Tag: Afghanistan

  • مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کر دیا

    مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کر دیا

    کابل: مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے جید عالم دین مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام میں نہایت دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    پیغام میں کہا گیا کہ نہایت دکھ اور پریشانی کے ساتھ یہ خبر ملی کہ پاکستان کے جید عالم دین اور جامعہ دار العلوم کراچی کے مہتمم مفتی محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے۔

    مرحوم نے تمام عمر علم دین کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی تھی اور نہایت احسن طریقے سے اپنی ذمہ داری سر انجام دی، انھوں نے علم دین کی بہترین خدمت کی، اور پس ماندگان میں ہزاروں شاگرد سوگوار چھوڑ گئے۔

    مفتی رفیع عثمانی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

    پیغام میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان مرحوم کی وفات پاکستان سمیت تمام امت مسلمہ کے لیے ناقابل تلافی نقصان سمجھتی ہے۔

    پیغام میں دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی کامل مغفرت فرمائے اور اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس غیر معمولی مصیبت میں خاندان، متعلقین اور شاگردوں سمیت تمام علمی دنیا کو صبر جمیل اور اجر عظیم نصیب فرمائے۔

  • ویڈیو: ملا عمر کی قبر کہاں ہے، طالبان نے 9 سال بعد نشان دہی کر دی

    ویڈیو: ملا عمر کی قبر کہاں ہے، طالبان نے 9 سال بعد نشان دہی کر دی

    زابل: امارت اسلامیہ افغانستان کے مؤسس ملا عمر کہاں دفن ہیں، طالبان نے 9 سال بعد نشان دہی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق 2013 میں انتقال کرنے والے ملا عمر کی قبر افغان صوبے زابل کے ضلع سیوری میں ہے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ویڈیو جاری کر دی۔

    ویڈیو میں طالبان وزیرِ اعظم ملا حسن اخوند اور افغان کابینہ کے اراکین کو قبر پر فاتحہ خوانی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    افغان عوام کے محسن امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد کی قبر زیارت عام کے لیے منکشف کی گئی ہے، عوام نے بھی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور دعا مانگی۔

    ختم قرآن اور دعائیہ تقریب میں وزیر اعظم ملا محمد حسن، وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد، وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی اور ملا عمر کے خاندان کے افراد نے شرکت کی۔

  • سیاسی، عسکری، اقتصادی افغانستان انگڑائی لے کر بیدار ہو رہا ہے

    سیاسی، عسکری، اقتصادی افغانستان انگڑائی لے کر بیدار ہو رہا ہے

    کابل: افغان وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ سیاسی اور عسکری شعبوں کے علاوہ اقتصادی حوالے سے بھی امارت اسلامیہ نے خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    ایک بیان میں افغان وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان نے سخت حالات میں محدود وسائل میں بھی بہتر کارکردگی دکھا کر ترقی کا سفر جاری رکھا۔

    انھوں نے امارت اسلامیہ کی حالیہ چند نمایاں کامیابیاں گنواتے ہوئے کہا کہ قطر میں امارت اسلامیہ کی وزرات خارجہ، وزارت دفاع اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام پر مشتمل اعلی سطحی وفد نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کا عمل دوبارہ بحال کرنے کے سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل کی۔

    امریکا کے ساتھ، مذاکرات کے واضح ایجنڈے سمیت سیکیورٹی مسائل سے لے کر اقتصادیات، سفارتی خدمات، انسانی امداد، اور سیاسی تعلقات کو معمول پر لانے کے طریقوں پر مفید بات چیت ہوئی۔

    انھوں نے کہا افغانستان کے لیے امریکا کے ناظم الامور کرن ڈگر کا واضح الفاظ میں یہ کہنا کہ امریکا آئندہ کسی صورت افغانستان میں عسکری مقاصد کے لیے واپسی کا ارادہ نہیں رکھتا، ایک اور نمایاں سفارتی کامیابی ہے۔

    افغانستان میں عسکریت پسندی کے حوالے سے بھی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے، امارت اسلامیہ نے پوری کوشش کر کے ملک میں امن و امان کی صورت حال قائم کی ہے اور ایک بہتر نظام حکومت پیش کیا ہے، جس کی وجہ سے مخالف شخصیات بھی یہ سمجھنے لگی ہیں کہ امارت اسلامیہ کے خلاف اب مسلح جدوجہد نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتی، اس سلسلے میں اعتراف پر مبنی عطا محمد نور کا حالیہ بیان ایک مثال ہے۔

    روس کے ساتھ خوراک اور ایندھن کے معاہدوں پر دستخط اور پڑوسیوں کے ساتھ تجارت اور درآمدات و برآمدات کو بہتر بنانے کے اقدامات سے ایک نئے اقتصادی افغانستان کی تشکیل ہو رہی ہے، افغانستان کی منڈیوں پر ان اقدامات کا براہ راست اثر پڑا ہے اور قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    افغان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پوری کوشش کی گئی کہ افغان کرنسی کی قدر نہ گرے، بلکہ ماضی کی بہ نسبت اس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

    ان اقدامات کے علاوہ تباہ شدہ شہروں کی تعمیر نو کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں، پھلوں اور دیگر فصلوں کی مارکیٹ پہلے سے زیادہ بہتر ہوئی ہے، جس کے لیے پڑوسیوں کے ساتھ راستے کھلے رکھے گئے، تاکہ معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں۔

  • افغانستان کی مسجد میں خودکش دھماکا، مذہبی رہنما سمیت 18 جاں بحق

    افغانستان کی مسجد میں خودکش دھماکا، مذہبی رہنما سمیت 18 جاں بحق

    کابل: افغان صوبے ہیرات میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں معروف مذہبی رہنما سمیت 18 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے ہیرات کی مسجد کے دروازے پر زوردار دھماکا ہوا، جس میں طالبان کے حامی اور نامور مذہبی اسکالر مولوی مجیب انصاری سمیت اٹھارہ نمازی جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ ہیرات کے شہر گزرگاہ کی مسجد کے دروازے پر اس وقت کیا گیا جب مجیب الرحمان انصاری اپنے محافظوں کے ہمراہ وہاں پہنچے تھے۔

    دھماکے کے بعد مسجد میں قیامت صغریٰ کا منظر پیدا ہوگیا، ہر طرف افراتفری مچ گئی، زخمی آہ وبکا کرنے لگے اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی فوج کے انخلا کو ایک سال مکمل، افغانستان میں جشن کا سماں

    میڈیا رپورٹ کے مطابق دھماکے کے فوری بعد طالبان اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرلیا جبکہ ریسکیو ٹیموں نے دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔

    ہیرات میں مقامی حکام نے مولوی مجیب الرحمان انصاری کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران مسجد کے اندر خودکش حملے کی وجہ سے ہوا۔

    طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی ممتاز عالم دین مولوی مجیب الرحمان انصاری کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

  • امریکی فوج کے انخلا کو ایک سال مکمل، افغانستان میں جشن کا سماں

    امریکی فوج کے انخلا کو ایک سال مکمل، افغانستان میں جشن کا سماں

    کابل : افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک میں جشن کا سماں ہے، طالبان اپنی فتح کے اس اہم دن پر خوشیاں منا رہے ہیں۔

    افغان دارالحکومت کابل کو رنگ برنگی لائٹوں سے روشن کیا گیا ہے جب کہ آج بروز بدھ کو ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔

    منگل کی شب کابل میں آسمان آتش بازی سے جگما اٹھا اور طالبان جنگجوؤں کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی جس کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

    کابل میں تین سلطنتوں کے خلاف فتوحات کا جشن منانے کے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، ان سلطنتوں میں سابق سوویت یونین اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔

    سرکاری عمارتوں اور اسٹریٹ لائٹس پر طالبان کے سینکڑوں سفید پرچم لگائے گئے ہیں۔ دارالحکومت کابل میں سابق امریکی سفارت خانے کے قریب مسعود اسکوائر پر طالبان سفید پرچم اٹھائے دکھائی دیے جب کہ وہ شہر بھر میں گاڑیوں کے ہارن بجاتے ہوئے گشت کرتے رہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کی قیادت میں نیٹو افواج 20 سال تک افغانستان میں رہیں، اس دوران شدید لڑائی بھی دیکھنے کو ملی اور ان کے نکلنے پر طالبان نے اقتدار سنبھالا تھا۔

    افغانستان کے نئے حکمرانوں اپنے سخت گیر موقف پر مشتمل ضابطے پھر سے نافذ کیے ہیں، جن کو ابھی تک کسی کی جانب سے تسلیم نہیں کیا گیا ہے جبکہ عملی طور پر خواتین کو عوامی زندگی سے خارج کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب تمام تر پابندیوں اور انسانی بحران کے باوجود افغانستان کے بہت سے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ غیرملکی افواج چلی گئیں جن کی وجہ سے طالبان کی شورش میں اضافہ ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 20 برس تک مقابلہ کرنے کے بعد طالبان اپنا ملک آزاد کراوانے میں کامیاب ہوئے، پچھلے سال غیرملکی فوجیوں کے انخلا سے دو ہفتے قبل طالبان نے حکومتی افواج کے خلاف شدید حملے گئے اور اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

  • ’افغانستان کو امریکا نے تباہ کیا، اب رقم بھی وہی دے‘

    ’افغانستان کو امریکا نے تباہ کیا، اب رقم بھی وہی دے‘

    ماسکو: روس نے کہا ہے کہ افغانستان کو امریکا نے تباہ کیا، اب اس کی بحالی کے لیے رقم بھی وہی دے، اور امریکا افغان عوام سے چرائی گئی رقم بھی واپس کرے۔

    روسی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے اپنے امریکی ہم منصب لنڈا تھامس گرین فیلڈ سے مطالبہ کیا کہ امریکا افغان عوام سے چوری کی گئی رقم واپس کرے۔

    امریکی مستقل نمائندے تھامس گرین فیلڈ نے افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ روس افغانستان کی بحالی کے لیے بہت کم فنڈز فراہم کرتا ہے، روس اور چین کو افغانستان کی بحالی کے لیے رقم ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

    گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ہی افغانستان کے لیے ہر چیز کی قیمت ادا کر رہے ہیں، جب کہ روس اور چین صرف خالی باتیں کرتے ہیں۔

    روسی سفارت کار نے رد عمل میں کہا ’ اس طرح کے گھٹیا دعوے محض چونکا دینے والے ہیں، ہم سے اس ملک (افغانستان) کی بحالی کے لیے قیمت ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے، جس کی معیشت کو 20 سالہ امریکی اور نیٹو کے قبضے نے تباہ کیا۔‘

    روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا ہم کسی اور کی جانب سے کی گئی تباہی کی قیمت کی ادائیگی کیوں کریں، یہ ایک مضحکہ خیز مطالبہ ہے، امریکا کو اپنی غلطیوں کا خمیازہ خود بھگتنا پڑے گا، کسی اور کے بلوں کی ادائیگی کے لیے دوسروں کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

    سفارت کار نے کہا ’افغانستان میں تباہی شروع کرنے والوں کے لیے اب یہ ضروری ہے کہ وہ افغان عوام سے چوری کی گئی رقم انھیں واپس کر دیں۔‘ انھوں نے کہا پیسے سے افغانستان کے لوگوں کی وفاداریاں نہیں خریدی جا سکتی ہیں، جو امریکا مکمل طور پر کھو چکا ہے۔

    روسی سفارت کار نے کہا ہم افغانستان کی مدد کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، افغانستان میں امریکا کی جمہوریت کے نفاذ کے دوران مرنے والوں کی زندگیوں کو پیسے سے نہیں ماپا جا سکتا۔

  • افغانستان کا  امریکی ڈرون آپریشن کیلئے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کا الزام

    افغانستان کا امریکی ڈرون آپریشن کیلئے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کا الزام

    کابل :افغانستان نے امریکی ڈرون آپریشن کیلئے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان حکومت نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرونز کو افغانستان میں حملے کے لیے پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کا اجازت دی۔

    طالبان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق ڈرونز پاکستان کے راستے افغانستان میں داخل ہوئے، امریکی ڈرونز نے پاکستانی کی فضائی حدود استعمال کی۔

    دوسری جانب پاکستان نے افغان قائم مقام وزیرِ دفاع کے الزام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بغیر ثبوت کے ایسے الزامات افسوسناک اور سفارتی عمل کے منافی ہیں، تمام ریاستوں کی خود مختاری اور علاقوں کی سالمیت پر یقین رکھتے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کے خلاف کارروائی میں پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے افغانستان میں ڈرون حملے میں القاعدہ کا سربراہ ایمن الظواہری مارا گیا تھا، ایمن الظواہری نے اسامہ بن لادن کے بعد القاعدہ کی قیادت سنبھالی تھی۔

  • امریکی جج کا افغانستان کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف فیصلہ

    امریکی جج کا افغانستان کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی جج نے افغانستان کے اثاثوں کو امانت قرار دیتے ہوئے انھیں منجمد کرنے کے خلاف سفارش کر دی، امریکی جج نے کہا 9/11 کے متاثرین افغان بینک کے اثاثوں کے حق دار نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے منجمد اثاثوں کے حوالے سے امریکی ریاست مین ہٹن کی مجسٹریٹ جج سارہ نیٹ برن نے اثاثے ضبط کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش کی، اور کہا قانون ایسے کسی بھی عمل سے عدالت کو روکتا ہے۔

    انھوں نے سفارش کی کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے متاثرین کے حق میں طالبان کے خلاف حاصل کیے گئے عدالتی فیصلوں کو پورا کرنے کے لیے، افغانستان کے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثے ضبط کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

    جج نے اپنی سفارش میں لکھا کہ نائن الیون حملے کے امریکی متاثرین انصاف، احتساب اور معاوضے کے لیے برسوں سے لڑ رہے ہیں اور یہ ان کا حق ہے لیکن قانون عدالت کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے کسی دوسرے ملک کے اثاثوں کے استعمال سے روکتا ہے۔

    امریکی جج نے اپنے سفارش میں مزید لکھا کہ چناں چہ افغانستان بینک کو عدالتوں کے دائرہ اختیار سے استثنیٰ حاصل ہے اور اگر اثاثوں کو ضبط کرنے کی اجازت دے دی جائے، تو اس کا مطلب طالبان حکومت کو افغانستان کی قانونی حکومت کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا، اور ایسا صرف امریکی صدر ہی کر سکتے ہیں۔

    مین ہٹن کی جج کی اس سفارش کا جائزہ مین ہٹن ہی میں امریکی ڈسٹرکٹ جج جارج ڈینیئلز لیں گے، جو قانونی چارہ جوئی کی نگرانی بھی کرتے ہیں اور فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا اس کی سفارش کو رد کریں یا قبول کیا جائے۔

    طالبان اور نائن الیون

    یاد رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون کی عمارت سے جہاز ٹکرائے گئے تھے، جس کے نتیجے میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکا نے حملے کا ذمہ دار القاعدہ کو قرار دیتے ہوئے طالبان پر معاونت کا الزام عائد کیا تھا۔

    گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان نے افغانستان پر حکومت قائم کر لی تھی جس پر حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں نے افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا۔

    ان اثاثوں کی مالیت تقریباً 10 ارب ڈالر ہے، جس میں سے 7 ارب ڈالر امریکا میں رکھے گئے تھے۔ امریکی صدر نے ان میں نصف افغان عوام اور نصف نائن الیون متاثرین کو دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • پاکستان کا افغانستان میں صحافی انس ملک کی گمشدگی پر اظہار تشویش

    پاکستان کا افغانستان میں صحافی انس ملک کی گمشدگی پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں صحافی انس ملک کی گمشدگی پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں صحافی انس ملک کی مبینہ گمشدگی کے حوالے سے پاکستان کو شدید تشویش ہے، پاکستان نے افغان حکام سے صحافی انس ملک کی جلد بازیابی کی درخواست کی ہے۔

    ترجمان کے مطابق صحافی انس ملک گزشتہ روز سے کابل سے لاپتا ہیں، انس ملک رپورٹنگ کے لیے کچھ روز قبل افغانستان گئے تھے، وہ بھارتی ٹی وی چینل سے وابستہ ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی صحافی کے لاپتا ہونے کا نوٹس لیا ہے، اور کابل میں پاکستانی سفیر نے یہ معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا، دفتر خارجہ نے پاکستان میں افغانستان کے سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ افغان ناظم الامور کو آج دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور اعلیٰ حکام کو اس معاملے پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔

  • افغانستان میں امریکا کا ڈرون حملہ، القاعدہ کا لیڈر ایمن الظواہری مارا گیا

    افغانستان میں امریکا کا ڈرون حملہ، القاعدہ کا لیڈر ایمن الظواہری مارا گیا

    واشنگٹن: امریکا نے افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں القاعدہ کے لیڈر ایمن الظواہری کو مار دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق القاعدہ رہنما ایمن الظواہری ایک ڈرون حملے میں افغانستان میں ہلاک ہو گیا، اسامہ بن لادن کے بعد ایمن الظواہری نے القاعدہ کی قیادت سنبھالی تھی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے ایمن الظواہری کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، اور کہا کہ ایمن الظواہری افغانستان میں کامیاب آپریشن کے دوران ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    جو بائیڈن نے کہا امریکی ڈرون حملے میں کسی عام شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی، ہم نے القاعدہ کو مکمل طور پر ختم کر دیا۔

    انھوں نے بتایا کہ ایمن الظواہری نائن الیون حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا، رواں سال انٹیلیجنس ایجنسیوں نے ایمن الظواہری کی موجودگی کا پتا چلایا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا ایمن الظواہری کی ہلاکت سے امریکی شہریوں کو انصاف مل گیا ہے، ہم ہر قیمت پر امریکا کا دفاع کریں گے، جو لوگ ہمارے لیے خطرہ ہیں ان کا تعاقب کریں گے۔

    ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی ڈرون حملے کی تصدیق کر دی ہے۔