Tag: Against Nawaz

  • نواز شریف کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرانیوالاخود مقدمات میں نامزد نکلا

    نواز شریف کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرانیوالاخود مقدمات میں نامزد نکلا

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف بغاوت کامقدمہ درج کرانیوالاخود مقدمات میں نامزد نکلا، مدعی مقدمہ بدر رشید پر اقدام قتل ، ناجائز اسلحہ اور کارسرکار میں مداخلت کے مقدمات درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کیخلاف بغاوت کامقدمہ درج کرانیوالاخود مقدمات میں نامزد نکلا، مدعی بدر رشید پر ناجائز اسلحہ اور اقدام قتل کے مقدمات درج ہیں ، مدعی مقدمہ بدر رشید پر اقدام قتل کا مقدمہ تھانہ شاہدرہ اور ناجائز اسلحہ کا مقدمہ تھانہ شرقپور میں درج ہے۔

    بدر رشید کیخلاف کارسرکار میں مداخلت کا مقدمہ تھانہ پرانی انارکلی میں درج ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف تھانہ شاہدرہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمہ بغاوت، مجرمانہ سازش اور لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسانے پر مقدمہ درج کیا گیا جبکہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے رہنماؤں پر بھی اجلاس میں شرکت اور نواز شریف کی تقریوں کی تائید پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    سلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کےخلاف ایف آئی آر بدر رشید نامی شہری کی مدعیت میں درج کی گئی تھی ، ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف اعلی عدلیہ سے سزا یافتہ ہیں، نواز شریف لندن میں علاج کرانے کے بجائے سوچی سمجھی سازش کے تحت اداروں اور پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز تقاریرکر رہے ہیں، ان کا مقصد پاکستان کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز تقریر ملکی عوام کو اداروں کے خلاف اکسانہ ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ملزمان کیخلاف پاکستان پریونشن آف الیکٹراک کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

  • ملکی اداروں کے خلاف تقاریر:  نوازشریف کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست دائر

    ملکی اداروں کے خلاف تقاریر: نوازشریف کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں ملکی اداروں کے خلاف تقاریر پر نوازشریف کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا نواز شریف کے پروپیگنڈا کے باعث اداروں کااحترام مجروح ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ملکی اداروں کے خلاف تقاریر کے معاملے پر نواز شریف کے خلاف کارروائی کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست شاہجہان خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائرکی گئی ، جس میں نوازشریف،وفاقی حکومت،سیکرٹری داخلہ وخارجہ فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نے حالیہ تقریرمیں اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا، ان کے پروپیگنڈا کے باعث اداروں کااحترام مجروح ہوا، عدالت نواز شریف کی حالیہ تقریر پر فریقین کو کارروائی کا حکم دے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قانون کے مطابق فریقین کو پوزیشنز کلیئر کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہے گذشتہ روز نواز شریف نے اپنے خطاب میں اداروں پر تنقید کی تھی، بعد ازاں وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا تھا  کہ نوازشریف کی تقاریر پر ہم قانونی پہلو دیکھ رہے ہیں، ملک دشمنی کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی کوئی قانون سے بالاتر ہے۔

  • انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف  کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی گئی ، درخواست عالمی عدالت انصاف  میں بھارتی وکیل کی جانب سے نوازشریف کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کرنے پر کی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں سابق وزیراعظم کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کیے جانے کے معاملہ پر نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل نےنوازشریف کاانٹرویوبطورثبوت پیش کیا، متنازعہ انٹرویوسےعالمی عدالت میں پاکستان کامقدمہ کمزورہوا، نجی اخبار کو دیا جانے والا انٹرویو ملک کے لیے دنیامیں شرم کاباعث بنا۔

    درخواست  میں نوازشریف کےمتنازع انٹرویوکوبنیادبنایاگیاہے اور کہا گیا نوازشریف،شاہدخاقان نےحلف کی پاسداری نہیں کی، نوازشریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر  حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    درخواست گزار  نے استدعا کی نواز شریف کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے اور  عدالت مقدمےکو جلد سماعت کے لیے مقرر کرے۔

    خیال رہے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کیا تھا جبکہ ایسی متنازعہ انٹرویو پر نواز شریف، شاہدخاقان کےخلاف غداری کارروائی کی درخواستیں زیرالتواہیں۔

    واضح ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

  • العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لئے مقرر

    العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کےخلاف نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئےمقرر کردیں، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر پر مشتمل دو  رکنی بینچ سماعت کرے گا، نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھا نے اور فلیگ شپ ریفرنس میں سزادینے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے مقرر کردیں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

    نوازشریف کی اپیلوں کے ساتھ نیب کی اپیلیں بھی اکیس جنوری سے سنی جائیں گی، ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بھی سزا دلوانے اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لئے نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے منظور کی تھی۔

    نیب نےالعزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا سات سال سےبڑھانے کی استدعاکی ہے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس ، نواز شریف کی سزاکےخلاف اپیل پر سماعت 21 جنوری کو ہوگی

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاکےخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کی تھی، جسٹس عامراورجسٹس محسن 21 جنوری کو سماعت کریں گے جبکہ نوازشریف کی سزامعطلی اور ضمانت کی درخواست بھی ساتھ ہی سنی جانی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی، جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کوفیصلہ کرنے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ پر مشتمل جسٹس اطہرمن اللہ ،میاں گل حسن نے نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دئے کہ جب کوئی کیس زیرسماعت ہوتوکوئی بات یاتبصرہ نہیں کیاجاسکتا، نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

    جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ نوازشریف نے عدالت سے متعلق کیا کہا ہے، جس پر مخدوم نیازانقلابی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نوازشریف نےکہاطاقت اورعدلیہ کا گٹھ جوڑ توڑنا ہوگا، نوازشریف کے جملے میں عدلیہ کالفظ استعمال ہوا ہے، مجھے مکمل طور پر سن کر فیصلہ کیا جائے

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

    خیال رہے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی انٹرا کورٹ اپیل خارج

    نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی انٹرا کورٹ اپیل خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نااہل وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ابتدائی سماعت میں خارج کردی جبکہ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کیخلاف توہین عدالت انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ جاری کر دیا ،فیصلہ ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے جاری کیا، جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن نے فیصلہ سنایا، اسلام آبادہائیکورٹ کاتحریری فیصلہ 3صفحات پر مشتمل ہے، نوازشریف کیخلاف فیصلے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے عدلیہ سےمتعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کئے، نوازشریف کےتوہین آمیزبیانات مختلف اخبارات میں چھپتےرہے، سپریم کورٹ نےتوہین آمیزبیانات کیخلاف کارروائی نہیں کی، سپریم کورٹ نے نوازشریف کوتوہین آمیزبیانات پرنوٹس نہیں دیا۔


    مزید پڑھیں : نااہل وزیراعظم نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ


    سپریم کورٹ کےکارروائی نہ کرنے پر ڈویژن بینچ بھی اختیار نہیں رکھتا، اپیل کوابتدائی سماعت میں مذکورہ رائےکیساتھ خارج کیاجاتاہے۔

    دوسری جانب انٹرا کورٹ اپیل خارج ہونےپردرخواست گزار کاسپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے، درخواست گزارمخدوم نیاز اور ابرار رضا ایڈووکیٹ نےفیصلے کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

    مخدوم نیازانقلابی کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کوبھی نوازشریف کیخلاف کارروائی کااختیارہے، نوازشریف کیخلاف جلد سپریم کورٹ میں اپیل دائرکرینگے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں عوامی تحریک کے رہنماخرم نواز گنڈا پور اور دیگرنے دی تھیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے عدالتوں کیخلاف ہرزہ سرائی کی، آئین یہ حق نہیں دیتا کہ عدالتی احکامات کی توہین کی جائے، ہجوم اکٹھا کرکے عدالتوں سےمتعلق ہرزہ سرائی قابل سزاجرم ہے۔

    مخدوم نیاز انقلابی نے استدعا کی کہ مجرمانہ خاموشی پرہائیکورٹ پیمرا کوبھی احکامات جاری کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔