Tag: AGAIN

  • جرمن چانسلر انجیلا مرکل دنیا کی بااثر ترین خاتون قرار

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل دنیا کی بااثر ترین خاتون قرار

    نیویارک/برلن : ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ عالمی مسابقتی انڈیکس نے رواں برس دنیا کی 10 بااثر خواتین کی فہرست جاری کی ہے جس میں جرمن چانسلر انجیلا مرکیل نے 9ویں سال بھی دنیا کی طاقتور ترین خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    اکنامک، آرٹس، ثقافت، سائنس وٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں کی فہرست مرتب کرنے والے ادارے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ عالمی مسابقتی انڈیکس نے دنیا بھر کی 10 طاقتور اوربااثر خواتین کی فہرست جاری کی ہے تاہم اس فہرست میں کوئی بھی ایشیائی خاتون شامل نہیں ہوسکی۔

    دی ورلڈ انڈیکس کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل رواں برس دنیا کی سب سے بااثر خاتون قرار پائی ہیں۔

    ورلڈ انڈیکس کے مطابق کرسٹین میڈیلین آڈیٹ لیگارڈ فرانسیسی سیاست دان اور وکیل ہیں، جو نومبر 2019 سے یورپین سینٹرل بینک کی صدر کی حیثیت خدمات انجام دے رہی ہیں وہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر براجمان ہیں۔

    جنوری 2019 میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر منتخب ہونے والی نینسی پلوسی دنیا کی تیسری بااثر ترین خاتون قرار پائی ہیں جو امریکی سیاست دان اور ڈیموکریٹک پارٹی کی رکن ہیں۔

    یورسیولا وون ڈیر لین جرمن سیاستدان ہیں اور یکم دسمبر 2019 سے یورپین کمیشن کی صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھارہی ہیں، وہ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر براجمان ہیں جبکہ میری ٹیریسا بارا جنرل موٹرز کمپنی کی چیئرپرسن اور سی ای او ہیں جو دنیا کی پانچویں بااثر ترین خاتون ہیں۔

    ورلڈ انڈیکس کے مطابق بل گیٹس کی اہلیہ میلنڈا این گیٹس سماجی کارکن اور مائیکروسافٹ کی سابق جنرل مینجر رہ چکی ہیں۔ انہیں فہرست میں دنیا کی 6 بااثر ترین خاتون کا درجہ دیا گیا ہے جبکہ امریکی بزنس وومن ایبی گیل جانسن کو دنیا کی ساتویں بااثر خاتون ہیں۔

    اسپین سے تعلق رکھنے والی اینا پیٹریشیا بوٹن پیشے کے اعتبار سے بینکر ہیں، وہ 10 ستمبر 2014 کو اسٹینڈرڈ گروپ کی ایگزیکٹیو چیئرمین منتخب ہوئی تھیں، اینا دنیا کی آٹھویں بااثر خاتون ہیں۔

    گینی رومیٹی امریکن بزنس ایگزیکٹیو ہیں اور اس وقت آئی بی ایم کی صدر، چیئرپرسن اور سی ای او کے فرائض انجام دے رہی ہیں، وہ اس کمپنی کی پہلی خاتون سربراہ اور دنیا کی نویں بااثر خاتون ہیں۔

    ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ عالمی مسابقتی انڈیکس کی فہرست میں امریکا سے تعلق رکھنے والی میری لین ایڈمز ہیوسن، لاک ہیڈ مارٹن کی چیئروومن، سربراہ اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر دسویں نمبر پر ہیں۔

  • ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    انقرہ :ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو دوبارہ ان شامی علاقوں میں بھیجیں گے جنہیں آزاد کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ترک شہری نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ شام میں ہمارے فوجی مر رہے ہیں، آپ نے کیا حکمت عملی بنائی ہے؟ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہے کہ شام میں ایک ملین لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے ترک شہری سے کہا کہ جناق قلعہ کی طرف جاؤ اور دیکھو شامیوں کے آباؤ اجداد کی کتنی قبریں موجود ہیں۔

    مسٹر صویلو نے کہا کہ ہم غیر ملکیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے قوانین کا احترام کریں۔ ہماری روایات اور عدالت کی پیروی کریں۔

    انہوں نے ترک شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دیں۔ حکومت جلد ہی ان کے تمام مسائل حل کردے گی۔

    سلیمان صویلو نے کہا کہ شامی شہری ٹولیوں کی شکل میں شہروں میں گھومتے ہیں،یہ حالت بدستور جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم شام میں صرف شامیوں کے لیے داخل نہیں ہوئے، ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے سلامتی کے خطرات لاحق ہیں جو شام اور ترکی کی سرحد پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • افریقی نژاد قانون ساز کی تضحیک کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

    افریقی نژاد قانون ساز کی تضحیک کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہو ئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی کہنے پر نسل پرستی کے نئے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے گزشتہ روز میری لینڈ کے ساتویں ضلعے کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو نشانہ بنایا تھا جن کا شمار ٹرمپ کے ناقدین میں ہوتا ہے،کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر انسانی حقوق اور اقتصادی انصاف کے چیمپئن، بالٹی مور کے عزیز رہنما پر نسل پرست حملے کا الزام عائد کیا۔

    نینسی پیلوسی جو بالٹی مور میں پیدا ہوئیں اور ان کے والد نے وہاں میئر کی خدمات بھی سرانجام دیں، نے کہا کہ ہم سب ان کے خلاف تمام نسل پرست حملوں کو مسترد کرتے ہیں۔

    سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ علیجہ کمنگز اور بالٹی مور کے عوام پر اس طرح حملہ کرنا انتہائی غلط ہے،وائٹ ہاؤس کے نصف درجن امیدوارں نے ٹرمپ کے بیان کے مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق 2020 انتخابات میں ڈیموکریٹک کے سیاہ فام امیدوار کمالا حارث کا کہنا تھا کہ اپنی مہم کا ہیڈکوارٹر علیجہ کمنگز کے ضلعے میں ہونے پر فخر ہے اور ٹرمپ کے حملے کو شرم ناک قرار دیا۔

    بالٹی مور کے سیاہ فام ڈیموکریٹک میئر برنارڈ جیک ینگ نے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کیا اور اسے ’ تکلیف دہ اور نقصان دہ قرار دیا،بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ٹوئٹس میں کہا کہ ’برائے مہربانی کوئی نینسی پیلوسی کو بتائے کہ حال ہی میں انہیں اپنی جماعت کی جانب سے نسل پرست قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اگر علیجہ کمنگز بالٹی مور میں کچھ وقت گزارتے تو ممکن تھا کہ وہ اپنے ڈسٹرکٹ کی گندگی صاف کر دیتے‘۔

    امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ ’ان کا ضلع امریکا میں سب سے بدترین جگہ ہے جہاں کوئی بھی انسان زندگی گزارنے کی خواہش نہیں کر سکتا‘۔

  • ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن : امریکی حکومت نے چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے اقتصادی مشیر لاری کوڈلو نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی امور پر مذاکرات امریکی کمپنیوں کو ہواوے کی مصنوعات کی فروخت کے لائسنس جاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    لاری کوڈلو کا کہنا تھا کہ چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ پر عائد کردہ پابندیوں میں نرمی عام معافی نہیں، چینی کمپنی پر بعض پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔

    اقتصادی مشیر کا بیان ایسے وقوت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز چینی اور امریکی صدور نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری معاشی جنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، بات چیت کے دوران امریکی حکومت نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کے جلو میں چینی صدر سے جاپان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لچک دار رویہ اپنایا۔

    امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی خرید وفروخت کی اجازت دے دی ہے اور باور کرایا ہے کہ چینی مصنوعات امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنیں گی۔

    وائٹ ہاﺅس کے مشیر نے انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کے لیے بہترین موقع ہے، وزیر تجارت ویلبر روس کو چاہیے کہ وہ پرمٹ جاری کرنے کا دروازہ کھول دیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے موبائل فون کی خریداری پر یہ کہہ کر پابندی عاید کر دی تھی کہ ان موبائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    ‘ہواوے نے امریکا کی طرف سے جاسوسی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کے پاس ہواوے کے خلاف جاسوسی کے حوالے سے دعوے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں۔

    امریکی کانگرس کے بعض ارکان جن میں ری پبلیکن کے ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو بھی شامل ہیں کو خدشہ ہے کہ اگرہواوے کو امریکا میں مکمل آزادی کے ساتھ کام کی اجازت دی جاتی ہے یہ کمپنی امریکا کی حساس ٹیکنالوجی یا مارکیٹ پر غیر معمولی انداز میں اثر انداز ہو سکتی ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات، استنبول میں حکمران جماعت پھر ناکام

    بلدیاتی انتخابات، استنبول میں حکمران جماعت پھر ناکام

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی نے استنبول کے بلدیاتی انتخابات میں ایک مرتبہ پھر شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول میں گزشتہ روز دوبارہ بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کو استنبول میں بری طرح کا شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد میں طیب ایردوان نے بھی اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز منعقد ہونےو الے بلدیاتی انتخابات میں مخالف جماعت کے امیدوار اکرم امام اوغلو 53 اعشاریہ 59 فیصد ووٹ لےکر فاتح قرار پائے جبکہ حکمران جماعت کے امیدوار بن علی یلدرم صرف 45 اعشاریہ 4 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    سابق وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ ’حزب اختلاف کے امیدوار اکرم امام اوغلو انتخابات میں واضح برتری رکھتے ہیں، میں آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا خواہشمند ہوں‘۔

    خیال رہے کہ اکرم امام اوغلو ترک اپوزیشن کی بڑی جماعت عوامی جمہوری پارٹی (سی ایچ پی) کے امیدوار ہیں، جو مارچ میں استنبول کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے انتخابی بے ضابطگیوں کے باعث جیت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 23 جون کو میئر شپ کا دوبارہ الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

  • سری لنکن وزیر نے ایک مرتبہ پھر خودکش حملوں کی وارننگ جاری کردی

    سری لنکن وزیر نے ایک مرتبہ پھر خودکش حملوں کی وارننگ جاری کردی

    کولمبو : سری لنکن نے وزیر خفیہ معلومات کی بناء پر ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردانہ حملوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر متعدد دھماکوں سے لرزنے والے سری لنکا کے وزیرصحت نے کہا ہے کہ انہیں اور سات دیگر عہدیداروں کو انٹیلی جنس ذرائع سے معلومات ملی ہیں کہ ایسٹر پر ملک میں ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں حملے کرنے میں ملوث گروپ ایک بار پھر حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    وزیرصحت راجیتا سیناراٹنا نے بتایا کہ حکومتی وزیراء کو ملک میں ہونے والے خود کش حملوں میں وہ ممکنہ طور پر نشانہ بن سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد برقع پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    واضح رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    سری لنکن صدر متھری پالا سری سینا نے ایسٹر کی تقریبات کے دوران ہونے والے خود کش حملوں کے ایک ہفتے کے بعد ہنگامی قانون کے تحت ملک میں نقاب پہننے اور چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

  • پچاس سال پر انے طالب علم دوبارہ اسکول میں کیوں داخل ہوگئے؟

    پچاس سال پر انے طالب علم دوبارہ اسکول میں کیوں داخل ہوگئے؟

    ریاض : سعودی عرب کے ایک اسکول میں 50 برس قبل زیور تعلیم سے آراستہ ہونے والے طلباء ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی یادیں تازہ کرنے کے اسکول میں جمع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنی نوعیت کی اس منفرد اور خوبصورت سرگرمی کا مقصد اسکول دور کی یادیں تازہ کرنا ہے۔ سعودی عرب کی الزلفی گورنری کے اسکول کے پہلے پرنسپل جنہوں نے 1391ھ میں اسکول کھولا اور اس میں داخل ہونے والی پہلی کلاس کے طلباء کو دوبارہ اسکول آنے کی دعوت دی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس موقع پر الشیخ عبدالعزیز المندیل نے اپنے طلباء کو 50 سال پرانی یادیں تازہ کرنے کے لیے درس بھی دیا۔

    اس موقع پر اسکول کی انتظامیہ نے اسکول کی پہلی جماعت کے طلباء کی آمد پر ان کا خیر مقدم کیا، اسکول کی پہلی جماعت کے سوائے ایک طالب علم کے تمام موجود تھے۔ غیر حاضر رہنے والے ان کے ساتھی وفات پا چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکول کی موجودہ انتظامیہ نے اس کے پہلے پرنسپل اور طلباء کی خوب خاطر مدارت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برسوں بعد اسکول میں آنے والے 50 سال پرانے طلباء کا کہنا تھا کہ وہ اسکول کا دورانیہ کبھی نہیں بھول سکتے کیونکہ آج وہ اسی اسکول کی بدولت زندگی کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

  • امریکا اور طالبان کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے

    امریکا اور طالبان کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے

    دوحا : افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے، ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی مذاکرات کا حصّہ نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی اور نیٹو فورسز کے افغانستان سے انخلاء کےلیے پاکستان کے تعاون سے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان قطر میں گزشتہ کئی روز سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، دو روزہ وفقے کے بعد آج پھر دوحا میں امن مذاکرات کا آغاز ہوگا۔

    افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ طالبان کو امید ہے کہ امریکا کے ساتھ جاری مذاکرات کے بعد غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل جائیں گی، غیر ملکی فوجوں کے انخلاء کے بعد افغانستان میں سرگرم مسلح گروپس آپس میں مذاکرات سے تنازعات کو حل کریں گے۔

    سہیل شاہین نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ امریکی حکام کے ساتھ دوحا میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی شامل نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=”امریکا کے ساتھ مذاکرات میں جنگ بندی شامل نہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان افغان طالبان” author_job=”سہیل شاہین”][/bs-quote]

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ استحکام کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن مذاکرات ابھی ختم نہیں ہوئے، مذاکرات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک حل نہ نکل جائے، امید ہے جلد معاہدہ ہوجائے گا۔

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف مذاکرات میں دو روز کا وقفہ دیا گیا تھا تاکہ دونوں فریق آپس میں اور اپنی اپنی قیادت سے مشاورت کرسکیں۔

     

    مزید پڑھیں: افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    یاد رہے کہ افغان طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی شہر میں دفتر کھولنے کی پیش کش مسترد کردی تھی۔

    افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا مقصد افغان میں گزشتہ 17 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ اور افغانستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں امن و امان کا قیام ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج کے انخلاء کا اعلان کیا ہے جبکہ طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ افغان طالبان افغانستان سے داعش کا چند دنوں میں خاتمہ کرسکتے ہیں۔

    افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان سمیت دیگر ملکوں کا دورہ کیا تھا۔

  • بڈاپسٹ: لیبر قوانین میں ترمیم، ہزاروں افراد کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ

    بڈاپسٹ: لیبر قوانین میں ترمیم، ہزاروں افراد کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ

    بڈاپسٹ : ہنگری میں مزدوروں سے متعلق نئے قانون کے نفاذ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تقریباً 10 ہزار سے زائد افراد ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ میں نئے لیبر لاء میں ترمیم کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے پارلیمنٹ اور سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹر کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہنگری کے دارالحکومت میں مزدوروں سے متعلق حکومتی پالیسی کے خلاف ہونے والا یہ چوتھا اور سب سے بڑا احتجاج ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے سرکاری ٹی وی اسٹیشن کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئے لیبر لاء کے تحت کمپنیاں ملازمین سے سال میں 400 گھنٹے اوور ٹائم کا مطالبہ کریں گیں اور اس کی رقم تین برس تک روک سکتی ہیں۔

    ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر آربن کا کہنا ہے کہ مذکورہ ترامیم کے سے ملازمین کا فائدہ ہوگا اور کمپنیاں ملازمین کی کمی کو پورا کرسکتی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کی شب ہونے والے احتجاجی مظاہرے کا اعلان ٹریڈ یونین اور طلبہ نے کیا تھا۔

    یورپین اعداد و شمار کی ایجنسی کے مطابق سنہ 2017 میں ہنگری میں بے روز گاری کی شرح 4.2 فیصد تھی جو یورپی ممالک میں سب سے کم ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ایک ماہ سے فرانس سمیت کئی یورپی ممالک میں ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت حکومت مخالف پُر تشدد مظاہرے جاری ہیں تاہم ہنگری میں یلو ویسٹ تحریک کے تحت مظاہرے نہیں ہورہے لیکن یہاں بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف چوتھے ہفتے بھی احتجاج جاری ہے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا مزید یورپی ممالک میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

  • مرحوم امریکی صدر رونلڈ ریگن ایک مرتبہ پھر واپس آگئے

    مرحوم امریکی صدر رونلڈ ریگن ایک مرتبہ پھر واپس آگئے

    واشنگٹن : مرحوم امریکی صدر رونلڈ ریگن کے مداحوں نے صدر ریگن کا ہولوگرام تیار کرکے کیلیفورنیا میں واقع ریگن میوزیم میں لگا دیا، جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ریگن خود موجود ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کے چاہنے والوں نے سابق صدر کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے ریگن کا ہولوگرام تیار کرکے ریاست کیرولینا میں ریگن میوزیم میں لگا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق صدر کا ہولوگرام بنانے والوں نے ریگن کی آواز، چہرے کے تاثرات حتیٰ کہ ہاتھوں کو حرکت دینا بھی ایسا ہے جیسے حقیقت میں رونلڈ ریگن خود ہوں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر ریگن کا ہولوگرام 4 برسوں کی کاوشوں کے بعد تیار کیا گیا ہے جس کی تیار پر 10 لاکھ امریکی ڈالر (تقریبا! ساڑھے 13 کروڑ پاکستانی روپے)لاگت آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رونلڈ ریگن کے چاہنے والوں نے بدھ کے روز لاس اینجلیس کے نزدیک وادیِ سیمی میں واقع صدارتی لائبریری اور میوزیم میں لگا دیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سنہ 1980 سے صدر ریگن کی موت تک وائٹ ہاوس میں صدر کی ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی جونی ڈریکی کا کہنا ہے کہ ’سابق صدر کا ہولوگرام واقعی لاجواب ہے، جیسے حقیقت میں سامنے ہوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہولوگرام تیار کرنے والوں نے صدر کی تین حصّوں میں منظر کشی کی ہے، ایک منظر میں سنہ 1984 میں مہم کے لیے دورے کے دوران ٹرین میں سوار ہوکر تقریر کررہے ہیں۔

    دوسرے منظر میں سابق امریکی صدر کیلیفورنیا میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ کھتیوں میں گھوڑے کی زین رکھ رہے تھے جبکہ تیسرے منظر میں صدر ریگن کو اوول آفس میں دکھایا گیا ہے۔

    رونلڈ ریگن صدارتی فاؤنڈیشن اور انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ’صدرکے ہولوگرام کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوگا جیسے ریگن کے ساتھ کھڑے ہوں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہولوگرام تیار کرنے والوں نے ریگن کا تھری ڈی عکس تیار کرنے کے لیے کٹنگ ایچ ٹیکنالوجی کا استمال کیا ہے۔