Tag: african people

  • بندر کا گوشت اب نہیں کھائیں گے، افریقی عوام نے توبہ کرلی

    بندر کا گوشت اب نہیں کھائیں گے، افریقی عوام نے توبہ کرلی

    منکی پاکس‘ کی خطرناک قسم کی پہلی بار افریقہ سے باہر تشخیص ہونے پر نہ صرف ماہرین صحت میں بلکہ افریقی عوام میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    وسطی اور مغربی افریقہ کے کچھ علاقوں کے باشندوں نے وائرس انفیکشن کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں انہوں نے بندروں کا گوشت کھانا ہی چھوڑ دیا۔

    افریقہ کے جنگلوں ار اس کے مضافاتی علاقوں میں بندر کے گوشت کی زیادہ کھپت ہوتی ہے اور یہ علاقے بندروں کے شکار کے لیے مشہور ہیں۔

    حکومت کی جانب سے منکی پاکس کی وبا پھیلنے کے اعلان کے بعد سے جانوروں کے گوشت کی منڈیوں کو ایک بڑی کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

     گوشت

    کیونکہ بے بنیاد افواہوں اور بیماری کے لگنے کے خوف کی وجہ سے یقین دہانی کے پیغامات کے بعد ان بازاروں میں بندروں کے گوشت کی خرید و فروخت رک گئی ہے۔

    وسطی افریقی جمہوریہ میں خاندانوں کا ایک بڑا طبقہ باقی وسطی افریقی ممالک کی طرح بنیادی خوراک کے طور پر بندروں کے گوشت پر انحصار کرتا ہے جس کی وجہ اس کی کم قیمت اور بازاروں میں دستیابی ہے۔

    اس کے علاوہ اس کا گوشت پروٹین حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے، بندر کا گوشت کھانے کے خطرات کے بارے میں افواہوں کی گردش نے لوگوں میں اس کے کھانے میں ہچکچاہٹ پیدا کردی ہے۔

    خوف کو دور کرنے کی کوشش میں وسطی افریقی جمہوریہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ بندر کا گوشت خریدتے وقت صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے اور اسے صحیح طریقے سے پکایا جائے۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اگر حکام نے فوری کارروائی نہ کی تو منکی پاکس کے خوف سے وسطی افریقی جمہوریہ کی مقامی معیشت اور دوسرے افریقی ممالک کے لیے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔

    یہ وہ علاقے ہیں جہاں متوسط اور کم آمدنی والے گروہوں کی بنیادی خوراک کے طور پر بندر کے گوشت پر انحصار کرتے ہیں۔

  • اسرائیل: افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا منصوبہ منسوخ ہوگیا

    اسرائیل: افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا منصوبہ منسوخ ہوگیا

    تل ابیب: اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ سے معاہدے کے بعد غیرقانونی طریقوں سے اسرائیل میں داخل ہونے والے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ اسرائیلی عدالت عالیہ نے حکومت کی جانب سے ہزاروں افریقی تاریکین وطن کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کو متنازع قرار دے کر معطل کردیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا اقوام متحدہ سے معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت 16000 افریقی تارکین وطن کو کینیڈا، اٹلی، جرمنی، سمیت دیگر مغربی ممالک میں منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد ہم نے ملک بدر کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 16000 افریقی مہاجرین کو مغربی ممالک میں منتقل کرنے کے بعد دیگر سولہ ہزار افراد کو اسرائیل میں مستقل بنیادوں پر رہنے کے اجازت نامے دے دیے جائیں گے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ افریقی ممالک یوگنڈا اور راوانڈا کے متعدد شہری اسرائیل ہجرت کرکے آئے تھے، عدالتی فیصلے کے بعد نئے منصوبے پر آئندہ پانچ سالوں میں عمل درآمد کیا جائے گا۔


    افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا فیصلہ اسرائیلی عدالت نے مسترد کردیا


    یاد رہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے والے افراد کو حکومت نے 3500 ڈالر اور جہاز کا ٹکٹ دینے کی پیشکش بھی کی تھی، ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ مقررہ مدت تک اسرائیل نہ چھوڑنے والے تارکین وطن کو گرفتاری اور جبراً ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں