Tag: against mqm

  • اردوبولنے والوں کےخلاف نہیں، کل  جوبیان دیا تھا آج بھی اس پر قائم ہوں،سہیل انورسیال

    اردوبولنے والوں کےخلاف نہیں، کل جوبیان دیا تھا آج بھی اس پر قائم ہوں،سہیل انورسیال

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سہیل انورسیال کا کہنا ہے کہ کل جوبیان دیاتھاآج بھی اس پرقائم ہوں، میں کسی اردو بولنے والے کیخلاف نہیں ہوں، سندھ توڑنے کی جو بات کرے گا ہم اس کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی سہیل انورسیال نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کل جوبیان دیاتھاآج بھی اس پرقائم ہوں، اس سوچ کیخلاف بیان دیا تھا جو 12مئی کے پیچھے کھڑی ہے۔

    سہیل انورسیال کا کہنا تھا کہ میری تقریرمحمدحسین کی تقریرکے بعد کی تھی، میں کسی اردو بولنے والے کیخلاف نہیں ہوں، سندھ توڑنے کی جو بات کرے گا ہم اس کے خلاف ہیں۔

    https://youtu.be/5jKyk0WZoJU

    انھوں نے کہا کہ شہیدوں کی پارٹی سے وابستہ ہوں ، فخر ہے اردو بولنے والے اور سندھی بولنے والے بھائی بھائی ہیں۔

    مزید پڑھیں : سہیل انورسیال کی مہاجروں سے متعلق اشتعال انگیز تقریر

    یاد رہے گذشتہ روز سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال نے سندھ اسمبلی میں اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان سے آنے والوں کو ہم پال رہے ہیں، ان لوگوں کو ہم نے پناہ دی، ان کو گھر، زمینیں اور اناج دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جن کو پناہ دی، آج وہ ہی سندھ کے خلاف باتیں کررہے ہیں، ان کے بھگوڑے لیڈر نے پاکستان کے خلاف تقریریں کیں، پہلے خود کو پاکستانی اورسندھی تسلیم کریں، پھر تنقید کریں۔

    پی پی رہنما نے کہا تھا کہ مہاجر کوئی نہیں جو یہاں رہ کر یہاں کا کھاتا ہے، وہ سندھی ہے، کوئی سندھ کو توڑنے اور کالاباغ ڈیم کی بات کرے گا تو ہم مرنا مارنا جانتے ہیں۔

    جس کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار  نے  سہیل انور سیال کے مہاجروں سے متعلق اشتعال انگریز بیان پر ردعمل دیتے ہوئے  کہا تھا  کہ سہیل انورسیال آج شام تک اپن بیان پر معافی مانگیں، معافی نہیں مانگی تو پیر کو احتجاج کریں گے۔

  • پاکستان مخالف ایک ایک لفظ کا حساب دینا ہوگا، نواز شریف، آج اجلاس طلب

    پاکستان مخالف ایک ایک لفظ کا حساب دینا ہوگا، نواز شریف، آج اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سے قوم کے جذبات مجروح ہوئے، پاکستان مخالف ادا کیے گئے ایک ایک الفظ کا حساب دینا ہوگا، وزیراعظم نے اس حوالے سے آج اہم اجلاس طلب کرلیا۔

    ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھنے، ایم کیو ایم کی سرگرمیوں پر پابندی اور الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لیے برطانوی حکومت سے رابطوں کے معاملات زیر بحث آئیں گے، اجلاس میں اعلیٰ سول اور فوجی قیادت کی شرکت متوقع ہے۔

    دریں اثنا وزیراعظم کے ترجمان کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ ہم اپنے گھر کی حفاظت کرنا جانتے ہیں،کراچی میں پاکستان مخالف بیانات سے مجھ سمیت ہر پاکستانی کو ٹھیس پہنچی، پاکستان کی مخالفت میں آئے ہوئے ایک ایک لفظ کا حساب لیں گے۔

    وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہائوسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کاعندیہ دیا ہے۔

    وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بھی پاکستان مخالف بیان اور میڈیا ہائوسز پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے میڈیا ہائوسز پر حملوں کی مذمت میں اجلاس طلب کرلیا جس میں حکومت سے تحفظ کی فراہمی کااور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جائےگا۔

  • کارکنان چاہیں تو ساتھ چھوڑ سکتےہیں،الطاف حسین

    کارکنان چاہیں تو ساتھ چھوڑ سکتےہیں،الطاف حسین

    لندن : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بی بی سی کی رپورٹ کوسازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا، انکا کہنا ہے کہ دشمن تحریک کو ختم کرنے کے درپے ہیں لیکن جدوجہد جاری رہیگی، آزمائش کے وقت آپ میرا ساتھ چھوڑ سکتے ہیں۔

     متحدہ قومی مومنٹ ایک بارپھرالزامات کی زد میں ہے، بی بی سی کی سنسنی خیز رپورٹ نے ایم کیو ایم کی صفوں میں ہلچل مچادی، الطاف حسین نے نائن زیرو پر کارکنان سے خطاب میں تمام الزامات کوسازش قرار دیکر مسترد کردیا۔

    الطاف حسین نے کارکنان کو یقین دلایا کہ انھوں نے کبھی بھی لوٹ مارکی سیاست نہیں کی، اگروہ پیسے کماتے تو ملک کی امیرترین شخصیت ہوتے، متحدہ قائد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہردور میں امن و محبت کا پیغام دیا اور محروم لوگوں کے حقوق کی بات کی لیکن دشمن تحریک کوختم کرنےکےدرپے ہیں۔

    الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ چاہیں تو ساتھ چھوڑ سکتے ہیں۔

    اس سے قبل رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ایم کیوایم پر جناح پور بنانے کی سازش سمیت متعدد الزامات لگائے گئے جو بعد میں جھوٹے ثابت ہوئے۔

  • بی بی سی کی رپورٹ نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا

    بی بی سی کی رپورٹ نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا

    کراچی : بی بی سی کی رپورٹ نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا، بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیوایم نے بھارت سے پیسے لیے، منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم کی سنیئر قیادت نے برطانوی حکام کو انٹرویوز میں پیسے لینے کا اعتراف کیا۔

    بی بی سی کو مقتدر پاکستانی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنماؤں نے برطانوی حکام کو بتایا ہے کہ ایم کیوایم کو بھارتی حکومت سے مالی مدد ملتی رہی تھی۔ ایم کیوایم کے رہنماؤں نے یہ انکشافات باضابطہ ریکارڈ کیے گئے انٹرویوز میں کیے، جو انھوں نے برطانوی حکام کو دیے تھے۔

    برطانوی حکام کو ایم کیو ایم کی ایک عمارت سے ہتھیاروں کی ایک فہرست بھی ملی تھی، جس میں مارٹر گولوں اور بموں کا ذکر تھا اور ان کی قیمت بھی درج تھی۔

    برطانوی حکام نے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں، برطانوی پولیس کو لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر اور الطاف حسین کے گھر سے پانچ لاکھ پاؤنڈ کی رقم ملی تھی، جس کے بعد منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی گئیں۔

    بی بی سی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تحقیقات آگے بڑھنے پر برطانوی عدلیہ نے ایم کیوایم کیخلاف سخت اقدامات کرنا شروع کر دیے، بی بی سی کی رپورٹ میں برطانوی عدلیہ کے حوالے بھی دیے گئے ہیں،  دوہزار گیارہ میں برطانوی جج نے سیاسی پناہ کے ایک مقدمے کے دوران دریافت کیا، ایم کیو ایم نے کراچی میں اپنے مخالف دو سو سے زائد پولیس افسران کو قتل کیا ہے۔ دوہزار چودہ میں ایک اور برطانوی جج نے ایک مقدمے کے دوران سوال کیا۔ اس بات کے وسیع معروضی شواہد ہیں کہ ایم کیو ایم عشروں سے تشدد سے کام لے رہی ہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز چھاپے اور اسلحے کی برآمدگی کا ذکر کیا گیا ہے، بی بی سی کی رپورٹ میں الطاف حسین کی خود ساختہ جلاوطنی اور برطانوی شہریت کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی میں اپنی مرضی مسلط کرنے کے لیے تشدد کا سہارا لیتی ہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ میں ایس ایس پی ملیر راو انوار کی دوماہ قبل کی گئی ایم کیوایم مخالف پریس کانفرنس کا حوالہ دیا گیا ہے، راؤ انوار نے تیس اپریل کو دعویٰ کیا تھا کہ کراچی سے گرفتار ایم کیوایم کے دہشتگردوں نے را سے ٹریننگ کا اعتراف کیا ہے، راؤ انوار نے الزام لگایا تھا کہ الطاف حسین کی ہدایات پر لڑکے دہشتگردی ٹریننگ کے لیے بھارت جاتے ہیں۔

    بی بی سی کے مطابق الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے کئی سینیئر حکام سے منی لانڈرنگ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایم کیوایم نے بی بی سی کو کوئی ردعمل نہیں دیا۔ لندن میں بھارتی ہائی کمیشن نے ایم کیوایم کو فنڈنگ کی تردید کی ہے۔