت نے سارک کو اپنا کھیت سمجھا ہوا ہے، بھارتی پالیسی پران کےاپنے ملک سےآوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    داعش کی پاکستان موجودگی پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی نام و نشان اور وجود نہیں، داعش نے وال چاکنگ کے ذریعے خوف پھیلانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخ نے سکھایا ہے کہ افغانستان کے حالات کا اثر پاکستان پر پڑتا ہے، موجودہ قیادت نےافغان امن کاوشوں کی صبر سے حمایت کی، افغان قیادت کو کئی بار کہا کہ آئیں ہمارےساتھ مل بیٹھیں دہشت گردی مشترکہ مسئلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، بھارت پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، نئی قیادت کےٹیک اوورکرتے ہی پاکستان کا وفد امریکا جائیگا۔

  • ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

    ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

    امرتسر : افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے افغانستان کی تعمیر نو کیلئے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس رقم کا استعمال پاکستان کے اندر انتہا پسندی پر قابو پانے پر صرف کرے، انہوں نے کہا کہ ہمیں سرحد پار دہشت گردی کا تعین کرنے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کو سیکیورٹی کے شدید خطرات درپیش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوسرے روز افغان صدر اشرف غنی پاکستان کیخلاف زہر اگلنا نہ بھولے۔ افغان صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں سرحد پار دہشت گردی کا تعین کرنے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی تعمیر نو کیلئے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کو چاہیئے کہ وہ یہ رقم پاکستان کے اندر انتہا پسندی پر قابو پانے پر خرچ کرے کیونکہ دہشت گردی کے خاتمہ کے بغیر پاکستان کی امداد کا کوئی فائدہ نہیں۔ افغانستان میں دیرپا امن واستحکام پرتوجہ دے رہےہیں۔ افغانستان کو سیکیورٹی کے شدید خطرات درپیش ہیں۔

    افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ امریکی صدر براک اوباما، ترک صدر رجب طیب اردوان اور دیگر عالمی رہنماؤ ں کی جانب سے افغان مسئلے پر توجہ کا شکرگزارہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں لیکن عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔

    افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام کیلئےافغانستان میں امن ضروری ہے۔

    اس موقع پر مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے افغان صدراشرف غنی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغانستان میں پائیدار امن ترقی اوراستحکام پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ یاد رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیزکانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کررہےہیں۔

  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی

    امرتسر: بھارت میں افغانستان سے متعلق ہارٹ آف ایشیا کانفرنس دوسرے روز بھی جاری ہے‘پاکستان کی نمائندگی کرنے والے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دے دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوسرے روز ایشائی ممالک کے وزیر خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے کیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ’’بھارت جب چاہے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان بھی افغانستان میں امن و امان خواہ ہے، خطے میں امن کے لیے ہماری کوششں جاری رہیں گی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ ہم خطے میں ہونے والی دہشت گردی کے مخالف جبکہ امن و امان قائم کرنے کے خواہش مند ہیں۔


    پڑھیں: ’’ نواز شریف ٹھیک ہیںِ؟ میرا سلام دیں، مودی، سرتاج عزیز سے ملاقات ‘‘


    قبل ازیں سرتاج عزیز کی افغان صدر اور بھارتی مشیرقومی سلامتی اجیت دوول  سے ملاقات  بھی ہوئی۔ بھارتی وزیراعظم  بھی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک ہیں، افغان صدر اشرف غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خطے میں دہشتگردی کےخاتمےکے لیے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان کی تعمیرنوکے لیے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امدادکاخیرمقدم کرتےہیں۔

    دوسری جانب بھارت کی جانب سے غیر امتیازی سلوک کے باعث پاکستانی وفد نے مودی حکومت کی جانب سے دیے گیے شیڈول پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انڈیا کی جانب سے پاکستان کو اٹاری سرحد پر دورے کی دعوت دی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان نے عمل نہ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ’’بھارت تاثر دینا چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے‘‘۔

  • پاکستان‘ افغان پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی چاہتا ہے: ملیحہ لودھی

    پاکستان‘ افغان پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی چاہتا ہے: ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام ِامن میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کااعتراف عالمی برادری نے بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات افغانستان کے دیرینہ مسائل کا واحد حل ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل نمائندہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کے بارے میں مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے کہی۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کااعتراف عالمی برادری نے بھی کیا ہے۔

    انہوں نے کہاکہ گزشتہ تیس سال سے زائد کے عرصے کے دوران افغان جنگ کے باعث پاکستان کو سلامتی، استحکا م اوراقتصادی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    پاکستانی نمائندہ نے کہاکہ مفاہمت کے عمل کی کامیابی کا دارومدار افغان عوام کے ذمہ دارانہ کردار پر ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی ان کے وطن رضا کارانہ واپسی چاہتا ہے۔

  • آرمی چیف سے جاپان کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان کی ملاقات

    آرمی چیف سے جاپان کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان کی ملاقات

    راولپنڈی: افغانستان کے لیے جاپان کے خصوصی ایلچی نے آرمی چیف سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی سے متعلق امور پر گفت و شنید کی۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان مطابق جاپان سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل باکی مون کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان نے آج جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے نامزد کیے گئے جاپان کے افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی نے آرمی چیف سے ملاقات میں افغانستان میں امن اور استحکام اور علاقائی سیکیورٹی پر بات چیت کی جب کہ باہمی دلچسپی کے امور بھی زیر غور آئے۔

    خصوصی ایلچی برائے افغانستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور جرات و بہادری کی تعریف کی۔

    ملاقات میں چار ممالک کے رابطہ گروپ برائے امن کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا اور امن و امان کے قیام اور استحکام کے لیے باہمہ رابطے اور تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔

    انہوں خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے متحرک کردارکو سراہا اورپڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی پاکستانی خواہش کو احسن اقدام قراردیا۔

  • شربت گلہ کو افغانستان بھیجنے کی تیاری مکمل

    شربت گلہ کو افغانستان بھیجنے کی تیاری مکمل

    پشاور: افغانی خاتون شربت گلہ کو واپس بھیجنے کی تیاری مکلم کرلی گئی، مذکورہ خاتون کی سزا کل بدھ کو پوری ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے شربت گلہ کی افغانستان واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں وطن واپس روانہ کرنے کی تیاریاں کر لی گئیں۔

    شربت گلہ کی درخواست پر ان کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، ان کی سزا کل نو نومبر بروز بدھ کو پوری ہورہی ہے جس کے بعد انہیں افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ افغانستان نے افغان خاتون شربت گلہ کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو پشاور کے علاقے نوتھیہ میں ایف آئی اے نے کارروائی کرکے شربت بی بی کو گرفتار کیا تھا، جس پر غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : شربت گلہ بی بی نے پاکستان میں رہنے سے انکارکردیا

    ایف آئی اے کے مطابق شربت بی بی نے اپنی دو بیٹیوں کے بھی جعلی شناختی کارڈ بنوائے تھے۔ پشاورکی مقامی عدالت نے افغان خاتون شربت گلہ بی بی کو پندرہ دن قید اورایک لاکھ دس ہزارروپے جرمانے کی سزا سنائی تھی اور سزا مکمل ہوتے ہی پاکستان بھی چھوڑنے کا بھی حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : پشاور: سبزآنکھوں والی افغان خاتون شربت بی بی گرفتار

    سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی شربت گلہ کا تعلق افغانستان سے ہے ،جو افغان جنگ کے بعدانیس سو چوراسی میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئی تھی۔