Tag: after 40 years

  • 40 سال بعد پاکستان آنے والی بھارتی خاتون اچانک واپس جانے پر آبدیدہ

    40 سال بعد پاکستان آنے والی بھارتی خاتون اچانک واپس جانے پر آبدیدہ

    40سال بعد بھائی سے ملنے بھارت سے کراچی آنے والی خاتون بھی واپس جانے پر مجبور ہوگئی، اپنے دکھی دل کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو میرا دل بھی بھرا اور مجھے واپس جانا پڑ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے بھیم پورہ میں واقع مشہور شیو مندر کے ساتھ گھر میں بھارت سے آئی ہوئی خاتون سرسوتی اپنے وطن واپس جانے پر افسردہ ہیں۔

    40سال قبل شادی کرکے بھارت جانے والی سرسوتی نامی بھارتی خاتون 40 سال بعد اپنے بھائی سے ملنے کراچی آئی تھیں، لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والے حالیہ تنازع کے باعث انہیں جلدی واپس جانا پڑ رہا ہے۔

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے بھارتی خاتون سرسوتی سے ان کے خیالات اور کیفیت جاننے کی کوشش کی جس پر انہوں نے بتایا کہ جب مجھے اپنے بھائی کی طبیعت خرابی کا پتہ چلا تو پاکستان آنے کی کوشش شروع کردی لیکن ویزا بہت دیر سے ملا۔

    ان کے بھائی نے بتایا کہ جب سے یہ پاکستان آئی ہیں ان کی پرانی سہیلیاں ہی ان سے ملنے آرہی ہیں اور ان کی سب سہیلیاں مسلمان ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی تو بہن سے دل بھر کے باتیں بھی نہیں کیں اور واپس جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس کا بہت افسوس ہے۔

    سرسوتی کا کہنا تھا کہ کہ میری خواہش ہےکہ دونوں ملکوں میں دوبارہ امن ہوجائے اور میں ایک بار پھر اپنوں سے ملنے پاکستان آؤں۔

    بھارت سے آئی ہوئی خاتون سرسوتی کا اس طرح اچانک واپس جانا ان کو اور ان کے پاکستانی عزیز و اقارب کو بھی افسردہ کررہا ہے، لیکن وہ یہ امید لے جارہی ہے کہ اب آئندہ ایسے حالات نہ ہوں کہ کسی بہن کو اپنے بھائی سے ادھوری ملاقات کا غم نہ سہنا پڑے۔

    مزید پڑھیں : مودی سرکار کی بے حسی، بچوں کے دل کے علاج کیلئے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی

    واضح رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد مودی حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں بھارت میں موجود 12مختلف ویزہ کیٹیگریز کے پاکستانی شہریوں کو 28 اپریل تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا جبکہ میڈیکل ویزہ رکھنے والوں کے لیے آخری تاریخ 29 اپریل مقرر تھی۔

    حکام کے مطابق گزشتہ دو دنوں میں 250 سے زائد پاکستانی شہری اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے بھارت چھوڑ چکے ہیں۔

  • جنوبی افریقہ : چڑیا گھر کے  آخری ہاتھی کو 40 سال بعد آزادی مل گئی، ویڈیو دیکھیں

    جنوبی افریقہ : چڑیا گھر کے آخری ہاتھی کو 40 سال بعد آزادی مل گئی، ویڈیو دیکھیں

    جنوبی افریقہ کے چڑیا گھر کے آخری ہاتھی کو چالیس سال تک قید میں رکھنے کے بعد واپس جنگل میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق چارلی نامی اس ہاتھی کو 1984 میں زمبابوے کے ہوانگ نیشنل پارک سے اس وقت پکڑا گیا جب وہ دو سال کا تھا۔

    اسے جنوبی افریقہ میں بوسویل ولکی سرکس لے جایا گیا اور کرتب دکھانے کی تربیت دی گئی۔ 2000کی دہائی کے اوائل میں اسے ملک کے واحد قومی چڑیا گھر میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

    حالیہ برسوں میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے گروپوں نے ہاتھی کی صحت کے لیے تشویش کی وجہ سے اسے آزاد کرنے پر زور دیا ہے۔

    منگل کے روز ای ایم ایس فاؤنڈیشن جو جنگلی حیات کے حقوق کی وکالت کرتی ہے نے اعلان کیا کہ آزادی کے لیے چار گھنٹے کے سفر کے بعد ہاتھی صوبہ لیمپوپو کے شمبالا پرائیویٹ ریزرو میں اپنے نئے گھر پہنچ گیا ہے۔

    اعلان میں کہا گیا ہے کہ "تاریخی واقعہ” جنوبی افریقی حکومت کے ساتھ برسوں کی بات چیت کے بعد ہوا، جب ای ایم ایس فاؤنڈیشن اور اس کے شراکت داروں نے یہ ظاہر کرنے کے لیے سائنسی ثبوت فراہم کیے کہ چڑیا گھروں میں ہاتھیوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

    چڑیا گھر میں چارلی ہاتھی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے چار دیگر ہاتھیوں کی موت کا مشاہدہ کیا، جن میں اس کا اپنا بچھڑا بھی شامل ہے جس کی عمر ایک ماہ سے بھی کم تھی۔

    ہاتھیوں کا نیا گھر 10ہزار ہیکٹر پر مشتمل ایک ریزرو ہے جس میں ہاتھیوں کی بڑھتی ہوئی آبادی ہے جو جانوروں کو دوبارہ جنگلی میں کامیابی سے ضم کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

    فاؤنڈیشن عہدیدار نے کہا کہ ہمارا خواب یہ ہے کہ اپنی رفتار سے، چارلی وہ ہاتھی بننا سیکھے گا جس کا وہ ہمیشہ سے ہونا چاہتا تھا اور جلد ہی وہ شمبالہ پر موجود ہاتھیوں کی کمیونٹی سے مل کر ضم ہو جائے گا۔

  • 40 سال بعد انسانی دماغ میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں؟

    40 سال بعد انسانی دماغ میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں؟

    ہرعمر کے مختلف مراحل اور خصوصیات ہوتی ہیں اس لیے بڑھتی عمر کے ساتھ عادات میں تبدیلی بھی ایک فطری امر ہے۔

    جیسے جیسے مرد کی عمر بڑھتی ہے ساتھ ہی اس کی عادات و اطوار میں بھی تبدیلیاں رونما ہونے لگتی ہیں، ایسا خاص طور پر 40 سے 50 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔

    اور عمر کے اس حصے میں انسانی جسم کے مختلف اعضاء میں بھی تبدیلی آنا شروع ہو جاتی ہے، پٹھوں کا حجم کم ہو جاتا ہے، بینائی کم اور جوڑوں میں خرابی آنا شروع ہو جاتی ہے لیکن دماغ کے لیے یہ عمل تھوڑا مختلف ہوتا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ عمر کے اس حصے میں ہمارے دماغ کے اندر کی ’وائرنگ‘ دوبارہ ہوتی ہے۔

    جب انسان اپنے عروج یعنی مکمل شباب پر ہوتا ہے تو اس کی حالت قدرے مختلف ہوتی ہے، تاہم بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ اعصابی خلیے سکڑتے ہیں اور 40 تک پہنچنے کے بعد ہر 10 برس بعد انسانی دماغ کا حجم پانچ فیصد کم ہو جاتا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس صورت حال میں نیند میں بھی کمی واقع ہوتی ہے، ادھیڑ عمری میں ذہنی صلاحیتیں بھی کم ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

    آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی سے منسلک محققین کی ایک ٹیم نے انسانی جسم اور دماغ پر بڑھتی ہوئی عمر کے باعث پڑنے والے اثرات ہر ہونے والے 150 مطالعات کا جائزہ لیا۔

    یونیورسٹی کی نیورو سائنٹسٹ شرنا جمادار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دماغ انسانی جسم کا صرف 2 فیصد ہے لیکن یہ ہمارے جسم میں داخل ہونے والی گلوکوز کا 20 فیصد حصہ اپنے اندر جذب کرتا ہے لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ گلوکوز کو جذب کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھتا ہے۔

    اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دماغ اپنے نظام کی ایک طرح سے ری انجینیئرنگ کرتا ہے تاکہ جن اجزا کو وہ جذب کر رہا ہے اس کا بہترین استعمال ہو۔

    سائنسدانوں کے مطابق یہ عمل انقلابی ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سالوں میں نیورانز کا نظام جسم کے ساتھ مزید ہم آہنگ ہوتا ہے جس سے ذہنی سرگرمیوں پر اثر پڑتا ہے۔

    لیکن اس تحقیق میں جس چیز نے محققین کو سب سے زیادہ حیران کیا وہ یہ بات تھی کہ یہ ’ری وائرنگ‘دماغ کی عمر بڑھنے میں رکاوٹ کا کردار ادا کرتی ہے۔

    شرنا بتاتی ہیں ’ہمارے دماغ میں کیا عمل ہوتے ہیں یہ جاننا ضروری ہے، جو ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے سکتے ہیں کہ ہم دماغ کی عمر بڑھنے کے منفی اثرات سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔‘

    ایسا نہیں کہ دماغ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو روکا نہ جاسکے بلکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ جس شرح سے دماغ کی ساخت اور حجم میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں انہیں اومیگا تھری سپلیمنٹس لینے یا ان سے بھرپور غذائیں کھانے سے روکا یا اس کے تناسب کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    اومیگا تھری سے بھرپور غذا دماغ کی حالت کو بہتر رکھنے میں کافی معاون ثابت ہوتی ہے جس سے ان خلیات کی اصلاح بھی ہوتی ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مردہ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

  • یو ٹیوب نے 40 برس بعد شہری کو خاندان سے ملادیا

    یو ٹیوب نے 40 برس بعد شہری کو خاندان سے ملادیا

    نئی دہلی: یو ٹیوب پر وائرل ہونے والی ویڈیو نے ایک شخص کو 40 برس بعد اپنے بچھڑے ہوئے خاندان سے ملادیا۔

    تفصیلات کے مطابق خاندان سے بچھڑنے والا شخص ایک بھارتی فلم کا گانا گنگنا رہا تھا کہ اس شخص کی ویڈیو ایک فوٹو گرافر نے یو ٹیوب پر پوسٹ کی جو اس کو خاندان سے ملانے کا سبب بن گئی۔

    بھارتی میڈٰیا کے مطابق کھمدرام گھمبیر سنگھ کی عمر 26 برس تھی وہ 1978 میں ملک کی شمالی مشرقی ریاست منی پور کے شہر امیھال میں اپنا گھر چھوڑ کر چلا گیا تھا اور 40 سال تک اس کے خاندان کو اس کا پتہ نہ چل سکا تھا، پھر ممبئی کی ایک سڑک پر ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو آن لائن نظر آئی، جس میں سفید بالوں والا ایک شخص بالی وڈ کا ایک مشہور گانا گاتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔

    ممبئی امیھال سے تین ہزار کلو میٹر دور ہے، ویڈیو کو ایک شخص نے دیکھا تو اس نے امیھال کی ایک تنظیم کو اس بارے میں آگاہ کیا اور اس مقامی تنظیم نے گھمبیر کے خاندان کو اس بارے میں بتایا تو اس بھارتی شہری کو اپنے لاپتہ رشتے دار کے طور پر پہچان لیا۔

    بعدازاں امیھال پولیس سے اس بارے میں رابطہ کیا گیا پھر ممبئی پولیس سے اس شخص کو تلاش کرنے کی درخواست کی گئی، ممبئی پولیس کو یہ شخص باندرا کے علاقے میں ناگفتہ بہ حالات میں رہتا ہوا مل گیا۔

    فیروز شاکر ایک فوٹو گرافر ہیں جنہوں نے یہ ویڈیو گزشتہ برس اکتوبر میں ریکارڈ کرکے یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی تھی، کھمدرام گھمبیر بالی وڈ گانے گا کر اور بھیک مانگ کر اپنا گزر بسر کرتا تھا، شاکر کا کہنا ہے کہ 66 سالہ گھمبیر نے اسے بتایا کہ وہ پہلے ایک تعمیراتی مزدور کے طور پر کام کرتا رہا تھا مگر چند حادثات کے بعد اس نے شراب نوشی شروع کردی تھی اور پھر اس حال تک پہنچ گیا تھا۔

    بھارتی اخبار کے مطابق گھمبیر ایک سابق فوجی افسر ہے، جسے اس کی شادی کے کچھ ہی عرصے بعد اس کی بیوی سے الگ کردیا گیا تھا، اس کے کچھ عرصے بعد وہ لاپتہ ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چالیس سال قبل مردہ قرار دی گئی خاتون دوبارہ زندہ

    چالیس سال قبل مردہ قرار دی گئی خاتون دوبارہ زندہ

    کانپور : جیسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے، بھارت میں 40 سال پہلے مردہ قرار دی جانے والی خاتون دوبارہ زندہ ہوگئی۔

    بھارت کے شہر کانپور میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا، بھارت کے گاؤں کی رہائشی خاتون چالیس سال قبل موسم ِ گرما کے آغاز میں جب اپنے جانوروں کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے کھیتوں میں گئی تو اسے وہاں کوبرا سانپ نے کاٹ لیا۔

    ولاسا کے گھر پہنچتے ہی گھر والوں نے اس کا علاج شروع کردیا لیکن اتنی دیر میں سانپ کا زہر پھیل گیا اور 82 سالہ ولاسا بے ہوش گئی، گھر والوں نے اسے مردہ سمجھ کر دریائے گنگا میں بہادیا۔

    ایک گاؤں کے ماہی گیروں نے جب دریا میں لاش بہتی دیکھی تو انہوں نے اسے باہر نکال لیا تو پتہ چلا عورت مردہ نہیں بلکہ زندہ عورت ہے، ماہی گیر خاتون کو مندر لے گئے اور علاج شروع کردیا۔

    ولاسا کی صحت تو بحال ہوگئی لیکن وہ اپنی یادداشت کھو بیٹھی تھی جس کے باعث ولاسا کو مندر میں رہنا پڑا لیکن 40 سال بعد تھوڑی بہت یادداشت واپس آنا شروع ہوئی تو اس نے واپس اپنے گاؤں جانے کا فیصلہ کیا۔

    ولاسا جب اپنے گاؤں پہنچی تو گھر والے اسے دیکھ کر سکتے کے عالم میں آگئے، ولاسا نے اسے مردہ سمجھ کر دریا میں پھینکنے پر گھر والوں کو خوب سنائی لیکن بعد میں سب نے اس کے زندہ بچ جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔


    مزید پڑھیں : مردہ قرار دی جانے والی خاتون دوبارہ زندہ


    خیال رہے کہ عام طور پر ہندو مذہب کے پیروکار اپنے پیاروں کو جلانے کے بعد ان کی راکھ گنگا دریا میں بہا دیتے ہیں لیکن انہی پیروکاروں میں چند ایسے بھی ہیں، جن کا ماننا ہے کہ اگر کسی سانپ کاٹ لے اور اس کی لاش بغیر جلائے گنگا میں بہا دی جائے تو دریا اس کے جسم سے زہر نکال دیتا ہے اور زندگی لوٹ آتی ہے۔