Tag: Afghans

  • افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی : افغان باشندوں کو پاکستانی شناختی کارڈ کے اجراء کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ایف آئی اے نے ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئیں، ذمہ دار نادرا اہلکاروں کا تعین کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نادرا ذمہ داران نے افغان باشندوں کو شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے پاکستانی خاندانوں کا رکن ظاہر کیا۔

    پاسپورٹ آفس سے ایک افغان سمیت دیگر ایجنٹوں کی گرفتاری کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا، پاکستانی شناختی کارڈ کا حامل افغان باشندہ مجیب اللہ پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنا چاہتا تھا۔

    مجیب اللہ کو جس پاکستانی خاندان کا رکن ظاہر کیا گیا نادرا سے اس فیملی کا ریکارڈ طلب کیا گیا، نادرا کی جانب سے ریکارڈ فراہمی کے بعد متعلقہ نادرا اہلکاروں کے بیانات لئے گئے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان سے غیرقانونی طور پر آنیوالے درجنوں ازبک افغانی باشندے گرفتار

    تحقیقات کے آخری مرحلے میں مبینہ ملوث نادرا اہلکاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، نادرا کی جانب سے بھی محکمانہ تحقیقات میں متعلقہ اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔

  • جرائم میں ملوث افغان باشندے جرم کے بعد کراچی کے کس علاقے میں چھپتے ہیں؟

    جرائم میں ملوث افغان باشندے جرم کے بعد کراچی کے کس علاقے میں چھپتے ہیں؟

    قتل، بھتہ خوری ہو یا اغوا برائے تاوان کی وارداتیں، منشیات فروشی سے لے کر اسلحے کی اسمگلنگ تک کراچی میں سنگین جرائم کرنے میں افغان باشندے سر فہرست ہیں۔

    کراچی پولیس چیف کے مطابق رہزنی اور ڈکیتی مزاحمت پر نہتے شہریوں کے قتل میں بھی زیادہ تر افغانی ہی ملوث پائے گئے، گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف جرائم میں ملوث ڈیڑھ ہزار سے زائد افغان باشندوں کو ملک بدر کیا گیا۔ سوا دو سو کے قریب افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا، اور پولیس مقابلوں میں 20 سے زائد ملزمان مارے گئے، گزشتہ برس بھی 350 افغان باشندوں کو ان کے وطن واپس بھیجا گیا تھا۔

    ایڈیشنل آئی جی خادم حسین رند کے مطابق اس وقت شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے، کراچی میں بھتہ خوری کا نیٹ ورک بھی افغانستان سے آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بزنس مین، چھوٹے بڑے تاجر، بلڈرز اور دکان داروں کو افغانستان سے بھتے کی کالیں آتی ہیں۔

    بیرون ملک موجود بھتہ خوری میں ملوث مضبوط اور منظم گینگ نے شہر میں اپنے مقامی کارندوں کی مدد سے 7 گروپس تشکیل دیے ہیں، جو اپنے اہداف کی مکمل ریکی کرتے ہیں اور پھر گولی کے ساتھ بھتے کی پرچی بھیجتے ہیں۔ پولیس نے اداروں کو بھی بھتہ خور گرپوں سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

    افغان گینگز کی کارروائیاں

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر نذیر شاہ نے باخبر سویرا کے پروگرام میں بتایا کہ کراچی میں قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے، جب کہ غیر قانونی باشندے لاکھوں میں ہیں جن میں افغانوں کے علاوہ دیگر ممالک کے لوگ بھی شامل ہیں، تعداد کے حوالے سے آئی جی نے بھی کہا کہ کچھ پتا نہیں کہ یہ کتنی بڑی تعداد میں یہاں موجود ہیں، کیوں کہ افغان باشندوں کی روزانہ کی بنیاد پر سرحد پر آنا اور جانا لگا رہتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کراچی میں چھوٹے سے چھوٹا یا بڑے سے بڑا جرم ہو، اس میں افغان کہیں نہ کہیں ملوث ہوتے ہیں، گاڑی کے سائیڈ گلاس سے لے کر سریے کی چوری تک، گھروں میں چوری سے لے کر کندھے پر تھیلا لٹکائے راہ چلتے ہوئے گاڑی سے بیٹری چوری تک، یا گھروں کے جنریٹر چوری کرنا، یہ وہ چھوٹے جرائم ہیں جن میں یہ مسلسل ملوث پائے گئے ہیں، ان کے پاس کٹر بھی ہوتے ہیں جو دکانوں کے تالے کاٹ کر سامان بھی لوٹ لیتے ہیں۔

    لیکن ان کے علاوہ بڑی کارروائیوں میں بھی یہ ملوث پائے گئے ہیں اور باقاعدہ افغانستان سے ڈکیت گینگز آتے رہے ہیں، کلفٹن، ڈیفنس، بورڈ بیسن اور ناظم آباد کے علاقوں میں کراچی کی تاریخ کی گھروں میں پڑنے والی بڑی ڈکیتیوں میں یہ گینگز ملوث پائے گئے۔ ان وارداتوں میں ان کے حساس اداروں کے اہلکار اور پولیس اہلکار بھی شامل رہے ہیں، جب کبھی پولیس مقابلوں میں یہ مارے گئے اور ان کی جیبوں سے کارڈ نکلے تو معلوم ہوا کہ وہ افغان پولیس کا اہلکار تھا۔

    چھپنے کی جہگیں

    افغان باشندوں کی مستقل رہنے کی جگہ تو افغان بستی ہے، لیکن سہراب گوٹھ جہاں سے شروع ہوتا ہے وہاں سے لے کر آگے بہت گہرائی تک ایک وسیع علاقہ ہے جہاں اگر آپ جائیں گے تو خوف محسوس ہونے لگے گا کہ کسی نو گو ایریا میں آ گئے ہیں، الآصف اسکوائر اور اس کے پیچھے یہ پورا ایسٹ زون ان جرائم پیشہ افغانوں کا ’ہائیڈ آؤٹ‘ ہے۔

    ان علاقوں میں اگر آپ دن میں بھی جائیں گے تو آپ کو خوف محسوس ہوگا، وہاں کئی پولیس اہلکاروں کو قتل بھی کیا گیا ہے، وہاں چرس اور دیگر منشیات کھلی عام بکتی ہیں، بجلی اور گیس چوری کی استعمال کی جاتی ہے، ماضی میں پولیس نے جب ایس ایس جی سی اور کے الیکٹرک کو خط لکھ کر کہا تھا کہ یہاں جو کروڑوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے ہم سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں وہاں جا کر آپریشن کریں، لیکن انھوں نے جان کے خطرے کے باعث وہاں آپریشن نہیں کیا۔

    ایس ایس پی SIU جنید شیخ

    ایس ایس پی نے بتایا کہ ایک تو کراچی کے سہراب گوٹھ کا علاقہ اور دوسرا ملیر سے آگے کا علاقہ ہے جہاں افغان باشندے جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، جن کی نشان دہی کے بعد ہم نے ان کے خلاف ان علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا ہے۔

  • افغانستان سے ہزاروں افراد کراچی پہنچیں گے

    افغانستان سے ہزاروں افراد کراچی پہنچیں گے

    کراچی: آئندہ 3 سے 4 روز میں افغانستان سے ہزاروں افغان اور غیر ملکی باشندے، صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی آئیں گے اور کچھ روز قیام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی آفس نے ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس اور سیکریٹری ہیلتھ ڈپارٹمنٹ سمیت متعلقہ اداروں کو اہم مراسلہ روانہ کردیا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ کور ہیڈ کوارٹر 5 میں افغانستان سے کراچی آنے والے افغان باشندوں اور غیر ملکیوں کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چیف آف اسٹاف نے کی ہے۔

    مراسلے کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ آئندہ 3 سے 4 روز میں افغانستان سے 2 ہزار کے قریب افغان باشندے اور غیر ملکی کراچی آئیں گے اور کچھ روز قیام کریں گے۔

    اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے احاطے میں ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کریں، ڈپٹی کمشنر ملیر پی ڈی ایم اے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ٹرانزٹ کے طور پر افغانستان سے کراچی آنے والوں کی سیکیورٹی، بورڈنگ، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات کے لیے انتظامات کریں۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی کہ ایئرپورٹ اور رامادہ ہوٹل سمیت ایئرپورٹ کے قریب ان کی رہائش کے لیے نشاندہی کی گئی ہے، محکمہ صحت موبائل یونٹس، ایمبولینس اور میڈیکل عملے کو نشاندہی کیے گئے مقامات پر ڈپٹی کمشنر ملیر کے ساتھ مل کر تعینات کریں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک رہائش کے لیے نشاندہی کیے گئے مقامات پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے، جو مسافر نشاندہی کیے گئے ہوٹلز میں قیام کریں گے وہ اپنا خرچہ خود اٹھائیں گے۔

  • پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے: فواد چوہدری

    پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے، سفارت کاروں، عالمی نمائندوں اور صحافیوں سمیت 14 سو افراد کو پاکستان لایا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے افغانستان کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان دارالحکومت کابل میں پھنسے ملکی و غیر ملکی افراد کو نکال رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ 4 ہزار افراد کو ویزے جاری کر چکا ہے۔ سفارت کاروں، عالمی نمائندوں اور صحافیوں سمیت 14 سو افراد کو پاکستان لایا جا چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حکومت سازی وہاں کے لوگوں نے کرنی ہے، کابل میں پاکستانی سفارت خانے کا کردار دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے ہمارا کردار سب سے اہم ہے، تمام عالمی اور علاقائی طاقتوں کے ساتھ ہمارا قریبی رابطہ ہے۔

  • افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں، امریکی واچ ڈاگ

    افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں، امریکی واچ ڈاگ

    واشنگٹن : امریکی واچ ڈاگ کا کہنا ہے افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں، طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپیشل انسپکٹر جنرل فار افغانستان ری کنسٹرکشن (سیگار)کی جانب ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہاگیاکہ افغانستان امن کے لیے اس وقت تک تیار نہیں جب تک ملک کی اعلی قیادت طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام کے لیے باقاعدہ حکمت عملی کا تعین اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے اقدامات نہیں کرتی اور منشیات کے مسئلے سے نہیں نمٹتی۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی حکومت افغان سکیورٹی دستوں پر سالانہ پانچ بلین ڈالر خرچ کرتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہاتھا افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے، طالبان کو مکمل فائر بندی اور ملک میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    خیال رہے رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات افغان وفدپرقطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

    طالبان نے مذاکرات کے لئے افغان حکومت کے 250 رکنی وفد پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا یہ کانفرنس ہے شادی کی تقریب یا دعوت نہیں جبکہ طالبان سے ملاقات کےلئے افغان حکام نے 250 رکنی وفد کی فہرست جاری کی تھی۔

  • پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پولیو وائرس پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور افغانستان نے بڑا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان حکومتی سطح پر پولیو کارڈ کے اجرا پر اتفاق کرلیا گیا ہے اور پاک افغان سرحد عبور کرنے والوں کے لیے پولیو کارڈ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق افغان شہریوں کے لیے پولیو ویکسین کارڈ کی مدت ایک سال ہوگی، پولیو ویکسی نیشن طور خم اور پاک افغان دوستی گیٹ پر کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ دو روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

  • افغانیوں کو شناختی کارڈ دینے کا قصوروار نادرا ہے، افغان سفیر

    افغانیوں کو شناختی کارڈ دینے کا قصوروار نادرا ہے، افغان سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زخیوال نے کہا ہے کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کے امیج کو بہتر بنایا ہے، ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا قصور وار نادرا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانی خاتون شربت گلہ سے تعزیت کے بعد کیا۔ افغان سفیر کا کہنا تھا کہ شربت گلہ جیل میں نہیں ہے وہ ہیپا ٹائٹس کی مریضہ ہے اس لیے انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    حضرت عمر زخیوال نے کہا کہ پاکستانی قومی شناختی کارڈ کے ادارے نے  ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کے شناختی کارڈ بنائے جس میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کی پہچان کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

    پڑھیں:  پشاور: سبزآنکھوں والی افغان خاتون شربت بی بی گرفتار

    افغان سفیر نے کہا کہ شربت گلہ نے کوئی فراڈ نہیں کیا بلکہ شناختی کارڈ میں اپنا اصلی نام ظاہر کیا۔ حکومت پاکستان کو یہ معاملہ بہتر انداز سے حل کرنا چاہیے، شربت گلہ کو پناہ دینے کے لیے عالمی دنیا خواہش مند ہے مگر اُن کا پاکستان میں ہی رہنا باعث عزت ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان خاتون شربت گلہ 14روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

    یاد رہے کہ سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغان خاتون شربت گلہ کو اکتوبر کی 26 تاریخ کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ملزمہ کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

    اسے سے متعلق: جعلی شناختی کارڈ کیس، شربت گلہ کی ضمانت مسترد

      شربت گلہ کا تعلق افغانستان سے ہے ،جو افغان جنگ کے بعد 1984ء میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئی تھی، شربت گلہ اپنی خوبصورت آنکھوں کے باعث شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچی جب نیشنل جیو گرافک میگزین کے ٹائٹل پر اس کی تصویر شائع ہوئی۔