Tag: Afghanistan

  • افغان امن مذاکرات میں پاکستان کا کردارقابل تعریف ہے، چین

    افغان امن مذاکرات میں پاکستان کا کردارقابل تعریف ہے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے افغان امن مذاکرات میں پاکستان کا کردارقابل تعریف ہے۔

    چین افغانستان میں امن کے لئے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا افغانستان میں مختلف دھڑوں کے درمیان مفاہمت کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    امید ہے تمام فریقین افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ چین کے نمائندوں نے گزشتہ دنوں پاکستان مِیں افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں بھی شرکت کی تھی۔

  • دفترِخارجہ کا افغان صدرکودوٹوک جواب

    دفترِخارجہ کا افغان صدرکودوٹوک جواب

    اسلام آباد: دفترخارجہ نے افغان صدرکی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کےلیےپرعزم ہیں، افغانستان میں دھماکوں اورحملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    افغان صدراشرف غنی نے افغانستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان میں سیکورٹی انتظامات کی ناکامی کا ملبہ پاکستان پرڈالتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردوں کی تربیت کا مرکز قراردیا تھا۔

    افغان صدر اشرف غنی کے بیان پردفترِخارجہ حرکت میں آیا اور ان کے بیان کا فوری جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ’’پاکستان افغان نمائندوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کیلئے پرعزم ہے‘‘۔

    پاکستان کیلئے ڈاکٹر اشرف غنی کے جملوں سے بھارتی حکومت کے اثرو رسوغ کا اظہار ہوا۔ افغان صدر نے الزام عائد کیا کہ ’’پاکستان میں خودکش بمبارتیار کرنے والے کیمپ کام کررہے ہیں اور بم بنانے کی فیکٹریاں بھی متحرک ہیں‘‘۔

    دفترخارجہ کا کہنا ہے ’’افغان صدرکی پریس کانفرنس کاجائزہ لےرہےہیں، پاکستان افغانستان میں دھماکوں اورحملوں کی مذمت کرتاہے‘‘۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’’دہشت گردی کاسب سےبڑاشکارہونےکی وجہ سےافغان حکومت اورعوام کادکھ سمجھتےہیں‘‘۔

  • افغان صوبے ننگرہارمیں امریکی ڈرون حملہ، 30 شدت پسند ہلاک

    افغان صوبے ننگرہارمیں امریکی ڈرون حملہ، 30 شدت پسند ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے ننگرہارمیں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 30 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرون حملہ آج بروزاتوارعلی الصبح کیا گیا جس میں شدت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    افغان میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ننگرہارمیں افغان فورسز کی جانب سے آپریشن جاری ہے اورشدت پسندوں کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو روز سے طالبان دہشت گردوں کی کاروائیاں جاری ہیں جس میں 70 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔


    افغانستان میں بم دھماکےاور شدت پسندوں کے حملے،70سےزائد ہلاک


    گزشتہ روز بدترین دہشتگردی کاشکار رہا جہاں پے در پے بم دھماکوں اورامریکی فوجی بیس پرشدت پسندوں کےحملےمیں ہلاک ہونےوالوں کی تعداد پچاس سےزائد ہوگئی۔

    دوسری جانب افغان صوبے قندوزمیں بھی خودکش کاربم دھماکےمیں 22 افرادہلاک ہوگئےجبکہ کابل میں دوبم دھماکوں کےبعد شدت پسندوں نےتیسراحملہ امریکی فوجی بیس پر کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی سمیت گیارہ افراد جان سے گئے۔

    اس سے قبل ہونے والے خودکش حملے اورکار بم دھماکے میں 40 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

    ملاعمرکی ہلاکت کی خبروں کی تصدیق کے بعد سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جاری امن مذاکرات کا عمل معطل ہے۔

  • افغانستان میں بم دھماکےاور شدت پسندوں کے حملے،70سےزائد ہلاک

    افغانستان میں بم دھماکےاور شدت پسندوں کے حملے،70سےزائد ہلاک

    کابل: افغانستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والے بم دھماکوں اور شدت پسندوں کے حملے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    افغان دارالحکومت کابل گزشتہ روز بدترین دہشتگردی کاشکار رہا جہاں پے در پے بم دھماکوں اورامریکی فوجی بیس پرشدت پسندوں کےحملےمیں ہلاک ہونےوالوں کی تعداد پچاس سےزائد ہوگئی۔

    دوسری جانب افغان صوبے قندوزمیں بھی خودکش کاربم دھماکےمیں 22 افرادہلاک ہوگئےجبکہ کابل میں دوبم دھماکوں کےبعد شدت پسندوں نےتیسراحملہ امریکی فوجی بیس پر کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی سمیت گیارہ افراد جان سے گئے۔

    اس سے قبل ہونے والے خودکش حملے اورکار بم دھماکے میں 40 افراد لقمہ اجل بنے تھے، طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق نیٹو حکام نے ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں ایک نیٹو اہلکاراورتنظیم کے آٹھ غیرفوجی کنٹریکٹر مارے گئے ہیں۔

    تنظیم کی جانب سے ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    نیٹو حکام نے جوابی کارروائی میں دو حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ یہ حملے طالبان کے اندر قیادت کے معاملات سے منسلک جھگڑوں کو چھپانے کی کوشش ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ حملے طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد ہورہے ہیں

  • افغانستان:نیٹو کےانخلاءکےبعد شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

    افغانستان:نیٹو کےانخلاءکےبعد شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

    کابل: نیٹو کے افغانستان سے انخلاء کے بعد رواں سال کی پہلی شش ماہی میں افغان شہریوں کی ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

    اقوام متحدہ مشن برائے افغانستان کی رپورٹ کےمطابق گذشتہ سال 1592شہری ہلاک 3329 شہری زخمی ہوئے۔

    جاری کردہ اعدادوشمار کےمطابق شہریوں کی ہلاکت میں چھ فیصد کمی آئی جبکہ زخمیوں کی تعداد میں چارفیصداضافہ ہوا ہے۔

    زمینی لڑائی کے بجائے بم دھماکے زیادہ ترہلاکتوں کاباعث بنےجبکہ خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    خواتین کی ہلاکتوں میں اضافہ 23 فیصد جبکہ بچوں کی ہلاکتیں 13 فیصد تک بڑھی ہیں جوکہ فائرنگ کےتبادلوں میں ہلاک ہوئےہیں۔

  • حقانی گروپ کے بانی  جلال الدین حقانی انتقال کرگئے

    حقانی گروپ کے بانی جلال الدین حقانی انتقال کرگئے

    کابل : حقانی گروپ کے بانی  جلال الدین حقانی انتقال کر گئے، تفصیلات کے مطابق ملا عمر کے بعد حقانی گروپ کے سربراہ جلال الدین حقانی کے انتقال کی اطلاع بھی آ گئی۔

    ذرائع کے مطابق جلال الدین حقانی پچھلے برس انتقال کرگئے تھے۔وہ امریکہ کو انتہائی مطلوب افراد میں شامل تھے۔ تاہم ان کے خاندانی ذرائع نے ہلاکت کی تصدیق نہپیں کی ہے۔

    حقانی گروپ امریکہ اور نیٹو افواج پر حملے میں بھی ملوّث رہا ہے، نوے کی دہائی میں جلال الدین حقانی افغانستان کے صوبے پکتیا کے سب سے بڑی جنگی کمانڈر مانے جاتے تھے۔

    انہوں نے طالبان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، 1996 میں ظالبان میں شمولیت اختیار کی ۔ طالبان نے کابل پر قبضہ کرنے کے بعد حقانی کو سرحدی اور قبائلی امور کی وزارت دی تھی۔

    ملا محمد عمر نے جلال الدین حقانی کو مشرقی افغانستان کا کمانڈر مقرر کیا تھا۔ حقانی گروپ 80 کے عشرے میں روس کیخلاف بر سر پیکار تھا۔

    جلال الدین حقانی کا گروپ افغانستان کے مشرقی صوبوں پکتیا، پکتیکا اور خوست میں سرگرم عمل ہے، جلال الدین حقانی کا بڑا بیٹا  سراج الدین حقانی ان کا جانشین ہے۔رپورٹس کے مطابق حقانی گروپ میں دس سے پندرہ ہزار دہشت گرد شامل ہیں۔

  • امریکا کا افغانستان میں سینئر القاعدہ رہنما کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    امریکا کا افغانستان میں سینئر القاعدہ رہنما کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    کابل : امریکا نے افغانستان میں سینئر القائدہ رہنما القائدہ رہنما ابو خلیل ال سوڈانی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹر کک کے مطابق السوڈانی افغان اور پاکستانی فورسز کیخلاف کاروائیوں بھی ملوث رہا ہے۔

    اعلامیے میں القاعدہ رہنما کو کو گیارہ جولائی کو افغانستان کے ضلع بیرمال میں ڈرون حملے میں ہلاک کرنے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ اس حملے دو مزید دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

    السوڈانی القاعدہ کے خود کش بمبار آپریشنز کا سربراہ اور امریکہ کیخلاف کئی دہشت گرد منصوبوں کا حصہ تھا۔ افغانستان میں امریکی فضائی کارروائی میں القاعدہ کے خود کش بم دھماکوں کے انچارج اور سینئر کمانڈر سمیت تین شدت پسند ہلاک ہو ئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ 11 جولائی کو افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں کئے گئے حملے میں القاعدہ کے اعلیٰ سطح کے کمانڈر ابو خلیل ال سوڈانی ہلاک ہو گئے۔

    بیان میں کہا گیا کہ حملے میں ہلاک ہونے والے ان تین میں سے ایک شدت پسند تھے، ان کی ہلاکت سے دنیا میں القاعدہ کی کارروائیوں کو دھچکا لگے گا۔

    بیان میں کہا کہ القاعدہ کمانڈر نے اتحادی، افغان اور پاکستانی افواج کے خلاف براہ راست براہ راست آپریشن کی ہدایت کی اور وہ القاعدہ کے سرکردہ رہنما ایمن الظواہری کے قریبی ساتھی تھے۔

  • افغانستان میں بازار میں خودکش حملہ 15 جاں بحق

    افغانستان میں بازار میں خودکش حملہ 15 جاں بحق

    کابل: افغان صوبے فریاب میں خود کش بم دھماکے میں خواتین اوربچوں سمیت 15 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے فریاب کے ضلع المار کی مارکیٹ میں ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد جاں بحق جب کہ 38 زخمی ہوگئے۔

    صوبے کے گورنر عبدالستار باریز کا کہنا تھا دھماکے میں افغان فوجی بھی ہلاک ہوا اور 38 افراد زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آور کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان تھی اور اس نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی۔

    صوبے کے پولیس چیف کے مطابق خفیہ اطلاع کے ذریعے خودکش حملہ آور کے علاقے میں داخل ہونے کی اطلاع مل چکی تھی جس کے بعد علاقے میں ایک چیک پوسٹ بھی قائم کی گئی تھی تاہم پولیس کی کارروائی سے قبل ہی حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

  • افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں 14 فوجی ہلاک

    افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں 14 فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے لوگرمیں امریکی فوج کی جانب سے کئے گئے فضائی حملے میں 14 افغان فوجی ہلاک ہوگئے جب کہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق افغان فوجی حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ لوگر میں دو امریکی ہیلی کاپٹروں نے ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا۔

    حملے کے وقت چوکی پرواضح طور پرافغان پرچم لہرا رہا تھا تاہم اس کے باوجود امریکی ہیلی کاپٹروں نے فائرنگ کی اور راکٹ داغے۔

    حملے کے نتیجے میں کم از کم 14 فوجی ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔دوسری جانب امریکی حکام نے واقعے کی تصدیق سے گریز کرتے ہوئےکہا ہے کہ وہ واقعے کی تفتیش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہے کہ امریکی حملے میں 10 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی مبینہ غلط فہمیوں کی وجہ سے اب تک سیکڑوں افغان فوجی اورعام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    صوبہ لوگر کے اسی ضلع میں گزشتہ برس دسمبر میں نیٹو کے ایک فضائی حملے میں پانچ شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔

  • افغانستان میں تنظیم کے سربراہ زندہ ہیں: داعش

    افغانستان میں تنظیم کے سربراہ زندہ ہیں: داعش

    کابل: افغانستان میں داعش کے سربراہ حافظ سعید کے امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی خبروں کی خبروں کی تردید کے لئے داعش کی جانب سے افغانستان میں تنظیم کے سربراہ کا ایک آڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق افغان انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے افغانستان میں داعش کے سربراہ کی ہلاکت کے دعویٰ کے محض 2 دن بعد اسلامک اسٹیٹ کی ویب سائٹ پر حافظ سعید کا ایک مبینہ آڈیو پیغام پوسٹ کیا گیا ہے۔

    تاہم اس آڈیو پیغام کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق حافظ سعید جمعے کو افغانستان صوبے ننگر ہار کے ڈسٹرکٹ اچن میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

    مبینہ طور پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے سعید اور کچھ دوسرے سینیئر طالبان کمانڈرز نے افغانستان میں داعش سے اتحاد کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجو امریکی ڈرون حملوں کا ہدف ہیں، جن کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران اسی علاقے میں داعش کے 3 دیگر کمانڈر ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں شاہد اللہ شاہد اور گل زمان شامل ہیں۔