Tag: against government

  • ‘اب تک کے مشکل فیصلے، جعلی مقدمات، مہنگائی میں اضافہ’

    ‘اب تک کے مشکل فیصلے، جعلی مقدمات، مہنگائی میں اضافہ’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ اس حکومت کے اب تک کے مشکل فیصلوں میں جعلی مقدمات بنانا شامل ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔

    ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اب تک کے مشکل فیصلے جعلی مقدمات ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مشکل فیصلے کرکے لوڈشیڈنگ میں اضافہ، ڈالر مہنگا، شرح سود میں اضافہ اور مہنگائی میں اضافہ کیا گیا ہے۔

     

    ان کا اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ جعلی مقدمات بنانا بھی موجودہ حکومت کے اب تک کے مشکل فیصلوں میں شامل ہے جب کہ ٹرانسفر پوسٹنگ اور ای سی ایل سے 4 ہزار لوگوں کے ناموں کے اخراج جیسے مشکل فیصلے بھی اسی حکومت نے کیے ہیں۔

  • ‘دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی’

    ‘دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی’

    پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ غیر یقینی صورتحال میں ملک اور معیشت نہیں سنبھالی جا سکتی،’دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ہم نے تنکا تنکا کرکے اضافہ کیا تھا، ہمارے دور میں برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا لیکن عدم اعتماد کے آنے کے بعد 4 ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی، جس تیزی سے زرمبادلہ کے ذخائر گررہے ہیں توروپیہ پر دباؤ تو آئےگا، معیشت کے فیصلے کیسے ہوسکتےہیں جب یہی نہ پتا ہو کہ حکومت کتنا عرصہ چلے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو گئے ایک دن ہی ہوا تھا تو امریکا کا ڈومور کا مطالبہ آگیا، موجودہ حکومت پر ڈومورکا دباؤ آچکا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ دوتہائی اکثریت عوام کی سمجھتی ہے کہ الیکشن ہوجانا چاہیے، امپورٹڈ حکومت واقعی ملک کا درد رکھتی ہے تو الیکشن کرائے، ڈر کس بات کا ہے سیاسی میدان میں آکرعمران خان کا مقابلہ کریں

    انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب حقیقی آزادی کیساتھ زندگی گزارنی ہے، عمران خان کے ساتھ عوام کھڑی ہے، عمران خان جب کال دیتےہیں توعوام نکلتی ہے، ہمیں اعتماد ہےعمران خان کی کال پر لوگ نکلیں گے، کراچی میں عمران خان کیلئے اتوار کے روز عوام خود نکلی تھی اور اب لاہور میں جلسے کیلئے جگہ کم پڑنےوالی ہے، لوگ جلسے میں پہنچنے کیلئے جلد از جلد نکلیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ سی پیک سست روی کا شکارہوگیا اب تیزی سے کام ہوگا، ہمارے دور میں سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ بجلی کے کارخانے مکمل کیے گئے، سڑکیں مکمل کی گئیں، مغربی راہداری پرکام شروع ہوا، اگر گوادر کو چین سے نہ جوڑاجائے تو معاشی راہداری کیا ہوگی۔

  • ‘جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے’

    ‘جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے’

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں، جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے۔

    سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے، نیب ریکارڈ میں چھیرچھاڑ کی کیونکہ ایف آئی اے میں شہباز شریف فیملی کی تحقیقات ہورہی ہیں اور تمام دستاویزی ثبوت ایف آئی اے میں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کو نوکری سے نکال دیا جن لوگوں نے شہبازشریف کی کرپشن کو بےنقاب کیا اس کی نوکری کا تحفظ ضروری ہے، سپریم کورٹ کی ذمے داری ہے کہ کرپشن کی تحقیقات کرنیوالوں کی نوکری کا تحفظ کرے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ کابینہ میں 36 میں سے 26 رکن ضمانت پر ہیں، صدر عارف علوی، عمران خان، شاہ محمود پر سیاسی مقدمے تھے ان کی طرح کرمنل اورمنی لاندرنگ کے مقدمات نہیں تھے، شاہ زین بگٹی جس وزارت کے وزیر ہیں اس میں انسداد کا لفظ اضافی ہے، ہمارےوزیردفاع کے ماضی کے کلپ، انٹرویوز چل رہے ہیں، اس طرح کی کابینہ کو پاکستان کی عوام توہین سمجھتےہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ پی ٹی آئی یا عمران خان پرپابندی لگ سکتی ہے، پاکستان کی سیاست اب عمران خان کے گرد گھومتی ہے، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی آپ یا عمران خان کے ساتھ ہیں یا مخالف۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آج خواص ایک طرف اور عوام ایک طرف کھڑے ہیں، ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو بہت نقصان ہوگا اور پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے والوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوگا، لوگوں کی آنکھوں میں اس وقت خون اترا ہواہے، عوام سمجھتے ہیں انھوں نے پاکستان کو گروی رکھ دیا ہے گلی محلوں میں لڑائیاں ،خون نہیں بہہ رہا تو یہ صرف عمران خان کے صبر کی وجہ سے ہے عمران خان نےہر جلسے میں ذمے دارانہ گفتگو کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا ہے، یہ 30روپے پیٹرول بڑھانا چاہتے تھے مگر عوامی دباؤ پر نہیں بڑھائے، پماری سماجی تقسیم بہت بڑی ہوگئی ہے پاکستان کو معمول پر لانا ہے تو الیکشن کرانا پڑیں گے، ملک عوام کی خواہش پرچلتے ہیں اس لئے ہم کہتے ہیں الیکشن کرائیں۔

    سابق وزیر نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں نومبر کےبعدالیکشن کرائیں گے، یہ بتائیں نومبر تک ملک کو کس طرح چلائیں گے، کابینہ میں جو کمپنی ہے وہ نہیں چل سکتی، یہ جس طرح حکومت چلارہےہیں یہ معیشت کو سری لنکا سے بھی نیچے لیکر آئیں گے۔