Tag: after 19 years

  • قرض اتارو ملک سنوارو، اسٹیٹ بینک کا عوام کی رقم واپس کرنے کا حکم

    قرض اتارو ملک سنوارو، اسٹیٹ بینک کا عوام کی رقم واپس کرنے کا حکم

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے ’’قرض اتارو ملک سنوارو‘‘ کی بطور قرض حسنہ لی گئی رقم کی امانت انیس سال بعد عوام کو واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رضوان عامر کی رپورٹ کے مطابق سال اُنیس سو اٹھانوے میں پاکستان نے بھارت کے جواب میں چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کئے۔ جس کے باعث پاکستان پر عالمی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئیں تو اس وقت کی نواز حکومت نے قرض اُتارو ملک سنوارو نامی اسکیم متعارف کروائی۔

    اس اسکیم میں حکومت نے عوام سے دو سال کیلئے قرض حسنہ مانگا ،  دو سال کی مدت کیلئے لیا گیا یہ قرض حسنہ مختلف بینک 19سال تک دبائے بیٹھے رہے، بینکوں نے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے کی رقم کا برسوں تک کوئی حساب نہیں دیا۔

    آخر کار قرض اُتارو ملک سنوارو کے نام پرعوام سے دو سال کیلئے لیے گئے قرض حسنہ کا اسٹیٹ بینک کو خیال آہی گیا، عوام اپنی رقم کے حصول کیلئے رُل گئے۔

    اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں معاملہ اُٹھادیا، شور مچا اور بالآخر اسٹیٹ بینک جاگ گیا۔ بینکوں کو لوگوں کی رقوم واپس کرنے کیلئے ہدایات جاری کردیں۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق قرض اُتارو ملک سنوارو اسکیم کے تحت 47 کروڑ روپے جمع ہوئے تھے۔

  • مردم شماری کے حوالے سے سندھ کی سیاسی جماعتوں کو تحفظات

    مردم شماری کے حوالے سے سندھ کی سیاسی جماعتوں کو تحفظات

    کراچی : مردم شماری کا آغاز آج سےہورہا ہے لیکن سندھ کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو کسی نہ کسی طرح مردم شماری کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انیس سال بعد آج سے مردم شماری کا آغاز ہورہا ہے لیکن چند سیاسی جماعتیں اس عمل سے مطمئن نظر نہیں آتیں، سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ نے بھی کہہ دیا ہے کہ اگر کسی کو مردم شماری کے بارے میں شکایات ہیں تو وہ کہاں جائے گا؟

    انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ عوام کی شکایات کے ازالے کے لئے ادارے بنائے جائیں، نثارکھوڑو نے بھی کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مردم شماری میں ہمارے صوبہ سندھ کی آبادی کو کم کرکے دکھایا جائے۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بھی مردم شماری کے عمل پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہے۔ اس حوالے سے فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ مردم شماری میں شہری سندھ کی آبادی کو کم دکھانے کی کوشش کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : چھٹی مردم شماری کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    اس کے علاوہ پاک سر زمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کو سیاست سے پاک رکھا جائے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مردم شماری کا عمل تو آج سے شروع ہوگا،اب دیکھنا یہ ہے کہ وقت کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے تحفظات کم ہوں گے یا مزید بڑھ جائیں گے؟

  • مردم شماری کا انیس سال بعد باقاعدہ آغازآج سے ہوگا

    مردم شماری کا انیس سال بعد باقاعدہ آغازآج سے ہوگا

    کراچی : انیس سال بعد ملک بھر میں آج سے چھٹی مردم شماری کا آغاز ہوگا، محکمہ شماریات نے کراچی کو 35 سب ڈویژن میں تقسیم کیا ہے جبکہ ضلع غربی ملیراور ضلع وسطی کو حساس قراردیا گیا ہے, وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے شناختی کارڈ کا ہونا لازمی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں انیس سال بعد مردم شماری کا باقاعدہ آغاز آج سے کیا جا رہا ہے، کراچی میں مردم شماری کیلئے متعین عملے کو سامان کی ترسیل کا عمل بھی مکمل کیا جا چکا ہے۔

    ذرائع محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ  15مارچ سے 18 مارچ تک گھر شماری اور پھر فارم 2 کا اندراج کیا جائے گا۔ محکمہ شماریات نے کراچی کو 35 سب ڈویژن میں تقسیم کیا ہے، 35 سب ڈویژن میں 359  چارج بنائے گئے ہیں۔

      359 چارج میں 2324 سرکل بنائے گئے ہیں، 2324 سرکل میں 14494 بلاکس قائم کئےگئےہیں،  15943 فیلڈاسٹاف مردم شماری کیلئے خدمات انجام دے گا۔

    محکمہ شماریات کے مطابق فیلڈ اسٹاف کے ساتھ 2پولیس، 2رینجرز اہلکار اور ایک فوجی جوان ہوگا، ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 2663 بلاکس قائم کیے گئے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 2124 بلاکس بنائے گئے ہیں، ایسٹ میں 2832 اورکورنگی میں 2253 بلاکس بنائے گئے ہیں۔ سینٹرل میں 3210 اورڈسٹرکٹ ملیرمیں 1412 بلاکس قائم کئے گئےہیں، ذرائع محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ ملیراورسینٹرل کوحساس اضلاع قراردیا گیا ہے۔

    مردم شماری کیلئے شناختی کارڈ لازمی نہیں، اسحاق ڈار

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے شناختی کارڈ کا ہونا لازمی نہیں، اگر کسی خاندان کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے تو وہ اپنی دیگر شناخت بھی ظاہر کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : مردم شماری: غلط معلومات دینے پر قید و جرمانہ ہوگا، مریم اورنگزیب، آصف غفور

    انہوں نے کہا ہے کہ مردم شماری کا شفاف انعقاد قومی ذمہ داری ہے، لہٰذا مردم شماری کا کام سو فیصد شفاف بنایا جائے گا، وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ مردم شماری کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کے تعاون پر مشکور ہیں۔ پاک فوج کی شمولیت سے مردم شماری کی شفافیت میں مدد ملےگی۔