Tag: Afghanistan

  • فیض اللہ کی اہلیہ نے افغانستان سفارت خانے میں اپیل جمع کرادی

    فیض اللہ کی اہلیہ نے افغانستان سفارت خانے میں اپیل جمع کرادی

      اسلام آباد :اے آروائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کی ملک واپسی ممکن بنانے کے لئے ان کی اہلیہ نے افغانستان کے سفارت خانے میں ان کی رہائی کی اپیل جمع کرادی ،اے آروائی نیوز کےصحافی فیض اللہ کی رہائی کے لئے کوششیں تیز تر ہوگئیں،

    فیض اللہ کی اہلیہ نے اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے میں اپنے شوہر کی رہائی کی اپیل جمع کرادی۔اہلیہ پی ایف یو جے کے رہنما افضل بٹ کا کہنا ہے کہ حکومت اور قوم کی جانب سے سفارت خانے میں فیض اللہ کی رہائی کی اپیل جمع کرادی ,

    فیض اللہ اپنے فرض کی انجام دہی کے دوران،غلطی سے سرحد پار کر کے افغانستان جاپہنچے ،جہاں انھیں عدالت نے چار سال کی سزا سنا دی ۔

  • فیض اللہ جلد پاکستان میں ہوں گے، وزیراطلاعات

    فیض اللہ جلد پاکستان میں ہوں گے، وزیراطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اے آروائی نیوز کے صحافی فیض اللہ جلد ملک واپس آئیں گے،رہائی کی لئے وزیراطلاعات ، فیض اللہ کی اہلیہ ثنعیہ اور پی ایف یو جے کےصدر افضل بٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔

    وفاقی وزیراطلاعات پرویز شید نے افغان صدر حامد کرزئی سے فیض اللہ کی ملک واپسی کی درخواست کی ۔ان کے بقول اگر ضرورت پڑی تو صدر کرزئی سے براہ راست رابطہ کیا جائے گا۔

    اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں پرویز رشیدنے کہاافغان عدالت نے فیض اللہ کے دو چارجز ختم کردئیے ساٹ پرویز رشید نے یقین دہانی کرائی کے فیض اللہ جلد ملک واپس آجائیں گے ، افغان جیل میں قید اے آروائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ کی اہلیہ ثنعیہ نے افغان صدر سے شوہر کی رہائی کی اپیل کی ۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اس سلسلے میں حکومتی تعاون کا شکریہ اداکیا ساٹ گزشتہ دنوں فیض اللہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کر کے افغانستان جاپہنچے تھے اورکاغذات نہ ہونے کی بنا پر انہیں وہاں قید کر لیا گیا۔

  • فیض اللہ کی رہائی، وزارت خارجہ کی ننگرہار ہائیکورٹ میں اپیل دائر

    فیض اللہ کی رہائی، وزارت خارجہ کی ننگرہار ہائیکورٹ میں اپیل دائر

    کابل: وزارت خارجہ نے افغانستان میں قید اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کی رہائی کیلئے ننگرہار ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ کراچی نے اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ خان کی گمشدگی سے متعلق درخواست نمٹا دی، وزار خارجہ کی جانب سے دو رکنی بینچ کے روبرو جواب داخل کرا دیا گیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کی سزا کیخلاف افغانستان کی ننگر ہار ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی گئی ہے۔

    فیض اللہ کو انسانی بنیادوں پر رہا کرنے کی اپیل کی گئی ہے جس کے جواب کا انتظار ہے، چیف جسٹس ننگر ہار سے پاکستان کے قونصل جنرل کی ملاقات بھی ہوئی ہے، عدالت عالیہ سندھ کو بتایا گیا کہ وزارت خارجہ نے فیض اللہ کی رہائی کیلئے جلال آباد میں ایک قانونی فرم کی خدمات حاصل کی ہیں.

    افغان چیف آف پروٹوکول نے سفارتی روابط کے ذریعہ فیض اللہ خان کی رہائی کا وعدہ کیا ہے، اور اس معاملے پر کابل میں پاکستانی سفیر نے افغان وزیر خارجہ سے ملاقات بھی کی ہے۔۔وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش ہونے کے بعدسندھ ہائی کورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیاکہ وفاقی حکومت فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے موثر کردار ادا کرے اور اہل خانہ کی ملاقات کے لیے مکمل انتظامات کیے جائیں۔

  • امریکا دہشت گردی کیخلاف جنگ کےاخراجات ادا کرے، پاکستان مطالبہ

    امریکا دہشت گردی کیخلاف جنگ کےاخراجات ادا کرے، پاکستان مطالبہ

    واشنگٹن:پاکستان نےامریکا سےدہشت گردی کےخلاف جاری جنگ کے اخراجات ادا کرتے رہنے کا مطالبہ کر دیا ہے،مشیرخارجہ نے واشنگٹن میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اپنی افواج کےانخلاء کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اخراجات برداشت کرے۔

    طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ پاکستان نےامریکا سےافغانستان سےفوجی انخلاء کےسلسلے میں کوئی درخواست نہیں کی، یہ امریکا اور افغانستان کا معاملہ ہے کہ امریکی فوجیں وہاں کب تک رہیں۔

    طارق فاطمی نےایک سوال کےجواب میں کہا کہ آپریشن ضرب عضب ہر رنگ نسل اور قومیت کے دہشت گردوں کے خلاف ہے،کسی دہشت گرد کو بخشا نہیں جائیگا،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

    طارق فاطمی کےمطابق آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وہ اہداف حاصل کر لے گا جو سب کیلئے فائدہ مند ہوں گے، ف

    وج کے سابق ترجمان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے لئے یہ کہنا مشکل ہے کہ 2010 میں آپریشن نہ کرنا درست تھا یا نہیں،انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران پاکستان سے فرار ہونے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئےافغانستان سے مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • پاکستانی سفارتخانےکا فیض اللہ کی رہائی کیلئےعدالتی چارہ جوئی کی تیاری مکمل

    پاکستانی سفارتخانےکا فیض اللہ کی رہائی کیلئےعدالتی چارہ جوئی کی تیاری مکمل

    کابل: افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے اے آر وائی نیوزکے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی کیلئےعدالتی چارہ جوئی کی تیاری کرلی ہے۔

    افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے اےآروائی انتظامیہ کو ایک کے ذریعے مطلع کیا کہ فیض اللہ کی سزا کے خلاف اعلیٰ افغان عدالت میں اپیل کی جائے گی اس کے ساتھ پاکستانی سفارتخانے نے افغان حکام سے فیض اللہ تک سفارتی رسائی بھی طلب کی ہے، معاملے کی سنجیدہ نوعیت پرامریکا نے بھی فیض اللہ خان کی سزا کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کاکہنا ہے فیض اللہ کی سزا سے متعلق معلومات حاصل کرکے تفصیلات جاری کی جائیں گی، اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کوغلطی سے سرحد پارکرنے پرافغانستان میں چارسال قید کی سزاسنائی گئی ہے، دنیا بھر کے صحافی خبر کی تلاش میں جان خطرے میں ڈال کر اور بعض اوقات بغیردستاویزات سفر کرتے ہیں، اور ان حقائق سے سب آگاہ بھی ہیں۔

  • فیض اللہ کامعاملہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنےکی تیاریاں

    فیض اللہ کامعاملہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنےکی تیاریاں

    اسلام آباد :افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ فیض اللہ کامعاملہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنےکی تیاریاں کررہےہیں۔ امریکا نے فیض اللہ کی سزا کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔افغانستان میں پاکستانی سفارتخانےنے اےآروائی انتظامیہ کوخط لکھا ہے کہ وہ فیض اللہ کامعاملہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنےکی تیاریاں کررہےہیں اور افغان حکام سےفیض اللہ تک سفارتی رسائی طلب کی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں بتایا کہ امریکا اے آروائی نیوزکے رپورٹرفیض اللہ کی سزا کا جائزہ لے رہاہے اور تمام معلومات حاصل کرکے اس بارے میں مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ فیض اللہ کوغلطی سے سرحد پارکرنے پرافغانستان میں چارسال قید کی سزاسنائی گئی ہے۔

    امریکی صحافیوں سمیت بیشتر مقامی اوربین الاقوامی صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کرخبرکی تلاش میں بغیردستاویزات سفرکرتے ہیں اور سب اس بات سے آگاہ ہیں۔ اسی طرح فیض اللہ بھی اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کررہے تھے۔

  • امریکا کا فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ

    امریکا کا فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا نے اے آر وائی نیوزکے نمائندے فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں بتایا کہ امریکا اے آروائی نیوزکے رپورٹرفیض اللہ کی سزا کا جائزہ لے رہاہے اور تمام معلومات حاصل کرکے اس بارے میں مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی، فیض اللہ کوغلطی سے سرحد پار کرنے پرافغانستان میں چارسال قید کی سزاسنائی گئی ہے۔

    امریکی صحافیوں سمیت بیشتر مقامی اوربین الاقوامی صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کرخبرکی تلاش میں بغیردستاویزات سفرکرتے ہیں اور سب اس بات سے آگاہ ہیں، اسی طرح صحافیوں کی ایک عالمی تنظیم جرنلسٹس ود آؤٹ بارڈر ہے جس کا کہنا ہے کہ صحافیوں کیلئے کوئی سرحد متعین نہیں کی جاسکتی، اسی طرح فیض اللہ بھی اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کررہے تھے۔

  • فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    کراچی : اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی کوششیں رنگ لانے لگیں افغان سفیر نے کہا ہے کہ فیض اللہ یہ عید اپنے گھر منائیں گے ۔

    غلطی سے سرحد پار کرنے کی چار سال قید سزاپانے والے اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کے لئے کی جانے والی کوششیں کامیاب ہو گئیں ، پاکستان میں افغانستان کے سفیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فیض اللہ عید اپنی فیملی کے ساتھ گزاریں گے، افغان سفیر کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے فیض اللہ کو معافی دینے کافیصلہ کرلیا ہے۔

    فیض اللہ خان دو ماہ قبل اپنی فرائض کی ادائیگی کیلئے قبائیلی علاقہ جات گئے تھے ، جہاں وہ غلطی سے پاک افغان سرحد پار کر گئے جہاں افغان حکام نے انہیں حراست میں لے لیا، لیکن صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی دن و رات کی جدو جہد کے باعث ان کی رہائی کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔

  • پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    اسلام آباد: فیض اللہ کی رہائی کے لئے پی ایف یو جے کا مظاہرہ ہوا، مظاہرین کو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کا یقین دلایا۔

    اسلام آباد میں پاکستان یونین آف جرنلسٹ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے مظاہرہ میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،صحافیوں کا مطالبہ تھا کہ فیض اللہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے، مظاہرے سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انہیں وزارت خارجہ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے افغان حکومت کی یقین دہانی کے بارے میں آگاہ کیا ہے ۔

    پرویزرشید کا کہنا تھاکہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے کوتاہی کی گئی ہے تو اس کی پوچھ گچھ ہوگی، احتجاج سے خطاب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ معصوم پاکستانی کو چار سال کی سزا پر بڑا دکھ ہوا، سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ سے فیض اللہ سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی ہے۔