Tag: after

  • پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس : تاریخی گرجا گھر میں لگی آگ بجھنے کے کئی دن بعد فرانسیسی پولیس نے شہریوں کو گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے تاریخی گرجا گھر نوٹرے ڈیم کتھیڈرل میں لگی آگ کو کئی دن گزر چکے ہیں مگر اثرات سے آس پاس کے علاقے اب بھی خطرے کی زد میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارالحکومت پیرس کی پولیس نے جاری ایک بیان میں کہا کہ نوٹراڈیم کے قریب بسنے والے شہریوں کوخطرات لاحق ہیں۔

    پولیس کے مطابق ان خطرات میں سے ایک سیسہ ہے جو گرجا گھر کے ڈھانچے میں تھا اور 15اپریل کو آگ لگنے کے بعد راکھ کی صورت میں اڑ کر آس پاس کے گھروں اور دفاتر میں چلا گیا۔

    پیرس پولیس نے گرجا گھر کے پڑوس میں رہائش پذیر لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کریں کیونکہ ماہرین کے مطابق سیسے کا دھواں اور راکھ ان گھروں تک پہنچی ہے جو آگ لگنے کے وقت کھلے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے تقریباً دو ہفتے بعد بھی پولیس نے لوگوں کو گرجا گھر کے قریب جانے سے روک رکھا ہے۔ نوٹراڈیم چرچ سے ملحق باغات کو بھی مکمل صفائی نہ ہونے تک بندرکھا گیا ہے۔

  • فیس بک کا لائیک بٹن ایک بار پھر ایکٹو ہونے کے لیے تیار

    فیس بک کا لائیک بٹن ایک بار پھر ایکٹو ہونے کے لیے تیار

    نیویارک : فیس انتظامیہ نے لائیک بٹن دوبارہ ایکٹو کرنے کی تیاری کرلی، انتظامیہ کی جانب سے موبائل ایپ پر میسنجر کا آپشن بھی ایک بار پھر مرکزی ایپ کے اندر مدغم کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے ایک بار پھر اپنے لائیک بٹن کو بدلنے کا عندیہ دیدیا، فیس بک سمیت مختلف سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی سافٹ وئیر انجنیئر جین مین چون وونگ نے ایک ٹوئیٹ میں فیس بک کی اس نئی تبدیلی کے بارے میں ایک انیمیٹڈ تصویر کے ساتھ بتایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر فیس بک اس تبدیلی پر عملدر آمد کرتی ہے تو صارفین اوپر سے نیچے اسکرول کی بجائے دائیں یا بائیں سوائپ یا کلک کر کے نیوز فیڈ کا مواد دیکھ سکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فیس بک میں یہ بہت بڑی تبدیلی ہے مگر زیادہ حیران کن نہیں کیونکہ فیس بک اسٹوریز پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ اسی طرح فیس بک کی جانب سے موبائل ایپ پر میسنجر کا آپشن بھی ایک بار پھر مرکزی ایپ کے اندر مدغم کیا جارہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فیس بک نے 2011 میں میسنجر کو خود مختار ایپ کے طور پر متعارف کرایا تھا اور 2014 میں فیس بک ایپ میں چیٹ کا آپشن ختم کر کے میسنجر کو لازمی بنادیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب 5 سال بعد فیس بک میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو اکھٹا کرنے پر کام کررہی ہے، تو مرکزی ایپ پر چیٹ کی سہولت بھی واپس آرہی ہے۔

  • کھانے میں مرغی کیوں نہیں لائے؟ بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

    کھانے میں مرغی کیوں نہیں لائے؟ بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

    بیجنگ : چین میں ایک خاتون نے کھانے کےلیے مرغی کی رانیں نہ لانے پر مبینہ طور پر اپنے شوہر کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے مشرقی شہر لوئیجنگ گزشتہ ماہ یہ افسوس ناک و حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک بیوی نے شوہر کو چاقو کے وار کرکے اس وقت موت کے گھاٹ اتار دیا جب وہ مرغی کی رانیں لیے بغیر گھر لوٹا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول کی زوجہ لاؤ کو پولیس نے دو بچوں کے باپ کو بلیڈ سے قتل کرنے الزام میں گرفتار کررکھا ہے۔

    مقتول شاوؤچنز کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ اس کی اہلیہ کمزور اعصاب کی مالک ہے جو بات بات بہت زیادہ غصّہ ہوجاتی ہے، ملزمہ کا رویہ شادی کے بعد سے ایسا ہی تھا۔

    ملزمہ کے عزیز نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’لاؤ نے اپنے شوہر کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا لیکن شاوؤچنز نے کوئی مزاحمت نہیں کی‘۔

    متاثرہ شخص کے پڑوسی کا کہنا تھا کہ مذکورہ جوڑا جن کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی کے گھر سے روزانہ بحث و شور شرابے کی آوازیں آتی تھیں۔

    مقتول کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بہو نے شوہر سے مرغی کی رانیں لانے کی درخواست کی تھی تاکہ رات کے کھانے میں پکائی جاسکیں لیکن وہ لانا بھول گیا، جس وقت بہو نے بیٹے پر حملہ کیا میں حمام میں تھی جب باہر آئی تو دیکھا میرا پوتا چلّاتا ہوا بھاگ رہا ہے اور میرا بیٹا زمین پر خون میں لت پت پڑا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاوؤچنز کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوئیجنگ پولیس نے یہ کہتے ہوئے واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا کہ ابھی قتل کی تحقیقات جاری ہے۔

  • جرمنی: جنگ عظیم دوّم کا 250 کلو وزنی بم پھٹ گیا

    جرمنی: جنگ عظیم دوّم کا 250 کلو وزنی بم پھٹ گیا

    برلن : جرمنی کے ریگنبرگ میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا بم برآمد ہوا ہے، جو عوام کے مذکورہ علاقے سے نکلتے ہی زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ عظیم دوّم کے دوران امریکا کی جانب جرمنی پر برسائے جانے والے بم اب بھی ملک کے مختلف علاقوں سے وقتاً فوقتاً برآمد ہورہے ہیں جو جرمن عوام کے مسلسل خطرے کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آج بھی جرمنی کے شہر ریگن برگ کے زیر تعمیر عمارت کی سائٹ سے ڈھائی سو کلو وزنی بم برآمد ہوا ہے جسے امریکی فضائیہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران شہر پر گرایا تھا لیکن وہ پھٹ نہ سکا تاہم آج بدھ کو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی ایئرفورس کی جانب سے گرایا گیا 250 کلو وزنی بم، اس وقت پھٹا جب 4500 شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

    فرینکفرٹ میں جنگ عظیم دوّم کا بم برآمد، سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں برس جنوری میں 2000 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد بی ڈی ایس حکام نے ایک بم ناکارہ بنایا تھا، 2017 میں جرمنی کی ایک جیل سے دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا بم برآمد ہوا تھا جسے کامیابی سے ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جرمنی میں بعض دفعہ ایسی جگہوں پر بم برآمد ہوئے ہیں جہاں شہریوں کی بڑی تعداد آباد تھی، گزشتہ برس اگست میں لڈوگ ہیفن میں بم ملا تھا جسے 18 ہزار 5 سو افراد کی نقل مکانی کے بعد ناکارہ بنایا گیا تھا جبکہ ایک جگہ سے 1.4 ٹن وزنی برطانوی بم برآمد ہوا تھا جس کے باعث 70 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی تھی۔

  • گرفتاری کا خوف، ایرانی خاتون باکسر صدف نے ملک واپس جانے سے انکار کر دیا

    گرفتاری کا خوف، ایرانی خاتون باکسر صدف نے ملک واپس جانے سے انکار کر دیا

    پیرس : فرانس میں باکسنگ کے مقابلے میں شرکت کرنے والی ایرانی خاتون باکسر نے وطن واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے دعو ی ٰ کیا ہے کہ ایران میں کہ ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات سے مطابق صدف خادم نے فرانسیسی باکسر اینی چاون کو ہونے والے مقابلے میں شکست دی تھی، کھیلوں سے متعلق ایک اخبار نے صدف کے حوالے سے لکھا کہ ان کا خیال ہے کہ انھوں نے ایران میں خواتین کے لباس کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی حکام نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم باکسنگ فیڈریشن کے سربراہ کی جانب سے اس امکان کو مسترد کیا گیا کہ صدف کی گھر واپسی پر انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    ایرانی میڈیا نے باکسنگ تنظیم کے سربراہ حسین سوری کے حوالے سے لکھا کہ ان کے مطابق صدف ایران کی باکسنگ تنظیم کی رکن نہیں اور اس کی وجہ سے باکسنگ فیڈریشن کی نظر میں ان کے اقدامات ذاتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مغربی فرانس کے دیہی علاقے رویان میں کھیلے جانے والے میچ میں صدف نے ایرانی جھنڈے میں موجود رنگوں کے کپڑے پہن رکھے تھے۔ انھوں نے سبز شرٹ، سرخ شارٹس اور کمر کے گرد سفید پٹی باندھ رکھی تھی۔

    فرانسیسی اخبار کو انٹرویو میں صدف نے کہا کہ میں ایک ایسا میچ کھیل رہی تھی جس کی قانونی طور پر اجازت دی گئی تھی لیکن میں نے ٹی شرٹ اور شارٹس پہن رکھی تھی جو پوری دنیا کی نظر میں تو ایک عام سی بات ہے لیکن میرے ملک کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے حجاب نہیں لیا تھا اور میرا نگران کوچ ایک مرد تھا اس کی وجہ سے میں کچھ لوگوں کی نظر میں ناپسندیدہ ہوں۔

    پیرس میں ایرانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے کہ صدف کو واپس لوٹنے پر گرفتار کر لیا جائے گا اور نہ ہی وہ ان کے ایران واپس نہ جانے کے فیصلے پر کچھ کہہ سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ 13 اپریل کو 24 سالہ صدف خادم نے دو روز قبل فرانسیسی باکسر کے ساتھ اپنا پہلا میچ کھیلا اور اسے شکست دی، اپنے ملک میں خواتین کے لیے باکسنگ میں آنے کا راستہ کھولنے والی صدف اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں تاہم ان کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔

    صدف نے 4 سال قبل باکسنگ شروع کی۔ انہوں نے تربیت حاصل کرنے کے لیے باکسنگ سینٹرز کا رخ کیا تو وہاں موجود تمام سہولیات کو مردوں کے لیے مخصوص پایا تھا۔

    مزید پڑھیں : ایران کی پہلی خاتون باکسر رنگ میں اتر آئیں

    بالآخر جب انہیں ایرانی باکسنگ فیڈریشن کی جانب سے کہا گیا کہ صرف خواتین باکسر ہی انہیں تربیت فراہم کرسکتی ہیں (لیکن ایران میں کوئی خاتون باکسنگ ٹرینر موجود نہیں) تو صدف نے فرانس کا سفر کیا۔

    یہاں انہوں نے ایرانی نژاد باکسنگ ورلڈ چیمپئن مہر منشی پور سے تربیت لینی شروع کردی۔ فرانس منتقل ہونے کے بعد انہیں باکسنگ کا باقاعدہ لائسنس بھی فراہم کردیا گیا جس کے بعد ان کے لیے باقاعدہ میچز میں حصہ لینے کی راہ ہموار ہوئی۔

  • سعودی استاد ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکار بن گیا، قہوہ کی تیاری اور کاشت شروع کر دی

    سعودی استاد ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکار بن گیا، قہوہ کی تیاری اور کاشت شروع کر دی

    ریاض : سعودی استاد نے تدریس سے ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکاری شروع کردی، جبران محمد المالکی کے باغات میں چھ ہزار کافی کے درخت ہیں ‘ ایک ہزار درخت پیداوار کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی استاد جبران محمد المالکی نے 20 برس شعبہ تدریس میں گزار نے کے بعد اپنے شوق کے لیے ’قہوہ کی تیاری اور کاشت‘ کو مستقل پیشے کے طور پر اپنا لیا۔

    میڈیا گفتگو کرتے ہوئے جبران المالکی کا کہنا تھا کہ مجھے عربی قہوہ کی تیاری سے اسے بچپن سے ہی لگاﺅ تھا، اگر یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ یہ شوق مجھے وراثت میں ملا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 20 برس شعبہ تدریس سے منسلک رہنے کے بعد جب ریٹائر ہوئے تو اپنے شوق کی تکمیل کے لیے تمام وسائل جمع کیے۔

    جبران محمد المالکی کا کہنا تھا کہ 20 سالہ تدریسی کیریئر کے دوران بھی ہمیشہ یہ سوچا کرتا تھا کہ کیا مجھے زندگی میں کبھی یہ موقع ملے گا کہ قہوہ کی کاشت اور تیاری کرسکوں، سچی لگن اورقہوے سے جنون کی حد تک محبت نے مجھے منزل تک پہنچا دیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد جبران محمد المالکی نے اپنے گاﺅں سے کچھ فاصلے پر اہل قریہ سے بات کرکے متروکہ زمینوں پر جسے انہو ں نے اس وجہ سے چھوڑ دیا تھا کہ وہاں آمد ورفت کافی دشوار تھی انہیں حاصل کیا اور وہاں ’ کافی‘ کی کاشت شروع کردی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جازان کمشنری کے پہاڑی علاقے بنی مالک کے رہائشی اور استاد اپنے شوق کی تکمیل کے لیے اب کاشتکار بن چکے تھے۔

    جبران محمد المالکی نے مزید بتایا کہ اس نے متروکہ زمین کو کافی محنت کے بعد کاشت کے لیے ہموار کر کے اسے ’قہوے کے باغات ‘ میں تبدیل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جازان کمشنری میں اب المالکی کے ’قہوے کے باغات‘ مشہور ہیں جہاں اعلی درجے کے کافی کے بیج دستیاب ہوتے ہیں۔

    جبران محمد المالکی کے باغات میں چھ ہزار کافی کے درخت ہیں اور ایک ہزار درخت پیداوار کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، باغ سے سال میں ایک ہی فصل تیار ہوتی ہے، ہر درخت سے تین کلو گرام کافی کے بیج حاصل ہو تے ہیں۔

    جبران محمد المالکی کہنا تھا کہ ’اج یہ لہلہاتے باغات میری ذاتی محنت کا ثمر اور میرے شوق کی تکمیل ہیں۔جو خواب میں بچپن سے دیکھاکرتا تھا آج پورا ہو گیا۔

  • بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    ریاض : سعودی حکومت تیس برس بعد عراق میں دوبارہ سفارت خانہ کھول دیا اور عراقی حکومت کو ایک ارب ڈالر کی امداد کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں سعودی عرب کے وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ القصابی نے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر تھے، اسی دوران انہوں نے عراق میں دوبارہ سعودی سفارت خانے کا افتتاح عراقی وزیر خارجہ کے ہاتھوں کروایا۔

    سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ نے اس موقع پر عراق کے ترقیاتی منصوبوں کےلیے 1 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا اور 50 کروڑ ڈالر کی برآمدات بڑھانے اور بغداد میں 1 لاکھ سیٹو پر مشتمل کھیلوں کا گراؤنڈ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی سفارت خانہ بغداد کے گرین زون میں کھولا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے سنہ 1990 میں عراق کے ساتھ تعلقات منقطع کردئیے تھے جب عراقی فوجوں نے کویت پر حملہ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراق اور سعودیہ کے درمیان سفارت تعلقات سنہ 2015 میں بحال ہونا شروع ہوئے جب ریاض نے اپنا سفیر بغداد بھیجا اور 2017 میں وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھی عراق کا دورہ کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر سعودی عرب کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے 1990 کے بعد سے عراق کا دورہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے خوفزدہ سعودی ریاست خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کو کم کرنے کےلیے عراقی حکومت سے اچھے تعلقات بنانا چاہتی ہے۔

  • عالمی دہشتگردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن ہوگا، اسٹالٹن برگ

    عالمی دہشتگردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن ہوگا، اسٹالٹن برگ

    واشنگٹن : مغربی اتحاد کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر سیکریٹری جنرل نیٹو اسٹالٹن برگ کا کہنا ہے کہ ’نیٹو افغان فورسز کو تربیت فراہم کرنے کےلیے افغانستان میں ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی فوجی اتحاد کی سترویں سالگرہ کے سلسلے میں واشنگٹن میں خصوصی تقریبات جاری ہیں، نیٹو اتحاد چار اپریل 1949ء کو واشنگٹن میں قائم کیا گیا تھا۔

    نیٹو کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسٹالٹن برگ کا کہنا تھا کہ نیٹو افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے موجود ہے۔

    سیکریٹری جنرل نیٹو اسٹالٹن برگ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں ہے، نیٹو افغان فورسز کو تربیت دینے کے لیے افغانستان میں ہے۔

    سیکریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ افغانستان میں امن، مفاہمت کی راہ ہموار ہونی چاہیے، عالمی دہشت گردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن و استحکام قائم ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی نیٹو کے اندر منصفانہ طریقے سے اپنے حصے کی ادائیگی نہیں کر رہا۔

    مزید پڑھیں : نیٹو قیام کی 70ویں سالگرہ، واشنگٹن میں دو روزہ تقریبات جاری

    خیال رہے کہ 1949ء میں اپنے قیام کے موقع پر نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے بارہ ارکان تھے بعدازاں ان کی تعداد 26 ہوگئی تھی اور اب اس کے رکن ممالک کی تعداد 29 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2004 ء میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ممالک ایسٹونیا، لیٹویا اور لیتھوینیا کو بھی نیٹو کی رکنیت دے دی گئی جبکہ ان کے ساتھ ہی سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ بھی نیٹو کے رکن بن چکے ہیں۔

  • امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    واشنگٹن : امریکا اور ترکی کے درمیان ترکی کی طرف سے روس کے فضائی دفاعی نظام ایس 400کی خریداری کے معاملے میں پائی جانے والی کشیدگی میں کمی کے آثار دکھائی دینے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام کے معاملے پر جاری کشیدگی ختم ہونے کی امید ہے۔

    پیٹرک شانھن نے پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے توقع ہے کہ ہم فضائی دفاعی نظام کی خریداری کی وجہ سے ترکی کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازع کو جلد حل کرلیں گے۔

    امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن کا کہنا تھا کہ ترکی کو ایس 400 دفاعی نظام اور ایف 35جنگی طیاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے ترکی کو بتا دیا کہ اگر ترکی ایس 400 دفاعی سسٹم کے لیے روس کے ساتھ کوئی ڈیل کرتا ہے تو اسے امریکی ساختہ ایف 35 جنگی جہازوں کی ڈیل سے محروم ہونا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کردیا،  29 مارچ کو انقرہ نے واضح کیا تھا کہ دفاعی نظام سے متعلق پہلے ہی معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا  تھاکہ ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے اور اس کے پابند ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ترکی نے امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 جنگی طیارے کے پروگرام میں شراکت دار کے حوالے سے تمام قواعد پر عمل درآمد کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایف 35 منصوبے میں ترکی شراکت دار ہے اور انقرہ میں ہی طیارے کے بعض حصے تیار ہوں گے۔

  • ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    واشنگٹن : امریکا کی خاتون پولیس اہلکار نے اپنے باس سے ملاقات کےلیے تین سالہ بیٹی کو گاڑی میں ہی چھوڑ دیا ، کمسن بچی  گرمی کی شدت کے باعث ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مسی سپی کے شہر بیلُکس میں تعینات خاتون پولیس اہلکار چیزی ہوپ بارکر کی تین سالہ بیٹی چیزنی ہائیر اس وقت گاڑی میں مردہ پائی گئی جب وہ اپنے باس کے ساتھ چار گھنٹے طویل ملاقات میں مصروف تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس افسر کی وردی زیب تن کیے ظالم ماں کو بیٹی کو تنہا چار گھنٹے کے لیے گاڑی میں چھوڑنے کے جرم میںعدالت  کی جانب سے کم از کم 20 برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کو پیٹرول کار میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ اپنے باس کے ساتھ طویل ملاقات کرسکے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 29 سالہ چیزی بارکر نے گزشتہ روز عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے اپنے بیٹی کو چار گھنٹوں کےلیے گاڑی میں تنہا بند کردیا تھا۔

    عدالت کا کہنا ہےکہ ظالم ماں جن گاڑی میں پہنچی تو کمسن بچی بدحال پڑی ہوئی تھی اور اس کے جسم میں کوئی حرکت نہیں تھی جبکہ اس کے جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت اگلےماہ بارکر کو سزا سنائے گی، قانون کے مطابق اس جرم میں بیس سال کی سزا ممکن ہے۔