Tag: Afghanistan

  • افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ، 12 دہشت گرد ہلاک

    افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ، 12 دہشت گرد ہلاک

    کابل: افغانستان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں مشرقی صوبے ننگر ہار میں میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاک افغان سرحد سے متصل افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    افغان صوبے ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملہ صوبے ننگر ہار کے ضلع خوگیانی میں کیاگیا جس میں 3 افغان سمیت 9 غیر ملکی دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گرد کئی مہینوں سے اس علاقے میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔

  • عالمی برادری بھارت میں پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کا نوٹس لے، دفترِخارجہ

    عالمی برادری بھارت میں پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کا نوٹس لے، دفترِخارجہ

    اسلام آباد: دفترِخارجہ نے انتہا پسند ہندؤں پاکستانیوں کو نشانہ بنانے پرعالمی برادری سےشیوسینا کی دہشت گردکارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں کہا ہےکہ پاکستان نے پہلے بھی بھارت میں انتہا پسندی پرتشویش ظاہر کی ہے۔

    دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوانتہا پسندوں نے پاکستانیوں سمیت دیگرغیرملکیوں کوبھی نشانہ بنایا ہے لہذاعالمی برادری شیوسینا کی دہشت گرد کارروائیوں کا نوٹس لے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارتی وزیراعظم کی مقبوضہ کشمیر آمد کے موقع پروادی میں حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کی بھی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں اورمفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے افغان حکومت کی درخواست پردوبارہ مفاہمتی کردارادا کرنے کوتیارہیں۔

  • طالبان کا زلزلے سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیموں کی مدد کا فیصلہ

    طالبان کا زلزلے سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیموں کی مدد کا فیصلہ

    کابل: افغانستان میں آنے والا تباہ کن زلزلے کے بعد طالبان نے امدادی کاروائیاں کرنے والے گروپس کی حوصلہ افزائی کی ہے، واضح رہے کہ زلزلے میں اب تک 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان کےدشوارگزارپہاڑی علاقے، سرد موسم اورامن و امان کی خراب صورتحال کے سبب امدادی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، امدادی ٹیموں کو اکثراوقات شدت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    کابل حکومت کے خلاف نبرد آزما شدت پسند اسلامی گروہ طالبان نے امدادی اداروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ان کی راہ میں رکاوٹ بننے کے بجائے اپنے جنگجوؤں کو امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لئے کہیں گے۔

    طالبان نے یہ اعلان اپنے باضابطہ نام یعنی اسلامی امارات کے نام سے جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے اہل وطن اور امدادی ٹیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ متاثرین کی امداد جاری رکھیں۔ انہوں نے اپنے ’مجاہدین‘ کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ امدادی کاموں میں حصہ لیں اور ٹیموں کی بھرپور مدد کریں۔

    واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان میں آنے والے اس تباہ کن زلزلے میں اب تک پاکستان میں 228 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ افغانستان میں اب تک 115 افراد کے جاں بحق ہونے اور 4 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

  • امریکی سفیررچرڈ اولسن پاکستان اور افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی مقرر

    امریکی سفیررچرڈ اولسن پاکستان اور افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی مقرر

    واشنگٹن: امریکی سفیررچرڈ اولسن کو پاکستان اور افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی مقرر کردیا گیا۔

    پاکستان میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن اپنی ذمے داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد پاکستان اور افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی کےطور پر خدمات انجام دینگے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے کہا ہے کہ رچرڈ اولسن ، ڈان فیلڈ مین کی جگہ لیں گے اور وہ سترہ نومبر سے اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، پاکستان میں سفارتی فرائض انجام دینے پر جان کربی نے ان کی خدمات کو سراہا۔

    رچرڈ اولسن نے انیس سو بیاسی میں امریکی محکمہ خارجہ میں شمولیت اختیار کی۔

    دوران سروس سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ،عراق، تیونس، ایتھو پیا،میکسیکو اور یوگنڈا میں مختلف سفارتی عہدوں پر فائز رہے، دوہزار چھ سے دوہزار آٹھ تک رچرڈ اولسن نے نیٹو میں بطور ڈپٹی چیف مشن کے خدمات انجام دیں، وہ ستمبر دوہزار بارہ میں پاکستان میں سفیر تعینات ہوئے اب وہ اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوکر نئے عہدے پر فائز ہونگے۔

  • طالبان کی غزنی پرقبضے کی ناکام کوشش

    طالبان کی غزنی پرقبضے کی ناکام کوشش

    غزنی: افغانستان کے مشرقی علاقے میں باغی طالبان نے قندوز کی فتح کے بعد اب غزنی شہر پرحملے کی کوششیں شروع کردیں ہیں واضح رہے کہ قندوز کی فتح 14 سال میں طالبان کی سب سے بڑی فتح ہے۔

    طالبان کی جانب سے غزنی کے محاصرے کی کوشش کو افغان سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادیا ہے تاہم اس حملے سے ملک میں طالبان کی قوت سے متعلق خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں ہیں۔

    نائب صوبائی گورنر محمد علی احمدی کا کہنا ہے کہ دو ہزار سے زائد طالبان جنگجوؤں نے غزنی شہرپرحملہ کیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ طالبان شہر سے پانچ کلومیٹرکے فاصلے تک آنے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم افغان فورسز کے فوری اورتیز ردعمل کے سبب طالبان بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔

    غزنی کے نائب پولیس چیف اسد اللہ شجاہی غزنی کا کہنا تھا کہ طالبان کی غزنی پر قبضے کی کوشش ناکام رہی اور انہوںنے جلد ہی احساس کرلیا کہ یہ غزنی ہے، قندوزنہیں ہے۔

  • پاکستان قندوز حملے میں ملوث نہیں، شدید مذمت کرتے ہیں: آئی ایس پی آر

    پاکستان قندوز حملے میں ملوث نہیں، شدید مذمت کرتے ہیں: آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج نے افغان شہرقندوز پر طالبان حملے میں افغانستان کی جانب سے پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی حکام پر قندوز حملے میں مدد فراہم کرنے کا الزام من گھڑت اور بے بنیاد ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کا کوئی سیکیورٹی حکام یا اہلکار قندوز پر طالبان کے قبضے میں ملوث نہیں ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستان قندوز پر طالبان کے حملے اور متعدد علاقوں پر قبضے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

    پاکستان ہمیشہ سے افغانستان میں قیام امن اور استحکام کا خواہاں ہے اورعوام کے ذریعے قیام امن کو ترجیح دیتا ہے۔

    آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ اس قسم کے بیانات ذمہ دارانہ نہیں ہیں اور ان سے دشمن عناصرکو اپنے مقاصد کے حصول میں مدد ملے گی۔

  • افغان حکام کا قندوز شہر سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کا دعویٰ

    افغان حکام کا قندوز شہر سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کا دعویٰ

    قندوز : افغان سیکیورٹی فورسز نے تین دن سے جاری شدید لڑائی کے بعد قندوز شہر سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کا دعوی کیا ہے، آپریشن میں سو زیادہ شدت پسند ہلاک ا ور متعدد زخمی ہوئے ہیں.

    افغانستان کے اہم شہر قندوز پر طالبان اور سیکورٹی فورسز کے درمیان قبضے کی جنگ جاری ہے، شدید لڑائی کے بعد افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے شہر کے مختلف علاقے طالبان سے خالی کرالئے اور ایک بار پھر قندوز پر کنٹرول حاصل کر لیا۔

    وزارتِ دفاع کے مطابق سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں سو سے زیادہ طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں.

    طالبان نے تین روز قبل افغانستان کے شمالی شہر قندوز پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد افغان فوج نے امریکی سکیورٹی فورسز کی مدد سے قندوز پر کارروائی کی.

  • پاک افغان تعلقات،وزیراعظم  نے آج اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا

    پاک افغان تعلقات،وزیراعظم نے آج اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا

    وزیراعظم نواز شریف نے افغان حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے آج ایک اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے آج اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں سیکیورٹی حکام پشاور واقعہ کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری حکام شرکت کریں گے۔ وفاقی وزراء خواجہ آصف، چودھری نثار، مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پشاور حملے کا معاملہ افغانستا ن کے ساتھ اٹھانے کے ساتھ افغان حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر بھی غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پشاور حملے میں افغان دہشتگردوں کے ملوث ہونے کے ثبوت دے کر کس کو افغانستان بھیجا جائے تاکہ افغان قیادت سے افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کیا جا سکے۔

    تین روز قبل پشاور میں ایئر فورس کے بیس کیمپ پر حملے میں پاک فوج کے ایک کیپٹن اور تین اہلکاروں سمیت انتیس افراد شہید جب کہ جوابی کارروائی میں تیرہ دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔

  • ،اعلیٰ سطحی اجلاس ،بڈھ بیر حملے کے شواہد افغان حکومت کو پیش کرنے فیصلہ

    ،اعلیٰ سطحی اجلاس ،بڈھ بیر حملے کے شواہد افغان حکومت کو پیش کرنے فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت افغان حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سےاہم اجلاس منعقد ہوا۔جس میں  بڈھ بیر دہشت گرد حملے کے شواہد افغان حکومت کو پیش کرنے فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کو سیکیورٹی حکام پشاور واقعہ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

     اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ، ملکی سکیورٹی صورتحال اور پاک افغان تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بڈھ بیر ایئر فورس کیمپ پر حملے کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھانے اور دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر لائحہ عمل پر غورکیا گیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، چودھری نثار، اسحاق ڈار، مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، ڈی جی ایم آئی میجر جنرل ندیم ذکی اور ڈی جی ملٹری آپریشنز ، ڈی جی آئی ایس پی آر بھی موجود تھے۔

    اجلاس میں بڈھ بیر حملے کے شواہد اور اہم معلومات افغان حکومت کو فراہم کرتے ہوئے افغان سرحدی علاقوں سے نقل و حمل محفوظ بنانے کے لئے بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب پر بھی غور کیا گیا۔

  • افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

    افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

    کابل : افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔

    افغان نیوز چینل کے مطابق افغان صدارتی ترجمان سید ظفر ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پشاور بیس پر حملے کا الزام بے بنیاد ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے انکشاف کیا تھا کہ بڈھ بیرایئربیس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی ہے اورحملہ آوروں کا تعلق تحریک طالبان پاکستان کے ہی علیحدہ گروہ سے ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وہیں سے حملہ آور پاکستان میں داخل ہوئے اورافغانستان سے ہی اس حملے مانیٹرنگ کی جارہی تھی۔